دوست نے کہا:باجو آپ سکول سٹوڈنٹ بن جائیں پھر۔۔۔
پاکستانی نے کہا:اگر ایک دن کے لئے اس سکول کی حکومت سٹوڈنٹوں کو دے دی جائے تو ‘سروں‘ کا کیا گا؟؟؟
دوست نے کہا:ہیں جی۔
آپ کس چیز کی سٹوڈنٹ ہیں۔۔۔۔
جیہ نے کہا:اگر وہ ماشٹر جی ہیں تو میں یادم بخیر استانی تھی
پشتو کا ایک شعر یاد آگیا
چرے زہ ہم د کار سیز ووم ماتہ یاد شی
دا خو اوس د یار پہ حجر کے بے کار یم
کبھی میں کام کی چیز تھی ، مجھے یاد ہے
یہ تو اب حجر یار میں بے کار بنی ہوں
فریب نے کہا:“حجر یار“ ہجر کا تو معلوم ہے یہ حجر کیا ہوتا ہے