اپنے ماتھے کی شکن تم سے مٹائی نہ گئی اپنی تقدیر کے بل ہم سے نکالے نہ گئے جلیل مانک پوری
شمشاد لائبریرین اگست 22، 2020 #801 اپنے ماتھے کی شکن تم سے مٹائی نہ گئی اپنی تقدیر کے بل ہم سے نکالے نہ گئے جلیل مانک پوری
شمشاد لائبریرین اگست 22، 2020 #803 اس گلے کو گلہ نہیں کہتے [URL='https://www.rekhta.org/ghazals/aarzuu-hai-vafaa-kare-koii-dagh-dehlvi-ghazals?lang=ur']گر مزے کا گلا کرے کوئی[/URL] داغؔ دہلوی
اس گلے کو گلہ نہیں کہتے [URL='https://www.rekhta.org/ghazals/aarzuu-hai-vafaa-kare-koii-dagh-dehlvi-ghazals?lang=ur']گر مزے کا گلا کرے کوئی[/URL] داغؔ دہلوی
شمشاد لائبریرین اگست 22، 2020 #804 میں پھر افسانۂ غم چھیڑتا ہوں ذرا تم پھر کہو جھوٹے کہیں کے (محشر عنایتی)
امامہ ارشاد محفلین اگست 23، 2020 #805 اس آخری نظر میں عجب درد تھا منیر اس کے جانے کا رنج مجھے عمر بھر رہا
شمشاد لائبریرین اگست 23، 2020 #806 چلے تو پاؤں کے نیچے کچل گئی کوئی شے نشے کی جھونک میں دیکھا نہیں کہ دنیا ہے (شہاب جعفری)
شمشاد لائبریرین اگست 23، 2020 #807 بھلا ہوا کہ کوئی اور مل گیا تم سا وگرنہ ہم بھی کسی دن تمہیں بھلا دیتے خلیل الرحمن اعظمی
شمشاد لائبریرین اگست 23، 2020 #808 داغ دنیا نے دیے زخم زمانے سے ملے ہم کو تحفے یہ تمہیں دوست بنانے سے ملے کیف بھوپالی
شمشاد لائبریرین اگست 23، 2020 #809 ہم تو تمام عمر تری ہی ادا رہے یہ کیا ہوا کہ پھر بھی ہمیں بے وفا رہے جمیل ملک
شمشاد لائبریرین اگست 23، 2020 #810 ایک آنسو نے ڈبویا مجھ کو ان کی بزم میں بوند بھر پانی سے ساری آبرو پانی ہوئی شیخ ابراہیم ذوقؔ آخری تدوین: اگست 23، 2020
عمر سیف محفلین اگست 23، 2020 #811 میں عکس کیسے اتاروں کہ تیرے چہرے پر حیا کے رنگ ہیں تصویر میں نہیں آتے مجید اختر
شمشاد لائبریرین اگست 23، 2020 #812 کافر ہوں گر میں نام بھی کعبے کا لوں کبھی وہ سنگ دل صنم جو کبھو مجھ سے رام ہو (ولی اللہ محب)
عمر سیف محفلین اگست 23، 2020 #813 دھنک کے رنگ بھی ہیں مجھ پہ مہرباں لیکن مجھے نواز کوئی رنگ میرے نام کا تو کبیر اطہر
شمشاد لائبریرین اگست 23، 2020 #814 کیوں راتوں کا جاگیے کر کے اس کو یاد پتھر دل پر کب اثر کرتی ہے فریاد (اے ڈی راہی)
مومن فرحین لائبریرین اگست 23، 2020 #815 زندگی یُوں تھی کہ جینے کا بہانہ تُو تھا ہم فقط زیبِ حکایت تھے، فسانہ تُو تھا ہم نے جس جس کو بھی چاہا ترے ہجراں میں، وہ لوگ آتے جاتے ہوئے موسم تھے، زمانہ تُو تھا فراز
زندگی یُوں تھی کہ جینے کا بہانہ تُو تھا ہم فقط زیبِ حکایت تھے، فسانہ تُو تھا ہم نے جس جس کو بھی چاہا ترے ہجراں میں، وہ لوگ آتے جاتے ہوئے موسم تھے، زمانہ تُو تھا فراز
شمشاد لائبریرین اگست 23، 2020 #816 اور بھی دکھ ہیں زمانے میں محبت کے سوا راحتیں اور بھی ہیں وصل کی راحت کے سوا (فیض احمد فیض)
شمشاد لائبریرین اگست 23، 2020 #817 تم مخاطب بھی ہو قریب بھی ہو تم کو دیکھیں کہ تم سے بات کریں (فراق گھورکپوری)
شمشاد لائبریرین اگست 23، 2020 #818 تم میرے لیے اب کوئی الزام نہ ڈھونڈو چاہا تھا تمہیں اک یہی الزام بہت ہے ساحر لدھیانوی
شمشاد لائبریرین اگست 23، 2020 #819 میری چاہت پہ نہ الزام لگاؤ لوگو کچھ سمجھ کر ہی اٹھاتا ہے کوئی بار گراں شاہین
شمشاد لائبریرین اگست 23، 2020 #820 یار پر الزام کیسا اے دل خانہ خراب جو کیا تجھ سے تری قسمت نے اس نے کیا کیا لالہ مادھو رام جوہر