شمشاد
لائبریرین
یہ برہمی کہ نازِ التفات کے بعد
ہم کو موت کا پیغام ہے ہے حیات کے بعد
یہ کفر و دیں کا فسانہ یہ ذکر دیر و حرم
عزیز ہے مگر ان کی توجیہات کے بعد
اب اور حادثے کیا پیش آئیں گے اے دل
ہماری ان کی محبت کے حادثات کے بعد
ہم حالِ ہجر کو لطفِ سحر نصیب کہاں
یہاں تو رات ہی آئی ہمیشہ رات کے بعد
کبھی کرم ہی کرم تھا اور اب ستم بھی نہیں
تغافل اور پھر اتنی توجوہات کے بعد
بجز تیرے کوئی موضوعِ زندگی ہی نہیں
عجب حال ہے ترکِ تعلقات کے بعد
اگر ہو صدق تو آسانیاں بھی ہوتی ہیں
‘ شمیم ‘ راہِ محبت کی مشکلات کے بعد
(شمیم جے پوری)
ہم کو موت کا پیغام ہے ہے حیات کے بعد
یہ کفر و دیں کا فسانہ یہ ذکر دیر و حرم
عزیز ہے مگر ان کی توجیہات کے بعد
اب اور حادثے کیا پیش آئیں گے اے دل
ہماری ان کی محبت کے حادثات کے بعد
ہم حالِ ہجر کو لطفِ سحر نصیب کہاں
یہاں تو رات ہی آئی ہمیشہ رات کے بعد
کبھی کرم ہی کرم تھا اور اب ستم بھی نہیں
تغافل اور پھر اتنی توجوہات کے بعد
بجز تیرے کوئی موضوعِ زندگی ہی نہیں
عجب حال ہے ترکِ تعلقات کے بعد
اگر ہو صدق تو آسانیاں بھی ہوتی ہیں
‘ شمیم ‘ راہِ محبت کی مشکلات کے بعد
(شمیم جے پوری)