سارہ خان
محفلین
عیشل نے کہا:
کیوں؟؟؟؟؟؟؟
ہرموج کے دامن میں بیدار جو دریا ہے!
اکِ ریت کے ذرّے میں آباد جو صحرا ہے!
کیا اسکی وضاحت ہے!کیا اسکا تقاضا ہے!
جو سامنے آتا ہے،منظر ہے کہ پردہ ہے؟
بے انت سوالوں کی زنجیر ہے یہ دنیا
اُس عکس کے سایوں کی تصویر ہے یہ دنیا
جس عکس کے جلوے کو ہر آنکھ ترستی ہے
ہے ایک گھٹا ایسی،کھلتی نہ برستی ہے!
کیوں رنگ نہیں رُکتے!کیوں بات نہیں چلتی؟
کیوں چاند نہیں بُجھتا،کیوں رات نہیں جلتی؟
موسم کی صدا سُن کر کیوں شاخ لرزتی ہے!
کیوں اوس کفِ گل پر پل بھر کو ٹھہرتی ہے!
کیوں خواب بھٹکتے ہیں !کیوں آس بِکھرتی ہے!
اس ایک تسلسل سے کیوں وقت نہیں تھکتا!
بس ایک تحّیر میں کیوں عمر گذرتی ہے؟؟؟؟
بہت خوب ۔۔۔