میرے پسندیدہ اشعار

شمشاد

لائبریرین
سفر تو پہلے بھی کتنے کیے مگر اس بار
یہ لگ رہا ہے کہ تجھ کو بھی بھول جائیں گے​
(آشفتہ چنگیزی)
 

شمشاد

لائبریرین
چپکے چپکے اٹھ رہا ہے مدھ بھرے سینوں میں درد
دھیمے دھیمے چل رہی ہیں عشق کی پروائیاں
(فراق گورکھپوری)
 
آخری تدوین:

شمشاد

لائبریرین
چپکے چپکے اٹھ رہا ہے مدھ بھرے سینوں میں درد
دھیمے دھیمے چل رہی ہیں عشق کی پروائیاں
(فراق گورکھپوری)

 
آخری تدوین:

شمشاد

لائبریرین
یہ بھی سچ ہے کہ ہر زخم ملا ہے ان سے
اور وہی چپکے سے مرہم بھی لگانے آئے
(آشا پربھات)
 
آخری تدوین:

شمشاد

لائبریرین
چپکے چپکے غم کا کھانا کوئی ہم سے سیکھ جائے
جی ہی جی میں تلملانا کوئی ہم سے سیکھ جائے
(شیخ ابراہیم ذوقؔ)

 
آخری تدوین:
جن سے امید تھی بر سائیں گے وہ پھول ضرور
اس طرف سے بھی تو بس طنز کے آئے نشتر
بھر گیا زخم تو اب لے کے چلے ہو مرہم
جب تھی مرہم کی ضرورت تو لگائے نشتر
عظیم سہارنپوری
 

ظفری

لائبریرین
ہم سمجھتے تھے ہمارے بام و در دُھل جائیں گے
بارشیں آئیں تو کائی جم گئی دیوار پر
( سلیم احمد)
 

شمشاد

لائبریرین
آپ کے ہم نام کا شعر ہے ظفری بھائی۔

جانے کس کردار کی کائی میرے گھر میں آ پہنچی
اب تو ظفرؔ چلنا ہے مشکل آنگن کی چکنائی میں
(ظفر حمیدی)
 
آخری تدوین:

شمشاد

لائبریرین
تارا ٹوٹتے سب نے دیکھا یہ نہیں دیکھا ایک نے بھی
کس کی آنکھ سے آنسو ٹپکا کس کا سہارا ٹوٹ گیا
(فراق گورکھپوری)
 
آخری تدوین:

شمشاد

لائبریرین
تارا ٹوٹتے سب نے دیکھا یہ نہیں دیکھا ایک نے بھی
کس کی آنکھ سے آنسو ٹپکا کس کا سہارا ٹوٹ گیا
(فراق گورکھپوری)
 

شمشاد

لائبریرین
اس شہر میں ہے کون ہمارا ترے سوا
یہ کیا کہ تو بھی اپنا کبھی ہمنوا نہ ہو
(باقر مہدی)
 
آخری تدوین:
Top