شمشاد
لائبریرین
لوگ قیامت کی نظر رکھتے ہیں۔ ایک خاتون کو سو کا کھلا چاہیے تھا۔ اس نے راہ گیر سے مانگا اور اپنے ساتھ والی سے کہا، یہ شخص ضرور شادی شدہ ہے۔ دوسری نے پوچھا، تم کیسے کہہ سکتی ہو؟
بولی، “ اس نے پہلے ادھر ادھر دیکھا، پھر بٹوہ نکالا اور اس نے کھولنے سے پہلے میری طرف پشت کر لی۔“
ہمارے ایک ماہر نفسیات دوست بھی ہر قیامت پر گہری نظر رکھتے ہیں۔ اہل تصویر میں سے اہلیہ بتا دیتے ہیں۔ ہم نے انہیں ایک میاں بیوی کی تصویر دکھائی تو کہنے لگے یہ ضرور ان کی شادی سے پہلے کی تصویر ہے۔
وجہ پوچھی تو کہا، کسی بیوی کا ہاتھ خاوند کی جیب سے اتنے فاصلے پر نہیں ہو ہوتا۔
البتہ ایک بار ہم نے انہیں بھی مشکل میں دیکھا۔ ایک پرچے میں بیگم عابدہ حسین اور فخر امام کی تصویر چھپی تو سوچ میں پڑ گئے۔ پوچھا کیا سوچ رہے ہو؟
کہا، یہ پتہ نہیں چل رہا ہے ان میں سے بیوی کون سی ہے؟
(ڈاکٹر یونس بٹ کی کتاب عکس بر عکس سے اقتباس)
بولی، “ اس نے پہلے ادھر ادھر دیکھا، پھر بٹوہ نکالا اور اس نے کھولنے سے پہلے میری طرف پشت کر لی۔“
ہمارے ایک ماہر نفسیات دوست بھی ہر قیامت پر گہری نظر رکھتے ہیں۔ اہل تصویر میں سے اہلیہ بتا دیتے ہیں۔ ہم نے انہیں ایک میاں بیوی کی تصویر دکھائی تو کہنے لگے یہ ضرور ان کی شادی سے پہلے کی تصویر ہے۔
وجہ پوچھی تو کہا، کسی بیوی کا ہاتھ خاوند کی جیب سے اتنے فاصلے پر نہیں ہو ہوتا۔
البتہ ایک بار ہم نے انہیں بھی مشکل میں دیکھا۔ ایک پرچے میں بیگم عابدہ حسین اور فخر امام کی تصویر چھپی تو سوچ میں پڑ گئے۔ پوچھا کیا سوچ رہے ہو؟
کہا، یہ پتہ نہیں چل رہا ہے ان میں سے بیوی کون سی ہے؟
(ڈاکٹر یونس بٹ کی کتاب عکس بر عکس سے اقتباس)