آصف اثر
معطل
میرا سوال دوبارہ ملاحظہ کیجیے۔
کیا کسی بھی قوت کے بغیر کسی شے میں حرکت پیدا ہوسکتی ہے؟
میرا سوال دوبارہ ملاحظہ کیجیے۔
جس طرح یہ سوچ خلافِ حقیقت ہے کہ نظریہ ارتقا کے حاملین نے بیٹھے بٹھائے ایک شخص کے نظریات کو بلاتحقیق بے چوں و چرا تسلیم کرلیا ہے اور وہ ایک خلافِ عقل چیز پر بضد ہیں،
شکریہ۔ عارف بسا اوقات جلدی کرجاتے ہیں۔
خلاف حقیقت مطلب؟ نظریہ ارتقا میں خلاف حقیقت تو کچھ بھی نہیں
خلاف حقیقت مطلب؟ نظریہ ارتقا میں خلاف حقیقت تو کچھ بھی نہیں
عارف میں منتظر ہوں۔خلاف حقیقت مطلب؟ نظریہ ارتقا میں خلاف حقیقت تو کچھ بھی نہیں
نہیں۔۔۔میرا سوال دوبارہ ملاحظہ کیجیے۔
کیا کسی بھی قوت کے بغیر کسی شے میں حرکت پیدا ہوسکتی ہے؟
خیریت ہے؟خلاف حقیقت مطلب؟ نظریہ ارتقا میں خلاف حقیقت تو کچھ بھی نہیں
ماشاءاللہجہاں تک بندروں کی بات ہے تو ایک سیدھی سی بات ہے ۔ کسی کو اگر شوق ہے کہ اس کے دادا پرداد ، لکڑ دادا ، بھکڑ دادا بندر تھے تو بڑے شوق سے کہے
شکریہ۔ عارف بسا اوقات جلدی کرجاتے ہیں۔
خلاف حقیقت مطلب؟ نظریہ ارتقا میں خلاف حقیقت تو کچھ بھی نہیں
سیلف ریپلیکیشن آر این اے مالیکیولز سے شروع ہوئی جو بعد میں ڈبل ہیلکس یعنی ڈی این اے کے ارتقا تک پہنچی۔ تمام جانداروں میں اربوں کھربوں خلیے ہیں اور ہر خلیے میں ڈی این اے موجود ہے جسکے مطابق یہ خلیے ریپلیکیٹ ہوتے رہتے ہیں ہیں۔ ہم سب کا ارتقا اس یک خلیا مخلوق بیکٹریا سے ہوا جو ارتقائی منازل طے کرتے حالیہ حالت کو پہنچا۔ ارتقا دائمی ہے اور مسلسل وقوع پذیر ہے۔اب آپ کے جواب پر آتے ہیں۔
ان میں اس صلاحیت کی موجودگی کے کیا اسباب ہیں؟
اور
یہ سیلف ریپلیکیٹنگ مالیکیول کہاں سے آئے، یعنی ان کو وجود کیسے ملی؟
یہی عین مذہبی سائنس ہے کہ انسان کا ارتقا بندروں سے ہوا۔ حالانکہ سائنس میں کہیں موجود نہیں کہ انسانوں کا جد کوئی بندر تھاویسے کافی دلچسپ موضوع ہے ۔ سیکھنے کو بہت کچھ مل رہا ہے ۔
جہاں تک بندروں کی بات ہے تو ایک سیدھی سی بات ہے ۔ کسی کو اگر شوق ہے کہ اس کے دادا پرداد ، لکڑ دادا ، بھکڑ دادا بندر تھے تو بڑے شوق سے کہے ۔میرے جدِ امجد تو انسان تھے اللہ کے فضل سے ۔باندر نہ ہون تے
جی حضور خیریت بلکہ حیرانی ہے کہ یہ لڑی ابھی تک غائب نہیں ہوئیخیریت ہے؟
لیکن قدرت کیلئے ناممکن نہیں ہے۔نہیں۔۔۔
انسان کے لیے ناممکنات میں سے ہے!!!
اپنے ارتقا کیلئے منتظر ہیں؟ اپنی اولاد میں دیکھیں
نظریہ ارتقا کوئی فلسفہ نہیں جس پر عقیدتا ایمان لانا یا نہ لانا برابر ہے۔ نظریہ ارتقا ایک سائنسی تھیوری ہے جو لاتعداد مشاہدات و تجربات سے ثابت ہو چکی ہے۔ ماڈرن بیالوجی کو نظریہ ارتقا سمجھے بغیر پڑھنا ممکن ہی نہیں۔اول: جو نظریہ ارتقا کو ایک کائناتی حقیقت تسلیم کرتے ہیں۔اور اسے عقیدہ توحید کے خلاف جانتے ہوئے اس پر قائم ہیں۔
دوم: جو اس کی تردید کرتے ہیں اور اس کے برعکس عقیدہ توحید کے قائل ہیں۔
سوم: وہ ہیں جو ان دونوں کے درمیان مطابقت کی راہ پر چلنا چاہتے ہیں، یا یوں کہہ لیں کہ وہ موحد رہتے ہوئے نظریہ ارتقا کو تسلیم کرنا چاہتے ہیں۔
آر این اے کی بنیاد کس پر قائم ہوئی اور یہ کیوں کر ڈبل ہیلکس ڈی این اے کے ارتقاء تک پہنچی؟یعنی یہ آر این اے ہی کیوں نہ رہی یا ڈبل سے آگے کیوں نہ گئی؟سیلف ریپلیکیشن آر این اے مالیکیولز سے شروع ہوئی جو بعد میں ڈبل ہیلکس یعنی ڈی این اے کے ارتقا تک پہنچی۔
عارف مجھے خوشی ہے آپ سنجیدہ علمی گفتگو میں دلچسپی رکھتے ہیں۔یہی عین مذہبی سائنس ہے کہ انسان کا ارتقا بندروں سے ہوا۔ حالانکہ سائنس میں کہیں موجود نہیں کہ انسانوں کا جد کوئی بندر تھا