ہم لوگوں کے نزدیک ایسا ہونا تو شریعت اسلامیہ کے احکام کے ذیل میں آتا ہے اور اس پر عمل کا اختیار عوام الناس کو نہیں بلکہ حکومت کو ہونا چاہیئے کہ کوئی واجب القتل ہے تو اسے قتل کرنا کیسا۔ لیکن آپ کی پوسٹس سے یہ ٹپک ٹپک کر ظاہر ہو رہا ہے کہ قادیانیت نوازی میں آپ خود کو ملت اسلامیہ سے باہر تصور کرنا شروع ہو چکے ہیں۔
اسلام ترک کر کے دوسرا دین اختیار کرنے والا ہماری نظر میں تو مرتد کہلاتا ہے آپ کی نظر میں اسے کیا کہتے ہیں
واجب القتل ہونا اور وجوب قتل پر عملدرآمد کروانا الگ الگ باتیں ہیں واجب القتل تو ہر مرتد ہوتا ہے لیکن اسے قتل کا اختیار عوام الناس کو اپنے آپ نہیں ہوتا یہ کام حکومت وقت کا ہے