میرا نہیں خیال کہ لگیچرز بیسڈ فانٹ ھی نستعلیق کا حل ہے کیونکہ صرف نستعلیق کے لیگیچرز کو ہی دیکھا جائےتو وہ بظاہر 18000 ممکنہ اور صحیح معنوں میں 40000 سے بھی اوپر کی تعداد بنتی ہیں۔ اتنے زیادہ لیگیچرز کو ایک فانٹ میں سمونا اور پھر اس بات کا بھی خیال رکھنا کہ اگر فانٹ میں لیگیچر دستیاب نہ ہو تو پھر کیا ہو۔ یقینا اس کے لئے ایک متبادل کیریکٹر بیسڈ فانٹ ہر حال میں چاھیئے کہ جو اس صورت حال میں لیگیچر کی عدم دستیابی پر اسکا متبادل کیریکٹر بیسڈ فانٹ سے بنا دے۔ اس کی سب سے بڑی مثال ان پیج ہے۔
اس حقیقت کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا بہتر نہیں ہے کہ کیا بجائے لیگیچر بیسڈ فانٹ بنانے کہ ایک ایسا مکمل کیریکٹر بیسڈ فانٹ تخلیق کیا جائے جو کہ کم سے کم ممکنہ اشکال پر مشتمل ہو۔ اور ساتھ گولائشوں اور نقاط کی اچھی پلیسمنٹ کے ساتھ بنے تو مجھے یقین ہے کہ وہ سسٹم کو کبھی اتنا سلو کرے گا۔
السلام علیکم
سب سے پہلے آپ کو اس تھریڈ میں خوش آمدید۔
جیسا فونٹ آپ چاہتے ہیں، ایسا فونٹ پاک نستعلیق کی شکل میں ہمارے پاس موجود ہے۔
مگر مسئلہ یہ ہے کہ ایسا کوئِ بھی فونٹ، جس میں کم سے کم ممکنہ اشکال استعمال کی جائیں، وہ اپنا نستعلیقی حسن اس بری طرح کھو دے گا کہ کوئی اسے پوچھنے والا نہ ہو گا۔ [پاک نستعلیق کو میدان میں سالہا سال گذر گئے ہیں، مگر شاید ہی اردو کی کوئی ویب سائیٹ ہو جو اس فونٹ کو استعمال کرتی ہو]
جو بھی یونیکوڈ نستعلیق فونٹ بنے گا، اسے دو چیلنجوں کا سامنا ہو گا۔
۱۔ پہلا رفتار، کہ اسکی رفتار نسخ فونٹز کی طرح تیز ہونی چاہیے۔
۲۔ اور دوسرا یہ کہ اس کا نستعلیقی حسن ہر صورت میں انپیج کی نوری نستعلیق کے برابر یا زیادہ ہونا چاہیے۔
جب تک کوئی نستعلیق فونٹ ان دو چیلنجوں کا سامنا نہ کر سکے، اُس وقت تک وہ کامیاب نہیں ہو سکتا۔
مسئلہ یہ ہے کہ حب کسی یونیکوڈ نستعلیق فونٹ کے حسن کو برقرار رکھنا چاہیں تو لازمی طور پر اسکا اثر اسکی رفتار پر پڑتا ہے۔
تو اسکا ایک حل یہ ہو سکتا ہے کہ لگیچرز کا استعمال کرتے ہوئے رفتار کو بڑھا دیا جائے۔
یہ عین ممکن ہے کہ اردو زبان میں لگیچرز کی تعداد اٹھارہ ہزار سے بڑھ کر چار ہزار ہو۔۔۔۔ مگر یہ بھی حقیقیت ہے کہ عملی زندگی میں ہمیں اپنے اردو ٹیکسٹ کے لیے اٹھارہ ہزار کیا، شاید دس ہزار ہی ایسے لگیچرز کی ضرورت پڑتی ہو جو بار بار Repeat ہوتے ہیں۔
چنانچہ اگر ایک صفحے پر 95 فیصد لگیچرز ہوں اور بقیہ 5 فیصد کو کریکٹر بیسڈ فونٹ دکھائے، تو مجموعی طور پر ہمارے پاس ایک ایسا فونٹ موجود ہو گا جسکا حسن بھی برقرار رہے گا اور جسکی رفتار بھی تیز ہو گی۔
//////////////////////
حسن علوی بھائی،
کیاآپ کی پہنچ کسی خطاط تک ہے؟
اگر میری پہنچ کسی خطاط تک ہوتی تو میں اُس سے کہتی کہ وہ مجھے دو تین صفحات پر اردو ایسے نستعلیقی سٹائیل میں لکھ کر دے جس میں یہ خصوصیات ہوں:
۱۔ اس میں کم سے کم ممکنہ اردو حروف کی "ابتدائی"، "درمیانی" اور "اختتامی" اشکال استعمال ہوں۔
۲۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے خطاط آزاد ہے کہ وہ ہر قسم کے نستعلیق سٹائیل [مثلا دہلوی، لاہوری، فارسی نستعلیقی سٹائیلز] کی کھچڑی بنا دے، مگر آوٹ پٹ میں ایسا نستعلیقی فونٹ دے جو کہ انتہائی سادہ ہو اور کم سے کم اشکال پر مبنی ہو۔
تو پہلے کاغذ پر کسی خطاط کو یہ ٹاسک دیں۔ اور جب کاغذ پر خطاطی سے یہ ٹاسک پورا ہو جائے، تو پھر انہیں سکین کر کے نیٹ پر پیش کیا جائے اور صرف اسکے بعد ایسے فونٹ کو بنانے کی کوئی کوشش ہو سکتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بہرحال، یہ ایک لمبی بحث ہے اور اس مقصد کے لیے ہمیں چاہیے کہ ہم ایک دوسرا تھریڈ کھول لیں، اور اس تھریڈ کو ایسے فانٹ کی تکمیل کے لیے رہنے دیں جہاں مقاصد حاصل کرنے کے لیے ایک ہی فونٹ میں کریکٹر اور لگیچرز کو جمع کر دیا گیا ہو۔
والسلام۔
پی ایس:
صرف ایک بات اور، آپ نے جو کم سے کم اشکال پر مبنی اردو نستعلیق فونٹ کی بات کی ہے، تو یہ چیز پاک نستعلیق بناتے وقت بھی لوگوں کے ذہنوں میں تھی، اور جب پاک ڈاٹا والے ماہر نستعلیق اور جوہر نستعلیق بنا رہے تھے تو اس وقت بھی انکے ذہنوں میں تھی۔
مگر نتیجہ کیا نکلا؟
نتیجہ کچھ حوصلہ افزا نہیں نکلا۔ پاک نستعلیق کی طرح جوہر نستعلیق بھی ناکامی کی سطح پر ہے [اگرچہ کہ اسکو سہارا دینے کے لیے اس میں 1700 لگیچرز بھی شامل کر دیے گئے ہیں، مگر پھر بھی اس میں خوبصورتی پیدا ہوتی ہے اور نہ رفتار]