میرے پسندیدہ اشعار

سیما علی

لائبریرین
لوگ ڈرتے ہیں موت آنے سے
اور ہم زندگی سے ڈرتے ہیں
ڈاکٹر صاحب
ن۔م۔راشد
مجھے یہ بے حد پسند ۔جبکہ مجھے
یہ آزاد شاعری بالکل نہیں اچھی لگتی لیکن اسکی بات الگ:
زندگی سے ڈرتے ہو؟

!زندگی تو تم بھی ہو زندگی تو ہم بھی ہیں!
زندگی سے ڈرتے ہو؟

آدمی سے ڈرتے ہو؟
آدمی تو تم بھی ہو آدمی تو ہم بھی ہیں

آدمی زباں بھی ہے آدمی بیاں بھی ہے
اس سے تم نہیں ڈرتے!

حرف اور معنی کے رشتہ ہائے آہن سے آدمی ہے وابستہ
آدمی کے دامن سے زندگی ہے وابستہ

اس سے تم نہیں ڈرتے
”ان کہی” سے ڈرتے ہو

جو ابھی نہیں آئی اس گھڑی سے ڈرتے ہو
اس گھڑی کی آمد کی آگہی سے ڈرتے ہو
 
ڈاکٹر صاحب
ن۔م۔راشد
مجھے یہ بے حد پسند ۔جبکہ مجھے
یہ آزاد شاعری بالکل نہیں اچھی لگتی لیکن اسکی بات الگ:
زندگی سے ڈرتے ہو؟

!زندگی تو تم بھی ہو زندگی تو ہم بھی ہیں!
زندگی سے ڈرتے ہو؟

آدمی سے ڈرتے ہو؟
آدمی تو تم بھی ہو آدمی تو ہم بھی ہیں

آدمی زباں بھی ہے آدمی بیاں بھی ہے
اس سے تم نہیں ڈرتے!

حرف اور معنی کے رشتہ ہائے آہن سے آدمی ہے وابستہ
آدمی کے دامن سے زندگی ہے وابستہ

اس سے تم نہیں ڈرتے
”ان کہی” سے ڈرتے ہو

جو ابھی نہیں آئی اس گھڑی سے ڈرتے ہو
اس گھڑی کی آمد کی آگہی سے ڈرتے ہو

بہت خوب
آگہی کے نام سے ہمیں محی الدین نواب کا ایک ناول عذاب آگہی یاد آگیا
 
Top