انٹرویو نایاب بھائی سے باتیں کریں

سارہ خان

محفلین
سندھی کے لیئے@تعبیر بہناسارہ خان بٹیا سیدہ شگفتہ بہنا فرحت کیانی بہنا
پشتو ۔ ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ تلاش کرنا پڑے گا کون محترم رکن پشتو سے واقف ہیں ۔
انگلش کے لیئے مقدس بٹیا ناعمہ عزیزبٹی@عائشہ عزیز بٹیا
سو اللہ کا نام لیکر آپ شروع کریں اردو کی لسٹ
سب ملتے جائیں گے کارواں بنتا جائے گا ۔
ان شاءاللہ

جی انکل آپ جب کہیں میں کر دوں گی ترجمہ :)
پشتو کے لئے زین ہے نہ ۔۔
لیکن سیکھنے والوں میں بھی کوئی شامل ہے یا نہیں ۔۔ ؟:p
ویسے یہاں آ کر مجھے یاد آیا کہ میں نے آپ کا انٹرویو نہیں پڑھا ۔۔ پتا نہیں کیوں مجھ سے انٹرویو نہیں پڑھے جاتے ۔۔ :?
 

نایاب

لائبریرین
سدا ہنستی مسکراتی رہو بٹیا
محترم@عزیزامین سیکھائیں گے اور ہم ہیں نا سیکھنے والوں میں
محترم زین بھائی کو بھی ٹیگ کر دیتا ہوں ۔
 

زین

لائبریرین
جی انکل آپ جب کہیں میں کر دوں گی ترجمہ :)
پشتو کے لئے زین ہے نہ ۔۔
لیکن سیکھنے والوں میں بھی کوئی شامل ہے یا نہیں ۔۔ ؟:p
ویسے یہاں آ کر مجھے یاد آیا کہ میں نے آپ کا انٹرویو نہیں پڑھا ۔۔ پتا نہیں کیوں مجھ سے انٹرویو نہیں پڑھے جاتے ۔۔ :?
پہلے میں خود تو پشتو سیکھوں ۔ ::noxxx:
 

نایاب

لائبریرین

تعبیر

محفلین
نایاب بھائی ظفری بھی پٹھان ہیں یہاں

لیجیے میں چند نئے سوالات کے ساتھ اور سوری بھائی کہ روز سوالات نہیں پوسٹ کر سکتی اب کہ ماشاءاللہ یہ سیکشن کافی پر رونق ہو گیا ہے اور ہر انٹرویو میں جانا مجھ پر فرض ہے :p
اب تو پڑھنے میں ہی وقت نکل جاتا ہے زیادہ تر

* آپکی آل ٹائم فیورٹ غزل؟

*کس طرح کے لوگوں سے جلد مرعوب ہو جاتے ہیں؟

*اگر آپ عربوں کی طرح امیر ہوتے تو کیا کرتے؟

*زندگی کا کونسا بات بہت دلچسپ لگتا ہے اور کس باب کو دوبارہ سے جینا چاہیں گے؟

*بچپن کونسے کھیل کھیلتے ہوئے گزرا؟

*فارغ وقت میں کیا کرتے ہیں (انٹرنیٹ کے علاوہ)

*زندگی سوز زیادہ ہوتی ہے ساز ۔کامیاب و خوشگوار زندگی کا راز آپکی نظر میں؟؟؟

*کس معاملے میں بہت حساس یا جذباتی ہیں؟؟؟

*آپکی آئیڈیل شخصیت؟؟؟

*ناگواری کا اظہار کیسے کرتے ہیں؟؟؟
 

نایاب

لائبریرین
نایاب بھائی ظفری بھی پٹھان ہیں یہاں
لیجیے میں چند نئے سوالات کے ساتھ اور سوری بھائی کہ روز سوالات نہیں پوسٹ کر سکتی اب کہ
ماشاءاللہ یہ سیکشن کافی پر رونق ہو گیا ہے اور ہر انٹرویو میں جانا مجھ پر فرض ہے :p
اب تو پڑھنے میں ہی وقت نکل جاتا ہے زیادہ تر

محترم ظفری بھائی
کاش کہ کبھی ان کی بھی صحبت نصیب ہو مجھے ۔

محترم بہنا سچ کہا آپ نے
پڑھنے میں ہی وقت گزر جاتا ہے ۔


* آپکی آل ٹائم فیورٹ غزل؟

ابھی تو میں جوان ہوں

*کس طرح کے لوگوں سے جلد مرعوب ہو جاتے ہیں؟

سادہ سے لوگوں سے

*اگر آپ عربوں کی طرح امیر ہوتے تو کیا کرتے؟

سچ کہتے ہیں کہ اللہ گنجے کو ناخن نہیں دیتا ۔
اگر میں ایسا مادی طور پر امیر ہوتا تو شاید اللہ بننے کی ہی کوشش کرتا ۔
کسی کو بھوکا نہ رہنے دیتا ۔

*زندگی کا کونسا بات بہت دلچسپ لگتا ہے اور کس باب کو دوبارہ سے جینا چاہیں گے؟

بڑا دشوار ہوتا ہے ذرا سا فیصلہ کرنا
کہ جیون کی کہانی کوبیان بے زبانی کو
کہاں سے یاد رکھنا ہے کہاں سے بھول جانا ہے
کسے کتنا بتانا ہے، کس سے کتنا چھپانا ہے
کہاں رو رو کے ہنسنا ہے، کہاں ہنس ہنس کے رونا ہے
کہاں‌آواز دینی کہاں خاموش رہنا ہے
کہاں رستا بدلنا ہے کہاں سے لوٹ آنا ہے
بڑا دشوار ہوتا ہے ذرا سا فیصلہ کرنا!

*بچپن کونسے کھیل کھیلتے ہوئے گزرا؟

کرکٹ ہاکی

*فارغ وقت میں کیا کرتے ہیں (انٹرنیٹ کے علاوہ)

فراغت کب ملتی ہے ۔

*زندگی سوز زیادہ ہوتی ہے ساز ۔کامیاب و خوشگوار زندگی کا راز آپکی نظر میں؟؟؟

زندگی اک ساز ہے جس پر وقت کے ہاتھ جب حرکت کرتے ہیں تو سوز بھرا اک راگ ابھرتا ہے ۔
مائے نی میں کنوں آکھاں درد وچھوڑے دا
باہمی اعتماد اور اخلاق کے ہمراہ زندگی کے سفر میں ملنے والے مسافروں کی ذات کو اپنی ہی ذات سمجھنا ۔

*کس معاملے میں بہت حساس یا جذباتی ہیں؟؟؟

دین کے بارے میں بہت جذباتی ہوں ۔

*آپکی آئیڈیل شخصیت؟؟؟

ہر وہ شخصیت جو عجز و انکسار کی حامل ہو ۔

*ناگواری کا اظہار کیسے کرتے ہیں؟؟؟

چپ کا روزہ رکھ لینا بہتر سمجھتا ہوں ۔
 

نایاب

لائبریرین
فرض کریں کسی طرح فراغت مل ہی جائے تو کیسے وقت گزاریں گے؟
دل ڈھونڈتا ہے پھر وہی فرصت کے رات دن
بیٹھے رہیں تصور جاناں کیئے ہوئے ۔
گر فراغت مل جائے تو
اور وہ میرے پاس ہو تو اسے گانے شاعری سناؤں ۔
اس کے چہرے پہ بکھرتے رنگوں کو اپنی روح میں سماؤں ۔
اور اگر وہ پاس نہ ہو تو
تو اسی کے خیال میں جیئے جاؤں ۔
 

عزیزامین

محفلین

فرحت کیانی

لائبریرین
السلام علیکم نایاب بھائی
ماشاءاللہ اتنا کچھ مزید شامل ہو گیا اس دھاگے میں کہ مجھے مکمل پڑھنے میں ابھی کچھ وقت لگ جائے گا۔
بس ایک دو سوال پوچھ لوں۔
آپ نے میرے ایک سوال کے جواب میں آپ بیتی کا ذکر کیا تھا۔ کیا آپ کا ارادہ ہے اپنی آپ بیتی تحریر کرنے کا؟ اگر ہاں تو کتنی جلدی؟
تصوف یا صوفی ازم اصل میں کیا ہے؟ اور ہمارے دین میں اس کی کتنی گنجائش نکلتی ہے؟
 

نایاب

لائبریرین
السلام علیکم نایاب بھائی
ماشاءاللہ اتنا کچھ مزید شامل ہو گیا اس دھاگے میں کہ مجھے مکمل پڑھنے میں ابھی کچھ وقت لگ جائے گا۔
بس ایک دو سوال پوچھ لوں۔
آپ نے میرے ایک سوال کے جواب میں آپ بیتی کا ذکر کیا تھا۔ کیا آپ کا ارادہ ہے اپنی آپ بیتی تحریر کرنے کا؟ اگر ہاں تو کتنی جلدی؟
تصوف یا صوفی ازم اصل میں کیا ہے؟ اور ہمارے دین میں اس کی کتنی گنجائش نکلتی ہے؟

میری محترم بہنا
" داستان نایاب " کچھ بکھر چکی ہے اردو محفل پر اور کچھ وقت کے ساتھ ساتھ بکھرتی جائے گی ۔
کچھ محترم اور عزیز ہستیوں کا اصرار ہے کہ کہیں بلاگ بنا لوں ۔ تاکہ وہ سب کچھ لکھنے کی آسانی ہو ۔
جو کہ اس محفل اردو کی فضاء سے کسی طور متصادم ہو ۔ اب ارادہ کیا ہے دیکھیں کب فرصت ملتی ہے ۔
ابھی تو بلاگ بنانا سیکھنا ہے ۔ ان شاءاللہ
تصوف ۔ صوفی ازم ۔ اور ہمارے دین اسلام میں اس کی گنجائیش ۔
یہ " تصوف " ہمیں بہت سے لبادوں میں لپٹا ہوا دکھائی دیتا ہے ۔
کہیں ملامت ہے ۔ کہیں درویشی ہے ۔ کہیں معرفت کی صدا ہے ۔ کہیں حقیقت کی تلاش ہے ۔
تصوف میرے ناقص علم اور مشاہدے کے حساب سے انسان کا اپنا تزکیہ نفس کرتے
دوسرے انسانوں کے لیئے آسانیاں پیدا کرنا ہے ۔
تصوف کی تعریف اکثر انسان کا " ترک دنیا " کرتے بزعم خود درویشی (علائق دنیا ) سے دوری اختیار کرنا
اور اپنے نفس کی اصلاح کی کوشش کرنا بیان کی جاتی ہے ۔
درحقیقت " رہبانیت " اور " اسلام " میں بہت واضح فرق ہے ۔
" رہبانیت " دنیا سے بالکل قطع تعلق کرتے صرف اپنی ذات میں محصور ہوجانا ہے ۔
اور اسلام جو کہ سلامتی کا پیغام ہے دوسرے انسانوں کے لیئے ۔ اس پیغام کی ترسیل سے کٹ جانا ہے ۔
"اقرا با سم ربک الذی خلق "
یہ اک روشن حکم ہے اس پڑھنے والے کے لیئے جو حقیقت کی تلاش میں چالیس سال تک غاروں میں محو ذکر و فکر رہا ۔
"وہی ذکر و فکر " جس نے کبھی جناب ابراہیم علیہ الصلوات و السلام کو اپنا اسیر بنا رکھا تھا ۔
اور اس " پڑھ " کا مخاطب وہ عظیم انسان ہےجو کہ اس حکم کے نازل ہونے سے کہیں پہلے ہی
اخلاق عالیہ کا حامل ہوتے خدمت انسانی کی روشن علامت بنتے
لہو و لعب میں ڈوبے ظلم و ستم و بے حیائی سے بھرپور معاشرے
میں " صادق و امین " کے لقب سے سرفراز ہے ۔
اور اس " پڑھنے والے " نے ایسی زندگی گزاری ہے جو کہ مستقبل میں
آنے والے فرمان الہی میں " اسوہ حسنہ " کے خطاب سے نوازے جاتے
اور تاقیامت اتباع کی حامل ٹھہری ہے ۔
میرے نزدیک تصوف " حقیقت " کی وہ تلاش ہے ۔ جس کے بارے اللہ کا فرمان ہے کہ
"غور و فکر کرنے والوں کے لیئے بہت سی نشانیاں ہیں "
اور اس کی حقیقت کے سچے متلاشی عام سی وضع کے حامل معاشرے میں دوسرے انسانوں کے ساتھ
ربط ضبط رکھتے فلاح انسانیت کو اولیت دیتے سلامتی کو عام کرتے ہیں ۔
جناب ابراہیم علیہ الصلوات و السلام کے قصہ بھی تصوف کی اک روشن دلیل ہے ۔
جو کبھی بتوں کو توڑتے کبھی سورج کو سلام کرتے کبھی چاند کو معبود مانتے
اور پھر اپنی سوچ سے ابھرے معبودوں کو جب فنا ہوتے زوال پاتے دیکھتے
تو کہتے کہ یہ میرا رب نہیں ہو سکتا ۔ پھر جب آپ کو یقین کامل حاصل ہو گیا ۔
اور آپ اللہ کی وحدانیت اور کامل اختیار کو مان چکے تو پھر اللہ سے مخاطب ہو یہ کہنے لگے کہ
میں مانتا ہوں یقین رکھتا ہوں تو ہی پروردگار عالم ہے ۔ تو ہی کارساز ہے ۔ تو ہی قادر مطلق ہے ۔
تو اکیلا ہے تیرے سوا کوئی قدرت کا مالک نہیں ۔
مجھے تیرے امر میں کوئی شبہ نہیں ۔
لیکن مجھے یہ جاننے کا تجسس ہے کہ تو کیسے گلے سڑے بوسیدہ جسموں کو زندہ کرے گا ۔
اور اللہ سبحان و تعالی نے انہیں اپنی قدرت کا مشاہدہ عملی طور پر کروایا ۔
یہی حقیقت کی تلاش تصوف کی سب سے بڑی دلیل ہے ۔
صوفی تو نام ہے اپنے قلب و نفس کو ماسوا سے پاک کرتے انسان کی خدمت میں محو رہنے کا ۔
 
Top