بہت عمدہ۔میں نہیں ہوں نغمۂ جاں فزا مجھے سن کے کوئی کرے گا کیا
میں بڑے بروگ کی ہوں صدا میں بڑے دکھی کی پکار ہوں
نہ میں مضطرؔ ان کا حبیب ہوں نہ میں مضطرؔ ان کا رقیب ہوں
جو بگڑ گیا وہ نصیب ہوں جو اجڑ گیا وہ دیار ہوں
(مضطر خیر آبادی)
عشق میں دنیا گنوائی ہے نہ جاں دی ہے فرازمحبت رنگ دے جاتی ہے جب دل دل سے ملتا ہے
مگر مشکل تو یہ ہے دل بڑی مشکل سے ملتا ہے
(جلیل مانک پوری)
آدمی آدمی سے ملتا ہے!!!محبت رنگ دے جاتی ہے جب دل دل سے ملتا ہے
مگر مشکل تو یہ ہے دل بڑی مشکل سے ملتا ہے
(جلیل مانک پوری)
جو بھی ہے اس نظرؔ کا گرویدہمحبت رنگ دے جاتی ہے جب دل دل سے ملتا ہے
مگر مشکل تو یہ ہے دل بڑی مشکل سے ملتا ہے
(جلیل مانک پوری)
ملاتے ہو اسی کو خاک میں جو دل سے ملتا ہےمحبت رنگ دے جاتی ہے جب دل دل سے ملتا ہے
مگر مشکل تو یہ ہے دل بڑی مشکل سے ملتا ہے
(جلیل مانک پوری)
بہت کمالملاتے ہو اسی کو خاک میں جو دل سے ملتا ہے
میری جاں چاہنے والا بڑی مشکل سے ملتا ہے
یہ بات ہے تو پھر :ملاتے ہو اسی کو خاک میں جو دل سے ملتا ہے
میری جاں چاہنے والا بڑی مشکل سے ملتا ہے
بہت کمال
غضب ہے داغؔ کے دل سے تمہارا دل نہیں ملتا
تمہارا چاند سا چہرہ مہ کامل سے ملتا ہے!!!!!!!!!!
یہ بات ہے تو پھر :
کون ہے ہم سا چاہنے والا
اتنا بھی اب دل نہ دکھاؤ
ابن صفی
ظاہر ہے کہ ڈوب جائیں گے، اس لیے پردہ پڑا ہی رہنے دیں۔ہم اپنے چہرے سے پردہ ہٹا تو دیں لیکن
غریب چاند ستاروں کا حال کیا ہوگا
یہ باقی صدیقی کا شعر ہے۔تم زمانے کی راہ سے آئے
ورنہ سیدھا تھا رستہ دل کا
تم زمانے کی راہ سے آئے
ورنہ سیدھا تھا راستہ دل کا
اچھا بہت بہت شکریہیہ باقی صدیقی کا شعر ہے۔
دوسرے مصرعے میں "رستہ" نہیں "راستہ" ہے۔
ورنہ سیدھا تھا راستہ دل کا
عمر بھر ان سے ہمارا یہ رہا ہے رشتہتم زمانے کے ہو ہمارے سوا
ہم کسی کے نہیں تمہارے ہیں
مہتاب عالم