وزن بتائیے

فاتح

لائبریرین

زلفی شاہ

لائبریرین
چہکتا اور مہکتا کی تقطیع کیا ہوگی؟؟؟ رہتا ، سہتا ، کہتا ،بہتا کے چند اورہم کافیہ عطا فرما دیجئے۔
 

متلاشی

محفلین
چہکتا اور مہکتا کی تقطیع کیا ہوگی؟؟؟ رہتا ، سہتا ، کہتا ،بہتا کے چند اورہم کافیہ عطا فرما دیجئے۔
میری ناقص رائے کے مطابق چہکتا ، مہکتا ، فعولن کے وزن پر ہوں گے اعشاری نظام میں ، 221 اور فقیر کے خیال میں چہکتا اور مہکتا کے قافیہ اور ہیں جبکہ رہتا ، سہتا، کہتا، بہتا، کے قوافی الگ ہیں کیونکہ یہ فعلن کے وزن پر ہیں ۔۔
ہاں اگر اگر چہکتا کے چ اور مہکتا کے م کو بحر کے پچھلے افاعیل کا رکن بنا دیا جائے تو تب یہ قافیے بھی جائز ہیں۔۔۔
میری رائے غلط بھی ہو سکتی ہے کیونکہ بندہ خود طالبِ علم ہے باقی اساتذانِ سخن بہتر مشورہ دے سکیں گے۔
 

مغزل

محفلین
شکریہ دوستو۔
سید مقبول شیرازی زلفی صاحب آپ اپنا کلام اصلاح کی غرض سے ’’ اصلاحِ سخن “ میں نئی لڑی کی ابتدا کر کے شامل کرسکتے ہیں۔
اساتذہ کرام جوں ہی لڑی دیکھتے ہیں آپ کو آگاہ کردیا جاتا ہے۔ یہ ضروری امر نہیں کہ ہر وقت ہی اساتذہ کرام محفل میں رہیں۔
بعض اوقات ایک دن اور بعض اوقات کئی دن لگ جاتے ہیں۔ بہ امرِ مجبوری میں غریب العقل بھی کود پڑتا ہوں۔ امید ہے آپ کے
سوالوں کا شافی جواب مل گیا ہوگیا۔ سلامت رہیں ۔والسلام
 

فاتح

لائبریرین
مانگ کا وزن قطع نظر بالوں میں نکالی جانے والی یا مانگنے کے فعل امر کے طور پر ہر دو طرح "فعل" ہو گا۔
 

مغزل

محفلین
وجہ کا وزن درد کے وزن پر ہے یعنی فعل ہے ۔۔۔ جبکہ
بہت سے حضرات اسے صُبُو یعنی فعو کے وزن پر باندھتے ہیں ۔۔
میں درد یعنی فعل کے وزن کا قائل ہوں ، باقی دیگر احباب کی رائے بھی دیکھی جانی چاہیے ۔۔
 

الف عین

لائبریرین
ائمہ۔ فعولن۔ یہاں اس بات پر غور کریں کہ میں درست املا لکھ رہا ہوں، نہ جانے اسے کئی لوگ آئمہ کیوں لکھتے ہیں؟
جلاد۔ بطور لفظ ہی تقطیع میں نہیں آتا میرے خیال میں۔
 
Top