بہت تھا خوف جس کا پھر وہی قصا نکل آیا مرے دکھ سے کسی آواز کا رشتا نکل آیا (بشر نواز)
شمشاد لائبریرین ستمبر 3، 2020 #961 بہت تھا خوف جس کا پھر وہی قصا نکل آیا مرے دکھ سے کسی آواز کا رشتا نکل آیا (بشر نواز)
ڈاکٹر عظیم سہارنپوری محفلین ستمبر 3، 2020 #962 الف لیلہ ہے یا میری محبت کی کہانی ہے میں اک قصے کو گر بھولوں تو سو قصے نکل آئیں عظیم آخری تدوین: ستمبر 3، 2020
ڈاکٹر عظیم سہارنپوری محفلین ستمبر 3، 2020 #963 کہ جس پتھر کو دل کہتے ہیں اس کو نرم کر لیں گر تو بھائی کیا ہے دشمن سےکئی رشتے نکل آئیں عظیم سہارن پوری آخری تدوین: ستمبر 3، 2020
کہ جس پتھر کو دل کہتے ہیں اس کو نرم کر لیں گر تو بھائی کیا ہے دشمن سےکئی رشتے نکل آئیں عظیم سہارن پوری
شمشاد لائبریرین ستمبر 3، 2020 #964 کون انگڑائی لے رہا ہے عدمؔ دو جہاں لڑکھڑائے جاتے ہیں (عبد الحمید عدم)
شمشاد لائبریرین ستمبر 3، 2020 #965 شب کو مے خوب سی پی صبح کو توبہ کر لی رند کے رند رہے ہاتھ سے جنت نہ گئی (جلیل مانک پوری)
شمشاد لائبریرین ستمبر 3، 2020 #966 تھمتے تھمتے تھمیں گے آنسو رونا ہے کچھ ہنسی نہیں ہے (بدھ سنگھ قلندر)
شمشاد لائبریرین ستمبر 3، 2020 #967 بچہ بولا دیکھ کر مسجد عالی شان اللہ تیرے ایک کو اتنا بڑا مکان (ندا فاضلی)
مومن فرحین لائبریرین ستمبر 3، 2020 #969 شمشاد نے کہا: بچہ بولا دیکھ کر مسجد عالی شان اللہ تیرے ایک کو اتنا بڑا مکان (ندا فاضلی) مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ واہ بہت خوب
شمشاد نے کہا: بچہ بولا دیکھ کر مسجد عالی شان اللہ تیرے ایک کو اتنا بڑا مکان (ندا فاضلی) مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ واہ بہت خوب
ڈاکٹر عظیم سہارنپوری محفلین ستمبر 3، 2020 #970 نظر بچا کے گزرتے ہو تو گزر جاؤ میں آئینہ ہو ں مری اپنی ذمے داری ہے طاہر فراز
شمشاد لائبریرین ستمبر 3، 2020 #971 بدن میں جیسے لہو تازیانہ ہو گیا ہے اسے گلے سے لگائے زمانہ ہو گیا ہے (عرفان صدیقی)
شمشاد لائبریرین ستمبر 3، 2020 #972 آنکھوں سے محبت کے اشارے نکل آئے برسات کے موسم میں ستارے نکل آئے (منصور عثمانی)
شمشاد لائبریرین ستمبر 3، 2020 #973 ایک ہی شے تھی بہ انداز دگر مانگی تھی میں نے بینائی نہیں تجھ سے نظر مانگی تھی (اظہار اثر)
شمشاد لائبریرین ستمبر 4، 2020 #974 اب دل کی طرف درد کی یلغار بہت ہے دنیا مرے زخموں کی طلب گار بہت ہے (فرحت احساس)
شمشاد لائبریرین ستمبر 5، 2020 #975 کچھ دوستوں کے دل پہ تو چھریاں سی چل گئیں کی اس نے مجھ سے بات جو پردہ کیے بغیر (آشوک ساحل)
ڈاکٹر عظیم سہارنپوری محفلین ستمبر 5، 2020 #976 شمشاد نے کہا: کچھ دوستوں کے دل پہ تو چھریاں سی چل گئیں کی اس نے مجھ سے بات جو پردہ کیے بغیر (آشوک ساحل) مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ بہت خوب لاجواب
شمشاد نے کہا: کچھ دوستوں کے دل پہ تو چھریاں سی چل گئیں کی اس نے مجھ سے بات جو پردہ کیے بغیر (آشوک ساحل) مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ بہت خوب لاجواب
ڈاکٹر عظیم سہارنپوری محفلین ستمبر 5، 2020 #977 ہو جائے نہ خراب کہیں پینٹ کی کریز پڑھتے ہیں ہم نماز بھی سجدہ کیےبغیر عظیم سہارنپوری آخری تدوین: ستمبر 5، 2020
ڈاکٹر عظیم سہارنپوری محفلین ستمبر 5، 2020 #978 زندگی سے یہی گلا ہے مجھے تو بہت دیر سے ملا ہے مجھے فراز
بابا-جی محفلین ستمبر 5، 2020 #979 کہنے کو زندگی تھی بہت مختصر مگر کچھ یوں بسر ہوئی کہ خدا یاد آ گیا (خُمار بارہ بنکوی)
شمشاد لائبریرین ستمبر 5، 2020 #980 ایک بھی شخص بہت تھا کہ خبر رکھتا تھا ایک تارا بھی بہت تھا کہ صدا دیتا تھا رخ ہوا کا کوئی جب پوچھتا اس سے بانیؔ مٹھی بھر خاک خلا میں وہ اڑا دیتا تھا (راجیندر منچندا بانی)
ایک بھی شخص بہت تھا کہ خبر رکھتا تھا ایک تارا بھی بہت تھا کہ صدا دیتا تھا رخ ہوا کا کوئی جب پوچھتا اس سے بانیؔ مٹھی بھر خاک خلا میں وہ اڑا دیتا تھا (راجیندر منچندا بانی)