نواز شریف کو سزا دباؤ پر سنائی، احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو جاری

فرقان احمد

محفلین
عدلیہ کو جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو کا نوٹس لینا چاہیے، وزیراعظم
ویب ڈیسک ایک گھنٹہ پہلے
اپوزیشن کا کوئی حربہ کارگر ثابت نہیں ہوسکے گا اور احتساب کا عمل جاری رہے گا، عمران خان فوٹو:فائل

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے حکومتی ترجمانوں کو ہدایت کی ہے کہ ن لیگ کی جانب سے اداروں پر حملوں کا منہ توڑ جواب دیا جائے جبکہ عدلیہ کو جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو کا نوٹس لینا چاہیے۔

اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت حکومتی ترجمانوں کا اجلاس ہوا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اداروں کو متنازع بنانے کی کوشش کی جارہی ہے، لہذا ن لیگ کے ہتھکنڈوں اور اداروں پر حملوں کا منہ توڑ جواب دیا جائے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ن لیگ ماضی میں بھی عدلیہ پردباوٴ ڈالتی رہی ہے، لیکن یہ نیا پاکستان ہے اور اب ایسا نہیں چلے گا، اپوزیشن کا کوئی حربہ کارگر ثابت نہیں ہوسکے گا اور احتساب کا عمل جاری رہے گا۔

جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اس معاملے میں حکومت کو فریق نہیں بننا چاہیے، عدلیہ آزاد اور خود مختار ہے، عدلیہ کو مبینہ ویڈیو کا نوٹس لینا چاہیے۔

واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) نے نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں سزا سنانے والے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو جاری کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ جج نے دباؤ میں سزا کا فیصلہ دیا جس کے لیے ان کی غیر اخلاقی ویڈیو سے انہیں بلیک میل بھی کیا گیا۔
حکومت فریق نہیں بنے گی اور نہ بننا چاہیے۔ اپوزیشن بھی یہی کہتی ہے کہ ہمارا معاملہ کسی اور سے ہے۔ جن کی طرف انگلیاں اٹھ رہی ہیں، وہ کہتے ہیں کہ آپ آپس میں کیوں گتھم گتھا ہیں۔ :) ناظرین! اسٹیبلشیائی کھیل ایک بار پھر سنسنی خیز مرحلے میں داخل ہوا چاہتا ہے۔ :)
 

جاسم محمد

محفلین
حکومت فریق نہیں بنے گی اور نہ بننا چاہیے۔ اپوزیشن بھی یہی کہتی ہے کہ ہمارا معاملہ کسی اور سے ہے۔ جن کی طرف انگلیاں اٹھ رہی ہیں، وہ کہتے ہیں کہ آپ آپس میں کیوں گتھم گتھا ہیں۔ :) ناظرین! اسٹیبلشیائی کھیل ایک بار پھر سنسنی خیز مرحلے میں داخل ہوا چاہتا ہے۔ :)
اصول تو فریق بننے کی ضرورت نہیں ہے۔ البتہ جب ایک سیاسی جماعت ملک کے اداروں پر کیچڑ اچھال کر سیاسی شہید بننے کی کوشش کرے گی اور دیگر اپوزیشن جماعتیں اس کی حمایت میں اتریں گی۔ تو حکومتی جماعت جو ملک کے اداروں کے ساتھ ایک پیج پر ہے خاموش نہیں بیٹھے گی۔ بلکہ اس پراپگنڈہ کا بھرپور جواب دے گی۔
 

فرقان احمد

محفلین
اصول تو فریق بننے کی ضرورت نہیں ہے۔ البتہ جب ایک سیاسی جماعت ملک کے اداروں پر کیچڑ اچھال کر سیاسی شہید بننے کی کوشش کرے گی اور دیگر اپوزیشن جماعتیں اس کی حمایت میں اتریں گی۔ تو حکومتی جماعت جو ملک کے اداروں کے ساتھ ایک پیج پر ہے خاموش نہیں بیٹھے گی۔ بلکہ اس پراپگنڈہ کا بھرپور جواب دے گی۔
اور یہی اپوزیشن چاہتی ہے کہ حکومت کھل کر سامنے آ جائے۔ :) دراصل، پاکستان میں حکومت کے مقدر میں سبکی ہی سبکی ہوتی ہے۔ ہنی مون پیریڈ کب کا گزر چکا۔ اب حکومتی جماعت کو وہی سب کچھ 'برداشت' کرنا ہو گا جو وہ بطور اپوزیشن جماعت کرتے رہے ہیں۔ کوئی بھاشن اپوزیشن کو متاثر نہیں کر سکتا ہے۔
 

جان

محفلین
اصول تو فریق بننے کی ضرورت نہیں ہے۔ البتہ جب ایک سیاسی جماعت ملک کے اداروں پر کیچڑ اچھال کر سیاسی شہید بننے کی کوشش کرے گی اور دیگر اپوزیشن جماعتیں اس کی حمایت میں اتریں گی۔ تو حکومتی جماعت جو ملک کے اداروں کے ساتھ ایک پیج پر ہے خاموش نہیں بیٹھے گی۔ بلکہ اس پراپگنڈہ کا بھرپور جواب دے گی۔
اس سے قطع نظر کہ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ ایک پیج پر ہیں، جب اسٹیبلشمنٹ خود کیچڑ میں پاؤں مارے گی تو اس طرح ان کا دامن تو صاف ہرگز نہ رہے گا۔ البتہ آپ دونوں ایک پیج پر ہیں تو ان کے حصے کا کیچڑ آپ پہ بھی قدرتی طور پر پڑ گیا ہے۔ اس ویڈیو سے یقیناً پی ٹی آئی کے اینٹی کرپشن بیانیے کو بھی دھچکا لگا ہے اور آپ اسٹیبلشمنٹ کا نام لے کر در اصل اپنے پارٹی بیانیے کو بچانے کی بھی کوشش کر رہے ہیں اور اسٹیبلشمنٹ کی حمایت حاصل بھی کرنا چاہ رہے ہیں۔
اگر ادارے چاہتے ہیں ان پر کوئی کیچڑ نہ اچھالے تو وہ خود کیچڑ میں پاؤں نہ رکھیں اور سیاسی معاملات سے دور رہیں۔ حکومتی اداروں میں ویڈیو ریلیز کے بعد سے کھلبلی اور یکے بعد دیگرے پریس کانفرنسز اس بات کو تقویت بخشتے ہیں کہ دال میں یقیناً کچھ کالا ہے۔
 
آخری تدوین:

جان

محفلین
حکومت فریق نہیں بنے گی اور نہ بننا چاہیے۔
حکومت اور اسٹیبلشمنٹ ایک پیج پر ہیں تو میری دانست میں حکومت فریق بنے گی کیونکہ اسٹیبلشمنث خود پیچھے بیٹھ کر کھیلے گی اور خان صاحب کو آگے فرنٹ مین کے طور پر رکھے گی۔ کھیل البتہ بہت دلچسپ ہے۔ پوری پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کو اگر کسی سے خطرہ ہے تو وہ مریم نواز ہے۔ حکومتی حلقے اور اسٹیبلشمنٹ اس سے مکمل طور پر باخبر ہیں۔ پی ٹی آئی کے سوشل میڈیائی مجاہد بھی اس بات کا کئی بار تذکرہ کر چکے ہیں لہذا اس کو دیوار سے لگانے کے لیے کھیل ترتیب دیا جا رہا ہے اور شاید اسی ویڈیو کو ہی وجہ بنایا جائے۔ ن لیگ توڑنے کی سر توڑ کوشش بھی جاری ہے۔
خان صاحب کی کشتی بھی گردش میں ہے، ایک چپو اسٹیبلشمنٹ کے ہاتھ میں ہے اور دوسرا عدالت کے ہاتھ میں اور پانی کا بہاؤ بھی الٹی سمت میں ہے۔ خان صاحب صرف بولنے کی حد تک محدود ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
پوری پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کو اگر کسی سے خطرہ ہے تو وہ مریم نواز ہے۔
بظاہر لگتا ہے مریم نواز کو پہلے اسلام آباد ہائی کورٹ اور پھر سپریم کورٹ سے عدالتی ریلیف اسی دن کیلئے دیا گیا تھا۔ تاکہ موجودہ سیاست میں ہلچل مچی رہے۔ اور اس کی آڑ میں پس پردہ لوگ اپنے دیرینہ مقاصد کے حصول کا تعاقب کرتے رہیں :)
 

فرقان احمد

محفلین
حکومت اور اسٹیبلشمنٹ ایک پیج پر ہیں تو میری دانست میں حکومت فریق بنے گی کیونکہ اسٹیبلشمنث خود پیچھے بیٹھ کر کھیلے گی اور خان صاحب کو آگے فرنٹ مین کے طور پر رکھے گی۔ کھیل البتہ بہت دلچسپ ہے۔ پوری پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کو اگر کسی سے خطرہ ہے تو وہ مریم نواز ہے۔ حکومتی حلقے اور اسٹیبلشمنٹ اس سے مکمل طور پر باخبر ہیں۔ پی ٹی آئی کے سوشل میڈیائی مجاہد بھی اس بات کا کئی بار تذکرہ کر چکے ہیں لہذا اس کو دیوار سے لگانے کے لیے کھیل ترتیب دیا جا رہا ہے اور شاید اسی ویڈیو کو ہی وجہ بنایا جائے۔ ن لیگ توڑنے کی سر توڑ کوشش بھی جاری ہے۔
خان صاحب کی کشتی بھی گردش میں ہے، ایک چپو اسٹیبلشمنٹ کے ہاتھ میں ہے اور دوسرا عدالت کے ہاتھ میں اور پانی کا بہاؤ بھی الٹی سمت میں ہے۔ خان صاحب صرف بولنے کی حد تک محدود ہیں۔
اب اسٹیبلشمنٹ پر ایک معنوں میں بازی اُلٹ بھی رہی ہے!
 

فرقان احمد

محفلین
اسی لئے ٹی وی چینلز بند اور صحافیوں کے ٹویٹر اکاؤنٹس معطل کئے جا رہے ہیں۔
گویا کشتی ڈوبنے کے آثار نمایاں ہیں۔ پاکستان اس واحد ادارے کے لیے نہیں بنا تھا۔ ہمیں کم از کم نام نہاد سیاست دانوں سے کسی حد تک بہتری کی اُمید رہتی ہے، حب الوطنی کے ان ٹھیکے داروں سے ہمیں کبھی کسی بھلائی کی توقع نہ رہی ہے۔ ابھی تو محض شروعات ہیں۔ اگر اسٹیبلشمنٹ آگے چل کر کوئی انتہائی قدم اٹھا بھی لیتی ہے تو پھر عالمی پابندیوں کے لیے بھی تیار رہنا ہو گا۔
 

جاسم محمد

محفلین
اگر اسٹیبلشمنٹ آگے چل کر کوئی انتہائی قدم اٹھا بھی لیتی ہے تو پھر عالمی پابندیوں کے لیے بھی تیار رہنا ہو گا۔
سیاسی مافیا نے تو سی این این سے انٹرویو کی آفیشل درخواست بھی کر دی ہے۔ تاکہ ملک کے اداروں کو عالمی میڈیا میں بدنام کر کے سیاست چمکائی جائے۔
D-9v-XFh-Xk-AEPIFq.jpg
 

فرقان احمد

محفلین
سیاسی مافیا نے تو سی این این سے انٹرویو کی آفیشل درخواست بھی کر دی ہے۔ تاکہ ملک کے اداروں کو عالمی میڈیا میں بدنام کر کے سیاست چمکائی جائے۔
D-9v-XFh-Xk-AEPIFq.jpg
اصل یا نقل سے قطع نظر امر واقعہ یہ ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے کئی حقیقی محب وطن بھی عاجز آئے بیٹھے ہیں۔ کم از کم ہمیں اگر کوئی کہے کہ ان خاکیوں سے حب الوطنی کا سرٹیفکیٹ لیں تو ہم غدار کہلوانا پسند کریں گے۔ :) اندر سے یہ قوتیں کمزور ہوتی ہیں۔ ان کے ڈراوے، دھونس دھمکیاں، ان کی کمزوری کی سب سے بڑی علامت ہیں۔
 

جان

محفلین
ملک کے اداروں کو عالمی میڈیا میں بدنام کر کے سیاست چمکائی جائے۔
پی ٹی آئی کے پاس بس یہی بیانیہ رہ گیا ہے؟ بات سادہ سی ہے کہ آپ کسی کے ساتھ الجھیں گے تو بدنام ہونے کے لیے بھی تیار رہیں، اس لیے یہ بیانیہ ناقص اور کمزور ہے۔ ایک فریق کچھ بھی کرتا رہے اور دوسرا محض برداشت کرے، ایسا حقیقت میں ہونا مشکل ہے۔
دراصل تحریک انصاف اس بیانیے کو اس لیے دہرا رہی ہے کہ اول تو ن لیگ، اسٹیبلشمنٹ اور تحریک انصاف کی مشترک دشمن ہے، دوم ماضی میں خان صاحب اسٹیبلشمنٹ کی مدد سے سیاسی فوائد اٹھاتے رہے ہیں اور مستقبل میں بھی اٹھانا چاہتے ہیں اور ان کی پشت پناہی کے بغیر خان صاحب کچھ نہیں کر سکتے، سوم ن لیگ خاص کر مریم نواز ٹکراؤ کی سیاست پر ثابت قدم ہے اور اس بازی میں جیتے گا بھی وہی جو تادیر ثابت قدم رہے گا اس لیے تحریک انصاف کو ابھی سے اسٹیبشلمنٹ کا سر سے ہاتھ اٹھنے کے خدشات لاحق ہیں۔
 
آخری تدوین:

جان

محفلین
اسٹیبلشمنٹ کا ہاتھ تحریک انصاف کے سر پر سے اٹھ بھی جائے تو اس کا مطلب نہیں کہ یہ مریم نواز کے سر پر رکھ دیا جائے گا۔
ایسا آپ سوچ رہے ہیں، میں نے ایسی کوئی بات نہیں کی۔ مریم نواز اسکی خواہش مند بھی نہیں ہے، یہ خواہش صرف تحریک انصاف کے سوشل میڈیائی مجاہدوں کی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کا سایہ ان کے سر پہ سلامت رہے تاکہ وہ سیاسی انتقام کو اینٹی کرپشن کی چھتری تلے جاری رکھ سکیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
سوم ن لیگ خاص کر مریم نواز ٹکراؤ کی سیاست پر ثابت قدم ہے اور اس بازی میں جیتے گا بھی وہی جو تادیر ثابت قدم رہے گا
مریم نواز جعل سازی، عدالت کو دھوکہ دینے اور اپنے باپ کے ساتھ کرپشن کی معاونت کرنے کے جرم میں 7 سال جیل کی سزا ملنے کے باوجود اس وقت ضمانت پر باہر ہیں۔ عدالت جب چاہے یہ ضمانت واپس لے کر ان کو ثابت قدمی کے ساتھ واپس جیل بھیج سکتی ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
یہ خواہش صرف تحریک انصاف کے سوشل میڈیائی مجاہدوں کی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کا سایہ ان کے سر پہ سلامت رہے تاکہ وہ سیاسی انتقام کو اینٹی کرپشن کی چھتری تلے جاری رکھ سکیں۔
نیب کورٹ میں نواز شریف اور مریم نواز کو کرپشن پر سزا تحریک انصاف نے نہیں دلوائی تھی۔ وہ خود ہی اپنے لندن فلیٹس کی منی ٹریل نہ پیش کرنے پر مجرم ثابت ہوئے تھے۔
 

جان

محفلین
مریم نواز جعل سازی، عدالت کو دھوکہ دینے اور اپنے باپ کے ساتھ کرپشن کی معاونت کرنے کے جرم میں 7 سال جیل کی سزا ملنے کے باوجود اس وقت ضمانت پر باہر ہیں۔ عدالت جب چاہے یہ ضمانت واپس لے کر ان کو ثابت قدمی کے ساتھ واپس جیل بھیج سکتی ہے۔
بھیج دے پھر انتظار کاہے کا ہے؟ اصل کھیل تو یہی ہے۔ :)
 

جان

محفلین
نیب کورٹ میں نواز شریف اور مریم نواز کو کرپشن پر سزا تحریک انصاف نے نہیں دلوائی تھی۔ وہ خود ہی اپنے لندن فلیٹس کی منی ٹریل نہ پیش کرنے پر مجرم ثابت ہوئے تھے۔
انتہائی اہم خبر دینے پر شکر گزار ہوں، افسوس کہ یہ خبر مجھے پہلے پتہ نہ تھی۔ سلامت رہیں۔ :)
 

جاسم محمد

محفلین
بھیج دے پھر انتظار کاہے کا ہے؟ اصل کھیل تو یہی ہے۔ :)
سپریم کورٹ نے مریم نواز کو ’’عورت‘‘ ہونے کی بنیاد پر ڈھیل دی تھی اور دوبارہ قید و بند کی تکالیف سے بچایا تھا۔ اس نرمی کا صلہ انہوں نے انہی ججوں کے خلاف خفیہ ویڈیو والا معرکہ مار کر ادا کیا :)
 
Top