"میری پسند"

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

سارہ خان

محفلین
عیشل نے کہا:


کیوں؟؟؟؟؟؟؟


ہرموج کے دامن میں بیدار جو دریا ہے!
اکِ ریت کے ذرّے میں آباد جو صحرا ہے!
کیا اسکی وضاحت ہے!کیا اسکا تقاضا ہے!
جو سامنے آتا ہے،منظر ہے کہ پردہ ہے؟

بے انت سوالوں کی زنجیر ہے یہ دنیا
اُس عکس کے سایوں کی تصویر ہے یہ دنیا
جس عکس کے جلوے کو ہر آنکھ ترستی ہے
ہے ایک گھٹا ایسی،کھلتی نہ برستی ہے!

کیوں رنگ نہیں رُکتے!کیوں بات نہیں چلتی؟
کیوں چاند نہیں بُجھتا،کیوں رات نہیں جلتی؟
موسم کی صدا سُن کر کیوں شاخ لرزتی ہے!
کیوں اوس کفِ گل پر پل بھر کو ٹھہرتی ہے!
کیوں خواب بھٹکتے ہیں !کیوں آس بِکھرتی ہے!
اس ایک تسلسل سے کیوں وقت نہیں تھکتا!
بس ایک تحّیر میں کیوں عمر گذرتی ہے؟؟؟؟

بہت خوب ۔۔۔
 

سارہ خان

محفلین
کٹے وقت چاہے عذاب میں کِسی خواب میں یاسراب میں
جو نظر سے دُور نکل گیا اُسے یاد کرتا ہے ہر کوئی
 

عیشل

محفلین
میں یہ کہتا ہوں ہر رخ سے بسر کی زندگی
زندگی کہتی ہے ہر پہلو ادھورا رہ گیا
صرف اتنی ہے مظفر اپنی رودادِ حیات
میں زمانے کو زمانہ مجھ کو تکتا رہ گیا
 

سارہ خان

محفلین
سفر میں اپنے حصے کی مسافت یاد رہتی ہے
کہیں آباد ہونے پر بھی ہجرت یاد رہتی ہے

وہ چاہے دوستی ہو‘ دشمنی ہو یا محبت ہو
یہاں ہر حال میں اپنی ضرورت یاد رہتی ہے

کسی صحرا کو پیاسا چھوڑ جاتا ہے کبھی دریا
کبھی پیاسے کو دریا کی سخاوت یاد رہتی ہے

 

عمر سیف

محفلین
تغافل کو طرزِ کرم جانتے ہیں
تمھاری اداؤں کو ہم جانتے ہیں

فریبِ بہاراں نہ دو ہم کو یارو
کہ ہم اس کا سارا بھرم جانتے ہیں

چلے جا رہے ہیں مگر اپنی منزل
نہ تم جانتے ہو نہ ہم جانتے ہیں

وہی عقدہِ زندگی جانتے ہیں
ترے گیسوؤں کے جو خم جانتے ہیں

بہت جاننا بھی ہے وجہِ خرابی
وہ اچھے ہیں جو لوگ کم جانتے ہیں

حفیظ ان سے پوچھو خوشی کیا بلا ہے
خوشی کو جو تمہیدِ غم جانتے ہیں​
[align=left:53b9b31dfc]حفیظ بنارسی[/align:53b9b31dfc]
 

سارہ خان

محفلین
اپنے ہونے کی تب و تاب سے باہر نہ ہُوئے
ہم ہیں وہ سیپ جو آزادئہ گو ہر نہ ہُوئے


حرفِ بے صَورت کی مانند رہے،__ دُنیا میں
دشتِ امکاں میں کِھلے نقشِ مصوّر نہ ہُوئے


پُھول کے رنگ سرِشاخِ خزاںبھی چمکے
قیدئیِ رسمِ چمن ، خاک کے جوہر نہ ہُوئے


تھک کے گرتے بھی نہیں ، گھر کو پَلٹتے بھی نہیں
نجمِ افلاک ہُوئے، آس کے طائر نہ ہُوئے


اس کی گلیوں میں رہے گردِ سَفر کی صُورت
سنگِ منزل نہ بنے، راہ کا پتّھر نہ ہُوئے


اپنی ناکام اُمیدوں کے خم پیچ میں گُم
ابرِ کم آب تھے ہم ، رزقِ سمندر نہ ہُوئے
(امجد اسلام امجد )
 

عمر سیف

محفلین
فائدہ کیا ہے غم سنانے میں
کوئی اپنا نہیں زمانے میں

حوصلہ چاہیے برسوں کا
ایک ہی شخص کو بھلانے میں

ایک ٹھوکر لگی تو ٹوٹ گئی
خواب مدّت لگی سجانے میں

بھر گئیں اشک سے میری آنکھیں
کتنی مشکل سے مسکرانے میں

ایک جھونکا ہوا کا کافی ہے
خشک پتوں کو بھی گِرانے میں

اس نے آنکھیں بھی پھیر لیں آصف
دیر کتنی ہے لگی بھلانے میں
[align=left:9b3e4eb37e]آصف نّیر آصف[/align:9b3e4eb37e]
 

حجاب

محفلین
یہ باتیں جھوٹی باتیں ہیں !!!!!

یہ باتیں جھوٹی باتیں ہیں ، یہ لوگوں نے پھیلائی ہیں
تم انشاء جی کا نام نہ لو ، کیا انشاء جی سودائی ہیں ؟

ہیں لاکھوں روگ زمانے میں ، کیوں عشق ہے رسوا بیچارہ
ہیں اور بھی وجہیں وحشت کی ، انسانوں کو رکھتیں دکھیارا
ہاں بے کل بے کل رہتا ہے ، ہو پیت میں جس نے جی ہارا
پر شام سے لے کر صبح تلک یوں کون پھرے گا آوارہ ؟
یہ باتیں جھوٹی باتیں ہیں ، یہ لوگوں نے پھیلائی ہیں
تم انشاء جی کا نام نہ لو کیا انشاء جی سودائی ہیں؟

یہ بات عجیب سناتے ہو ، وہ دنیا سے بے آس ہوئے
اک نام سنا اور غش کھایا ، اک ذکر پہ آپ اداس ہوئے
وہ علم میں افلاطون سنے ، وہ شعر میں تلسی داس ہوئے
وہ تیس برس کے ہوتے ہیں ، وہ بی۔اے ، ایم۔اے پاس ہوئے
یہ باتیں جھوٹی باتیں ہیں ، یہ لوگوں نے پھیلائی ہیں
تم انشاء جی کا نام نہ لو ، کیا انشاء جی سودائی ہیں ؟

گر عشق کیا ہے تب کیا ہے ، کیوں شاد نہیں آباد نہیں
جو جان لیئے بِن ٹل نہ سکے ، یہ ایسی بھی اُفتاد نہیں
یہ بات تو تم بھی مانو گے ، وہ قیس نہیں فرہاد نہیں
کیا ہجر کا دارو مشکل ہے ؟ کیا وصل کے نسخے یاد نہیں؟
یہ باتیں جھوٹی باتیں ہیں ، یہ لوگوں نے پھیلائی ہیں
تم انشاء جی کا نام نہ لو ، کیا انشاء جی سودائی ہیں؟

وہ لڑکی اچھی لڑکی ہے ، تم نام نہ لو ہم جان گئے
وہ جس کے لانبے گیسو ہیں، پہچان گئے پہچان گئے
ہاں ساتھ ہمارے انشاء بھی اُس گھر میں تھے مہمان گئے
پر اُس سے تو کچھ بات نہ کی ، انجان رہے انجان گئے
یہ باتیں جھوٹی باتیں ہیں ، یہ لوگوں نے پھیلائی ہیں
تم انشاء جی کا نام نہ لو، کیا انشاء جی سودائی ہیں ؟

جو ہم سے کہو ہم کرتے ہیں ،کیا انشاء کو سمجھانا ہے ؟
اُس لڑکی سے بھی کہہ لیں گے ، گو اب کچھ اور زمانہ ہے
یا چھوڑیں یا تکمیل کریں ، یہ عشق ہے یاافسانہ ہے ؟
یہ کیسا گورکھ دھندا ہے ، یہ کیسا تانا بانا ہے ؟
یہ باتیں کیسی باتیں ہیں ، جو لوگوں نے پھیلائی ہیں
تم انشاء جی کا نام نہ لو ، کیا انشاء جی سودائی ہیں ؟؟؟؟؟
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
 

سارہ خان

محفلین
شمشاد نے کہا:
اچھی شاعری ہے۔ آخر گھر میں تین ڈائجسٹ آنے کا کچھ تو فائدہ ہو۔

شکریہ شمشاد بھائی ۔۔ لیکن یہ ڈائجسٹ سے نہیں لی تھی ۔۔ امجد اسلام امجد کی کافی ساری شاعری میں نے لکھ کے رکھی ہوئی ہے ۔۔ مجھے بہت پسند ہے ان کی شاعری ۔۔ :)
 

عمر سیف

محفلین
حجاب نے کہا:
یہ باتیں جھوٹی باتیں ہیں !!!!!

یہ باتیں جھوٹی باتیں ہیں ، یہ لوگوں نے پھیلائی ہیں
تم انشاء جی کا نام نہ لو ، کیا انشاء جی سودائی ہیں ؟

ہیں لاکھوں روگ زمانے میں ، کیوں عشق ہے رسوا بیچارہ
ہیں اور بھی وجہیں وحشت کی ، انسانوں کو رکھتیں دکھیارا
ہاں بے کل بے کل رہتا ہے ، ہو پیت میں جس نے جی ہارا
پر شام سے لے کر صبح تلک یوں کون پھرے گا آوارہ ؟
یہ باتیں جھوٹی باتیں ہیں ، یہ لوگوں نے پھیلائی ہیں
تم انشاء جی کا نام نہ لو کیا انشاء جی سودائی ہیں؟

یہ بات عجیب سناتے ہو ، وہ دنیا سے بے آس ہوئے
اک نام سنا اور غش کھایا ، اک ذکر پہ آپ اداس ہوئے
وہ علم میں افلاطون سنے ، وہ شعر میں تلسی داس ہوئے
وہ تیس برس کے ہوتے ہیں ، وہ بی۔اے ، ایم۔اے پاس ہوئے
یہ باتیں جھوٹی باتیں ہیں ، یہ لوگوں نے پھیلائی ہیں
تم انشاء جی کا نام نہ لو ، کیا انشاء جی سودائی ہیں ؟

گر عشق کیا ہے تب کیا ہے ، کیوں شاد نہیں آباد نہیں
جو جان لیئے بِن ٹل نہ سکے ، یہ ایسی بھی اُفتاد نہیں
یہ بات تو تم بھی مانو گے ، وہ قیس نہیں فرہاد نہیں
کیا ہجر کا دارو مشکل ہے ؟ کیا وصل کے نسخے یاد نہیں؟
یہ باتیں جھوٹی باتیں ہیں ، یہ لوگوں نے پھیلائی ہیں
تم انشاء جی کا نام نہ لو ، کیا انشاء جی سودائی ہیں؟

وہ لڑکی اچھی لڑکی ہے ، تم نام نہ لو ہم جان گئے
وہ جس کے لانبے گیسو ہیں، پہچان گئے پہچان گئے
ہاں ساتھ ہمارے انشاء بھی اُس گھر میں تھے مہمان گئے
پر اُس سے تو کچھ بات نہ کی ، انجان رہے انجان گئے
یہ باتیں جھوٹی باتیں ہیں ، یہ لوگوں نے پھیلائی ہیں
تم انشاء جی کا نام نہ لو، کیا انشاء جی سودائی ہیں ؟

جو ہم سے کہو ہم کرتے ہیں ،کیا انشاء کو سمجھانا ہے ؟
اُس لڑکی سے بھی کہہ لیں گے ، گو اب کچھ اور زمانہ ہے
یا چھوڑیں یا تکمیل کریں ، یہ عشق ہے یاافسانہ ہے ؟
یہ کیسا گورکھ دھندا ہے ، یہ کیسا تانا بانا ہے ؟
یہ باتیں کیسی باتیں ہیں ، جو لوگوں نے پھیلائی ہیں
تم انشاء جی کا نام نہ لو ، کیا انشاء جی سودائی ہیں ؟؟؟؟؟
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
بہت خوب۔
 

عمر سیف

محفلین
[align=right:f69eac240d]عجیب سئ بےبسی ہے یہ
تمھیں کہہ بھی نہیں سکتا
‘ مجھے تم سے محبت ہے ‘
[/align:f69eac240d]

[align=left:f69eac240d]عاطف سعید[/align:f69eac240d]
 

شمشاد

لائبریرین
پیاس وہ دل کی بجھانے کبھی آیا بھی نہیں
کیسا بادل ہے جس کا کوئی سایہ بھی نہیں

بے رخی اس سے بڑی اور بھلا کیا ہو گی
اک مدت سے ہمیں اس نے ستایا بھی نہیں
(قتیل شفائی)
 

حجاب

محفلین
ذرا سی دیر کو

تری گلی کے موڑ پہ
اُسی شجر کے سائے میں
کہ جس کی ایک شاخ پہ
کھلا تھا گُل بہار کا
اور اُس میں رنگ تھے کئی
تری نظر کو بھا گیا
نجانے کیسے گُل وہی
میں لے اُڑا تھا شاخ سے
یہ مدتوں کی بات ہے
گئی رتوں کی بات ہے
کھڑاہوں آج پھر وہیں
اُسی شجر کے سائے میں
کِھلا ہے گُل بھی شاخ پہ
مین لے اُڑا ہوں پھر اسے
لگا ذرا سی دیر
تو میرے آس پاس ہے
ہوا تھی ۔۔۔۔۔ جو گزر گئی
مجھے اداس کر گئی
تری گلی کے موڑ پہ
اُسی شجر کے سائے میں۔
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
 

عمر سیف

محفلین
بہت خوب حجاب۔

تیرے میرے بیچ زمانہ پڑتا ہے
دل کو کتنی بار بتانا پڑتا ہے!

ٹھہر گئی ہے بات مقدر پر آ کر
خود کو یہ اکثر سمجھانا پڑتا ہے

سوچوں کو کب قید کوئی کر پایا ہے
لیکن خود کو تو سمجھانا پڑتا ہے

رستہ ہو دشوار یا راہی انجانے
اِس جیون کا ساتھ نبھانا پڑتا ہے

خاموشی کے ڈسنے کا ڈر ہو جس دم
ایسے میں خود شور مچانا پڑتا ہے

پاس مرے تو صرف تمہاری یادیں ہیں
یادوں سے دل کو بہلانا پڑتا ہے​
[align=left:2746bb0ba9]
عاطف سعید[/align:2746bb0ba9]
 

سارہ خان

محفلین

یہ جو زندگانی کا کھیل ہے، غم و انبساط کا میل ہے
اُسے قدر کیا ہو بہار کی! کبھی دیکھیں جس نے خزاں نہیں
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top