پاکستانی نے کہا:اپنے ماتھے کا تلک بنا کرع کر دو لازاوال ہم
جس کا جواب تم بنو رکھ لو وہ سوال ہم
مدت ہوئي جلاتے تيرے نام کا ديا مزاروں
کبھي تو دے دو قربتيں کبھي تو بخش دو وصال ہم
اپني سانسوں کو کر لو منسوب تم صرف ميري ذات
محبتوں کے نام پہ لوگ ديں ايسي بنا دو مثال ہم
بخش دو ساري زندگي، دن مہ و سال ہم
نہ کوئي ہو گلہ ہميں نہ کوئي ہو ملال ہم
عارش يوں اترو ميري ذات ميں ميں اپنا نام بھول جائوں
ذرا بھي عارش نہ رہے کوئي نہ رہے خيال ہم کو
آئو حسن بے نظير کي بات کرتے ہيں
آئو اپنےوطن کشمير کي بات کرتے ہيں