لاکھ پردوں میں رہوں بھید میرے کھولتی ہے
شاعری سچ بولتی ہے
میں نے دیکھا ہے کہ جب میری زباں ڈولتی ہے
شاعری سچ بولتی ہے ۔
میں نے اس فکر میں کاٹیں ہیں کئی راتیں کئی دن
میرے شعروں میں تیرا نام نہ آئے ، لیکن
جب تیری سانس میری سانس میں رس گھولتی ہے
شاعری سچ بولتی ہے
شاعری سچ بولتی ہے ۔