سیما علی
لائبریرین
غم نہ کر تیرے لیے چراغ بن جاؤں گا
خود جل کر تیری راہ میں روشنی کر جاؤں گا
ڈر ہے کہ مجھ سے رسوائیاں نہ ملیں تمہیں
ترک تعلق میں خود ہی سے کر جاؤں گا
تیرے آنچل میں ہوں پھول خواہش میری
اپنا دامن میں کانٹوں سے بھر جاؤں گا
لاکھ بھلانے سے بھی نہ بھول سکو گی تم
میں پیار ہی تم سے اتنا کر جاؤں گا
سنوارو اپنا نصیب تم خوشی سے ایمان
میں کہ برف پہ بنی تصویر آخر مٹ جاؤں گا
خود جل کر تیری راہ میں روشنی کر جاؤں گا
ڈر ہے کہ مجھ سے رسوائیاں نہ ملیں تمہیں
ترک تعلق میں خود ہی سے کر جاؤں گا
تیرے آنچل میں ہوں پھول خواہش میری
اپنا دامن میں کانٹوں سے بھر جاؤں گا
لاکھ بھلانے سے بھی نہ بھول سکو گی تم
میں پیار ہی تم سے اتنا کر جاؤں گا
سنوارو اپنا نصیب تم خوشی سے ایمان
میں کہ برف پہ بنی تصویر آخر مٹ جاؤں گا