منتخب اشعار برائے بیت بازی!

شمشاد

لائبریرین
پہلے بھی عرض کر چکا ہوں کہ شاعری میں زیادہ تر اشعار حرفِ ‘ی‘ پر ختم ہوتے ہیں لیکن حرفِ ‘ ی ‘ سے بہت ہی کم اشعار شروع ہوتے ہیں۔ تو یہ اصول طے پایا تھا کہ اگر حرفِ “ ی “ سے شعر دے سکیں تو بہت خوب، نہیں تو حرفِ ‘ ی ‘ سے پہلے جو حرف ہے اس سے شعر دے دیں۔

امید ہے بات واضح ہو گئی ہو گی۔
 

حجاب

محفلین
ویسے یہ سے تو شعر ہی شعر ہیں کم تو نہیں ہوتے۔

رہ گئی تیری گلیوں میں کہیں عمرِ عزیز
کوئی خواہش نہ مناجات رہی تیرے بعد
ہوچکا ترکِ تعلق تو مراسِم کیسے
اب وہ جذبات نہ وہ بات رہی تیرے بعد
 

شمشاد

لائبریرین
اور تو پاس میرے ہجر ميں کيا رکھا ہے
اک ترے درد کو پہلو ميں چھپا رکھا ہے
(حسرت موہانی)
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین



سارے چہرے بُھول چکے ہیں، ایک وہ چہرہ یاد رہا
یاد کا جنگل ، غم کا بادل ، دُکھ کا صحرا یاد رہا

جو بھی اس نے درد دئے ہیں رکھا ان کو اپنا کر
جو بھی اس نے گھاؤ دیا ہے ، زخم وہ گہرا یاد رہا


شاعرہ : نزہت عباسی


 

شمشاد

لائبریرین
يوں دل سے گزرتے ہیں کہ آہٹ تک نہيں ہوتي
وہ يوں آواز ديتے ہیں کہ پہچاني نہيں جاتي
(جگر مراد آبادی)
 

حجاب

محفلین
یہ نہیں ہے تو پھر اس چیز میں لذت کیا ہے
ہے محبت تو محبت میں ندامت کیا ہے
خوب کہتا ہے نہیں کچھ بھی بگاڑا اُس نے
ہم کبھی بیٹھ کے سوچیں گے سلامت کیا ہے۔
 

تیشہ

محفلین
نہ جانے کیسے نئی رتوں میں پراُنی یادوں کی ناؤ ڈوبی
نظر کے دریا میں آنے والا اُ بال کتنا عیجیب سا تھا ،




ا ۔،
 
Top