"میری پسند"

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

شمشاد

لائبریرین
میں خوشبو سی بکھرتی رہی تمہارے لیے
ہر آئینے میں سنورتی رہی تمہارے لیے
تمہارا ساتھ رہا زندگی کی راہوں میں
قدم قدم پر ٹھہرتی رہی تمہارے لیے
 

عمر سیف

محفلین
فرض کرو اہلِ وفا ہو، فرض کرو دیوانے ہو
فرض کرو یہ دونوں باتیں، جھوٹی ہوں افسانے ہوں

فرض کرو یہ جی کی بپتا، جی سے جوڑ سنائی ہو
فرض کرو ابھی اور ہو اتنی، آدھی ہم نے چھپائی ہو

فرض کرو تمہیں خوش کرنے کے ڈھونڈے ہم نے بہانے ہوں
فرض کرو یہ نین تمہارے سچ مچ کے میخانے ہوں

فرض کرو یہ روگ ہو جھوٹا، جھوٹی پیت ہماری ہو
فرض کرو اس پیت کے روگ میں سانس بھی ہم پہ بھاری ہو

فرض کرو یہ جوگ بجوگ ہم نے ڈھونگ رچایا ہو
فرض کرو بس یہی حقیقت باقی سب کچھ مایا ہو

دیکھ مری جاں کہ گئے باہو، کون دلوں کی جانے، ہُو
بستی بستی صحرا صحرا، لاکھوں کریں دوانے ہُو

جوگی بھی جو نگر نگر میں مارے مارے پھرتے ہیں
کاسہ لئے بھبوت رمائے سب کے دوارے پھرتے ہیں

شاعر بھی جو میٹھی بالی بول کہ من کو ہرتے ہیں
بنجارے جو اونچے داموں جی کے سودے کرتے ہیں

ان میں سچّے موتی بھی ہیں، ان میں کنکر پتھر بھی
ان میں اتھلے پانی بھی ہیں، ان میں گہرے ساگر بھی

گوری دیکھ کے آگے بڑھنا، سب کا جھوٹا سچّا، ہُو
ڈوبنے والی ڈوب گئی وہ گھڑا تھا جس کا کچّا ہُو

[align=left:47d877a3bf]ابنِ انشاء[/align:47d877a3bf]
 

شمشاد

لائبریرین
میں یہ سوچ کر اس کے در سے اٹھا تھا
کہ وہ روک لے گی منا لے گی مجھ کو

ہواؤں میں لہراتا آتا تھا دامن
کہ دامن پکڑ کر بٹھا لے گی مجھکو
 

شمشاد

لائبریرین
کتنی دیر تک
املتاس کے پیڑ کے نیچے
بیٹھ کے ہم نے باتیں کیں
کچھ یاد نہیں
بس اتنا اندازہ ہے
چاند ہماری پشت سے ہو کر
آنکھوں تک آ پہنچا
(پروین شاکر)
 

سارہ خان

محفلین
بجھتے ہوئے دیے کی لو اور بھیگی آنکھ کے بیچ
کوئی تو ہے جو خوابوں کی نگرانی کرتا ہے

یادوں سے‘ خوابوں سے اور اور امیدوں سے ربط
ہو جائے تو جینے میں آسانی کرتا ہے۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
دل دکھانے کی انتہا کر دی
آزمانے کی انتہا کر دی
تیر تحفے میں بھیج کر دل کو
ظلم ڈھانے کی انتہا کر دی
چونک کر پوچھنے والے
بھول جانے کی انتہا کر دی
جیت کی مات اوڑھ لی . گویا
سر جھکانے کی انتہا کر دی
دل کو ناسور کر لیا آخر
گھاؤ کھانے کی انتہا کر دی
پھر پلٹ کر کبھی نہیں دیکھا
اس کو پا نے کی انتہا کر دی
تا فلک ہو گیا دھواں سا بتول
راکھ اڑانے کی انتہا کر دی
(فاخرہ بتول)
 

شمشاد

لائبریرین
آن کے اس بیمار کو دیکھے، تجھ کو کب توفیق ہوئی
اُس کے لب پہ نام تھا تیرا جب بھی درد شدید ہوا
(ابن انشاء)
 

سارہ خان

محفلین
آنکھوں کو کیسے مل سکے خوابوں پہ اختیار

قوسِ قزاح کے رنگ کہیں ٹہرتے نہیں

منظر بدلتے جاتے ہیں نظروں کے ساتھ ساتھ

جیسے کہ ایک دشت میں لاکھوں سراب ہوں

جیسے کہ ایک خیال کی شاخیں ہوں بے شمار​
 

شمشاد

لائبریرین
" بُھلاہٹ!"
تمھیں بھلانے کا فیصلہ کر لیا لیکن
تمھیں بھلانا نہیں ہے ممکن
تمھیں بھلایا
تو زندگی کو بھلانا ہوگا
(فاخرہ بتول)​
 

ظفری

لائبریرین
ہوا کی معذرت

میں نے ہوا سے کہا
وہ تمہارے بالوں میں کنگھی کرے
سیاہ زلفوں کی لٹیں سنوارے
مگر اس نے معذرت کرلی
وقت بہت کم ہے
اور زلفیں بہت لمبی
 

شمشاد

لائبریرین
یوں ہی ہوگا
سورج کو چھونے کی خواہش
دل کو راکھ کا ڈھیر کرے گی
آنکھوں پر الزام دھرے گی
آگ سے کھیلو گے تو جاناں!
یوں ہی ہوگا ۔۔۔۔
(فاخرہ بتول)
 

سارہ خان

محفلین
زندگی کیا ہے
کچھ خواہشیں
کچھ سپنے
کچھ آرزوٴئیں
کچھ کھونے کا احساس
کچھ پانے کی جستجو
کسی کی کمی
تھوڑی سی کسک
کچھ خوشی کچھ غم
بس یہی ہے زندگی
 

ظفری

لائبریرین
شکریہ شمشاد بھائی ۔
نیزے کی انًی

اے مسافر
دس سال بعد بھی
تم میرے پہلو میں
نیزے کی انًی کی طرح موجود ہو​
 

حجاب

محفلین
عجیب خوف مسلّط تھا کل حویلی پر!!!!!

عجیب خوف مسلط تھا کل حویلی پر
ہوا چراغ جلاتی رہی ہتھیلی پر

سنے گا کون مگر احتجاج خوشبو کا ؟
کہ سانپ ، زہر چھڑکتا رہا چنبیلی پر

شبِ فراق ، میری آنکھ کو تھکن سے بچا
کہ نیند وار نہ کردے تیری سہیلی پر

وہ بے وفا تھا تو پھر اتنا مہرباں کیوں تھا؟
بچھڑ کے اُس سے میں سوچوں اسی پہیلی پر

جلا نہ گھر کا اندھیرا ، چراغ سے محسن
ستم نہ کر مری جاں ، اپنے یار بیلی پر۔۔۔۔۔( محسن نقوی )
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
 

شمشاد

لائبریرین
ابھی ٹھہرو
ابھی کچھ دیر میں ناؤ کے ہچکولوں میں شدت آنے والی ہے
وہ پانی کے مسلسل وار کو اب سہہ نہ پائے گی
بہت مچلے گی ،تڑپے گی ، بالآخر ہار جائے گی
ابھی ٹھہرو ۔۔۔۔۔۔
(فاخرہ بتول)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top