السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ،
نوربصیرت فارنوائے وقت،
شیطانوں کاطریق واردات:
سورت الناس میں یہ دعاسکھائی۔(ترجمہ)
"میں پناہ میں آتاہوں انسانوں کے پروردگارکی جوانسانوں کاحکمران ہے جو انسانوں کاالہ(معبودمحبوب)ہے۔پیچھے رہ کروسوسہ اندازی کرنے والے کے شرسے۔جوانسانوں کے سینوں میں وسوسے ڈالتاہے۔(خواہ وہ)جنات سے (ہو)یاانسانوں سے۔"
گویاشیطان کابڑاحربہ وسوسہ اندازی ہے۔یہ سامنے سے وارنہیں کرتا۔پیچھے رہ کروسوسہ اندازی کرتاہے۔اس کی مثال انگریزی میں چھپنے والاایک مضمون 'بعنوان نبوت'ہے۔آغازیوں کیاگیاہے۔"اگرچہ ابن خلدون کہتاہے کہ ہرشخص کوشش کرے،تونبوت حاصل کرسکتاہے،مگرہم اسے تسلیم نہیں کرتے۔"
کیالطیف اندازہے ختم نبوت کے مسلمہ عقیدہ کومتزلزل کرنےکا؟سورہ الحجرات میں واضح ارشادہے کہ"اللہ تعالی اوراس کے رسول(صلی اللہ علیہ والہ وسلم)(پاک)سے آگے مت بڑھو۔"ابوجہل پہلے ابوالحکم(دانا)کے لقب سے مشہورتھا۔حضور(صلی اللہ علیہ والہ وسلم)کوپہچاننے اورماننے سے انکارکیا،توابوالحکم سے ابوجہل ہوااورقیامت تک ابوجہل ہی رہے گا۔سیدناابوبکر(رضی اللہ عنہ)حضور(صلی اللہ علیہ والہ وسلم)کی اطاعت میں سب سے آگے نکل گئے توافضل البشربعدالانبیاء کامرتبہ پایا۔صحابہ کرام(رضوان اللہ)کی سب سے بڑی خوبی جناب رسول (صلی اللہ علیہ والہ وسلم)پاک کاادب واحترام اورمکمل اطاعت ہے۔۔۔۔
خدا اندر قیاس مانگنجد
شناس او را کہ گوید ما عرفناک
ترجمہ:اللہ تعالی ہمارے قیاس میں نہیں سماتے۔اس شخصیت کوپہچان جس نے فرمایا۔اے اللہ!ہم تیری معرفت کاحق ادانہیں کرسکے۔
آخری وقت سیدنافاروق اعظم(رضی اللہ عنہ)نے فرمایا۔"اگرآج ابوحذیفہ(رضی اللہ عنہ)کے آزادغلام سالم(رضی اللہ عنہ) یاابوعبیدہ بن الجراح زندہ ہوتے،تومیں کسی ترددکے بغیران میں سے کسی کااپناجانشین مقررکرجاتا۔"کیوں؟اسلئے کہ حضوراکرم نے ابوعبیدہ(رضی اللہ عنہ) کوامین الامت فرمایاتھا۔اورسالم(رضی اللہ عنہ) کے بارہ میں فرمایاتھاکہ اسکے دل میں اللہ تعالی کی بڑی محبت ہے۔قرآن پاک میں انبیاءسے اس وقت دوعہدلئے جانے کاذکرہے،جب وہ ابھی وجودخاکی میں نہیں آئے تھے،اس سے صاف ظاہرہے کہ انبیاء روزازل ہی سے الگ گروہ ہیں۔حضوراکرم(صلی اللہ علیہ والہ وسلم)کواللہ تعالی نے اپنی طرف براہ راست علم وحکمت عطافرمایاتھا،اس لئے آپ (صلی اللہ علیہ والہ وسلم)کاہرارشادمبنی برحکمت ہے۔انکے بارہ میں شک وشبہ کرناابوجہل ہونے کاثبوت فراہم کرناہے۔
بمصطفی برساں خویش را کہ دیں ہمہ اوست
اگر بہ او نہ رسیدی تمام بولبھی ست
علامہ اقبال(رحمۃ اللہ) نے مندرجہ ذیل شعرمیں مون کی تعریف کی ہے۔
جوذکرکی گرمی سے شعلہ کی طرح روشن
جوفکرکی سرعت میں بجلی سے زیادہ تیز
بشکریہ نوائے وقت
نوربصیرت
والسلام
جاویداقبال