شمشاد
لائبریرین
فریب نے کہا:اُڑتے اُڑتے آس کا پنچھی دور افق میں ڈوب گیا
روتے روتے بیٹھ گئی آواز کسی شیدائی کی
فریب بھائی “ آواز کس سودائی کی “ ہے۔
فریب نے کہا:اُڑتے اُڑتے آس کا پنچھی دور افق میں ڈوب گیا
روتے روتے بیٹھ گئی آواز کسی شیدائی کی
بقول مجاز آواز تو قتیل شفائ کی تھی۔شمشاد نے کہا:فریب نے کہا:اُڑتے اُڑتے آس کا پنچھی دور افق میں ڈوب گیا
روتے روتے بیٹھ گئی آواز کسی شیدائی کی
فریب بھائی “ آواز کس سودائی کی “ ہے۔
دوسرا مصرعہ درست یوں ہونا چاہئےشمشاد نے کہا:یادیں چلیں، خیال چلا، اشکِ تر چلے
لیکر پیغامِ شوق کئی نامہ بر چلے
(ہوش ترمذی)