"میری پسند"

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

سارہ خان

محفلین
حجاب نے کہا:
چلو ان منظروں کے ساتھ چلتے ہیں
بہت دن ہو گئے ہیں وحشتوں کی بھیڑ میں ہم کو
درختوں پہ ہوائیں‌موسموں کے گیت گاتی ہیں
جہاں پر چاند تاروں کو لیئے مٹی میں اُترا ہے
جہاں سورج کی کرنیں رات پر پہرہ بٹھاتی ہیں
جہاں خاموشیوں کو گفتگو کرنے کی عادت ہے
جہاں سے راستے جاتے ہیں انجانی مسافت کو
چلو ان منظروں کے ساتھ چلتے ہیں
ذرا ان کشتیوں کو غور سے دیکھو
جو پتواروں کی بانہوں میں
سمندروں میں بچھی خاموشیوں کو
گفتگو کا ساز دیتی ہیں
ہمیں آواز دیتی ہیں
ادھر دیکھو پرندے بادلوں کے گِرد اُڑتے ہیں
کبھی بادل کے ٹکڑے پاؤں میں لے کر
کناروں پر اُترتے ہیں
چلو ان منظروں کے ساتھ چلتے ہیں
وہ دیکھو قافلہ جاتا ہے کچھ ناکاز سواروں کا
مسافت دھوپ کی ہے اور سفر ہے ریگزاروں کا
کبھی جو رات پڑتی ہے تو یہ خیمے لگاتے ہیں
کسی کو یاد کرنے کی تڑپ میں بھول جاتے ہیں
ان ہی خیموں سے کتنی داستانوں کے سرے ملتے ہوئے
نغموں میں ڈھلتے ہیں
چلو ان منظروں کے ساتھ چلتے ہیں
کبھی بنتے بگڑتے دائروں کے درمیاں دیکھو
شکستہ ہوگئے بے چہرگی کے دُکھ میں آئینے
تماشا ہو گئیں ویرانیوں کے رقص میں آنکھیں
یہاں تو گفتگو کے سائے بھی خاموش رہتے ہیں
چلو ان منظروں کے ساتھ چلتے ہیں۔
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪

:zabardast1:
 

شمشاد

لائبریرین
شام سے آنکھ میں نمی سی ہے
آج پھر آپ کی کمی سی ہے

دفن کر دو ہمیں کہ سانس ملے
نبض کچھ دیر سے تھمی سی ہے

وقت رہتا نہیں کہیں چھپ کر
اس کی عادت بھی آدمی سی ہے

کوئی رشتہ نہیں رہا پھر بھی
اک تسلیم لازمی سی ہے
(گلزار)
 

عیشل

محفلین
تمہیں معلوم ہے ہم نے
کسی کے ہجر میں یہ زندگی کیسے گذاری ہے
ہر اک خوشبو کی آہٹ پر
گماں اسکا گذرتا تھا
ہر اک ساعت پہ دل آنکھوں میں آکے بیٹھ جاتا تھا
کئی پہلو بدلتی خواہشیں ہاتھوں کو پھیلائے
دعائیں مانگتی اور ہانپتی دل سے گذرتی تھیں
مگر جو ہجر لاحق ہے
وہ جسم و جان کی دیواریں گراتا ہے
امید و بیم کی آنکھوں سے بینائی کے سارے منظروں کو
خاک کرتا اور مٹاتا ہے
سو ہم بھی خاک ہیں اور خاک کی تقدیر میں لکھا ہے
بے اماں رہنا!!!!!!
 

شمشاد

لائبریرین
گلی میں درد کے پرزے تلاش کرتی تھی
میرے خطوط کے ٹکڑے تلاش کرتی تھی

بھولے کون اذیت پسندیاں اس کی
خوشی کے ڈھیر میں صدمے تلاش کرتی تھی
 

عمر سیف

محفلین
اگر تم نے بھلا ڈالا
لکیروں کے گھنیرے جال میں منزل نہیں ملتی
بہت ڈھونڈا
بہت ڈھونڈا تو تب جا کر تمھیں پایا
تمھیں پایا تو اب دل کو یہ اندیشہ ستاتا ہے
کریں گے کیا اگر جاناں
ہمھیں تم نے بھلا ڈالا ۔۔۔!!
 

شمشاد

لائبریرین
سب مرحلے وفا کے جفا کے سپرد ہیں
وہ دیپ کیا جلیں جو ہوا کے سپرد ہیں

اس نے بھی اپنی ضد نہیں چھوڑی کسی طرح
ہم کیا کریں کہ ہم بھی انا کے سپرد ہیں
 

سارہ خان

محفلین
ضبط نے کہا:
اگر تم نے بھلا ڈالا
لکیروں کے گھنیرے جال میں منزل نہیں ملتی
بہت ڈھونڈا
بہت ڈھونڈا تو تب جا کر تمھیں پایا
تمھیں پایا تو اب دل کو یہ اندیشہ ستاتا ہے
کریں گے کیا اگر جاناں
ہمھیں تم نے بھلا ڈالا ۔۔۔!!

زبردست ۔۔۔
 

سارہ خان

محفلین
جنہوں نے ہار کبھی نہیں دیکھی ہوتی عمر بھر
ایسوں کو تو چھوٹی سی اک مات رُلا دیتی ہے
غموں سے تو کچھ اور بھی بڑھ جاتا ہے ضبط ہمارا
ہاں ناصح البتہ خوشیوں کی بہتات رُلا دیتی ہے
 

عمر سیف

محفلین
شکریہ۔

اگر ہم نے گلابوں سے مہک چُن کر
کوئی لمحہ سجایا ہے
تو اِس پہ حق ہمارا ہے
اِسے تم خواب مت سمجھو
کہ یہ تعبیر ہے جاناں!
 

حجاب

محفلین
ضبط نے کہا:
اگر تم نے بھلا ڈالا
لکیروں کے گھنیرے جال میں منزل نہیں ملتی
بہت ڈھونڈا
بہت ڈھونڈا تو تب جا کر تمھیں پایا
تمھیں پایا تو اب دل کو یہ اندیشہ ستاتا ہے
کریں گے کیا اگر جاناں
ہمھیں تم نے بھلا ڈالا ۔۔۔!!

بہت اچھی نظم ہے۔
 

عمر سیف

محفلین
حجاب نے کہا:
ضبط نے کہا:
اگر تم نے بھلا ڈالا
لکیروں کے گھنیرے جال میں منزل نہیں ملتی
بہت ڈھونڈا
بہت ڈھونڈا تو تب جا کر تمھیں پایا
تمھیں پایا تو اب دل کو یہ اندیشہ ستاتا ہے
کریں گے کیا اگر جاناں
ہمھیں تم نے بھلا ڈالا ۔۔۔!!

بہت اچھی نظم ہے۔
شکریہ۔
 

شمشاد

لائبریرین
لبِ خاموش سے اظہارِ تمنا چاہے
بات کرنے کو بھی تصویر کا لہجہ چاہے

تُو چلے ساتھ تو آہٹ بھی نہ آئے اپنی
درمیاں ہم بھی نہ ہوں یوں تجھے تنہا چاہے
(مظفر وارثی)
 

شمشاد

لائبریرین
غبار چشم ہے يہ، میں تو اشکبار نہیں
الگ ہے بات ديا گل نے بھي قرار نہیں

مجھے زمانے نے لوٹا نہ تھا کبھي ايسے
جو ہجر تجھ سے ملا اس کا کچھ شمار نہیں

مجھے صليب پہ ٹانکو ہزار بار مگر
خدا گواہ ہے میں کچھ گناہ گار نہیں

بجا کہ چہرے سے غمگین دکھائي ديتي ہوں
مگر جو دل پہ گزرتي ہے آشکار نہیں

چراغ اشک جلاؤ، انہيں نہ بجھنے دو
ہوا اگر چہ زمانے کي ساز گار نہیں

مرا وجود گوارا نہ کر سر محفل
تري نگاہ میں ميرا کوئي وقار نہیں
(آسیہ ہاشمی)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top