یہ سب مفادات کی جنگ ہے ۔ جب مفادات مشترک ہوں تو ہر شے حلال ہوجاتی ہے ۔ جب کام نکل جاتا ہےتو ہر کوئی اپنا ایک نیا قبلہ بناکر مذہب کی آڑ میں سیاست کا بازار گرم کرنے لگتا ہے ۔یا حیرت، افغان جنگ میں روس کے خلاف یہی "مجاہدین" تھے جو امریکہ کی فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہو کر امریکہ کی جنگ لڑتے رہے، تب وہ مردار اور نامراد نہیں اور اب اپنی مرضی سے تاویلات دی جا رہی ہیں۔ اللہ آپ کو ان کے ساتھ اٹھائے جن کی آپ حمایت کر رہے ہیں اور ہمیں ان کے ساتھ جن کے ساتھ ہم ہیں۔ آمین میری طرف سے بات ختم، آپ اپنا جواب دے کر معاملہ گول کر سکتے ہیں
جب افغانستان میں روس کے خلاف اسی امریکہ کے ڈالروں اور ہتھیار کے بھرپور تعاون کیساتھ فوج لڑ رہی تھی تو اس وقت اس جنگ کو امریکہ کی جنگ کیوں قرار نہیں دیا ۔ بلکہ اسے عظیم جہادسے تعبیر کیا گیا ۔ اور اسی جماعتِ اسلامی نے نوجوانوں کو گھروں سے اس جنگ میں پھونکا ۔حضرت یہ معاملہ اس وقت صاف ہوگا جب فوج ثابت کرے کہ یہ امریکہ کی جنگ ہے نہ امریکہ سے کوئی مدد یا تعاون حاصل ہے ،
فوج کی اس بارے میں خاموشی حیرت انگیز کے ساتھ ساتھ تشویشناک ہے ۔۔۔ فوج کھل کر بات کیوں نہیں کررہی ؟؟
کنفیوژن تو فوج کی وجہ سے ہے ۔۔
کیا منطق پیش کی ہے ۔۔۔۔ میں تو لاجواب ہوگیا ۔بالفرض کل کلاں کو کوئی پاکستانی فوجی ، پلید بھارتی فوجی کے ساتھ ملکر اپنے ہی لوگوں کو مارے تو آپ اس فوجی کو کیا خطاب دینگے ؟؟؟
مفادات کی جنگ میں تو آپکا امریکی بھی سب سے آگے ہے۔ اسکے بارہ میں بھی کچھ کہیئے یا میں اسکی شان میں گستاخی کروں؟یہ سب مفادات کی جنگ ہے ۔ جب مفادات مشترک ہوں تو ہر شے حلال ہوجاتی ہے ۔ جب کام نکل جاتا ہےتو ہر کوئی اپنا ایک نیا قبلہ بناکر مذہب کی آڑ میں سیاست کا بازار گرم کرنے لگتا ہے ۔
جو جتنا طاقتور ہوگا اس کے مفادات بھی اسی کے مطابق ہونگے ۔ شان میں گستاخی کرنے سے پہلے مسلمانوں کے عروج کا مطالعہ بھی کیجئے ۔ کہ اس وقت کیا کیا مفادات حاصل کیئے گئے ۔مفادات کی جنگ میں تو آپکا امریکی بھی سب سے آگے ہے۔ اسکے بارہ میں بھی کچھ کہیئے یا میں اسکی شان میں گستاخی کروں؟
لولز! فاٹا کے قبائیلی علاقے پاکستانی فوج کی ذمہ داری نہیں ہے۔ کیا کبھی پاکستانی دستور اور آئین کا مطالعہ کیا ہے آپنے؟
اوئے ہوئے ،،،، غصہ ہے کہ ختم ہوکے نہیں دے رہا ۔۔۔۔طالبان، جہادی، القائدہ، آئی ایس آئی، وہابی، پاک فوج وغیرہ
بھائی جان ! جس نے آپ کو امریکی ڈالر اور ہتھیار دکھائے ہیں، انکا حوالہ اور نام تو بتائے ۔۔۔۔جب افغانستان میں روس کے خلاف اسی امریکہ کے ڈالروں اور ہتھیار کے بھرپور تعاون کیساتھ فوج لڑ رہی تھی تو اس وقت اس جنگ کو امریکہ کی جنگ کیوں قرار نہیں دیا ۔
یہی تو میں کہہ رہا ہوں کہ پاک فوج یہ بات کھل کر کیوں نہیں کہتی ۔۔۔اور فوج کو اس پاکی کا اس وقت ہی کیوں خیال آیا جب امریکہ افغانستان میں آیا ؟؟بلکہ طالبان نے پاکستان کے ایک حصے پر قبضہ کیا ہوا ہے اور پاکستانی فوج ان کے وجود سے وہ سرزمین پاک کرانا چاہ رہی ہے ۔ ( سوات کی مثال ہمارے سامنے ہے ) ۔
۔کیا منطق پیش کی ہے ۔۔۔ ۔ میں تو لاجواب ہوگیا
آپ فرضی جہاد بھی تو نہیں کررہے ۔۔۔ظفری رہنے دو یار۔ یہاں لوگ محض فرضی ناموں سے یہی فرضی جہاد کرنے آتے ہیں۔ بحث کا بنیادی اصول ہے کہ ایک دوسرے کو جانا جائے، پھر ان سے بحث کی جائے۔ ہمیں تو ابھی یہ بھی نہیں پتہ کہ آیا یہ کوئی مرد ہے کہ عورت، انسان ہے کہ کمپیوٹر، کہ جس سے بات کی جا رہی ہے۔ ان کے پاس تو وقت ہوتا ہے ہی، تم کیوں خود کو پریشان کرتے ہو
ایسے بہت سے کردار محفل پر آئے اور اپنے انجام کو پہنچے۔ آپ اس فہرست میں محض ایک نمبر ہیںآپ فرضی جہاد بھی تو نہیں کررہے ۔۔۔
خیر بحث کا بنیادی اصول آپ نے غلط بتایا میرے حساب سے ۔۔کیونکہ کہتے ہیں ، " یہ مت دیکھو کہ کون کہہ رہا ہے ، بلکہ یہ دیکھو کہ کیا کہہ رہا ہے "
نام پتا جان کر کیا بحث کا رخ بدل جائے گا ؟؟؟
سرپھرا نام سے اگر آپ کے ذہن میں مؤنث کا تصور آتا ہے تو یہ آپ کو ہی پتا ہوگا کہ شائد کسی "سرپھری" نے سرپھرا دیا ہوگا ۔۔۔
ایک دوسرے کو تسلی دینے کا مطلب ہے کہ جواب ختم ہوچکا ہے
تو کیا پھر میں یہ سمجھو کہ آپ بھی اپنے انجام کو پہنچ چکے ہیں ، فہرست میں آپکا شمار بھی نہیں ؟؟؟ایسے بہت سے کردار محفل پر آئے اور اپنے انجام کو پہنچے۔ آپ اس فہرست میں محض ایک نمبر ہیں
2006 سے میں نے محفل جائن کی ہے۔ آپ کی تشریف آوری کب ہوئی؟ باقی بات برائے بات کرتے رہیئے۔ آپ کے پاس وقت فالتو ہے تو چند منٹ میں بھی نکال ہی لیتا ہوںتو کیا پھر میں یہ سمجھو کہ آپ بھی اپنے انجام کو پہنچ چکے ہیں ، فہرست میں آپکا شمار بھی نہیں ؟؟؟
غصہ؟ ہاہاہا۔غصہ آپ جیسے جہادیوں کو آتا ہے۔ اسبارہ میں وکی لنکس یہ رہے:اوئے ہوئے ،،،، غصہ ہے کہ ختم ہوکے نہیں دے رہا ۔۔۔ ۔
آپ جواب دے رہے ہیں یا جواب دینا چاہ رہے ہیں؟؟؟
مارے غصے کے اس بار آپکی آسمانی مقدس لنکس وکی لنکس کا حوالہ بھی نہ دیا آپ نے
چلے شکر ہے ہم جہادیوں میں تو آتے ہیں ، فسادیوں میں تو نہیں ۔۔۔غصہ؟ ہاہاہا۔غصہ آپ جیسے جہادیوں کو آتا ہے۔ اسبارہ میں وکی لنکس یہ رہے:
http://en.wikipedia.org/wiki/Soviet_war_in_Afghanistan#1980s:_Insurrection
واقعی روس کے خلاف امریکہ کا مفاد تھا تو سب مجاہدین تھے اور جب مفاد حاصل ہو گیا تو سبھی مجاہدین دشت گرد ، بنیاد پرست، ٹیررسٹ، اتنک وادی، گھس پیٹیے، اور قدامت پرست ہو گئے امریکہ کے لیے۔یہ سب مفادات کی جنگ ہے ۔ جب مفادات مشترک ہوں تو ہر شے حلال ہوجاتی ہے ۔ جب کام نکل جاتا ہےتو ہر کوئی اپنا ایک نیا قبلہ بناکر مذہب کی آڑ میں سیاست کا بازار گرم کرنے لگتا ہے ۔
مجھے ٹی ٹی پی کےدھشت گردوں سے کوئی ہمدردی نہیں۔۔ مگر کوئی یہ تو بتائے کہ امریکہ سے ڈر کر، امریکی ڈالرز لے کر ، امریکیوں کو اپنے ملک میں جگہ دے کر اور اپنے سینکڑوں پاکستانیوں کو انکے ہاتھوں مروا کر، اور انکی جنگ کو اپنا کر اپنے ہی لوگوں کے خون سے ہاتھ رنگ کر یہ شہید کیسے ہو جاتے ہیں؟ پتا بھی ہے کہ شہید ہوتا کون ہے؟
ویسے سچ یہ ہے کہ اس ساری بحث میں اب صحیح لطف آئے گا ۔ چونکہ اب امریکہ کا آفیشل نقطہ نظر ہمارے سامنے آگیا ہے ۔ لہذا ہم تمام لوگوں کے بیانات کو پرکھ سکتے ہیں ۔فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
لفظ شہيد کے حوالے سے جاری مذہبی بحث سے قطع نظر کچھ رائے دہندگان کی آراء خاصی افسوس ناک اور حيران کن ہيں جو درحقيقت پاکستانی فوجيوں کی بے مثال قربانيوں کو کمتر ثابت کرنے کی سعی کرتے ہوئے ان بہادروں کی نيت کے حوالے سے سوالات اٹھا رہے ہيں۔
بھانت بھانت کے دلائل اور جذبات کو "استعمال" کرنے کی کوئ بھی کوشش اس حقيقت کو پنہاں نہيں کر سکتی کہ دانستہ بے گناہ شہريوں کو نشانہ بنانا اور انھيں ہلاک کرنا کسی بھی زاويے سے کوئ مقدس يا قابل فخر عمل قرار نہيں ديا جا سکتا ہے، اور يہی ٹی ٹی پی اور اس کے قائدين کی سوچ ہے۔ انھوں نے بارہا اپنے الفاظ اور اعمال سے اسے ثابت بھی کيا ہے۔ جو کسی بھی اخلاقی اقدار سے عاری اپنی محدود سياسی سوچ کی ترويج کے ليے کھوکھلے دلائل کا سہارا لے رہے ہيں، وہ دراصل عوام کی عدالت ميں خود اپنی اصليت سب کے سامنے لا رہے ہيں۔ ان کی متضاد اور غير متوازی سوچ تاريخ کے کوڑے دان ميں غرق ہو جائے گی اور ان غير انسانی کاروائيوں کی حمايت کرنے والے اپنی عوامی حيثيت کھو بيٹھيں گے۔
پاکستان کی سرحدوں کے اندر افواج پاکستان کی کاروائيوں کا مقصد "امريکی آقاؤں" کو خوش کرنا ہرگز نہيں ہے۔ دنيا کی کوئ بھی فوج اپنے وسائل اور اپنے فوجيوں کی جان کی قربانی صرف اپنے عوام کے بہترين مفاد میں ہی صرف کرتی ہے۔ يہی اصول کسی بھی ملک کی منتخب حکومت پر بھی لاگو ہوتا ہے۔
ميں آپ کو يہ بھی ياد دلا دوں کہ پاکستان کی تمام فوجی اور سول قيادت اور عمومی طور پر سول سوسائٹی بھی اس بات پر متفق ہے کہ دہشت گردی کا خاتمہ پاکستان کے بہترين مفاد ميں ہے۔
پاکستان کی عسکری قيادت کی کاروائ پر تنقيد پاکستان کی افواج کی بے مثال قربانيوں اور ان ہزاروں بے گناہ شہريوں کی اموات کو نظرانداز کرنے کے مترادف ہے جو گزشتہ چند سالوں کے دوران دہشت گردی کا نشانہ بن چکے ہیں۔
اس بارے ميں کوئ ابہام نہيں رہنا چاہيے کہ دہشت گردی کے عفريت کے خلاف عالمی کوششوں کا مرکز ومحور صرف امريکی شہريوں کی حفاظت تک محدود نہيں ہے۔ ٹی ٹی پی اور ديگر دہشت گرد تنظيموں کی ناگزير شکست اور ٹوٹ پھوٹ سے جن ہزاروں شہریوں کی جانوں کو محفوظ کرنا ممکن ہو سکا ہے، ان ميں پاکستانی شہری بھی شامل ہيں۔ يقینی طور پر پاکستان فوج کے بہادر جوان، جنھوں نے اس عظيم مقصد کے حصول کے ليے اپنی جانوں کی قربانی دی ہے ان کو خراج تحسين پيش کيا جانا چاہيے۔
کيا آپ واقعی يہ سمجھتے ہیں کہ ان لوگوں کے خلاف کوئ کاروائ نہيں کرنی چاہیے جو بلاتفريق پورے ملک ميں پاکستانيوں کو قتل کر رہے ہیں؟ کيا حکومت پاکستان کو ان مسلح گروپوں کو نظرانداز کر دينا چاہيے جو پاکستان کے قوانين اور اداروں کے وجود سے انکار کرتے ہیں؟
ميں يہ واضح کر دوں کہ پاکستانی فوجی اپنی جانوں کی قربانی اپنے ملک کے تحفظ اور اپنی عوام کی سلامتی کو يقينی بنانے کے لیے دے رہے ہيں، نہ کہ واشنگٹن ميں بيٹھے ہوئے امريکی افسران کی خوشنودی کے ليے۔
امريکی حکومت پاکستان ميں سياسی اور فوجی قيادت کے ساتھ مل کر اس عفريت کے خاتمے کے ليے جاری کوششوں ميں معاونت فراہم کر رہی ہے جس کی دہشت گردی کی بدولت بے شمار پاکستانی شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بيٹھے ہيں۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu