شمشاد
لائبریرین
مسلمانوں نے مدائن فتح کیا تو اسلامی لشکر کے سپہ سالار نے آتش کدہ نوبہار کو سرد کرنے کے لیئے ایک فوجی دستہ بھیجا۔
روائت تھی کہ یہ آتش کدہ زرتشت کے زمانے سے مسلسل فروزاں چلا آ رہا ہے۔ فوجی دستے نے آتش کدے کے مرکزی دروازے کی پیشانی پر زرتشت کا یہ قول دیکھا “ بادشاہ کے دربار میں اُسی کو حاضری دینی چاہیئے جس کے پاس علم، حوصلہ اور دولت ہو۔“ فوجی دستے میں ایک بدّو بھی تھا۔ اُس نے زرتشت کے قول کے نیچے کوہلے سے لکھ دیا کی “ جس کے پاس ان تینوں میں سے ایک وصف بھی ہو، اُسے بادشاہ کے جانے کی کیا ضرورت ہے؟“
روائت تھی کہ یہ آتش کدہ زرتشت کے زمانے سے مسلسل فروزاں چلا آ رہا ہے۔ فوجی دستے نے آتش کدے کے مرکزی دروازے کی پیشانی پر زرتشت کا یہ قول دیکھا “ بادشاہ کے دربار میں اُسی کو حاضری دینی چاہیئے جس کے پاس علم، حوصلہ اور دولت ہو۔“ فوجی دستے میں ایک بدّو بھی تھا۔ اُس نے زرتشت کے قول کے نیچے کوہلے سے لکھ دیا کی “ جس کے پاس ان تینوں میں سے ایک وصف بھی ہو، اُسے بادشاہ کے جانے کی کیا ضرورت ہے؟“