محمد سعد
محفلین
چلو کم از کم اتنے پھرتیلے تو نہیں ہیں کہ اقتباس لے کر پوسٹ خالی چھوڑ دیں۔لیکن آپ پھرتیلے بہت زیادہ ہیں، کیا کرسکتے ہیں۔
چلو کم از کم اتنے پھرتیلے تو نہیں ہیں کہ اقتباس لے کر پوسٹ خالی چھوڑ دیں۔لیکن آپ پھرتیلے بہت زیادہ ہیں، کیا کرسکتے ہیں۔
اچھا ہوتا "ٹیکنیکلی" کی تعریف دیکھ کر ہی "بندر" کا ذکر فرماتے۔یوں تو اردو کی تمام لغات میں بندر ایک ہی جانور کا نام بتایا جاتا ہے، لیکن آپ کی آسانی کے لیے با تصویر بتا دیتا ہوں کہ شاید آپ کے گھر میں کوئی لغت نہ پڑی ہوئی ہو۔
نیز "ٹیکنیکلی" سے مراد واضح کرنے کے لیے بھی آپ کو تھوڑی لغت سے مدد لینی پڑے گی چونکہ میری عادت نہیں ہے الفاظ کے اپنی مرضی کے معانی متعین کرنے کی۔ چونکہ یہ امکان بھی موجود ہے کہ آپ کے گھر میں کوئی انگریزی لغت بھی نہیں ہو گی، تو کاپی کر دیتا ہوں۔
کوڈ:technically /ˈtɛknɪkli/ adverb adverb: technically 1. according to the facts or exact meaning of something; strictly. "technically, a nut is a single-seeded fruit"
چلیں پھر آپ بتا دیں کہ اور کون کون سی سپیشیز کو اردو لغات میں بندر لکھا جاتا ہے۔اچھا ہوتا "ٹیکنیکلی" کی تعریف دیکھ کر ہی "بندر" کا ذکر فرماتے۔
آپ نے اپنے مراسلے میں نوٹ کیا ہوگا کہ ارتقا کی حد تک تو آپ کا "بندر" کی تصویر دینا مبہم ہے۔ کیوں کہ نظریہ ارتقا میں بندر کی کئی قسمیں ہیں۔ قسموں سے مراد کلاسیفیکیشن کی شاخیں ہیں۔ لہذا آپ واضح کریں کہ آپ کس درجے پر "بندر" کی بات کررہے ہیں۔
آپ کا تصویری بندر ایک مخصوص اسپیشیز ہے۔ نظریہ ارتقا میں یہ دوسرے بندروں سے مختلف ہے جب کہ اردو میں آپ دیگر بہت سارے اسپیشیز کو بھی بندر بول سکتے ہیں۔ لہذا "ٹیکنیکلی" آپ کا صرف ایک خاص بندر کی تصویر دینا درست نہیں۔
نہیں جی اس سے مراد "خمیر" ہوتا ہے۔ پرویز ہود کا سوچ قادیانی خمیر کا ہے۔ اس کی وضاحت بھی ساتھ میں کی گئی ہے۔میاں یہ تو وہی بات ہو گئی کہ جب آپ بمبئی بریانی کھاتے ہیں تو کیا آپ کو اس میں بمبئی مل جاتا ہے؟
اسی لیے تو کہتا ہوں اردو لغات پر نہ جائیں، نظریے میں رہ کر بات کریں۔ یعنی ارتقا میں جب بھی آپ بات کریں تو اسپیسیفیک ہوکر۔ اسپیسیفیک سے مراد کہیں پر اسپیشیز کی حد تک ہوگا، کہیں پر ڈومین کی حد تک اور کہیں پر کسی اور حد تک۔چلیں پھر آپ بتا دیں کہ اور کون کون سی سپیشیز کو اردو لغات میں بندر لکھا جاتا ہے۔
چلیں اگر آپ کو نہیں معلوم تو بلا وجہ آپ پر لا علمی کے اعتراف کا دباؤ نہیں ڈالوں گا۔ بس یہی بتا دیں کہ جن جن انواع/اسپیشیز کو "بندر" کہا جاتا ہے، وہ کتنا عرصہ پہلے نمودار ہوئیں؟ انسانوں سے پہلے، ان کے ساتھ ساتھ الگ شاخوں میں، یا ان کے بعد؟اسی لیے تو کہتا ہوں اردو لغات پر نہ جائیں، نظریے میں رہ کر بات کریں۔ یعنی ارتقا میں جب بھی آپ بات کریں تو اسپیسیفیک ہوکر۔ اسپیسیفیک سے مراد کہیں پر اسپیشیز کی حد تک ہوگا، کہیں پر ڈومین کی حد تک اور کہیں پر کسی اور حد تک۔
آپ کی وضاحت کی تو بات ہی کیا ہے۔ اس لیول کی سٹرا میننگ (straw-manning) ہے کہ سٹرا میننگ کے اندر سٹرا میننگ ہے۔نہیں جی اس سے مراد "خمیر" ہوتا ہے۔ پرویز ہود کا سوچ قادیانی خمیر کا ہے۔ اس کی وضاحت بھی ساتھ میں کی گئی ہے۔
لیکن مسئلہ یہ ہے کہ اگر اس پر سوال اٹھاؤں گا کہ عبد السلام لابی کیا ہے تو آپ کا جواب ایک بار پھر سے وہی ہو گا کہ بمبئی بریانی میں بمبئی کا ہونا اور عبد السلام لابی میں عبد السلام کا بذات خود موجود ہونا لازمی نہیں ہے۔ جس طرح ہودبھائی کا خمیر قادیانی بنانے کے لیے ان کا قادیانی ہونا یا ان کے کسی بھی نظریات کا قادیانیت سے متاثر ہونا لازمی نہیں ہے۔جو ڈاکٹر عبدالسلام لابی کا خاصہ ہے۔
نیز مزید بحث سے پہلے یہ بھی پہلے سے واضح کر دیں کہ آیا آپ کی اس بات کے حوالے سے کوئی پوزیشن بھی ہے کہ ارتقاء کے مطابق انسان بندروں سے ارتقاء پذیر ہوئے یا کسی اور جد امجد سے انسان اور بندر دونوں ارتقاء پذیر ہوئے؟اسی لیے تو کہتا ہوں اردو لغات پر نہ جائیں، نظریے میں رہ کر بات کریں۔ یعنی ارتقا میں جب بھی آپ بات کریں تو اسپیسیفیک ہوکر۔ اسپیسیفیک سے مراد کہیں پر اسپیشیز کی حد تک ہوگا، کہیں پر ڈومین کی حد تک اور کہیں پر کسی اور حد تک۔
مورخ لکھے گا آپ نے تاریخ کی خوبصورت بات کی ہے۔ بس اگر آپ چیری بلاسم والے طبقے سے تعلق نہ رکھتے ہوتے تو ہمیں بھی آپ سے تاریخی محبت ہوتی۔ڈاکٹر عبدالسلام اگرچہ بہترین ماہرین طبیعیات میں سے ہیں لیکن ان کا مائنڈ سیٹ قادیانی تھا۔
آئن اسٹائن اگرچہ بہترین ماہرین طبیعیات میں سے ہیں لیکن ان کا مائنڈ سیٹ یہودی تھا۔
ڈاکٹر عاطف میاں اگرچہ بہترین ماہرین معاشیات میں سے ہیں لیکن ان کا مائنڈ سیٹ قادیانی ہے۔
کارل مارکس اگرچہ بہترین ماہرین معاشیات میں سے ہیں لیکن ان کا مائنڈ سیٹ یہودی تھا۔
ہو سکتا ہے اس خاص یہودی / قادیانی مائنڈسیٹ کی وجہ سے یہ لوگ ان شعبہ جات میں قابل ترین بن گئے ہوں۔
اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ایسا مائنڈ سیٹ نہ ہونے کی وجہ سے مخالف ان شعبہ جات میں بہت پیچھے رہ گئے ہوں۔
مورخ لکھے گا ایک قوم ایسی بھی تھی جو سائنس اور ملکی معیشت سے اتنی محبت نہیں کرتی تھی جتنی قادیانیت / یہودیت سے نفرت۔ اس نفرت کے چکر میں اس نے سائنس، ٹیکنالوجی اور ملکی معیشت تینوں چیزوں کا پٹھا بٹھا دیا۔ البتہ اپنے ایمان پر آنچ تک نہیں آنے دی۔
اہل ایمان کو کئی بار قرآن پاک میں اللہ کریم نے غور و فکر کا حکم دیا ہے۔ اندھے عقائد اور ایمان کے نتائج وہ ہوتے ہیں جو ہم بھگت رہے ہیں۔ حضرت ابراہیم کی قوم بھی یہی کہتی تھی کہ ہمارے عقائد وہی ہیں جو ہمارے باپ دادا کے ہیں تو پھر اس رو سے ہمارا ایمان اور عقائد اس قوم سے کس قدر مختلف ہیں؟’اہل ایمان‘ ان ٹیکنیکیلیٹیز میں نہیں پڑتے۔ جب کہہ دیا کہ انسان کا ارتقا نہیں ہوا تو نہیں۔ سیدھا جنت سے اترا ہے انسان زمین پر۔
بھئی میرا شعبہ سائنس ہے۔ تاریخ نہیں۔ جب میں ارتقاء کی بات کرتا ہوں تو اس سے مراد ارتقاء کی سو سال پرانی سمجھ نہیں ہوتی بلکہ موجودہ ٹولز، تجربات اور کوششوں کے نتیجے میں حاصل ہونے والی بہترین سمجھ ہوتی ہے۔ یقیناً یہ سمجھ بالکل کامل نہیں ہے۔ لیکن یوں ڈارون کے ساتھ چپک کے بیٹھ جانا اور اس کے بعد اپنا "سافٹوئیر" اپڈیٹ ہی نہ کرنا سائنس نہیں، شخصیت پرستی یا روایت پرستی البتہ ہو سکتی ہے۔ویسے آپ ارتقا پر یقین رکھتے ہیں، اگر ہاں تو کونسے ارتقا پر۔
ڈارون کے، نیو ڈارون کے، یا کسی اور مثلا تخلیقی ارتقا جو بعض مسلمان دو کشتیوں میں سوار ہونے کے وجہ سے مانتے ہیں۔ یعنی ارتقا تو ہوتا ہے لیکن خدا کے حکم سے۔
نیز یہ کہ خدا، خدا ہے۔ وہ ارتقاء سے مخلوقات پیدا کرے یا براہ راست بنا دے، اس کی مرضی۔ اپنی کتاب میں واضح واضح آپ کو بتا دے یا کچھ ابہام رکھ کر دنیا میں نکلنے کی ترغیب دے، اس کی مرضی۔ ہمارا کام پتہ لگانا ہے کہ کیا پراسیس ہوتا ہے اور کس طریقے سے ہوتا ہے۔ اس کا یہی طریقہ ہے کہ دنیا میں نکل کر مشاہدہ کیا جائے، نہ کہ کرسی پہ بیٹھ کے آسمانوں کے آسمان تسخیر کر لیے جائیں لیکن بس اپنی خیالی دنیا میں۔ویسے آپ ارتقا پر یقین رکھتے ہیں، اگر ہاں تو کونسے ارتقا پر۔
ڈارون کے، نیو ڈارون کے، یا کسی اور مثلا تخلیقی ارتقا جو بعض مسلمان دو کشتیوں میں سوار ہونے کے وجہ سے مانتے ہیں۔ یعنی ارتقا تو ہوتا ہے لیکن خدا کے حکم سے۔
بہت خوبصورت بات کہی آپ نے۔ جزاک اللہ۔ سلامت رہیں۔نیز یہ کہ خدا، خدا ہے۔ وہ ارتقاء سے مخلوقات پیدا کرے یا براہ راست بنا دے، اس کی مرضی۔ اپنی کتاب میں واضح واضح آپ کو بتا دے یا کچھ ابہام رکھ کر دنیا میں نکلنے کی ترغیب دے، اس کی مرضی۔ ہمارا کام پتہ لگانا ہے کہ کیا پراسیس ہوتا ہے اور کس طریقے سے ہوتا ہے۔ اس کا یہی طریقہ ہے کہ دنیا میں نکل کر مشاہدہ کیا جائے، نہ کہ کرسی پہ بیٹھ کے آسمانوں کے آسمان تسخیر کر لیے جائیں لیکن بس اپنی خیالی دنیا میں۔
لگتا ہے دونوں ہی قابو میں نہیں آئے، جنات بھی، بجلی کا بحران بھی۔سی سے مجھے ”مرد مؤمن“ ضیا الحق کے دور میں منعقدہ ایک کانفرنس کی یاد آئی۔ اکتوبر 1987 میں منعقد اس کانفرنس میں سلطان بشیر الدین محمود جو اس وقت پاکستان اٹامک انرجی کمیشن PAEC کے سینئر ڈائریکٹر کے عہدے پر براجمان تھے، کی طرف سے ایک تحقیقی مقالہ پیش کیا گیا۔ اس مقالے میں یہ تجویز پیش کی گئی کہ ”جنات“ پر قابو پا کر، ان سے حاصل شدہ توانائی کو پاکستان میں موجود توانائی کے بحران کو ختم کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے!
وزیر اعظم نے اپنا وعدہ پورا کر دکھایا۔جب ملک کا وزیر اعظم ہی تیل نکلوانے کیلئے عوام سے ’دعائیں‘ منگوا رہا ہو۔ اور نتیجہ پھر بھی صفر نکلے تو ایسے میں پوری قوم کا بندہ کیا کرے
محترم میں نے ایسا دعویٰ کیا ہی نہیں ہے تو یہ سوال ہی بےجا ہے۔چلیں اگر آپ کو نہیں معلوم تو بلا وجہ آپ پر لا علمی کے اعتراف کا دباؤ نہیں ڈالوں گا۔ بس یہی بتا دیں کہ جن جن انواع/اسپیشیز کو "بندر" کہا جاتا ہے، وہ کتنا عرصہ پہلے نمودار ہوئیں؟ انسانوں سے پہلے، ان کے ساتھ ساتھ الگ شاخوں میں، یا ان کے بعد؟
نہیں بھائی آپ غلط سمجھیں۔ اس لیے ایک بار پھر کہتا ہوں تبصرے سے پہلے سیاق وسباق سمجھنے کی کوشش کریں۔ پھر آپ یہ کہنے سے بھی نہیں چوکتے کہ آپ الفاظ کے داؤ پیچ کھیلتے ہیں۔ آپ بھی اس بات کے قائل ہیں کہ سیاق وسباق کے بغیر بات نہیں سمجھیں جاسکتی۔آپ کی وضاحت کی تو بات ہی کیا ہے۔ اس لیول کی سٹرا میننگ (straw-manning) ہے کہ سٹرا میننگ کے اندر سٹرا میننگ ہے۔
گویا کہ recursive straw-manning ہے۔
لیکن مسئلہ یہ ہے کہ اگر اس پر سوال اٹھاؤں گا کہ عبد السلام لابی کیا ہے تو آپ کا جواب ایک بار پھر سے وہی ہو گا کہ بمبئی بریانی میں بمبئی کا ہونا اور عبد السلام لابی میں عبد السلام کا بذات خود موجود ہونا لازمی نہیں ہے۔ جس طرح ہودبھائی کا خمیر قادیانی بنانے کے لیے ان کا قادیانی ہونا یا ان کے کسی بھی نظریات کا قادیانیت سے متاثر ہونا لازمی نہیں ہے۔
کیا اگر آپ سے زیادہ بار بحث ہوئی تو آپ میرا خمیر بھی قادیانیت سے اٹھا دیں گے؟
اوپر واضح کرچکا ہوں کہ دعویٰ میں نے نہیں آپ نے کیا ہے لہذا ثابت بھی آپ کو کرنا ہے۔نیز مزید بحث سے پہلے یہ بھی پہلے سے واضح کر دیں کہ آیا آپ کی اس بات کے حوالے سے کوئی پوزیشن بھی ہے کہ ارتقاء کے مطابق انسان بندروں سے ارتقاء پذیر ہوئے یا کسی اور جد امجد سے انسان اور بندر دونوں ارتقاء پذیر ہوئے؟
یعنی اس سے یہ سمجھا جائے کہ ارتقا آپ کے نزدیک سائنس نہیں تاریخ ہے۔ اگر ایسا ہی ہے تو آپ نے اوپر بندر اور انسان کے شاخوں کو ارتقا کراکے الگ کیا، وہ کس بنیاد پر کہا تھا؟بھئی میرا شعبہ سائنس ہے۔ تاریخ نہیں۔ جب میں ارتقاء کی بات کرتا ہوں تو اس سے مراد ارتقاء کی سو سال پرانی سمجھ نہیں ہوتی بلکہ موجودہ ٹولز، تجربات اور کوششوں کے نتیجے میں حاصل ہونے والی بہترین سمجھ ہوتی ہے۔ یقیناً یہ سمجھ بالکل کامل نہیں ہے۔ لیکن یوں ڈارون کے ساتھ چپک کے بیٹھ جانا اور اس کے بعد اپنا "سافٹوئیر" اپڈیٹ ہی نہ کرنا سائنس نہیں، شخصیت پرستی یا روایت پرستی البتہ ہو سکتی ہے۔
لو جی۔ اب آپ قادیانیوں کو چھوڑ کر اسماعیلیوں /آغاخانوں کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑ گئے ہیں۔اب میں قادیانی والی اصطلاح کی کچھ مزید تشریح کردیتا ہوں تاکہ بات اور واضح ہو۔
یہ تو آپ جانتے ہیں کہ ڈاکٹر عبدالسلام قادیانی تھا۔ اور پرویز ہود کا تعلق اسماعیلی فرقے سے۔ چوں کہ ڈاکٹر عبدالسلام اب زندہ نہیں ہے لہذا ہم اپنی بات کو اس کی لیگیسی اور ان ہی کے جماعت کے ہمدرد ڈاکٹر پرویز ہود تک رکھتے ہیں۔
ڈاکٹر پرویز ہود کے ریشنلسٹ ہونے کا جتنا وہ دعویٰ کرتے ہیں اس کے مناسبت سے میرا یہ کہنا ہے کہ ان کی ریشنالیٹی یک رخی یا تعصب پر مبنی ہے۔ وہ اگرچہ جماعت خانے تو نہیں جاتے ہوں گے لیکن ہمدردی کی حد تک وہ اپنی کمیونیٹی یا آغاخانیوں کی اتنی مذمت نہیں کرتے بلکہ کرتے ہی نہیں، جتنی تکلیف ان کو عام مسلمانوں کی سوچ سے ہے۔ کیا یہ ریشنالیٹی ہے جس کو ہم فالو کریں؟ اس کو ریشنالیٹی نہیں عیاری اور منافقت کہتے ہیں۔ اگر ان کو انسانیت یا پاکستانیوں کی اتنی ہی فکر ہے تو نہ صرف وہ اپنی کمیونیٹی اور آغا خانوں کو ان کی منافقانہ اور فرقہ وارانہ سرگرمیوں اور اعتقادی سوچ پر شدید ملامت کرے بلکہ خونی رشتہ ہونے اور اندھے مقلدین ہونے پر ان کا قبلہ درست کردیں تاکہ ان کی مزید نسلیں اس جہالت سے چھٹکارہ پاسکے، فرقوں میں کمی آئے اور نتیجتا مسلمان مزید یکسو ہوکر ترقی کرسکے۔
پرویز ہود تجزیہ کریں، تبصرہ کریں، نقد کریں لیکن بیلنس ہوکر، کیوں کہ پرویز ہود جیسے تمام ریشنلسٹوں کے چراغ تلے اندھیرا ہوتا ہے۔ اس اندھیرے کو ختم کیے بغیر تعمیر ممکن نہیں۔
آغاخانوں کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑ گئے ہیں۔
"آغاخانوں" سے مراد وہ خاندان ہے جو اپنے پیروکاروں کے خون پسینے کی کمائی پر یورپ میں عیاشیاں کررہا ہے۔ جس کے خلاف کمیونیٹی کے اندر بھی تازہ خون کی بغاوتیں ہوتی ہے لیکن ظاہر کم ہی کی جاتی ہیں۔آغاخانوں سے
میں نے کہاں لکھا ہے کہ قادیانی، آغاخانی، اسماعیلی، پاکستان کے شہری نہیں؟آپ کی اطلاع کیلئے عرض کر دوں کہ آئین پاکستان ملک کے ہر شہری کو اپنے اپنے مذہب پر پوری طرح سے عمل پیرا ہونے کا حق دیتا ہے۔ قادیانی، اسماعیلی بھی آئین و قانون کی نظر میں عزت دار شہری ہیں۔
میں نے شروع میں بالکل بجافرمایا تھا کہ یہ سارا معاملہ ہی اس غیرمتوازن، منافقانہ اور فرقہ وارانہ ’مائنڈ سیٹ‘ کا ہے