نبیل
تکنیکی معاون
ایک اور اہم بات یہ ہے کہ مسجد بنانے کے لئے عموماً زمین خریدی نہیں جاتی
دوسرے لفظوں میں زیادہ تر مساجد زمینوں پر ناجائز قبضہ کرکے بنائی جاتی ہیں۔
ایک اور اہم بات یہ ہے کہ مسجد بنانے کے لئے عموماً زمین خریدی نہیں جاتی
بہترین!!دوسرے لفظوں میں زیادہ تر مساجد زمینوں پر ناجائز قبضہ کرکے بنائی جاتی ہیں۔
تحریک انصاف حکومت نے علما کرام سے مشاورت کے بعد رمضان کریم میں نماز و تراویح کیلئے لائحہ عمل جاری کر دیا ہے۔
پاکستان میں عام دکانوں پر موجود اشیا سے کلورین کا محلول کیسے بنتا ہے؟؟؟تحریک انصاف حکومت نے کہا:8 ) مسجد اور امام بارگاہ کے فرش کو صاف کرنے کے لییے پانی میں کلورین کا محلول بنا کر دھویا جائے۔
دوسرے لفظوں میں زیادہ تر مساجد زمینوں پر ناجائز قبضہ کرکے بنائی جاتی ہیں۔
ایک سوال: کیا زمین پر ناجائز قبضہ کرکے بنائے جانے والی مساجد میں ادا کی جانے والی نمازیں بارگاہ الٰہی میں قبول ہوتی ہیں یا واپس نمازیوں کے منہ پر ماری جاتی ہیں؟بہترین!!
عبادات کے بارگاہِ ایزدی میں قبول و منظور ہونے یا عابد کے منہ پر مارنے کا اختیار کلی طور پر مالکِ دوجہاں کے پاس ہے، اور اس بارے میں انسان صرف کوشش ( خشوع و خضوع) کرسکتا ہے اور ربِ کریم سے دعا کرسکتا ہے کہ وہ اس کی ٹوٹی پھوٹی عبادت کو قبول و منظور فرمائے۔ایک سوال: کیا زمین پر ناجائز قبضہ کرکے بنائے جانے والی مساجد میں ادا کی جانے والی نمازیں بارگاہ الٰہی میں قبول ہوتی ہیں یا واپس نمازیوں کے منہ پر ماری جاتی ہیں؟
مزید یہ کہ جب سامنا بھی پھیپھڑوں کے مرض کی وبا سے ہو تو پھیپھڑوں کو پہلے سے نقصان پہنچا لینا اپنی جگہ مسائل پیدا کرے گا۔سانس کے ساتھ پھیپھڑوں میں کلورین جانا صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ اور بعض حالات میں جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔
اور اس زیادہ تر کا آپ کے پاس کوئی ثبوت موجود نہیں لیکن الزام لگانے میں کیا ہرج ہے؟دوسرے لفظوں میں زیادہ تر مساجد زمینوں پر ناجائز قبضہ کرکے بنائی جاتی ہیں۔
ہر جائز طور پر خریدی گئی زمین کا لینڈ ریکارڈ بطور ثبوت موجود ہوتا ہے۔ کیا زیادہ ترمساجد ایسا ثبوت فراہم کر سکتی ہیں؟ اسلام آباد میں واقع معروف لال مسجد تک یہ ثبوت فراہم نہ کر سکی۔اور زیادہ تر کا کوئی ثبوت موجود نہیں۔
آپ کو یہ پڑھنا چاہیےہر جائز طور پر خریدی گئی زمین کا لینڈ ریکارڈ بطور ثبوت موجود ہوتا ہے۔ کیا زیادہ ترمساجد ایسا ثبوت فراہم کر سکتی ہیں؟ اسلام آباد میں واقع معروف لال مسجد تک یہ ثبوت فراہم نہ کر سکی۔
ہارپک میں یہ موجود ہے ۔ایسا کون سا بلیچ ہے جس میں اصل بلیچ یعنی سوڈیم ہائپوکلورائٹ موجود ہو
بجا! ویسے حکومت کے پاس اگر وسائل محدود ہیں تو اپنی مدد آپ کے تحت بھی بہت سے مسائل حل کیے جا سکتے ہیں۔ پاکستان میں جتنی کثیر تعداد میں مساجد موجود ہیں، اگر غور کیا جائے تو موجودہ ہنگامی حالات میں یہ کسی نعمت غیر مترقبہ سے کم نہیں۔ ان سے عوامی بہبود کے کئی کام لیے جا سکتے ہیں۔ اگر ہرمسجد کو وقتی طور پر ایک فلاحی ادارے کا درجہ دے دیا جائے، اور لوگ اپنی خیرات، فنڈز، زکوٰۃ، اور صدقات وغیرہ اپنے اپنے علاقے کی مساجد میں ہی جمع کروائیں۔ اور پھر یہیں سے آگے مستحقین تک ترسیل ہو، تو نہ صرف لاک ڈاؤن کے عرصے کو بڑھانا ممکن ہے بلکہ اس بات کو بھی یقینی بنایا جا سکتا ہے کہ یہ رقم اصل مستحقین تک ہی پہنچے گی۔ کیونکہ اہل علاقہ و محلہ ایک دوسرے کو زیادہ بہتر جانتے ہیں کہ کون حقدار ہے اور کون نہیں۔ تاریخ شاہد ہے کہ کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں، چاہے وہ سیلاب ہو، زلزلہ ہو یا کوئی اور قدرتی آفت، لوگوں نے ہمیشہ دل کھول کر عطیات دئیے ہیں۔آج کل جہاں باقی لوگوں کو ریلیف پیکج فراہم کیا جا رہا ہے، وہاں اگر مساجد کے لیے بھی کچھ ایسا انتظام ہو جائے تو شاید ایک بڑے نقصان سے بچا جا سکتا ہے
اور زیادہ ترکا کوئی ثبوت موجود نہیں۔
بہت اچھی تجاویز ہیں۔ حکومتی نمائندگان تک پہنچا دیتا ہوں۔ جزاک اللہبجا! ویسے حکومت کے پاس اگر وسائل محدود ہیں تو اپنی مدد آپ کے تحت بھی بہت سے مسائل حل کیے جا سکتے ہیں۔ پاکستان میں جتنی کثیر تعداد میں مساجد موجود ہیں، اگر غور کیا جائے تو موجودہ ہنگامی حالات میں یہ کسی نعمت غیر مترقبہ سے کم نہیں۔ ان سے عوامی بہبود کے کئی کام لیے جا سکتے ہیں۔ اگر ہرمسجد کو وقتی طور پر ایک فلاحی ادارے کا درجہ دے دیا جائے، اور لوگ اپنی خیرات، فنڈز، زکوٰۃ، اور صدقات وغیرہ اپنے اپنے علاقے کی مساجد میں ہی جمع کروائیں۔ اور پھر یہیں سے آگے مستحقین تک ترسیل ہو، تو نہ صرف لاک ڈاؤن کے عرصے کو بڑھانا ممکن ہے بلکہ اس بات کو بھی یقینی بنایا جا سکتا ہے کہ یہ رقم اصل مستحقین تک ہی پہنچے گی۔ کیونکہ اہل علاقہ و محلہ ایک دوسرے کو زیادہ بہتر جانتے ہیں کہ کون حقدار ہے اور کون نہیں۔ تاریخ شاہد ہے کہ کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں، چاہے وہ سیلاب ہو، زلزلہ ہو یا کوئی اور قدرتی آفت، لوگوں نے ہمیشہ دل کھول کر عطیات دئیے ہیں۔
اگر خدانخوستہ ملک میں وباء کسی طور شدت بھی اختیار کر جاتی ہے۔ تو انہی مساجد کی صورت میں ہمارے پاس بنے بنائے قرنطینہ سنٹر موجود ہیں۔ ہر رمضان لاکھوں کی تعداد میں لوگ بالکل الگ تھلگ، مساجد میں اعتکاف بیٹھتے ہیں جو کہ قرنطینہ کی ہی ایک شکل ہے۔لہذا ایسے انتظامات کرنے کی اہلیت بھی ہمارے ہاں پہلے سے ہی موجود ہے-
پاکستان میں نہیں۔ ہارپک 10X میں ہائڈرو کلورک ایسڈ ہی ہے۔ہارپک میں یہ موجود ہے ۔
نیکی اور پوچھ پوچھ۔بہت اچھی تجاویز ہیں۔ حکومتی نمائندگان تک پہنچا دیتا ہوں۔ جزاک اللہ
میں پاکستانی ریکٹ اینڈ کولمین والے ہارپک کی بات کر رہا ہوں۔پاکستان میں نہیں۔ ہارپک 10X میں ہائڈرو کلورک ایسڈ ہی ہے۔
جس ملک میں علما کرام خود کو ریاست و حکومت سے بالا سمجھتے ہیں اور جہاں کی عوام ریاستی رٹ کو چیلنج کرنا اپنا نصب العین مانتی ہو۔ وہاں یہی کچھ ہی ہونا ہے۔یعنی اسلام آباد کی دو تہائی سے زیادہ مساجد میں جمعہ کی نماز میں پچاس سے زیادہ لوگ تھے