گم اپنی محبت میں دونوں نایاب ہو تم،نایاب ہیں ہم
کیا ہمکو کھلی آنکھیں دیکھیں اک خواب ہو تم،اک خواب ہیں ہم ،
آنکھیں جو ہیں اپنے چہرے پر اک ساون ہے اک بھادوں ہے
اے غم کی ندی تو فکر نہ کر اسوقت بڑے سیراب ہیں ہم ،
اس وقت تلاطم خیز ہیں ہم گردش میں تمھیں بھی لے لیں گے
اس وقت نہ تیر اے کشتی ِدل اس وقت تو خود گرداب ہیں ہم ،
اک ہنس پرانی یادوں کا بیٹھا ہوا کنکر چنتاُ ہے
تپتی ہوئی ہجر کی گھڑیوں میں سوکھا ہوا اک تالاب ہیں ہم ،
اے چشم ِفلک اے چشم ِزمیں ہم لوگ تو پھر آنے کو نہیں
دو چار گھڑی کا سپنا ہیں دو چار گھڑی کا خواب ہیں ہم ،
کیا اپنی حقیقت کی ہستی مٹی کا ایک حباب ہیں ہم
دو چار گھڑی کا سپنا ہیں دو چار گھڑی کا خواب ہیں ہم ۔
کیا ہمکو کھلی آنکھیں دیکھیں اک خواب ہو تم،اک خواب ہیں ہم ،
آنکھیں جو ہیں اپنے چہرے پر اک ساون ہے اک بھادوں ہے
اے غم کی ندی تو فکر نہ کر اسوقت بڑے سیراب ہیں ہم ،
اس وقت تلاطم خیز ہیں ہم گردش میں تمھیں بھی لے لیں گے
اس وقت نہ تیر اے کشتی ِدل اس وقت تو خود گرداب ہیں ہم ،
اک ہنس پرانی یادوں کا بیٹھا ہوا کنکر چنتاُ ہے
تپتی ہوئی ہجر کی گھڑیوں میں سوکھا ہوا اک تالاب ہیں ہم ،
اے چشم ِفلک اے چشم ِزمیں ہم لوگ تو پھر آنے کو نہیں
دو چار گھڑی کا سپنا ہیں دو چار گھڑی کا خواب ہیں ہم ،
کیا اپنی حقیقت کی ہستی مٹی کا ایک حباب ہیں ہم
دو چار گھڑی کا سپنا ہیں دو چار گھڑی کا خواب ہیں ہم ۔