میرے پسندیدہ اشعار

سیما علی

لائبریرین
کیا تلاش کرتےہو؟

‏ہاتھ کی لکیروں میں
‏کیا تلاش کرتےہو؟

‏ان فضول باتوں میں
‏کس لئے الجھتےہو؟

‏جس کو ملنا ہوتاہے
‏بن لکیر دیکھے ہی

‏زندگی کےرستوں پر
‏ساتھ ساتھ چلتاہے

‏پھرکہاں بچھڑتا ہے
‏جو نہیں مقدرمیں

‏کب ہمیں وہ ملتاہے
‏کب وہ ساتھ چلتاہے

‏ہاتھ کی لکیروں میں
‏کیا تلاش کرتےہو؟

‏فاخرہ بتول
 

سیما علی

لائبریرین
قیاس تو بہت سنے تُو کون ہے
‏کہی سُنی سے کیا کھُلے تُو کون ہے
‏یہ شکل کی، لباس کی بساط کیا!
‏کلام کر ..... پتہ چلے تُو کون ہے

‏فریحہ نقوی
 

سیما علی

لائبریرین
‏جمع کر لیجئے غیروں کو مگر خوبئ بزم
‏بس وہیں تک ہے کہ بازار نہ ہونے پائے
‏۔۔۔۔۔
‏مولانا شبلی نعمانی
 

سیما علی

لائبریرین
غزل

محشر میں پاس کیوں دم فریاد آ گیا
رحم اس نے کب کیا تھا کہ اب یاد آ گیا

الجھا ہے پانوں یار کا زلف دراز میں
لو آپ اپنے دام میں صیاد آ گیا

ناکامیوں میں تم نے جو تشبیہ مجھ سے دی
شیریں کو درد تلخی فرہاد آ گیا

ہم چارہ گر کو یوں ہی پنہائیں گے بیڑیاں
قابو میں اپنے گر وہ پری زاد آ گیا

دل کو قلق ہے ترک محبت کے بعد بھی
اب آسماں کو شکوۂ بیداد آ گیا

وہ بدگماں ہوا جو کہیں شعر میں مرے
ذکر بتان خلخ و نوشاد آ گیا

تھے بے گناہ جرأت پا بوس تھی ضرور
کیا کرتے وہم خجلت جلاد آ گیا

جو ہو چکا یقیں کہ نہیں طاقت وصال
دم میں ہمارے وہ ستم ایجاد آ گیا

ذکر شراب و حور کلام خدا میں دیکھ
مومنؔ میں کیا کہوں مجھے کیا یاد آ گیا

مومن خان مومن
 

سیما علی

لائبریرین
منزلیں لاکھ کٹھن آئیں گزر جاؤں گا
حوصلہ ہار کے بیٹھوں گا تو مر جاؤں گا

دربدر ہونے سے پہلے کبھی سوچا بھی نہ تھا
گھر مجھے راس نہ آئے تو کدھر جاؤں گا
ساقی امروی
 

سیما علی

لائبریرین
میں شہر دل سے نکلا ہوں سب آوازوں کو دفنا کر...
‏ندیمؔ اب کون دیتا ہے صدا آہستہ آہستہ...

‏احمد ندیم قاسمی
 

سیما علی

لائبریرین
تجھے کھو کر بھی تجھے پاؤں جہاں تک دیکھوں
حسن یزداں سے تجھے حسن بتاں تک دیکھوں

تو نے یوں دیکھا ہے جیسے کبھی دیکھا ہی نہ تھا
میں تو دل میں ترے قدموں کے نشاں تک دیکھوں

صرف اس شوق میں پوچھی ہیں ہزاروں باتیں
میں ترا حسن ترے حسن بیاں تک دیکھوں

میرے ویرانۂ جاں میں تری یادوں کے طفیل
پھول کھلتے نظر آتے ہیں جہاں تک دیکھوں

وقت نے ذہن میں دھندلا دیئے تیرے خد و خال
یوں تو میں ٹوٹتے تاروں کا دھواں تک دیکھوں

دل گیا تھا تو یہ آنکھیں بھی کوئی لے جاتا
میں فقط ایک ہی تصویر کہاں تک دیکھوں

اک حقیقت سہی فردوس میں حوروں کا وجود
حسن انساں سے نمٹ لوں تو وہاں تک دیکھوں

احمد ندیم قاسمی
 
Top