فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
گزشتہ ہفتے ميں اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ کی ايک ميٹينگ ميں شامل تھا جہاں ايک سينير امريکی اہلکار نے ازراہ مذاق کہا کہ کم از کم اس ہفتے تو پاکستانيوں کی جانب سے امريکہ پر کی جانے والی نکتہ چينی ميں کچھ کمی آئ ہو گي۔ ان کا اشارہ لاس اينجلس کی تقريب ميں پاکستان کی پہلی خاتون فلم ميکر کو ديا جانے والا آسکر ايوارڈ تھا۔ ميں نے اس موقع پر اپنے تحفظات کا اظہار کيا کيونکہ ميں سازشی سوچ اور بغير حقائق جانے صرف تنقيد برائے تنقید کے طرزعمل سے بخوبی واقف ہوں۔
ليکن خود ميرے ليے بھی اردو فورمز پر پاکستان کی ايک فلم ميکر کو آسکر ايوارڈ ديے جانے کے بعد شديد ردعمل اور بے شمار پيغامات حيران کن تھے۔ کچھ رائے دہندگان اسے مسلمانوں کو بالعموم اور پاکستانيوں کو بالخصوص بدنام کرنے کے ليے امريکی سازش اور جامع منصوبہ بندی قرار دے رہے ہيں۔ پاکستان کے مشہور کالم نگار اوريا مقبول جان کا اس حوالےسے لکھا جانے والا آرٹيکل بغير حقائق کی تحقيق کيے مقبول عام جذبات کو ايک خاص رخ پر ڈالنے کے ضمن ميں ايک واضح مثال ہے۔
سب سے پہلی بات تو يہ ہے کہ جو کوئ بھی ان انتہائ پيچيدہ اور طويل مراحل سے واقف ہے جو اس ايوارڈ کے ضمن ميں وضع کيے گئے ہيں وہ اس حقيقت سے انکار نہيں کر سکے گا کہ امريکی حکومت، ہماری خارجہ پاليسی اور يہاں تک امريکی عوام کی خواہشات اور امنگوں کا بھی حتمی نتائج پر اثرانداز ہونے کا کوئ امکان نہيں ہوتا۔ ہزاروں کی تعداد ميں فلم کے متعلقہ شعبوں سے منسلک ماہرين، اساتذہ اور تکنيکی معلومات کو سمجھنے والے اہم افراد اس سارے عمل ميں شامل ہوتے ہيں۔ ايوارڈ کی تقريب سے قبل کسی کو بھی جيتنے والوں کے ناموں کا علم نہيں ہوتا۔ يہ تاثر کہ امريکی حکومت سميت کوئ بھی ايک مخصوص لابی اپنے مخصوص سياسی ايجنڈے يا خارجہ پاليسی کے حوالے سے عوام کی رائے کو ايک خاص رخ پر ڈالنے کے ليے اس ايوارڈ کے نتائج ميں ردوبدل کر سکتی ہے، بالکل غلط اور بے بنياد ہے۔
ماضی ميں ايسی درجنوں مثالیں موجود ہيں جب آسکر ايوارڈ جيتنے والی فلموں کے موضوعات اور ان کو بنانے والے ماہرين نے برملا امريکی حکومت کی پاليسيوں پر شديد تنقيد کی ہے، بلکہ بعض موقعوں پر تو ايسے موضوعات بھی سامنے آئے جو مقبول عوامی رائے سے متصادم اور روايات کے برخلاف تھے۔ ليکن ان فلموں اور ان کو بنانے والے ماہرين کو موضوعات کی وجہ سے نہيں بلکہ تکنيکی مہارت اور بہترين کاوش کی بدولت ايوارڈ سے نوازا گيا۔
ايک پاکستانی فلم ميکر کا اس ايوارڈ کو جيتنا ان اصولوں سے ہٹ کر نہيں ہے۔ انھيں اپنی قابليت اور بہترين تکنيکی صلاحيتوں کو کاميابی سے بروئے کار لانے کی بدولت ايوارڈ ديا گيا۔ امريکی حکومت کی جانب سے ان کے کام کی پشت پنائ يا حمايت کا اس سارے عمل سے کوئ تعلق نہيں ہے۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall
گزشتہ ہفتے ميں اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ کی ايک ميٹينگ ميں شامل تھا جہاں ايک سينير امريکی اہلکار نے ازراہ مذاق کہا کہ کم از کم اس ہفتے تو پاکستانيوں کی جانب سے امريکہ پر کی جانے والی نکتہ چينی ميں کچھ کمی آئ ہو گي۔ ان کا اشارہ لاس اينجلس کی تقريب ميں پاکستان کی پہلی خاتون فلم ميکر کو ديا جانے والا آسکر ايوارڈ تھا۔ ميں نے اس موقع پر اپنے تحفظات کا اظہار کيا کيونکہ ميں سازشی سوچ اور بغير حقائق جانے صرف تنقيد برائے تنقید کے طرزعمل سے بخوبی واقف ہوں۔
ليکن خود ميرے ليے بھی اردو فورمز پر پاکستان کی ايک فلم ميکر کو آسکر ايوارڈ ديے جانے کے بعد شديد ردعمل اور بے شمار پيغامات حيران کن تھے۔ کچھ رائے دہندگان اسے مسلمانوں کو بالعموم اور پاکستانيوں کو بالخصوص بدنام کرنے کے ليے امريکی سازش اور جامع منصوبہ بندی قرار دے رہے ہيں۔ پاکستان کے مشہور کالم نگار اوريا مقبول جان کا اس حوالےسے لکھا جانے والا آرٹيکل بغير حقائق کی تحقيق کيے مقبول عام جذبات کو ايک خاص رخ پر ڈالنے کے ضمن ميں ايک واضح مثال ہے۔
سب سے پہلی بات تو يہ ہے کہ جو کوئ بھی ان انتہائ پيچيدہ اور طويل مراحل سے واقف ہے جو اس ايوارڈ کے ضمن ميں وضع کيے گئے ہيں وہ اس حقيقت سے انکار نہيں کر سکے گا کہ امريکی حکومت، ہماری خارجہ پاليسی اور يہاں تک امريکی عوام کی خواہشات اور امنگوں کا بھی حتمی نتائج پر اثرانداز ہونے کا کوئ امکان نہيں ہوتا۔ ہزاروں کی تعداد ميں فلم کے متعلقہ شعبوں سے منسلک ماہرين، اساتذہ اور تکنيکی معلومات کو سمجھنے والے اہم افراد اس سارے عمل ميں شامل ہوتے ہيں۔ ايوارڈ کی تقريب سے قبل کسی کو بھی جيتنے والوں کے ناموں کا علم نہيں ہوتا۔ يہ تاثر کہ امريکی حکومت سميت کوئ بھی ايک مخصوص لابی اپنے مخصوص سياسی ايجنڈے يا خارجہ پاليسی کے حوالے سے عوام کی رائے کو ايک خاص رخ پر ڈالنے کے ليے اس ايوارڈ کے نتائج ميں ردوبدل کر سکتی ہے، بالکل غلط اور بے بنياد ہے۔
ماضی ميں ايسی درجنوں مثالیں موجود ہيں جب آسکر ايوارڈ جيتنے والی فلموں کے موضوعات اور ان کو بنانے والے ماہرين نے برملا امريکی حکومت کی پاليسيوں پر شديد تنقيد کی ہے، بلکہ بعض موقعوں پر تو ايسے موضوعات بھی سامنے آئے جو مقبول عوامی رائے سے متصادم اور روايات کے برخلاف تھے۔ ليکن ان فلموں اور ان کو بنانے والے ماہرين کو موضوعات کی وجہ سے نہيں بلکہ تکنيکی مہارت اور بہترين کاوش کی بدولت ايوارڈ سے نوازا گيا۔
ايک پاکستانی فلم ميکر کا اس ايوارڈ کو جيتنا ان اصولوں سے ہٹ کر نہيں ہے۔ انھيں اپنی قابليت اور بہترين تکنيکی صلاحيتوں کو کاميابی سے بروئے کار لانے کی بدولت ايوارڈ ديا گيا۔ امريکی حکومت کی جانب سے ان کے کام کی پشت پنائ يا حمايت کا اس سارے عمل سے کوئ تعلق نہيں ہے۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall