وہ تو خوشبو ہے ہواؤں میں بکھر جائے گا
مسئلہ پھول کا ہے پھول کد ھر جائے گا
ہم تو سمجھےتھے کہ اک زخم ہے بھر جائے گا
کیا خبر تھی کہ رگ جاں میں اتر جائے گا
وہ ہواؤں کی طرح خانہ بجاں پھرتا ہے
ایک جھونکا ہے جو آئے گا گزر جائے گا
وہ جب آئے گا توپھر اس کی رفاقت کے لیے
موسم گل میرے آنگن میں ٹھر جائے گا
آخرش وہ بھی کہیں ریت پہ بیٹھی ہوگی
تیرایہ پیار بھی دریا ہے اتر جائے گا
مجھ کو تہزیب کہ بزرخ کا بنایا وارث
جرم یہ بھی میرے اجداد کے سر جائے گا
مسئلہ پھول کا ہے پھول کد ھر جائے گا
ہم تو سمجھےتھے کہ اک زخم ہے بھر جائے گا
کیا خبر تھی کہ رگ جاں میں اتر جائے گا
وہ ہواؤں کی طرح خانہ بجاں پھرتا ہے
ایک جھونکا ہے جو آئے گا گزر جائے گا
وہ جب آئے گا توپھر اس کی رفاقت کے لیے
موسم گل میرے آنگن میں ٹھر جائے گا
آخرش وہ بھی کہیں ریت پہ بیٹھی ہوگی
تیرایہ پیار بھی دریا ہے اتر جائے گا
مجھ کو تہزیب کہ بزرخ کا بنایا وارث
جرم یہ بھی میرے اجداد کے سر جائے گا