جزاک اللہ نایاب بھائی۔
یہ میرے ذاتی خیالات ہیں میری بہنابہت اچھی طرح سے وضاحت کر رہے ہیں۔ آپ کا بیان مکمل ہو جائے تو پھر سوال پوچھوں گی۔ گزشتہ کچھ عرصے سے چند ایسی باتیں دیکھنے اور سننے کو ملیں کہ تجسس ہوا واقعی ان باتوں میں حقیقت ہوتی ہے یا نہیں۔
مزید کا انتظار رہے گا۔
محترم بھائیمسلمان آپس میں اتحاد و اتفاق کی اینٹ کیوں نہیں لگاتے؟
ہم کیوں نا کوشش کر کے دیکھیں اور یوزر بھی ملیں گے انشااللہمحترم بھائی
ہم اپنے اپنے مسلک کو ہرا بھرا رکھنے کے لیئے
پانی لگانے میں اتنے مصروف رہتے ہیں کہ
باقی کے چمن کی جانب ہماری توجہ ہی نہیں ہوپاتی ۔
اور تعمیر کے لیئے اینٹ اٹھانا ہمیں مشقت لگتا ہے ۔
جزاک اللہ نایاب بھائی۔ بہت اچھی طرح سے وضاحت کی۔ دلچسپ و عجیب۔ مجھے پڑھتے ہوئے یہی لگا کہ کسی اور دنیا میں پہنچ گئی ہوں۔ اور بہت سی باتیں میرے ذہن میں کلیئر ہو گئیں۔ ابھی ایک سوال اور بھی ہے وہ بعد میں پوچھوں گی۔یہ میرے ذاتی خیالات ہیں میری بہنا
جو کہ میرے ذاتی ناقص علم و مشاہدے پر قائم ہیں ۔
ان سے بہر صورت اختلاف ممکن ہے ۔
۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
اللہ تعالیٰ نے قران پاک میں جادو کے لیئے لفظ "سحر" (چھپی ہوئی چیز )استعمال کیا ہے ۔
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ وہ سحر سیکھتے اور سکھاتے تھے اور اس علم سحر جو کہ اس آیت کا مصداق ہے "مَا يُفَرِّقُونَ بِهِ بَيْنَ الْمَرْءِ وَزَوْجِهِ"کے ذریعے وہ آدمی اور اس کی بیوی کے درمیان جدائی پیدا کردیتے تھے۔ آدمی کا دماغ خراب ہوجاتا تھاوہ بیوی کو طلاق دے بیٹھتا تھا۔ یابیوی خاوند سے لڑنا شروع کردیتی تھی۔ ان کے حالات بگڑ جاتے تھے۔ جادو بہرحالاک ایسی چیز ہے جس کے ذریعے دلوں میں اختلاف پید ا ہوجاتا ہے۔ دماغ خراب ہوجاتا ہے۔ یہ جادو کی حقیقت اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے قرآن مجید فرقان حمید میں بیان فرمادی ہے۔
جادو کا وجود ہے۔
جادو کے ذریعے نفع اور نقصان ہوجاتا ہے ۔
یہ نفع او ر نقصان باذن اللہ ہوتا ہے۔
اللہ کے اذن اور اجازت کے بغیر کچھ بھى نہیں ہوسکتا۔
نایاب بھائی یہ طریقہ کار سورہ الناس کا ورد والا ہے یا کچھ اور بھی ہے؟جادو کا وہ طریقہ علاج جو شریعت نے دیا ہے وہ کرنا چاہیے ، وہ جائز اور درست ہے۔ اور غیر شرعى طریقے جادو کےلیے ہوں یا جنات بھگانے کےلیے ، ان سے اجتناب ضرورى ہے۔
مجھے ایک بابا جی کے تعویذ دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ لیکن وہ ڈبہ پیر ہی لگتے تھے کیونکہ انہوں نے تعویذ پر کچھ لکھا ہی نہیں ہوا تھا اس کا قصہ میں نے اپنے بلاگ پر لکھا تھا۔ پھر ایسے ہی اسی موضوع پر بات کرتے کسی نے بتایا کہ ان کے گھر سے تعویذ نکلے جن پر خانوں میں کچھ نمبرز اور ایک لفظ لکھا تھا۔ جس کو پڑھنے کے بعد کسی صاحبِ علم نے ان لوگوں سے کہا تھا کہ فوراً سے پہلے اس کو پانی میں بہا دیں۔ یہی بات سن کر مجھے تجسس ہوا کہ آیا ایسا ہونا ممکن ہے؟ مزید بھی کچھ واقعات سننے کو ملے ہیں۔تعویذوں کو با اثر بنانے کے لیئے یہ "فرعون، نمرود، ہامان، قارون اور شداد " کی جملہ خصوصیات عمل و کردار کو اپناتے ہیں پھر ان کا نام تعویذؤں کی تحاریر کے دائین بائیں اوپر نیچے لکھتے کسی پاک آیت کو نمبروں میں تبدیل کرتے الٹ ترتیب سے لکھ کرابلیس سے بھی مدد مانگتے ہیں۔
یہ تو بہت عجیب ہے۔ حالانکہ ہم ان دیوی دیوتاؤں کو بے جان کہتے ہیں۔پاکستان میں یہ جادوگری کی دنیا ہندو مذہب میں پوجی جانے والی کالی ماتا (کالی دیوی) جو ایک بربادی اور تباہی کی دیوی سمجھی جاتی ہے اس کا مندر مغربی بنگال کے شہر کلکتہ میں واقع ہے اور اسے کالی گھاٹ بھی کہا جاتا ہے)پر قائم ہے ۔ کالی دیوی ایک کالے سیاہ رنگ کی عورت ہے جو آٹھ ہاتھ رکھتی ہے ایک میں تلوار دوسرے میں انسانی سر اور دیگر ہاتھوں میں بھی مختلف ہتھیار ہوتے ہیں اس کے گلے میں انسانی کھوپٹریوں کا ہار اور بدن پر انسانی چہروں اور بازؤں کا زیر جامہ ہوتا ہے اس کی آنکھیں سرخ ،گالوں اور سینے پر انسانی خون لگا ہوتا ہے جبکہ ایک انسانی لاش کے اوپر یہ کھڑی ہوتی ہے۔کالی ماتا کے ماننے والے اس کے چرنوں میں قربانی پیش کرتے ہیں ۔ دراصل یہ سب شیطان کی پیروکاری ہے ۔
برطانیہ میں میرے ایک یونیورسٹی فیلو ایک سٹور پر پارٹ ٹائم جاب کرتے تھے۔ وہ سٹور میں بھوتوں کی کہانیاں سناتے تھے جو مائیکرو ویو سے ان کا کھانا نکال کر کھا جاتے تھے یا چلتا ٹی وی بند کر دیتے تھے وغیرہ۔جادو کےمتعلق ان بنیادی حقیقتوں کواگرذہن میں رکھاجائے توتمام مافوق الفطرت اورجادوئی واقعات (جوجھوٹے نہیں ہوتے)کی اصلیت کو آسانی سے سمجھا جا سکتا ہے کسی آسیب زدہ گھرجہاں بجلی خودبخودجلتی بجھتی رہتی ہو ۔دیواروں سے تصویریں گرتی ہوں ‘چیزیں ہوامیں اڑتی ہوئی نظرآتی ہیں ۔فرش سےچرچراہٹ کی آواز نکلتی ہو ۔ یہ سب کسی عامل کے ماتحت اشارے پر اس کے ہمراہ رہنے والے موکلات کی حرکات ہوتی ہیں جوخودپوشیدہ رہ کرمادی چیزوں پراس طرح کے عمل کرتے ہیں ۔
جزاک اللہ نایاب بھائی۔ بہت اچھی طرح سے وضاحت کی۔ دلچسپ و عجیب۔ مجھے پڑھتے ہوئے یہی لگا کہ کسی اور دنیا میں پہنچ گئی ہوں۔ اور بہت سی باتیں میرے ذہن میں کلیئر ہو گئیں۔ ابھی ایک سوال اور بھی ہے وہ بعد میں پوچھوں گی۔
نایاب بھائی یہ طریقہ کار سورہ الناس کا ورد والا ہے یا کچھ اور بھی ہے؟
مجھے ایک بابا جی کے تعویذ دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ لیکن وہ ڈبہ پیر ہی لگتے تھے کیونکہ انہوں نے تعویذ پر کچھ لکھا ہی نہیں ہوا تھا اس کا قصہ میں نے اپنے بلاگ پر لکھا تھا۔ پھر ایسے ہی اسی موضوع پر بات کرتے کسی نے بتایا کہ ان کے گھر سے تعویذ نکلے جن پر خانوں میں کچھ نمبرز اور ایک لفظ لکھا تھا۔ جس کو پڑھنے کے بعد کسی صاحبِ علم نے ان لوگوں سے کہا تھا کہ فوراً سے پہلے اس کو پانی میں بہا دیں۔ یہی بات سن کر مجھے تجسس ہوا کہ آیا ایسا ہونا ممکن ہے؟ مزید بھی کچھ واقعات سننے کو ملے ہیں۔
توہم پرستی بھی اسی کو کہتے ہیں؟ ہماری ایک جاننے والی آنٹی جن کے شوہر سرونگ جرنیل تھے ان کے گھر میں کوئی تقریب ہوئی اور اس تقریب میں چیدہ چیدہ لوگوں کو بلایا گیا۔ معلوم ہوا کہ ان کے کوئی بابا جی ہیں جو ان کے پاس آ کر ٹھہرے ہوئے ہیں۔ اور وہ بابا جی جس کو اپنے ڈنڈے سے ایک ضرب لگا دیں سمجھیں اس کی قسمت چمک گئی۔ سنا ہے ان بابا جی کے پاس بڑے بڑے افسران اور سیاسی رہنما جایا کرتے تھے۔ اب مجھے تو کوئی اس تقریب میں لیکر نہیں گیا ورنہ ہو سکتا ہے اس وقت میرے نام کے ساتھ بھی ہر ہائی نس لگا ہوا ہوتا
یہ تو بہت عجیب ہے۔ حالانکہ ہم ان دیوی دیوتاؤں کو بے جان کہتے ہیں۔
برطانیہ میں میرے ایک یونیورسٹی فیلو ایک سٹور پر پارٹ ٹائم جاب کرتے تھے۔ وہ سٹور میں بھوتوں کی کہانیاں سناتے تھے جو مائیکرو ویو سے ان کا کھانا نکال کر کھا جاتے تھے یا چلتا ٹی وی بند کر دیتے تھے وغیرہ۔
گھروں میں پتھر برسنا وغیرہ بھی عملیات کا حصہ ہے اور کوئی زیادہ مشکل کام نہیں ہےہمارے نزدیک ہمارے عقائد کے تحت یہ دیوی دیوتا صرف قصے کہانیاں ہیں ۔ مگر ان پر یقین رکھنے والے ان سے ملاقات اور ان کی جانب مدد پر پورا یقین رکھتے ہیں ۔ اور "یقین " سے تو لوگ پتھرسے مراد پاتے اسے پوجنے لگتے ہیں ۔
نہیں نایاب بھائی ان کی حقیقت ہے یہ ایسے ہی خالی خولی نہیں مشہور کردیا گیا ہے۔
گھروں میں پتھر برسنا ۔ خون کے چھینٹوں کا برسنا ۔ کھڑکی کھلنا ۔ دروازے کا بند ہونا ۔ چیزوں کا غائب ہوجا نا ۔ یہ اک عجب سلسلہ ہے جس کی ڈور ماضی سے بندھی ہوتی ہے ۔ اس جگہ پر جہاں یہ واقعات رونما ہوتے ہیں ۔ وہاں پر ماضی بعید میں رونما ہونے والے کوئی واقعہ ان کی بنیاد ہوتا ہے ۔ مگر حال کو چھوڑ ماضی کھنگالے کون ۔؟
محترم بھائی بحیثیت مسلم ہم ان قصوں کو دیومالائی قرار دیتے ہیں ۔نہیں نایاب بھائی ان کی حقیقت ہے یہ ایسے ہی خالی خولی نہیں مشہور کردیا گیا ہے۔گھروں میں پتھر برسنا وغیرہ بھی عملیات کا حصہ ہے اور کوئی زیادہ مشکل کام نہیں ہے
نہیں میں ہندو مذہب کی بات نہیں کررہاہوں بلکہ بحیثیت مجموعی ہر جگہ جس جس جگہ کوئی بُت وغیرہ ہوتا ہے اس کی بات کررہا ہوں جیسا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مقام جہاں پر عزیٰ کا بت تھا ادھر حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ رمضان المبارک کے مہینے 8ہجری کو بھیجا ۔۔۔۔۔۔طوالت کے خوف سے مختصرا بیان کرتا ہوں بنی عامر کے ساتھ مقابلہ ادھر ہی وہ مشہور زمانہ واقعہ ہوا کہ جب حضور اکرم صلی اللہ عیہ وسلم نے فرمایا جس کا مفہوم کچھ یوں بنتا ہے کہ اے خالد تونے ان کا دل چیر کر دیکھا تھا کہوہ لوگ اوپری دل سے کلمہ پڑھ رہے تھے۔ خیر جب حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ واپس آئے تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اپ نے کیا کیا تو حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا میں نے عزیٰ کو ڈھادیا تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کوئی خاص بات دیکھی تو جوابا عرض کیا کہ نہیں تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جا اس کو توڑ کر آؤ حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ واپس آئے تو جب عزیٰ کے بت کے پاس پہنچے تو اس کے پروہت نے کہا کہ عزیٰ تجھے تباہ کردے گی تو حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس کو دھکا دیکر ہٹا دیا اور گرز مار کر بت کو ٹکڑے ٹکڑے کردیا تو اسی وقت ایک کالی بجھنگ عریاں عورت اس بت میں سے نکل کر بھاگی۔ حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے واپس آکر واقعہ سنایا تو حضور اکرم صلی اللل علیہ وسلم نے فرمایا کہ اب صحیح طور سے منہدم کیا ہے۔محترم بھائی بحیثیت مسلم ہم ان قصوں کو دیومالائی قرار دیتے ہیں ۔
جہاں تک بات ہے ان کے حقیقت ہونے کی تو یہ بات کوئی ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ
ہندو مذہب بہت قدیم ہے ۔ یہ جتنے بھی دیوی دیوتاؤں کا ذکر ملتا ہے ۔
یہ سب کسی نہ کسی صورت اپنے وقتوں میں انسانیت کے خدمتگار ٹھہرتے ہیں ۔
لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان کے قصوں پر غبار جمتا گیا ۔
اور وقت کے ساتھ ان کے ماننے والے ان پر اسرار کی دھند جماتے رہے ۔
یہ آج بھی ان کے لیئے حقیقت ہیں جو کہ یقین کے ساتھ انہیں پکارتے ہیں ۔،
بحیثیت مسلم ہم صرف اللہ کو ٌپکار سکتے ہیں ۔ اگر انہیں پکاریں تو دائرہ اسلام سے خارج ہو جاتے ہیں ۔
بلا شک عملیات سے کام لیتے موکلات کے ذریعے گھروں پر پتھر خون برسایا جا سکتا ہے ۔
اور یہ بھی حقیقت ہے کہ جن گھروں میں پراسرار واقعات رونما ہوتے ہیں ۔
یہ گھر جس زمین پر بنے ہوتے ہیں ۔
ماضی بعید و قریب میں اس زمین پر رونما ہوا کوئی واقعہ بھی ان کا سبب کا ہو سکتا ہے ۔
مجھے آپ نے صحیح طرح سے ٹیگ نہیں کیا کیونکہ گ کے نیچے زیر نہیں لگائینہیں میں ہندو مذہب کی بات نہیں کررہاہوں بلکہ بحیثیت مجموعی ہر جگہ جس جس جگہ کوئی بُت وغیرہ ہوتا ہے اس کی بات کررہا ہوں جیسا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مقام جہاں پر عزیٰ کا بت تھا ادھر حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ رمضان المبارک کے مہینے 8ہجری کو بھیجا ۔۔۔ ۔۔۔ طوالت کے خوف سے مختصرا بیان کرتا ہوں بنی عامر کے ساتھ مقابلہ ادھر ہی وہ مشہور زمانہ واقعہ ہوا کہ جب حضور اکرم صلی اللہ عیہ وسلم نے فرمایا جس کا مفہوم کچھ یوں بنتا ہے کہ اے خالد تونے ان کا دل چیر کر دیکھا تھا کہوہ لوگ اوپری دل سے کلمہ پڑھ رہے تھے۔ خیر جب حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ واپس آئے تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اپ نے کیا کیا تو حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا میں نے عزیٰ کو ڈھادیا تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کوئی خاص بات دیکھی تو جوابا عرض کیا کہ نہیں تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جا اس کو توڑ کر آؤ حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ واپس آئے تو جب عزیٰ کے بت کے پاس پہنچے تو اس کے پروہت نے کہا کہ عزیٰ تجھے تباہ کردے گی تو حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس کو دھکا دیکر ہٹا دیا اور گرز مار کر بت کو ٹکڑے ٹکڑے کردیا تو اسی وقت ایک کالی بجھنگ عریاں عورت اس بت میں سے نکل کر بھاگی۔ حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے واپس آکر واقعہ سنایا تو حضور اکرم صلی اللل علیہ وسلم نے فرمایا کہ اب صحیح طور سے منہدم کیا ہے۔
قصہ مختصر یہ کہ جدھر جدھر یہ شرک کے اڈے ہوتے ہیں وہاں کوئی نہ کوئی شیطانی مخلوق آکر ڈیرہ جمالیتی ہے اور پھر کسی کی پوجا پاٹ سے خوش ہوکر اس کی حاجت روائی بھی کرتی ہے۔
دوسری بات یہ کہ اپ نے شائد کبھی کالی کی حاضری نہیں دیکھی ہے جس پر بھی اس کی حاضری ہوتی ہے اس کی زبان باہر نکل آتی ہے۔
اور جہاں تک پتھر برسانے کی بات ہے تو اس کے لیئے اشکال سبعہ( سواقط سورۃ فاتحہ بھی کہتے ہیں ) کا کبھی کوئی تجربہ کیا ہے؟؟؟؟
@نایاب الف نظامی شاہ حسین ایم اے راجا مغزل خرم شہزاد خرم بنت شبیر الف عین @ ابن سعید ناز پری محمود احمد غزنوی @حسبیب نذیر گل محمد بلال اعظم ساجد @چھوٹاغالبؔ @کاشف اکرم وارثی @نیلم مزمل شیخ بسمل محمد وارث@نبیل مقدس عائشہ عزیز ناعمہ عزیز تعبیر کاشفی ذوالقرنین @ز حال مرزا @قرۃ العین اعوان نیلم الف عین @محمد صابر محب علوی فرحت کیانی@محمد خلیل الرحمٰن دوست @واجد حسینAhmad Ali@
محمود غزنوی صاحب جہاں تک میں سمجھ پایا ہوں یہ عورت ذہنی یا نفسیاتی بیمار ہے اور جب اس پر دورہ پڑتا ہے یا نیند میں اُٹھ کر یہ خود ہی کپڑوں میں سوراخ کرتی ہے اور جب دورہ اتر جاتا ہے یا جب دوبارہ جاکر سُو جاتی ہے تو پھر اس کو کچھ یاد نہیں رہتا ہے کہ یہ سب میں نے خود ہی کیا ہے۔میرا ایک سوال ہے، وہ یہ کہ گھر کے افراد میں سےکسی ایک مخصوص فرد کے کپڑوں میں سوراخوں کا نمودار ہونا، اسکی کیا حقیقت ہے؟۔۔ایک خاتون کے ساتھ یہ معاملہ پیش آرہا ہے اور انکے کافی کپڑوں میں اور نئے جوڑوں میں سوراخ دیکھے گئے ہیں، جنکی بظاہر کوئی توجیہہ سمجھ نہیں آتی۔
اشکال سبعہ یا سواقط سورۃ فاتحہ کے بارے میں شیخ ابوالعباس بن احمد المعروف بہ امام بونی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے اپنے شہرہ آفاق تصنیف شمس المعارف و لطائف العوارف کے پہلے حصہ کی فصل نمبر 3 بعنوان اسم اعظم کی تصریفات اور فائدے میں بہت تفصیلاً بیان کیا ہے اگر آپ شوق رکھتے ہیں تو یہ کتاب آپ کو بہت آسانی سے مل جائے گی بس صرف گول پر سرچ کریںروحانی بابا : اشکال سبعہ( سواقط سورۃ فاتحہ ) کے بارے میں کچھ بتائیں کہ یہ کیا ہے؟
محمود غزنوی صاحب جہاں تک میں سمجھ پایا ہوں یہ عورت ذہنی یا نفسیاتی بیمار ہے اور جب اس پر دورہ پڑتا ہے یا نیند میں اُٹھ کر یہ خود ہی کپڑوں میں سوراخ کرتی ہے اور جب دورہ اتر جاتا ہے یا جب دوبارہ جاکر سُو جاتی ہے تو پھر اس کو کچھ یاد نہیں رہتا ہے کہ یہ سب میں نے خود ہی کیا ہے۔
نایاب الف نظامی شاہ حسین ایم اے راجا مغزل خرم شہزاد خرم بنت شبیر الف عین@ ابن سعید ناز پری محمود احمد غزنوی حسیب نذیر گِل محمد بلال اعظم ساجد @چھوٹاغالبؔ @کاشف اکرم وارثی @نیلم مزمل شیخ بسمل محمد وارث نبیل مقدس عائشہ عزیز ناعمہ عزیز تعبیر کاشفی ذوالقرنین @زِ حال مرزا نیلم الف عین @محمد صابر محب علوی فرحت کیانی دوست @واجد حسین
محترم روحانی باباقصہ مختصر یہ کہ جدھر جدھر یہ شرک کے اڈے ہوتے ہیں وہاں کوئی نہ کوئی شیطانی مخلوق آکر ڈیرہ جمالیتی ہے اور پھر کسی کی پوجا پاٹ سے خوش ہوکر اس کی حاجت روائی بھی کرتی ہے۔
جی یہ حیران کن نظارہ دیکھنے کا اتفاق ہوا بھی ہے اور اک مرتبہ خود کو اس حاضری کے لیئے پیش بھی کیا ۔ لیکن مقصود حاصل نہ ہوا ۔دوسری بات یہ کہ اپ نے شائد کبھی کالی کی حاضری نہیں دیکھی ہے جس پر بھی اس کی حاضری ہوتی ہے اس کی زبان باہر نکل آتی ہے۔
میں سمجھ نہیں پایا کہ اس مقام پر اشکال سبعہ کے ذکر کی کیا منطق ہے ۔ ؟اور جہاں تک پتھر برسانے کی بات ہے تو اس کے لیئے اشکال سبعہ( سواقط سورۃ فاتحہ بھی کہتے ہیں ) کا کبھی کوئی تجربہ کیا ہے؟؟؟؟
اشکال سبعہ یا سواقط سورۃ فاتحہ کے بارے میں شیخ ابوالعباس بن احمد المعروف بہ امام بونی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے اپنے شہرہ آفاق تصنیفشمس المعارف و لطائف العوارفکے پہلے حصہ کی فصل نمبر 3 بعنواناسم اعظم کی تصریفات اور فائدےمیں بہت تفصیلاً بیان کیا ہے ۔
محترم بھائی اس سوال کا جواب دینے کے لیئے کچھ سوالوں کا جواب لازم ہے ۔میرا ایک سوال ہے، وہ یہ کہ گھر کے افراد میں سےکسی ایک مخصوص فرد کے کپڑوں میں سوراخوں کا نمودار ہونا، اسکی کیا حقیقت ہے؟۔۔ایک خاتون کے ساتھ یہ معاملہ پیش آرہا ہے اور انکے کافی کپڑوں میں اور نئے جوڑوں میں سوراخ دیکھے گئے ہیں، جنکی بظاہر کوئی توجیہہ سمجھ نہیں آتی۔