میرے پسندیدہ اشعار

شمشاد

لائبریرین
خود کو بکھرتے دیکھتے ہیں کچھ کر نہیں پاتے ہیں
پھر بھی لوگ خداؤں جیسی باتیں کرتے ہیں
(افتخار عارف)
 

شمشاد

لائبریرین
جب آ جاتی ہے دنیا گھوم پھر کر اپنے مرکز پر
تو واپس لوٹ کر گزرے زمانے کیوں نہیں آتے
(عبرت مچھلی شہری)
 

محمل ابراہیم

لائبریرین
اُن سے کہنا مری خطا کیا ہے؟
سچ ہی بولا تھا پھر برا کیا ہے؟

مخلصی میں بھی اب ملاوٹ ہے
سب ہے کھوٹا تو پِھر کھرا کیا ہے؟

ایک ہی دل تھا مر مٹا تُم پر
میرے پہلو میں اب رکھا کیا ہے؟

سحؔر
 
اب بھلا کیا ہے اور برا کیا ہے
عشق ہے گر تو سوچتا کیا ہے

اس کی آنکھوں کی کالی کاجل میں
نور اتنا ہے کہ دیا کیا ہے

ہم سنورتے ہیں دیکھ کر اس کو
اپنی نظروں میں آئینہ کیا ہے

دل ہمارا تم ہی نے ہے توڑا
تم ہی بتلاؤ اب سزا کیا ہے

ہم تو دل کب کا دے چکے تم کو
تم بتاؤ کہ فیصلہ کیا ہے

اپنے ھاتھوں سے تم پلاؤتو
زہر پی لینگے ہم دوا کیا ہے

جب ڈبائے خدا ہی خود کشتی
بادباں کیا ہے نا خدا کیا ہے

عظیم سہارن پوری

پوری غزل ابھی ابھی کہی ہے
 
ڈاکٹر صاحب آپ یقینا سہارنپور سے ہیں ۔ کیا آپ ریحان سہارنپوری کو جانتے ہیں ۔ ؟

ظفری صاحب میں واقف نہیں ہوں
میں شہر سہارنپور سے ہوں ہو سکتا ہے وہ کہیں آس پاس قصبوں میں سے کہیں کے رہنے والے ہوں یا ان کا کچھ اور نام یہاں مشہور ہو
مجھے بھی لوگ سہارنپور میں ڈاکٹر فیصل نواب کے نام سے جانتے ہیں اور شہر سے باہر عظیم سہارنپوری کے نام سے
 
Top