انٹرویو نایاب بھائی سے باتیں کریں

نایاب

لائبریرین
جزاک اللہ نایاب بھائی۔
بہت اچھی طرح سے وضاحت کر رہے ہیں۔ آپ کا بیان مکمل ہو جائے تو پھر سوال پوچھوں گی۔ گزشتہ کچھ عرصے سے چند ایسی باتیں دیکھنے اور سننے کو ملیں کہ تجسس ہوا واقعی ان باتوں میں حقیقت ہوتی ہے یا نہیں۔
مزید کا انتظار رہے گا۔
یہ میرے ذاتی خیالات ہیں میری بہنا
جو کہ میرے ذاتی ناقص علم و مشاہدے پر قائم ہیں ۔
ان سے بہر صورت اختلاف ممکن ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اللہ تعالیٰ نے قران پاک میں جادو کے لیئے لفظ "سحر" (چھپی ہوئی چیز )استعمال کیا ہے ۔
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ وہ سحر سیکھتے اور سکھاتے تھے اور اس علم سحر جو کہ اس آیت کا مصداق ہے "مَا يُفَرِّقُونَ بِهِ بَيْنَ الْمَرْءِ وَزَوْجِهِ"کے ذریعے وہ آدمی اور اس کی بیوی کے درمیان جدائی پیدا کردیتے تھے۔ آدمی کا دماغ خراب ہوجاتا تھاوہ بیوی کو طلاق دے بیٹھتا تھا۔ یابیوی خاوند سے لڑنا شروع کردیتی تھی۔ ان کے حالات بگڑ جاتے تھے۔ جادو بہرحالاک ایسی چیز ہے جس کے ذریعے دلوں میں اختلاف پید ا ہوجاتا ہے۔ دماغ خراب ہوجاتا ہے۔ یہ جادو کی حقیقت اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے قرآن مجید فرقان حمید میں بیان فرمادی ہے۔
جادو کا وجود ہے۔
جادو کے ذریعے نفع اور نقصان ہوجاتا ہے ۔
یہ نفع او ر نقصان باذن اللہ ہوتا ہے۔
اللہ کے اذن اور اجازت کے بغیر کچھ بھى نہیں ہوسکتا۔
جادوکرنا، کرانا، سیکھنا، سکھانا کفر ہے۔ جادو کا وہ طریقہ علاج جو شریعت نے دیا ہے وہ کرنا چاہیے ، وہ جائز اور درست ہے۔ اور غیر شرعى طریقے جادو کےلیے ہوں یا جنات بھگانے کےلیے ، ان سے اجتناب ضرورى ہے۔
مجھے بھی جادو سیکھنے کا بڑا شوق تھا۔ میں نے پرانے قدیم قبرستانوں میں ۔ ہندؤں کے متروکہ شمشان گھاٹوں میں ۔ پیپل برگد کے بہت پرانے قدیم درختوں کے نیچے چلے کرتے وظیفے پڑھتے بہت وقت ضائع کیا لیکن پلے کچھ بھی نہ پڑا ۔ اس جادو سیکھنے کے شوق میں اک شخص مشہور تک پہنچا ۔ "جن شاہ " ( اللہ تعالی ان کی غلطیوں کوتاہیوں سے چشم پوشی کرتے ان کی مغفرت فرمائے )کے لقب سے مشہور تھے ۔ کالے نیلے پیلے جادو کرنے اور اس کی کاٹ پلٹ میں بہت مشہور تھے ۔رنگ اتنا کالا کہ رات کے اندھیرے میں نظر نہ آتے تھے ۔ ان کے قریب بیٹھے انتہائی بدبودار مہک محسوس ہوتی تھی ۔ اپنی اس غرض جادو کے باعث ان کے حضور حاضری دینا ان کی خدمت کرنا ۔ معمول بنا لیا ۔ اک دن بڑے اچھے موڈ میں تھے کہنے لگے " نایاب تو بہت بے وقوف ہے ۔ نماز قران سے شوق رکھتا ہے ۔ قرانی آیات کا ذکر بھی کرتا ہے ۔ اور چاہتا ہے کہ جادو سیکھ لے " یہ ممکن نہیں ہے ۔
ان سے پوچھا کہ کیسے سیکھ سکتا ہوں ؟
کہنے لگے میں تجھے سکھا دوں گا مگر پہلے تجھے اپنے والد سے مجھے ملوانا ہوگا ۔ اور ان سے اس کی اجازت لینا ہو گی ۔
میرے والد مرحوم (اللہ انہیں کروٹ کروٹ جنت نصیب فرمائے آمین ) میں نے اک دن اسی سوچ میں مبتلا (کہ کیسے ان سے اجازت لوں )ان کے پاؤں دبا رہا تھا ۔ کہنے لگے کہ " جن شاہ " نے کتنا جادو سکھایا ۔ ؟ باز آ جا کیوں آخرت خراب کرنی ہے ۔ یہ جو ذکر قرانی تیرے پاس ہے یہی تیرے لیئے کافی ہے ۔ اگر تو نیت خالص سے اس ذکر پر قانع رہ تو مخلوق کے لیئے فیض رساں ہوتے " "سید سچا سردار " ثابت ہو سکتا ہے ۔
خبردار رہ کہ اگر جادو سیکھنا ہے تو ہر اس حکم کی خلاف ورزی کرنا ہوگی جو کہ انسانی جسم کی صفائی و طہارت سے منسلک ہے ۔ گند کھانا پڑے گا گندہ رہنا پڑے گا ۔ یہ جو تو سوچتا ہے کہ جادو سیکھ کر جنات و موکلات کو اپنا غلام بنا لے گا ۔ یہ نری حماقت ہے ۔ جنات و موکلات کو کوئی قابو نہیں کر سکتا نہ ہی یہ کسی کے غلام بنتے ہیں ۔جب کوئی غلاطت کو اپنا اوڑھنا بچھونا بناتے کسی پاک کلمے کو الٹ ترتیب سے پڑھتا ہے تو یہ کلمہ جنتر منتر ٹھہرتا ہے اور شیطان کو بہت محبوب ہوتا ہے ۔ شیطان اس پر مہربان ہونے لگتا ہے ۔ جب وہ انسان کو اپنی تعلیمات پر مکمل عمل کر لیتے پا لیتا ہے تو پھر راضی ہو کر اپنے چیلوں چمچوں کو اس کی ہمراہی میں رہنے کا حکم دے دیتا ہے ۔ اور اک باضابطہ معاہدے کے تحت جادوگر اور موکلات کے درمیان تعلق قائم ہو جاتا ہے ۔ اور موکلات جادوگر کے منشاء پر لوگوں کو آزار و مصیبت میں مبتلا کرنے کی ڈیوٹی نبھاتے ہیں ۔ اور جادوگر ان موکلات کی خوراک کا ذمہ دار ہوتا ہے ۔ یہ جو تو نے سنا ہے کہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ ہم نے جنوں و موکلوں کوقید کیا ہے ، یہ حقیقت میں خود ان کے اک معاہدے کے تحت قیدی ہوتے ہیں ۔
اللہ تعالیٰ نے سورۃ جن میں فرمایا ہے کہ : "وَأَنَّهُ كَانَ رِجَالٌ مِّنَ الْإِنسِ يَعُوذُونَ بِرِجَالٍ مِّنَ الْجِنِّ فَزَادُوهُمْ رَهَقاً" [الجن : 6] انسانوں میں سے کچھ ایسے لوگ ہیں جو جنوں کو کہتے ہیں کہ ہمیں اپنی پنا ہ میں لے لو۔ وہ تو جنات انہیں اور زیادہ گمراہ کرتے ہیں۔
: "رَبَّنَا اسْتَمْتَعَ بَعْضُنَا بِبَعْضٍ[الأنعام : 128] کہ یا اللہ! ہم میں سے ہر ایک نے دوسرے سے فائدہ اُٹھایا ،
اور یہ جو لوگ تعویذ لکھتے مخلوق خدا کو پریشانیوں میں مبتلا کرتے ہیں ۔ اپنے لیئے جہنم کی آگ کا ایندھن جمع کرتے ہیں ۔ تعویذوں کو با اثر بنانے کے لیئے یہ "فرعون، نمرود، ہامان، قارون اور شداد " کی جملہ خصوصیات عمل و کردار کو اپناتے ہیں پھر ان کا نام تعویذؤں کی تحاریر کے دائین بائیں اوپر نیچے لکھتے کسی پاک آیت کو نمبروں میں تبدیل کرتے الٹ ترتیب سے لکھ کرابلیس سے بھی مدد مانگتے ہیں ۔ پھر ابلیس لعین ان کے مفادات کا تحفظ کرتا ہے ۔
جادو ٹونا نام ہی " رحمٰن کو ناراض کرکے شیطان کو راضی " کرنے کا ہے ۔
جادوگر یہ سب خسارے کا سودا کر کے بھی کنویں کو خشک کرنے پر قادر نہیں ہوتا ۔ صرف ڈول اور رسی کو ہی کمزور کرنے پر قدرت رکھتا ہے ۔
یہ سب کچھ سن اور جان کر بھی میں احمق باز نہ آیا ۔ اور اس جادو نگری میں اتنا پھر کہ انسان سے حیوان بن جانے میں کوئی کسر نہ رہی ۔ بس اللہ کا فضل اور پھر بزرگوں کی دعا مجھے بچا گئی ۔
جادو کی تاریخ انسانی تاریخ کی مانند بہت قدیم ہے جادو ایک علم ہے جس کے ذریعے لوگوں کے دلوں میں وسوسے پیدا کر کے انھیں سیدھے راستے سے بھٹکایا جاتا ہے ۔ جادو کابانی ابلیس تھا جس نے انسانوں کے دلوں میں وسوسے ڈالتے اور انہیں گمراہ کرنے کا چیلنج کیا تھا شیطان کا اتباع کرتے مخلوق خدا کو پریشانیوں میں مبتلا کرنا بدی کا ساتھ دینا ہے ۔
بدی کا ساتھ دینے والے شیطانی علوم سے عوام الناس کو مختلف مصائب میں مبتلا کرتے رہتے ہیں یہ لوگ نہ صرف کالے علم کی مختلف اقسام جیسے جنتر، منتر اور تنتر سے لوگوں کے دلوں میں وسوسے ڈال کر گمراہ کرتے ہیں بلکہ گندی روحوں ، موکلوں اور د یگر کالی شکتیوں جیسے ہنومان ،کھیترپال ،بھیرو، ناگ دیوتا ، لوناچماڑی، چڑیل، لکشمی دیوی ، کالا کلوا ، پاروتی دیوی ، کلوسادھن، پیچھل پیری ،ڈائن ،ہر بھنگ آکھپا جیسی دیگر بلاؤں کا اپنے عمل و کردار میں اتباع کرتے ان کی مدد کے ذریعے لوگوں کے دلوں میں وسوسے ڈال کر ایک دوسرے کا مخالف بنا دیتے ہیں ایسے شیطان کے پجاری عامل زہر سے لکھ کر تعویذ دیتے ہیں جس کو گھول کر پینے والا نہ صرف مختلف قسم کی بیماریوں میں مبتلا ہو جاتا ہے بلکہ بسااوقات ہلاک ہو جاتا ہے اور بعض اوقات زہر کے اثر کی وجہ سے پاگل ہوجاتاہے اور بعض اوقات عالم دیوانگی میں خود کشی کر کے ہلاک ہوجاتا ہے ۔
انسان اشرف المخلوقات ہوتےتمام علوم پر بھاری رہتا ہے اب یہ انسان کی اپنی مرضی ہے کہ وہ فلاح کے راستے کا انتخاب کرتا ہے یا بربادی کا راستہ چنتا ہے ۔ پاکستان میں یہ جادوگری کی دنیا ہندو مذہب میں پوجی جانے والی کالی ماتا (کالی دیوی) جو ایک بربادی اور تباہی کی دیوی سمجھی جاتی ہے اس کا مندر مغربی بنگال کے شہر کلکتہ میں واقع ہے اور اسے کالی گھاٹ بھی کہا جاتا ہے)پر قائم ہے ۔ کالی دیوی ایک کالے سیاہ رنگ کی عورت ہے جو آٹھ ہاتھ رکھتی ہے ایک میں تلوار دوسرے میں انسانی سر اور دیگر ہاتھوں میں بھی مختلف ہتھیار ہوتے ہیں اس کے گلے میں انسانی کھوپٹریوں کا ہار اور بدن پر انسانی چہروں اور بازؤں کا زیر جامہ ہوتا ہے اس کی آنکھیں سرخ ،گالوں اور سینے پر انسانی خون لگا ہوتا ہے جبکہ ایک انسانی لاش کے اوپر یہ کھڑی ہوتی ہے۔کالی ماتا کے ماننے والے اس کے چرنوں میں قربانی پیش کرتے ہیں ۔ دراصل یہ سب شیطان کی پیروکار ی ہے ۔
دنیا میں پایا جانے والا کوئی بھی الہامی مذہب ایسا نہیں ہے کہ جس میں انسانی جان کو نقصان پہنچانے کی ترغیب دی گئی ہوجبکہ تاریخ سے معلوم ہوتا ہے کہ صرف ابلیس نے انسانوں کو گمراہ کرنے اور انھیں نقصان پہچانے کا چیلنج کیا تھا جس پر وہ روز ازل سے عمل پیرا ہے اور اس کے لئے ہر دور میں اس نے مختلف حربے استعمال کیے ان شیطانی حربوں میں ایسا علم بھی ہے کہ جسے کالا علم کہا جا سکتا ہے۔
جادو ایک ایسی چیز ہے جس کے ذریعے جادوگر کسی قدر انسانوں کو نفع یا نقصان پہنچا سکتا ہے۔ اور جادوگر کا یہ نفع یا نقصان پہنچانا اللہ تعالیٰ کے اذن کے ساتھ مشروط ہے۔ اللہ تعالیٰ کی مشیت، اللہ تعالیٰ کا اذن اور اجازت ہوگی تو جادوگر جادو کے ذریعے نقصان پہنچا سکے گا۔ جیسا کہ ماتحت الاسباب بھی کوئی شخص اللہ تعالیٰ کے اذن او ر اجازت کے بغیر کسی کو کوئی فائدہ یا نقصان نہیں پہنچا سکتا۔
دنیاکی ہرقوم میں ہر دور میں کسی نہ کسی قسم کاجادواور اس کے اثرات انسانوں کے سامنے آتے رہتے ہیں ۔ اس میں کچھ جھوٹ بھی ہوسکتاہے ‘مگریہ بھی ممکن نہیں کہ تمام دنیاکے انسان جادواورمافوق الفطرت واقعات کے متعلق ایک جیسی کہانیاں بنالیں ۔جب تمام دنیامیں پھیلی ہوئےمافوق الفطرت عوامل کے واقعات پرسنجیدگی سے غورکیا جائے تو یہ بات کھل کر سامنے آ جاتی ہے کہ ان سب کے درمیان کچھ نہ کچھ ایسا مشترک ضرور ہے جو کہ ان باتوں کو مافوق الفطرت ثابت کرتا ہے ۔ آسیب زدہ مکان ۔ روحوں کوبلانا ۔ جوتش کا تختہ سجانا ۔سفلی جادو۔ آسیب زدہ شخص کا مختلف زبانوں میں بولنااورروحانی قوت کےبل پر اڑناوغیرہ یہ سب گورکھ دھندے ہیں ان لوگوں کے لیے جوجادو کی دنیاسے ناواقف ہیں ۔
جادو کےمتعلق ان بنیادی حقیقتوں کواگرذہن میں رکھاجائے توتمام مافوق الفطرت اورجادوئی واقعات (جوجھوٹے نہیں ہوتے)کی اصلیت کو آسانی سے سمجھا جا سکتا ہے کسی آسیب زدہ گھرجہاں بجلی خودبخودجلتی بجھتی رہتی ہو ۔دیواروں سے تصویریں گرتی ہوں ‘چیزیں ہوامیں اڑتی ہوئی نظرآتی ہیں ۔فرش سےچرچراہٹ کی آواز نکلتی ہو ۔ یہ سب کسی عامل کے ماتحت اشارے پر اس کے ہمراہ رہنے والے موکلات کی حرکات ہوتی ہیں جوخودپوشیدہ رہ کرمادی چیزوں پراس طرح کے عمل کرتے ہیں ۔مردہ لوگوں کی روحوں سے باتیں کرنے والی محفلوں میں بھی یہی موکلات ہوتے ہیں ‘ عامل یہی کچھ جوتش کے تختے پر بھی دکھاتا ہے جوبظاہرسوالوں کاجواب دیتامعلوم ہوتاہے ۔موکلات جب عامل کے ذاتی شیطان سے خاموش رابطہ رکھتے ہیں اور عامل کے اشارے پر حرکت کرتے ہیں ۔
کوئی جادوگر کیسے اپنے پاس آنے والے اجنبی کے بارے تمام حالات بتا دیتا ہے ؟
اس سارے جادوئی معاملے کو اک حدیث کی تشریح سے با آسانی سمجھا جا سکتا ہے کہ
ہر انسان کےساتھ ايک شيطان ہوتا ہے۔صحيح مسلم کتاب صفۃ القيامۃ والجنۃ والنارباب تحريش الشيطان وبعثه سراياه لفتنة الناس(2814)
اس شیطان کو عامل حضرات " ہمزاد " کا نام دیتے ہیں ۔ یہ " شیطان یا ہمزاد " چونکہ ساري زندگي اس کے ساتھ رہتا ہے۔ اس لیئے وہ اس انسان کے حالات و واقعات کے بارے مکمل علم رکھتا ہے ۔ جب کوئی جادوگر کے پاس جاتا ہے تو جادوگر اسے اس کی ان پوشیدہ باتوں کے بارے بتاتا ہے جن سے صرف یہی آگاہ ہوتا ہے ۔تو فلاں جگہ سے آيا ۔ فلاں کام کےليے۔ تو یہ سمجھتا ہے کہ عامل جادوگر تو بڑي پہنچي ہوئي سرکار ہےجادوگر کوئی پہنچا ہوا نہیں ہوتا ۔ یہ اپنے " ہمزاد کے ذریعے سائل کے ہمزاد کو مسمرائز کرتے جملہ معلومات حاصل کر کے سائل کو حیران کر دیتا ہے ۔
اور پھر جادوگر و عامل کے کیئے وظایف و عملیات اور تعویذات پر سائل کا یقین بڑھ جاتا ہے ۔ اور وہ اس سچی حقیقت کو بھول کر کہ
جادوگر لاکھ چاہے کسى کو نقصان پہنچانا۔ اللہ چاہے گا تو نقصان پہنچے گا۔ وگرنہ نہىں۔
جادوگر کے پنجے میں پھنس جاتا ہے ۔
 

نایاب

لائبریرین
مسلمان آپس میں اتحاد و اتفاق کی اینٹ کیوں نہیں لگاتے؟
محترم بھائی
ہم اپنے اپنے مسلک کو ہرا بھرا رکھنے کے لیئے
پانی لگانے میں اتنے مصروف رہتے ہیں کہ
باقی کے چمن کی جانب ہماری توجہ ہی نہیں ہوپاتی ۔
اور تعمیر کے لیئے اینٹ اٹھانا ہمیں مشقت لگتا ہے ۔
 

عزیزامین

محفلین
محترم بھائی
ہم اپنے اپنے مسلک کو ہرا بھرا رکھنے کے لیئے
پانی لگانے میں اتنے مصروف رہتے ہیں کہ
باقی کے چمن کی جانب ہماری توجہ ہی نہیں ہوپاتی ۔
اور تعمیر کے لیئے اینٹ اٹھانا ہمیں مشقت لگتا ہے ۔
ہم کیوں نا کوشش کر کے دیکھیں اور یوزر بھی ملیں گے انشااللہ
 

فرحت کیانی

لائبریرین
یہ میرے ذاتی خیالات ہیں میری بہنا
جو کہ میرے ذاتی ناقص علم و مشاہدے پر قائم ہیں ۔
ان سے بہر صورت اختلاف ممکن ہے ۔
۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔

اللہ تعالیٰ نے قران پاک میں جادو کے لیئے لفظ "سحر" (چھپی ہوئی چیز )استعمال کیا ہے ۔
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ وہ سحر سیکھتے اور سکھاتے تھے اور اس علم سحر جو کہ اس آیت کا مصداق ہے "مَا يُفَرِّقُونَ بِهِ بَيْنَ الْمَرْءِ وَزَوْجِهِ"کے ذریعے وہ آدمی اور اس کی بیوی کے درمیان جدائی پیدا کردیتے تھے۔ آدمی کا دماغ خراب ہوجاتا تھاوہ بیوی کو طلاق دے بیٹھتا تھا۔ یابیوی خاوند سے لڑنا شروع کردیتی تھی۔ ان کے حالات بگڑ جاتے تھے۔ جادو بہرحالاک ایسی چیز ہے جس کے ذریعے دلوں میں اختلاف پید ا ہوجاتا ہے۔ دماغ خراب ہوجاتا ہے۔ یہ جادو کی حقیقت اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے قرآن مجید فرقان حمید میں بیان فرمادی ہے۔
جادو کا وجود ہے۔
جادو کے ذریعے نفع اور نقصان ہوجاتا ہے ۔
یہ نفع او ر نقصان باذن اللہ ہوتا ہے۔
اللہ کے اذن اور اجازت کے بغیر کچھ بھى نہیں ہوسکتا۔
جزاک اللہ نایاب بھائی۔ بہت اچھی طرح سے وضاحت کی۔ دلچسپ و عجیب۔ مجھے پڑھتے ہوئے یہی لگا کہ کسی اور دنیا میں پہنچ گئی ہوں۔ اور بہت سی باتیں میرے ذہن میں کلیئر ہو گئیں۔ ابھی ایک سوال اور بھی ہے وہ بعد میں پوچھوں گی۔


جادو کا وہ طریقہ علاج جو شریعت نے دیا ہے وہ کرنا چاہیے ، وہ جائز اور درست ہے۔ اور غیر شرعى طریقے جادو کےلیے ہوں یا جنات بھگانے کےلیے ، ان سے اجتناب ضرورى ہے۔
نایاب بھائی یہ طریقہ کار سورہ الناس کا ورد والا ہے یا کچھ اور بھی ہے؟

تعویذوں کو با اثر بنانے کے لیئے یہ "فرعون، نمرود، ہامان، قارون اور شداد " کی جملہ خصوصیات عمل و کردار کو اپناتے ہیں پھر ان کا نام تعویذؤں کی تحاریر کے دائین بائیں اوپر نیچے لکھتے کسی پاک آیت کو نمبروں میں تبدیل کرتے الٹ ترتیب سے لکھ کرابلیس سے بھی مدد مانگتے ہیں۔
مجھے ایک بابا جی کے تعویذ دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ لیکن وہ ڈبہ پیر ہی لگتے تھے کیونکہ انہوں نے تعویذ پر کچھ لکھا ہی نہیں ہوا تھا اس کا قصہ میں نے اپنے بلاگ پر لکھا تھا۔ پھر ایسے ہی اسی موضوع پر بات کرتے کسی نے بتایا کہ ان کے گھر سے تعویذ نکلے جن پر خانوں میں کچھ نمبرز اور ایک لفظ لکھا تھا۔ جس کو پڑھنے کے بعد کسی صاحبِ علم نے ان لوگوں سے کہا تھا کہ فوراً سے پہلے اس کو پانی میں بہا دیں۔ یہی بات سن کر مجھے تجسس ہوا کہ آیا ایسا ہونا ممکن ہے؟ مزید بھی کچھ واقعات سننے کو ملے ہیں۔
توہم پرستی بھی اسی کو کہتے ہیں؟ ہماری ایک جاننے والی آنٹی جن کے شوہر سرونگ جرنیل تھے ان کے گھر میں کوئی تقریب ہوئی اور اس تقریب میں چیدہ چیدہ لوگوں کو بلایا گیا۔ معلوم ہوا کہ ان کے کوئی بابا جی ہیں جو ان کے پاس آ کر ٹھہرے ہوئے ہیں۔ اور وہ بابا جی جس کو اپنے ڈنڈے سے ایک ضرب لگا دیں سمجھیں اس کی قسمت چمک گئی۔ سنا ہے ان بابا جی کے پاس بڑے بڑے افسران اور سیاسی رہنما جایا کرتے تھے۔ اب مجھے تو کوئی اس تقریب میں لیکر نہیں گیا ورنہ ہو سکتا ہے اس وقت میرے نام کے ساتھ بھی ہر ہائی نس لگا ہوا ہوتا :(
پاکستان میں یہ جادوگری کی دنیا ہندو مذہب میں پوجی جانے والی کالی ماتا (کالی دیوی) جو ایک بربادی اور تباہی کی دیوی سمجھی جاتی ہے اس کا مندر مغربی بنگال کے شہر کلکتہ میں واقع ہے اور اسے کالی گھاٹ بھی کہا جاتا ہے)پر قائم ہے ۔ کالی دیوی ایک کالے سیاہ رنگ کی عورت ہے جو آٹھ ہاتھ رکھتی ہے ایک میں تلوار دوسرے میں انسانی سر اور دیگر ہاتھوں میں بھی مختلف ہتھیار ہوتے ہیں اس کے گلے میں انسانی کھوپٹریوں کا ہار اور بدن پر انسانی چہروں اور بازؤں کا زیر جامہ ہوتا ہے اس کی آنکھیں سرخ ،گالوں اور سینے پر انسانی خون لگا ہوتا ہے جبکہ ایک انسانی لاش کے اوپر یہ کھڑی ہوتی ہے۔کالی ماتا کے ماننے والے اس کے چرنوں میں قربانی پیش کرتے ہیں ۔ دراصل یہ سب شیطان کی پیروکاری ہے ۔
یہ تو بہت عجیب ہے۔ حالانکہ ہم ان دیوی دیوتاؤں کو بے جان کہتے ہیں۔

جادو کےمتعلق ان بنیادی حقیقتوں کواگرذہن میں رکھاجائے توتمام مافوق الفطرت اورجادوئی واقعات (جوجھوٹے نہیں ہوتے)کی اصلیت کو آسانی سے سمجھا جا سکتا ہے کسی آسیب زدہ گھرجہاں بجلی خودبخودجلتی بجھتی رہتی ہو ۔دیواروں سے تصویریں گرتی ہوں ‘چیزیں ہوامیں اڑتی ہوئی نظرآتی ہیں ۔فرش سےچرچراہٹ کی آواز نکلتی ہو ۔ یہ سب کسی عامل کے ماتحت اشارے پر اس کے ہمراہ رہنے والے موکلات کی حرکات ہوتی ہیں جوخودپوشیدہ رہ کرمادی چیزوں پراس طرح کے عمل کرتے ہیں ۔
برطانیہ میں میرے ایک یونیورسٹی فیلو ایک سٹور پر پارٹ ٹائم جاب کرتے تھے۔ وہ سٹور میں بھوتوں کی کہانیاں سناتے تھے جو مائیکرو ویو سے ان کا کھانا نکال کر کھا جاتے تھے یا چلتا ٹی وی بند کر دیتے تھے وغیرہ۔
 

نایاب

لائبریرین
جزاک اللہ نایاب بھائی۔ بہت اچھی طرح سے وضاحت کی۔ دلچسپ و عجیب۔ مجھے پڑھتے ہوئے یہی لگا کہ کسی اور دنیا میں پہنچ گئی ہوں۔ اور بہت سی باتیں میرے ذہن میں کلیئر ہو گئیں۔ ابھی ایک سوال اور بھی ہے وہ بعد میں پوچھوں گی۔

رب زدنی علماء ۔
یہ سب بلا شبہ فضل ہے سچے سمیع العلیم کا
اللہ خیر کرے یہ بہنوں بیٹیوں کے سوالات بہت سادہ بہت گہرائی کے حامل ہوتے ہیں ۔
آپ سوال کریں ان شاءاللہ میرے علم میں اضافے کا سبب ٹھہریں گے ۔


نایاب بھائی یہ طریقہ کار سورہ الناس کا ورد والا ہے یا کچھ اور بھی ہے؟


میری بہنا
" الم سے والناس " تک قران پاک میں سب کلام پاک شفاء ہے سراسر شفاء ہے ۔
درود شریف کے ہمراہ چاروں قل اور وہ دعائیں جو کہ اللہ تعالی نے اپنی زبان سے بیان فرمائی ہیں۔یہ شرعی طریقہ علاج کی بنیاد ہیں ۔ اور ان ہی دعاؤں کے ذکر کثیر سے علاج میں مدد لی جاتی ہے ۔
( رَبِّ اشْرَحْ لِیْ صَدْرِیْ ، وَیَسِّرْلِیْۤ اَمْرِیْ ، وَاحْلُلْ عُقْدَۃً ‏مِّنْ لِسَانِیْ ، یَفْقَھُوْا قَوْلِیْ ) [طٰہ25:28]
'اے میرے رب!میرا سینا کھول دے،اور میرے لیے میرا کام آسان کردے ،اور میری زبان کی گرہ کھول دے تاکہ لوگ میری بات سمجھ سکیں '

( رَبِّ زِدْنِیْ عِلْمًا ) 'اے میرے پروردگار! میرے علم میں اضافہ فرما' [طٰہ: 114]

( رَبِّ ارْحَمْھُمَا کَمَا رَبَّیٰنِیْ صَغِیْرًا ) 'اے میرے رب!میرے والدین پر رحم فرما ،جس طرح انہوں نے بچپن میں مجھے پالا'
[بنی اسرائیل :24]

( رَبِّ اِنِّی لِمَا اَنْزَلْتَ اِلَیَّ مِنْ خَیْرٍ فَقِیْرٍ ) 'پروردگار! جو بہی خیر تو مجھ پر نازل کردے ،میں اس کا محتاج ھوں' [القصص:24]

( رَبِّ لَا تَذَ رْ نِیْ فَرْدًا وّ اَنْتَ خَیْرُ الْوارِثِیْنَ ) 'اے پروردگار !مجھے اکیلا ناچھوڑ اور بہترین وارث تو تُو ھی ھے ' [الانبیاء:89]

( رَبِّ اغْفِرْ وَاْرحَمْ وَاَنْتَ خَیْرُ الرّٰحِمِیْنَ ) 'اے میرے رب!درگزر فرما،اور رحم کر اور تُو سب رحیموں سے بڑھ کر رحیم ھے' [المؤمنون : ١١٨]

( اَعُوْذُ بِاﷲِ اَنْ اَکُوْنَ مِنَ الْجَاھلِیْنَ ) 'میں اس (بات )سے اﷲکی پناہ مانگتا ھوں کہ جاہلوں سی باتیں کروں' [البقرۃ:68 ٦٧]

( رَبِّ ھبْ لِیْ حُکْمًا وَّ اَلْحِقْنِیْ بِالصّٰلِحِیْنَ ، وَاجْعَلْ لِیْ لِسَانَ صِدْقٍ فِی الْاٰخِرِیْنَ ، وَاجْعَلْنِیْ مِنْ وَّرَثَۃٍجَنَّۃٍالنَّعِیْمٍ ، وَلَا تُخْزِنِیْ یَوْمَ یُبْعَثُوْنَ )'اے میرے رب!مجھے حکم عطاکر اور مجھے صالحوں کے ساتھ ملا اور بعد کے آنے والوں میں مجھ کو سچی ناموری عطاکر اور مجھے نعمتوں بھری جنت کے وارثوں میں شامل فرما ،اور مجھے دوبار ہ جی اٹھنے کے دن رسوا نہ کرنا' [الشعراء : 83 تا 85،87]

( رَبِّ انْصُرْنِیْ عَلَی القَوْمِ الْمُفْسِدِیْنَ ) 'اے میرے رب!ان مفسدوں کے مقابلے میں میری مدد فرما' [العنکبوت:30]

( رَبِّ ابْنِ لِیْ عِنْدَکَ بَیْتًا فِی الجَنَّۃ) 'اے میرے رب! میرے لئے اپنے پاس جنت میں اک گھر بنا' [التحریم ]

( رَبِّ اَنْزِلْنِیْ مُنْزَلًا مُبٰرَکًا وَّ اَنْتَ خَیْرُ المُنْزِلِیْنَ )'پروردگار! مجھ کو برکت والی جگہ اتاراور تو بہترین جگہ اتارنے والا ہے. *‎
[المؤمنون:29]

( لَآاِلٰہَ اِلَّآ اَنْتَ سُبْحَانَکَ ، اِنِّیْ کُنْتُ مِنَ الظّٰلِمِیْنَ ) 'نہیں ہے کوئی الٰہ مگر تو ،پاک ہے تیری ذات ،بے شک میں ھی ظالموں میں سے ھوں' [الانبیاء :87]

( اَنِیْ مَسَّنِیَ الضُّرُّ وَاَنْتَ اَرْحَمُ الرّٰحِمِیْنَ ) 'اے میرے رب! مجھے بیماری لگ گئی ہے اور تو سب سے بڑھ کر رحم کرنے والا ہے '
[الانبیاء : 83]

رَبِّ جَعَلْنِیْ مُقِیْمَ الصَّلٰوۃِ وَمِنْ ذُرِّیَتِیْ ، رَبَّنَا وَ تَقَبَّلْ دُعَآءِ ، رَبَّنَا اغْفِرْلِیْ وَلِوَالِدَیَّ وَلِلْمُؤمِنِیْنَ یَوْمَ یَقُومُ الْحِسَابُ)'اے میرے پروردگار!مجھے نماز قائم کرنے والا بنا اور میری اولاد کو بھی.اےہمارے رب!دعا قبول کر .پروردگار!مجھے اور میرے والدین کو اور سب ایمان لانے والوں کو اُس دن معاف کردینا جب حساب قائم ہوگا' [ابراھیم :40-41]

( رَبِّ اِنِّیْ اَعُوْذُبِکَ اَنْ اَسْئَلَکَ مَا لَیْسَ لِیْ بِہ عِلْمٌ ، وَ اِلَّا تَغْفِرْلِیْ وَتَرْحَمْنِیۤ اَکُنْ مِّنَ الْخٰسِرِیْنَ ) 'اے میرے رب!میں تیری پناہ مانگتا ہوں اس سے کہ وہ چیز تجھ سے مانگوں جس کا مجھے علم نہیں.اگر تو نے مجھے معاف نا کیا اور رحم نا فرمایا تو میں برباد ہوجاؤں گا' [ھود:47]

( رَبِّ اَدْخِلْنِیْ مُدْخَلَ صِدْقٍ وَّاَخْرَجْنِیْ مُخْرَجَ صِدْقٍ وَّاجْعَلْ لِیْ مِنْ لَدُنْکَ سُلْطٰنًا نَصِیْرًا ) 'پروردگار!مجھ کو جہاں بہی تو لے جا سچائی کے ساتھ لے جا اور جہاں سے بہی نکال سچائی کے ساتھ نکال اور اپنی طرف سے ایک اقتدار کو میرا مددگار بنادے' [بنی اسرائیل:80]

( رَبِّ اَعُوْذُبِکَ مِنْ َھمَزَاتِ الشَّیْطٰنِ ، وَاَعُوْذُبِکَ رَبِّ اَنْ یُحْضَرُوْنِ ) 'پروردگار!میں شیطان کی اکساہٹوں سے تیری پناہ مانگتاہوں ،اور اے میری رب !میں تو اس سے بہی تیری پناہ مانگتا ہوں کہ وہ میری پاس آئیں ' [المؤمنون : 97-98]

( رَبِّ اَوْزِعْنِیْ اَنْ اَشْکُرَ نِعْمَتَکَ الَّتِیْ اَنْعَمْتَ عَلَیَّ وَعَلٰی وَالِدَیَّ وَاَنْ اَعْمَلَ صَالِحًا تَرْضٰہ، وَاَصْلِحْ لِی فِی ذُرِّیَتِیْ ، اِنِّیْ تُبْتُ اِلَیْکَ وَاِنِّیْ مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ ) 'اے میرے رب! مجھے توفیق دے کہ میں تیری ان نعمتوں کا شکر اداکروں جو تونے مجھے اور میرے والدین کو عطا فرمائیں ،اور ایسا نیک عمل کروں جس سے تو راضی ہوجائے ،اور میری اولاد کو بہی نیک بناکر مجھے سکھ دے ،میں تیرے حضور توبہ کرتا ھوں اور میں تیرے فرماں بردار بندوں میں سےھوں' [الاحقاف:15]


( فَاطِرَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ اَنْتَ وَلِیّ فِی الدُّنْیَا وَالْاٰخِرِۃ، تَوفَّنِیْ مُسْلِمًا وَّ اَلْحِقْنِیْ بِالصّٰلِحِیْنَ ) 'اے زمیں وآسمان کے بنانے والے !تو ہی دنیا اور آخرت میں میرا سرپرست ہے .میرا خاتمہ اسلام پر کر اور مجھے صالحین کے ساتھ ملا ' [یوسف:101]
( رَبَّنَا اَفْرِغْ عَلَیْنَا صَبْرًا وَّ تَوَفَّنَا مُسْلِمِیْنَ ) 'اے ہمارے رب!ہم پر صبر کا فیضان کر اور ہمیں دنیا سے اٹھا تو اس حال میں کہ ہم تیرے تابع فرمان ہوں' [الاعراف:126]

( رَبَّنَا اِنَّنَا اٰمَنَّا فَاغْفِرْلَنَا ذُنُوْبَنَا وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ ) 'اے ہمارے رب! ہم ایمان لائے ہماری خطاؤں سے درگزر فرما ،اور ہمیں آتشِ دوزخ سے بچا لے ' [اٰل عمران :16]

( رَبَّنَا اَتْمِمْ لَنَا نُوْرَنَا وَاْغْفِرلَنَا اِنَّکَ عَلٰی کُلِّ شَیْ ءٍ قَدِیْرٌ ) 'اے ہمارے رب! ہمارا نور ہمارے لئے مکمل کردے اور ہم سے درگزر فرما تو ہر چیز پر قدرت رکھتاہے ' [التحریم:8]

( رَبَّنَا اٰتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَۃً وَّ فی الْاٰخِرَۃِ حَسَنَۃً وَّ قِنَا عَذَابَ النَّارِ ) 'اے ہمارے رب! ہمیں دنیا میں بھی بھلائی دے اور آخرت میں بھی بھلائی عطا فرما اور ہمیں آگ کے عذاب سے بچا ' [البقرۃ:201]

( رَبَّنَا اصْرِفْ عَنَّا عَذَابَ جَہنَّمَ اِنَّ عَذَابَھا کَانَ غَرَامًا ، اِنَّھا سَآءَ تْ مُسْتَقَرًّا وَّ مُقَامًا ) 'اے ہمارے رب ! ہمیں جھنم کے عذاب سے بچالے .اس کا عذاب تو جان کا لاگو ہے وہ تو بہت ہی برا جائے قرار اور مقام ہے' [الفرقان:65-66]

( رَبَّنَاھبْ لَنَا مِنْ اَزْوَاجِنَا وَ ذُرِّیٰتِنا قُرَّةَ اَعیُنٍ وَّ اجْعَلْنَا للْمُتَّقِیْنَ اِمَامًا ) 'اے ہمارے رب! ہمیں اپنی بیویوں اور اپنی اولاد سے آنکھوں کی ٹھنڈک عطافرما اور ہمیں پرہیزگاروں کا امام بنا' [القرقان:74]

( رَبَّنَا ظَلَمْنَآ اَنْفُسَنَا ، وَاِنْ لَمْ تَغْفِرْ لَنَا وَتَرْحَمْنَا لَنَکُوْنَنَّ مِنَ الْخَاسِرِیْنَ ) 'اے ہمارے رب!ہم نے اپنے اوپر ظلم کیا ،اب اگر تونےہم سے درگزر نہ فرمایا اور رحم نہ کیا تو یقیناہم خسارہ اٹھانے والوں میں سے ہوجائیں گے' [الاعراف: 23]

( رَبَّنَا اَفْرِغْ عَلَیْنَا صَبْرًا وَّ ثَبِّتْ اَقْدَامَنَا وَانْصُرْنَا عَلَی الْقَوْمِ الکَافِرِیْنَ ) 'اے ہمارے رب!ہم پر صبر کا فیضان کر اور ہمارے قدم جمادے اور کافر قوم پر ہمیں فتح نصیب کر' [البقرۃ:250]

( رَبَّنَا اٰتِنَا مِنْ لَدُنْکَ رَحْمَۃً وَّ ھیَّیْ لَنَا مِنْ اَمْرِنَا رَشَدًا ) 'اے ہمارے رب ! ہمیں اپنی خاص رحمت سے نواز اور ہمارا معاملہ درست کردے' [الکھف:10]

( رَبَّنَا لَا تَجْعَلْنَا فِتْنَۃً لِلْقَوْمَ الظّٰلِمِیْنَ ، وِنَجِّنَا بِرَحْمَتَکَ مِنَ الْقَوْمِ الکٰفِرِیْنَ ) 'اے ہمارے رب!ہمیں ظالم لوگو ں کے لیے فتنہ نہ بنا اور اپنی رحمت سے ہمیں کافروں سے نجات دے' [یونس:85-87]

( رَبَّنَا عَلَیْکَ تَوَکَّلْنَا وَالِیْکَ اَنَبْنَا وَاِلَیْکَ الْمَصِیْرُ ) 'اے ہمارے رب !تیرے ہی اوپر ہم نے بھروسہ کیا اور تیری ہی طرف ہم نے رجوع کرلیا اور تیرے ہی حضور پلٹنا ہے ' [الممتحنہ: 4]

( رَبَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوبَنَا بَعْدَ اِذْھدَیْتَنَا وَھَبْ لَنَا مِنْ لَّدُنْکَ رَحْمَہ ، اِنَّکَ اَنْتَ الْوَھَابُ ) 'پروردگار! جب تو ہمیں سیدے رستے پر لگا چکا ہے تو پہر ہمارے دلوں کو ٹیرھا نہ کرنا ،اور ہمیں اپنے خزانہ فیض سے رحمت عطا کر کہ تو ہی فیاض حقیقی ہے' [اٰل عمران:8]

( رَبَّنَا اٰمَنَّا بِمَآ اَنْزَلْتَ وَاتَبَعْنَا الرَّسُولَ فَاکْتُبْنَا مَعَ الشٰھِدِیْنَ ) 'مالک!جو تو نے فرمان نازل کیاہے ہم نے اسے مان لیا اور رسول کی پیروی قبول کی ،ہمارا نام گواہی دینے والوں میں لکھ لے . [اٰل عمران : 53]

( رَبَّنَا اغْفِرْلَنَا وَلِاِخْوَانِنَا الَّذِیْنَ سَبَقُوْنَا بِالْاِیْمَانِ وَلَا تَجْعَلْ فِیْ قُلُوْبِنَا غِلًّا لِّلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا رَبَّنَا اِنَّکَ رَءُ وْفٌ رَّحِیْمٌ)'اےہمارے رب!ہمیں اور ہمارے ان سب بھائھیوں کو بخش دے جو ہم سے پہلے ایمان لائے ہیں اور ہمارے دلوں میں اہل ایمان کے لیے کوئی بغض نہ رکھ .اےہمارے رب!تو بڑا مھربان اور رحیم ہے' [الحشر:10]

( رَبَّنَا اغْفِرْلَنَا ذُنُوْبَنَا وَاِسْرَافَنَا فیْۤ اَمْرِنَا وَثَبِّتْ اَقْدَمَنَا وَانْصُرْنَا عَلَی الْقَوْمِ الکَافِرِیْنَ ) 'اےہمارے رب!ہماری غلطیوں اور کوتاہیوں سےدرگزر فرما .ہمارےکام میں تیری حدود سےجو تجاوز ہوگیا ہواُسےمعاف فرما اورہمارےقدم جمادےاور کافروں
کےمقابلےمیں ہماری مدد فرما' [اٰل عمران :148]

( رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذُنَآ اِنْ نَسِیْنَآ اَو اَخْطَانَا ' رَبَّنَا وَلَا تَحْمِلْ عَلَیْنَا اِصْرًا کَمَا حَمَلْتَہ، عَلَی الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِنَا ' رَبَّنَا وَلَا تُحَّمِلْنَا مَالَا طَاقَۃَ لَنَا بِہ ' وَاعْفُ عَنَّا ' وَاغْفِرلَنَا وَارْحَمْنَا ' اَنْتَ مَوْلٰ۔نَا فَانْصُرْنَا عَلَی الْقَوْمِ الکٰافِرِیْنَ ) 'اے ہمارے رب! ہم سےبھول چوک میں جو قصور ہوجائیں ان پر گرفت نہ کر اور ہم پر وہ بوجھ نہ ڈال ،جو تو نے ہم سےپہلےلوگوں پرڈالا تہا .پروردگار !جس بار کواٹھانےکی طاقت ہم میں نہیں ہےوہ ہم پر نہ رکھ ، ہمارےساتھ نرمی کر ، ہم سے درگزر فرما ، ہم پر رحم کر ،تو ہمارا مولا ہے ،کافروں کے مقابلے میں ہماری مدد فرما' [البقرۃ:286]

( رَبَّنَا فَاغْفِرْلَنَا ذُنُوبَنَا وَکَفَّرْ عَنَّا سَیّاٰتِنَا وَتَوَفَّنَا مَعَ الْاَبْرَارِ ' رَبَّنَا وَاٰتِنَا مَا وَعَدْتَنَا عَلٰی رُسُلِکَ وَلَا تُخْزِنَا یَوْمَ الْقِیَامَۃ' اِنَّکَ لَا تُخْلِفُ الْمِیْعَادِ ) 'اے ہمارے رب!ہمارے گناہ معاف فرمادے اور ہم سے ہماری برائیاں دور فرمادے اور ہمیں نیکوکاروں کے ساتھ فوت کرنا ،اے ہمارے رب! ہمیں وہ عطا کر جس کا تو نے ہم سے اپنے رسولوں کے ذریعے وعدہ کیا ہے اور ہمیں قیامت کے دن رسوا نہ کرنا بے شک تو اپنے وعدے کے خلاف نہیں کرتا' [آل عمران:193-194]

( حَسْبِیَ اﷲُ لَآ اِلٰہَ الَّا ھُوَ ' عَلَیہِ تَوَکَّلْتُ وَھُوَ رَبُّ الْعَرْشِ العَظِیْمِ ) 'مجھے اﷲھی کافی ھے .اس کے سوا کوئی معبود نھیں میں نے اس پر بھروسہ کیا اور وہی عرشِ عظیم کا مالک ہے ' [سورۃ التوبۃ :129]

( رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا ' اِنَّکَ اَنْتَ السَّمَیْعُ الْعَلِیْمُ ' وَتُبْ عَلَیْنَا ' اِنَّکَ اَنْتَ التَّواب الرَّحِیْمُ ) 'اےہمارے رب !ہم سے یہ خدمت قبول کرلے ،تو سب کی سننے اور سب کچھ جاننے والا ہے اور ہماری کوتاہیوں سے درگزر فرما .تو بڑا معاف کرنے والا اور رحم کرنے والا ہے'


مجھے ایک بابا جی کے تعویذ دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ لیکن وہ ڈبہ پیر ہی لگتے تھے کیونکہ انہوں نے تعویذ پر کچھ لکھا ہی نہیں ہوا تھا اس کا قصہ میں نے اپنے بلاگ پر لکھا تھا۔ پھر ایسے ہی اسی موضوع پر بات کرتے کسی نے بتایا کہ ان کے گھر سے تعویذ نکلے جن پر خانوں میں کچھ نمبرز اور ایک لفظ لکھا تھا۔ جس کو پڑھنے کے بعد کسی صاحبِ علم نے ان لوگوں سے کہا تھا کہ فوراً سے پہلے اس کو پانی میں بہا دیں۔ یہی بات سن کر مجھے تجسس ہوا کہ آیا ایسا ہونا ممکن ہے؟ مزید بھی کچھ واقعات سننے کو ملے ہیں۔
توہم پرستی بھی اسی کو کہتے ہیں؟ ہماری ایک جاننے والی آنٹی جن کے شوہر سرونگ جرنیل تھے ان کے گھر میں کوئی تقریب ہوئی اور اس تقریب میں چیدہ چیدہ لوگوں کو بلایا گیا۔ معلوم ہوا کہ ان کے کوئی بابا جی ہیں جو ان کے پاس آ کر ٹھہرے ہوئے ہیں۔ اور وہ بابا جی جس کو اپنے ڈنڈے سے ایک ضرب لگا دیں سمجھیں اس کی قسمت چمک گئی۔ سنا ہے ان بابا جی کے پاس بڑے بڑے افسران اور سیاسی رہنما جایا کرتے تھے۔ اب مجھے تو کوئی اس تقریب میں لیکر نہیں گیا ورنہ ہو سکتا ہے اس وقت میرے نام کے ساتھ بھی ہر ہائی نس لگا ہوا ہوتا


میری بہنا میں آپ کو اک جملہ بتا رہا ہوں ۔
جملہ ہے " میری جانب متوجہ ہو " ۔ آپ اس جملے کو کسی بھی انسان کے پیچھے کھڑے ہو اس کی گدی پر نظر جما اپنے دل میں دوہرانا شروع کر دیں ۔ آپ کو حیرانگی ہو کہ کچھ ہی دیر بعد وہ انسان آپ کی طرف ایسی نظروں سے دیکھے گا جیسے پوچھ رہا ہو ۔ کہ جی فرمایئے ۔
تعویذ لکھنے کرنے والے ان الفاظ و جملوں کے ذکر کثیر کو اپنے تعویذ کی تحریر بناتے ہیں جو کہ شیطان انہیں القا کرتا ہے ۔ اور شیطان پر بھرپور مکمل یقین ان کے جھوٹ کو ظاہری سچ کا روپ دے دیتا ہے ۔ کاغذ سے پھول بنانا تو بہت آسان ہے مگر خوشبو کی مہک اصلی پھولوں سے ہی ابھرتی ہے ۔
تعویذات قرانی کلام سے بھی لکھے جاتے ہیں ۔ اور سچے لکھنے والے ان تعویذوں کو کاغذ پر نہیں لکھتے بلکہ سائل کی پیشانی یا سینے پر دل کے اوپر اپنی شہادت کی انگلی سےلکھتے ہیں ۔
جہاں تک بات کہ " بابا جی کا ڈنڈے سے ضرب لگانا " تو میری بہنا یہ تو بہت عام سی بات ہے ۔ آپ بھی کامل یقین کے ساتھ " یہ کامل یقین آپ اور آپ کے پروردگار کے تعلق پر قائم ہے " کسی بھی انسان کو اک تھپکی دے کہیں کہ جا بچہ تو کامیاب ہوا ۔ اور وہ بچہ اپنی محنت سے کامیاب ہوتے آپ کی دعا کا شکر گذار ہوگا ۔ ڈنڈے بابا جی کے اور رشوت و سیاست کی کارگزاری سرکاری افسروں اور سیاست دانوں کو بابا جی کے در جھکائے رکھتی ہے ۔
آج سے قریب پانچ سال پہلے یہاں الریاض میں اک بابا جی بہت شہرہ ہوا تھا ۔ "کوکا کولا والے بابا جی " آپ شوگر کے ہر قسم کے مریضوں کا علاج کوکا کولا کی بڑی بوتل پلا کر کرتے تھے ۔ اور بلا مبالغہ اکثریت کو صحت یاب ہوتے دیکھا ہے ۔وہ شوگر کہ مریض کو یہ کہتے تھے کہ یہ کوکا کولا زہر ہے تیرے لیئے ۔ لیکن اگر تو مجھ پر یقین کرتے یہ کوکا کولا کی بڑی بوتل پی جا تو تو ٹھیک ہو جائیے گا ۔ کچھ انکار کر جاتے تھے ۔ اور کچھ بیماری سے تنگ آئے پی جاتے تھے۔ اور صحت یاب ہو کر اپنے ساتھ کچھ اور مریض لے آتے تھے ۔ نذیر حسین نام تھا ان کا ۔ پیشے سے فوٹو گرافر تھے ۔ان کی کہانی بھی عجیب تھی ۔ وقت ملا تو تحریر کروں گا ۔

یہ تو بہت عجیب ہے۔ حالانکہ ہم ان دیوی دیوتاؤں کو بے جان کہتے ہیں۔


ہمارے نزدیک ہمارے عقائد کے تحت یہ دیوی دیوتا صرف قصے کہانیاں ہیں ۔ مگر ان پر یقین رکھنے والے ان سے ملاقات اور ان کی جانب مدد پر پورا یقین رکھتے ہیں ۔ اور "یقین " سے تو لوگ پتھرسے مراد پاتے اسے پوجنے لگتے ہیں ۔

برطانیہ میں میرے ایک یونیورسٹی فیلو ایک سٹور پر پارٹ ٹائم جاب کرتے تھے۔ وہ سٹور میں بھوتوں کی کہانیاں سناتے تھے جو مائیکرو ویو سے ان کا کھانا نکال کر کھا جاتے تھے یا چلتا ٹی وی بند کر دیتے تھے وغیرہ۔

گھروں میں پتھر برسنا ۔ خون کے چھینٹوں کا برسنا ۔ کھڑکی کھلنا ۔ دروازے کا بند ہونا ۔ چیزوں کا غائب ہوجا نا ۔ یہ اک عجب سلسلہ ہے جس کی ڈور ماضی سے بندھی ہوتی ہے ۔ اس جگہ پر جہاں یہ واقعات رونما ہوتے ہیں ۔ وہاں پر ماضی بعید میں رونما ہونے والے کوئی واقعہ ان کی بنیاد ہوتا ہے ۔ مگر حال کو چھوڑ ماضی کھنگالے کون ۔؟
 
ہمارے نزدیک ہمارے عقائد کے تحت یہ دیوی دیوتا صرف قصے کہانیاں ہیں ۔ مگر ان پر یقین رکھنے والے ان سے ملاقات اور ان کی جانب مدد پر پورا یقین رکھتے ہیں ۔ اور "یقین " سے تو لوگ پتھرسے مراد پاتے اسے پوجنے لگتے ہیں ۔
نہیں نایاب بھائی ان کی حقیقت ہے یہ ایسے ہی خالی خولی نہیں مشہور کردیا گیا ہے۔

گھروں میں پتھر برسنا ۔ خون کے چھینٹوں کا برسنا ۔ کھڑکی کھلنا ۔ دروازے کا بند ہونا ۔ چیزوں کا غائب ہوجا نا ۔ یہ اک عجب سلسلہ ہے جس کی ڈور ماضی سے بندھی ہوتی ہے ۔ اس جگہ پر جہاں یہ واقعات رونما ہوتے ہیں ۔ وہاں پر ماضی بعید میں رونما ہونے والے کوئی واقعہ ان کی بنیاد ہوتا ہے ۔ مگر حال کو چھوڑ ماضی کھنگالے کون ۔؟
گھروں میں پتھر برسنا وغیرہ بھی عملیات کا حصہ ہے اور کوئی زیادہ مشکل کام نہیں ہے
 

نایاب

لائبریرین
نہیں نایاب بھائی ان کی حقیقت ہے یہ ایسے ہی خالی خولی نہیں مشہور کردیا گیا ہے۔
گھروں میں پتھر برسنا وغیرہ بھی عملیات کا حصہ ہے اور کوئی زیادہ مشکل کام نہیں ہے
محترم بھائی بحیثیت مسلم ہم ان قصوں کو دیومالائی قرار دیتے ہیں ۔
جہاں تک بات ہے ان کے حقیقت ہونے کی تو یہ بات کوئی ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ
ہندو مذہب بہت قدیم ہے ۔ یہ جتنے بھی دیوی دیوتاؤں کا ذکر ملتا ہے ۔
یہ سب کسی نہ کسی صورت اپنے وقتوں میں انسانیت کے خدمتگار ٹھہرتے ہیں ۔
لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان کے قصوں پر غبار جمتا گیا ۔
اور وقت کے ساتھ ان کے ماننے والے ان پر اسرار کی دھند جماتے رہے ۔
یہ آج بھی ان کے لیئے حقیقت ہیں جو کہ یقین کے ساتھ انہیں پکارتے ہیں ۔،
بحیثیت مسلم ہم صرف اللہ کو ٌپکار سکتے ہیں ۔ اگر انہیں پکاریں تو دائرہ اسلام سے خارج ہو جاتے ہیں ۔
بلا شک عملیات سے کام لیتے موکلات کے ذریعے گھروں پر پتھر خون برسایا جا سکتا ہے ۔
اور یہ بھی حقیقت ہے کہ جن گھروں میں پراسرار واقعات رونما ہوتے ہیں ۔
یہ گھر جس زمین پر بنے ہوتے ہیں ۔
ماضی بعید و قریب میں اس زمین پر رونما ہوا کوئی واقعہ بھی ان کا سبب کا ہو سکتا ہے ۔
 
محترم بھائی بحیثیت مسلم ہم ان قصوں کو دیومالائی قرار دیتے ہیں ۔
جہاں تک بات ہے ان کے حقیقت ہونے کی تو یہ بات کوئی ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ
ہندو مذہب بہت قدیم ہے ۔ یہ جتنے بھی دیوی دیوتاؤں کا ذکر ملتا ہے ۔
یہ سب کسی نہ کسی صورت اپنے وقتوں میں انسانیت کے خدمتگار ٹھہرتے ہیں ۔
لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان کے قصوں پر غبار جمتا گیا ۔
اور وقت کے ساتھ ان کے ماننے والے ان پر اسرار کی دھند جماتے رہے ۔
یہ آج بھی ان کے لیئے حقیقت ہیں جو کہ یقین کے ساتھ انہیں پکارتے ہیں ۔،
بحیثیت مسلم ہم صرف اللہ کو ٌپکار سکتے ہیں ۔ اگر انہیں پکاریں تو دائرہ اسلام سے خارج ہو جاتے ہیں ۔
بلا شک عملیات سے کام لیتے موکلات کے ذریعے گھروں پر پتھر خون برسایا جا سکتا ہے ۔
اور یہ بھی حقیقت ہے کہ جن گھروں میں پراسرار واقعات رونما ہوتے ہیں ۔
یہ گھر جس زمین پر بنے ہوتے ہیں ۔
ماضی بعید و قریب میں اس زمین پر رونما ہوا کوئی واقعہ بھی ان کا سبب کا ہو سکتا ہے ۔
نہیں میں ہندو مذہب کی بات نہیں کررہاہوں بلکہ بحیثیت مجموعی ہر جگہ جس جس جگہ کوئی بُت وغیرہ ہوتا ہے اس کی بات کررہا ہوں جیسا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مقام جہاں پر عزیٰ کا بت تھا ادھر حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ رمضان المبارک کے مہینے 8ہجری کو بھیجا ۔۔۔۔۔۔طوالت کے خوف سے مختصرا بیان کرتا ہوں بنی عامر کے ساتھ مقابلہ ادھر ہی وہ مشہور زمانہ واقعہ ہوا کہ جب حضور اکرم صلی اللہ عیہ وسلم نے فرمایا جس کا مفہوم کچھ یوں بنتا ہے کہ اے خالد تونے ان کا دل چیر کر دیکھا تھا کہوہ لوگ اوپری دل سے کلمہ پڑھ رہے تھے۔ خیر جب حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ واپس آئے تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اپ نے کیا کیا تو حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا میں نے عزیٰ کو ڈھادیا تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کوئی خاص بات دیکھی تو جوابا عرض کیا کہ نہیں تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جا اس کو توڑ کر آؤ حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ واپس آئے تو جب عزیٰ کے بت کے پاس پہنچے تو اس کے پروہت نے کہا کہ عزیٰ تجھے تباہ کردے گی تو حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس کو دھکا دیکر ہٹا دیا اور گرز مار کر بت کو ٹکڑے ٹکڑے کردیا تو اسی وقت ایک کالی بجھنگ عریاں عورت اس بت میں سے نکل کر بھاگی۔ حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے واپس آکر واقعہ سنایا تو حضور اکرم صلی اللل علیہ وسلم نے فرمایا کہ اب صحیح طور سے منہدم کیا ہے۔
قصہ مختصر یہ کہ جدھر جدھر یہ شرک کے اڈے ہوتے ہیں وہاں کوئی نہ کوئی شیطانی مخلوق آکر ڈیرہ جمالیتی ہے اور پھر کسی کی پوجا پاٹ سے خوش ہوکر اس کی حاجت روائی بھی کرتی ہے۔
دوسری بات یہ کہ اپ نے شائد کبھی کالی کی حاضری نہیں دیکھی ہے جس پر بھی اس کی حاضری ہوتی ہے اس کی زبان باہر نکل آتی ہے۔
اور جہاں تک پتھر برسانے کی بات ہے تو اس کے لیئے اشکال سبعہ( سواقط سورۃ فاتحہ بھی کہتے ہیں ) کا کبھی کوئی تجربہ کیا ہے؟؟؟؟

@نایاب الف نظامی شاہ حسین ایم اے راجا مغزل خرم شہزاد خرم بنت شبیر الف عین @ ابن سعید ناز پری محمود احمد غزنوی @حسبیب نذیر گل محمد بلال اعظم ساجد @چھوٹاغالبؔ @کاشف اکرم وارثی @نیلم مزمل شیخ بسمل محمد وارث@نبیل مقدس عائشہ عزیز ناعمہ عزیز تعبیر کاشفی ذوالقرنین @ز حال مرزا @قرۃ العین اعوان نیلم الف عین @محمد صابر محب علوی فرحت کیانی@محمد خلیل الرحمٰن دوست @واجد حسینAhmad Ali@​
 
نہیں میں ہندو مذہب کی بات نہیں کررہاہوں بلکہ بحیثیت مجموعی ہر جگہ جس جس جگہ کوئی بُت وغیرہ ہوتا ہے اس کی بات کررہا ہوں جیسا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مقام جہاں پر عزیٰ کا بت تھا ادھر حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ رمضان المبارک کے مہینے 8ہجری کو بھیجا ۔۔۔ ۔۔۔ طوالت کے خوف سے مختصرا بیان کرتا ہوں بنی عامر کے ساتھ مقابلہ ادھر ہی وہ مشہور زمانہ واقعہ ہوا کہ جب حضور اکرم صلی اللہ عیہ وسلم نے فرمایا جس کا مفہوم کچھ یوں بنتا ہے کہ اے خالد تونے ان کا دل چیر کر دیکھا تھا کہوہ لوگ اوپری دل سے کلمہ پڑھ رہے تھے۔ خیر جب حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ واپس آئے تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اپ نے کیا کیا تو حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا میں نے عزیٰ کو ڈھادیا تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کوئی خاص بات دیکھی تو جوابا عرض کیا کہ نہیں تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جا اس کو توڑ کر آؤ حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ واپس آئے تو جب عزیٰ کے بت کے پاس پہنچے تو اس کے پروہت نے کہا کہ عزیٰ تجھے تباہ کردے گی تو حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس کو دھکا دیکر ہٹا دیا اور گرز مار کر بت کو ٹکڑے ٹکڑے کردیا تو اسی وقت ایک کالی بجھنگ عریاں عورت اس بت میں سے نکل کر بھاگی۔ حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے واپس آکر واقعہ سنایا تو حضور اکرم صلی اللل علیہ وسلم نے فرمایا کہ اب صحیح طور سے منہدم کیا ہے۔
قصہ مختصر یہ کہ جدھر جدھر یہ شرک کے اڈے ہوتے ہیں وہاں کوئی نہ کوئی شیطانی مخلوق آکر ڈیرہ جمالیتی ہے اور پھر کسی کی پوجا پاٹ سے خوش ہوکر اس کی حاجت روائی بھی کرتی ہے۔
دوسری بات یہ کہ اپ نے شائد کبھی کالی کی حاضری نہیں دیکھی ہے جس پر بھی اس کی حاضری ہوتی ہے اس کی زبان باہر نکل آتی ہے۔
اور جہاں تک پتھر برسانے کی بات ہے تو اس کے لیئے اشکال سبعہ( سواقط سورۃ فاتحہ بھی کہتے ہیں ) کا کبھی کوئی تجربہ کیا ہے؟؟؟؟

@نایاب الف نظامی شاہ حسین ایم اے راجا مغزل خرم شہزاد خرم بنت شبیر الف عین @ ابن سعید ناز پری محمود احمد غزنوی @حسبیب نذیر گل محمد بلال اعظم ساجد @چھوٹاغالبؔ @کاشف اکرم وارثی @نیلم مزمل شیخ بسمل محمد وارث@نبیل مقدس عائشہ عزیز ناعمہ عزیز تعبیر کاشفی ذوالقرنین @ز حال مرزا @قرۃ العین اعوان نیلم الف عین @محمد صابر محب علوی فرحت کیانی@محمد خلیل الرحمٰن دوست @واجد حسینAhmad Ali@​
مجھے آپ نے صحیح طرح سے ٹیگ نہیں کیا کیونکہ گ کے نیچے زیر نہیں لگائی
 
میرا ایک سوال ہے، وہ یہ کہ گھر کے افراد میں سےکسی ایک مخصوص فرد کے کپڑوں میں سوراخوں کا نمودار ہونا، اسکی کیا حقیقت ہے؟۔۔ایک خاتون کے ساتھ یہ معاملہ پیش آرہا ہے اور انکے کافی کپڑوں میں اور نئے جوڑوں میں سوراخ دیکھے گئے ہیں، جنکی بظاہر کوئی توجیہہ سمجھ نہیں آتی۔ :)
 
میرا ایک سوال ہے، وہ یہ کہ گھر کے افراد میں سےکسی ایک مخصوص فرد کے کپڑوں میں سوراخوں کا نمودار ہونا، اسکی کیا حقیقت ہے؟۔۔ایک خاتون کے ساتھ یہ معاملہ پیش آرہا ہے اور انکے کافی کپڑوں میں اور نئے جوڑوں میں سوراخ دیکھے گئے ہیں، جنکی بظاہر کوئی توجیہہ سمجھ نہیں آتی۔ :)
محمود غزنوی صاحب جہاں تک میں سمجھ پایا ہوں یہ عورت ذہنی یا نفسیاتی بیمار ہے اور جب اس پر دورہ پڑتا ہے یا نیند میں اُٹھ کر یہ خود ہی کپڑوں میں سوراخ کرتی ہے اور جب دورہ اتر جاتا ہے یا جب دوبارہ جاکر سُو جاتی ہے تو پھر اس کو کچھ یاد نہیں رہتا ہے کہ یہ سب میں نے خود ہی کیا ہے۔

 
روحانی بابا : اشکال سبعہ( سواقط سورۃ فاتحہ ) کے بارے میں کچھ بتائیں کہ یہ کیا ہے؟
اشکال سبعہ یا سواقط سورۃ فاتحہ کے بارے میں شیخ ابوالعباس بن احمد المعروف بہ امام بونی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے اپنے شہرہ آفاق تصنیف شمس المعارف و لطائف العوارف کے پہلے حصہ کی فصل نمبر 3 بعنوان اسم اعظم کی تصریفات اور فائدے میں بہت تفصیلاً بیان کیا ہے اگر آپ شوق رکھتے ہیں تو یہ کتاب آپ کو بہت آسانی سے مل جائے گی بس صرف گول پر سرچ کریں
الف نظامی صاحب کچھ وجوہات کی بنا پر میں ادھر اس کو نہیں لکھ سکتا ہوں کیونکہ اردو محفل میں اس کا کوئی زمرہ نہیں ہے اور پھر فضول قسم کے لوگ آکر فضول قسم کی الٹی پلٹی ہانکتے ہیں جس سے طبیعت میں تکدر پیدا ہوتاہے۔
 

تعبیر

محفلین
محمود غزنوی صاحب جہاں تک میں سمجھ پایا ہوں یہ عورت ذہنی یا نفسیاتی بیمار ہے اور جب اس پر دورہ پڑتا ہے یا نیند میں اُٹھ کر یہ خود ہی کپڑوں میں سوراخ کرتی ہے اور جب دورہ اتر جاتا ہے یا جب دوبارہ جاکر سُو جاتی ہے تو پھر اس کو کچھ یاد نہیں رہتا ہے کہ یہ سب میں نے خود ہی کیا ہے۔



یاخدایا کتنا کچھ جمع ہ گیا ہے پڑھنے کے لیے یہاں :eek:
روحانی بابا پڑھے بغیر کیا جواب دے سکتی ہوں لیکن آپ کے اس جواب سے تو لگتا ہے کہ آپ کو خواتین سے خاصی چڑ ہے جیسے :p
 

نایاب

لائبریرین
قصہ مختصر یہ کہ جدھر جدھر یہ شرک کے اڈے ہوتے ہیں وہاں کوئی نہ کوئی شیطانی مخلوق آکر ڈیرہ جمالیتی ہے اور پھر کسی کی پوجا پاٹ سے خوش ہوکر اس کی حاجت روائی بھی کرتی ہے۔
محترم روحانی بابا
آپ کی بات سے مکمل اتفاق ہے
دوسری بات یہ کہ اپ نے شائد کبھی کالی کی حاضری نہیں دیکھی ہے جس پر بھی اس کی حاضری ہوتی ہے اس کی زبان باہر نکل آتی ہے۔
جی یہ حیران کن نظارہ دیکھنے کا اتفاق ہوا بھی ہے اور اک مرتبہ خود کو اس حاضری کے لیئے پیش بھی کیا ۔ لیکن مقصود حاصل نہ ہوا ۔
مگر یہ حقیقت اپنی جگہ کہ دائرہ اسلام میں اس کی کوئی گنجائیش نہیں ۔ اور نا ہی اللہ پر کامل یقین رکھنے والا اس حاضری کا شکار ہوسکتا ہے ۔
اور جہاں تک پتھر برسانے کی بات ہے تو اس کے لیئے اشکال سبعہ( سواقط سورۃ فاتحہ بھی کہتے ہیں ) کا کبھی کوئی تجربہ کیا ہے؟؟؟؟
اشکال سبعہ یا سواقط سورۃ فاتحہ کے بارے میں شیخ ابوالعباس بن احمد المعروف بہ امام بونی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے اپنے شہرہ آفاق تصنیف​
شمس المعارف و لطائف العوارف​
کے پہلے حصہ کی فصل نمبر 3 بعنوان​
اسم اعظم کی تصریفات اور فائدے​
میں بہت تفصیلاً بیان کیا ہے ۔​
میں سمجھ نہیں پایا کہ اس مقام پر اشکال سبعہ کے ذکر کی کیا منطق ہے ۔ ؟
" سبع مثانی " کسی بھی عامل کے عمل کو ساقط کرنے میں پہلے درجے پر ہے ۔
اس سے اگر پتھر برسانے کا کام لیا جا سکتا ہے تو میں اس سے انجان ہوں ۔
شمس المعارف میں فاضل مصنف نے بسم اللہ سے لیکر والناس تک تمام وہ آیات جو کہ کسی صورت بھی اسم اعظم کی حامل کہلا سکتیں ہیں ۔
انہیں فلکیات کے ساتھ منطبق کرتے تعویذات بنانا ۔ اور ان کے عملیات کو بیان فرمایا ہے ۔
پتھر برسنے سے ان کا تعلق کیا ہے ۔ میں سمجھ نہ پایا ۔ کچھ سمجھا دیں تو جزاک اللہ خیراء
باقی " سبع مثانی " سورت الفاتحہ کہیں پتھر برستے ہوں تو ان کے ساقط کرنے میں بلا شبہ معاون ہی نہیں بلکہ شافی ہے ۔
میرے محترم بھائی دسترخوان اس کے سامنے ہی بچھانا بہتر ہوتا ہے جس کی کیفیت سے بھوک کا اظہار ہو ۔
زبردستی دستر خوان سجا کسی کو کھانے پر مجبور کرنا اس سے بھی زیادتی اور رزق کا نقصان بھی ۔
 

نایاب

لائبریرین
میرا ایک سوال ہے، وہ یہ کہ گھر کے افراد میں سےکسی ایک مخصوص فرد کے کپڑوں میں سوراخوں کا نمودار ہونا، اسکی کیا حقیقت ہے؟۔۔ایک خاتون کے ساتھ یہ معاملہ پیش آرہا ہے اور انکے کافی کپڑوں میں اور نئے جوڑوں میں سوراخ دیکھے گئے ہیں، جنکی بظاہر کوئی توجیہہ سمجھ نہیں آتی۔ :)
محترم بھائی اس سوال کا جواب دینے کے لیئے کچھ سوالوں کا جواب لازم ہے ۔
اس فرد کی عمر کیا ہے ۔ ؟
اس فرد کی جسمانی صحت کیسی ہے ۔
اس فرد کی ذہنی حالت کیسی ہے ۔
کیا یہ فرد کسی صورت مرگی یا نیند میں چلنے کے مرض کا شکار ہے ۔
سوراخ بالکل نئے کپڑوں میں ملتے ہیں کہ استعمال شدہ کپڑوں میں ۔
سوراخ پھٹے ہوئے ہوتے ہیں یا کہ کسی اوزار سے کاٹے ہوئے ۔
یہ سوراخ ان سلے کپڑوں میں ہوتے ہیں کہ سلے سلائے کپڑوں میں ۔
یہ سوراخ کب نظر آتے ہیں ۔ دن کے کسی مخصوص حصے میں ۔
کیا کبھی اس فرد کے پہنے ہوئے کپڑوں میں بھی سوراخ ہوا۔
اس فرد کا نام بمعہ والدہ کا نام ۔
اور تحقیق کہ غیب کا علم صرف اللہ کے پاس
پاک ہے وہ ذات جو ہمیں اس کی آگہی سے نوازتی ہے جس سے ہم انجان ہوتے ہیں ۔
 
روحانی بابا! کچھ لوگوں کو پیدائش پر قدرتی طور پر جنوں کی ایک جماعت تابع کی جاتی ہے، اور اس قسم کے صرف دو افراد اس وقت دنیا میں موجود ہیں۔
اس بات میں کتنی حقیقت ہے۔
 
Top