پاکستانی سائنس تو بس ایسی ہی ہے

آصف اثر

معطل
یوں تو اردو کی تمام لغات میں بندر ایک ہی جانور کا نام بتایا جاتا ہے، لیکن آپ کی آسانی کے لیے با تصویر بتا دیتا ہوں کہ شاید آپ کے گھر میں کوئی لغت نہ پڑی ہوئی ہو۔
220px-Macaca_sinica_-_01.jpg


نیز "ٹیکنیکلی" سے مراد واضح کرنے کے لیے بھی آپ کو تھوڑی لغت سے مدد لینی پڑے گی چونکہ میری عادت نہیں ہے الفاظ کے اپنی مرضی کے معانی متعین کرنے کی۔ چونکہ یہ امکان بھی موجود ہے کہ آپ کے گھر میں کوئی انگریزی لغت بھی نہیں ہو گی، تو کاپی کر دیتا ہوں۔
کوڈ:
technically
/ˈtɛknɪkli/
adverb
adverb: technically

    1.
    according to the facts or exact meaning of something; strictly.
    "technically, a nut is a single-seeded fruit"
اچھا ہوتا "ٹیکنیکلی" کی تعریف دیکھ کر ہی "بندر" کا ذکر فرماتے۔
آپ نے اپنے مراسلے میں نوٹ کیا ہوگا کہ ارتقا کی حد تک تو آپ کا "بندر" کی تصویر دینا مبہم ہے۔ کیوں کہ نظریہ ارتقا میں بندر کی کئی قسمیں ہیں۔ قسموں سے مراد کلاسیفیکیشن کی شاخیں ہیں۔ لہذا آپ واضح کریں کہ آپ کس درجے پر "بندر" کی بات کررہے ہیں۔
آپ کا تصویری بندر ایک مخصوص اسپیشیز ہے۔ نظریہ ارتقا میں یہ دوسرے بندروں سے مختلف ہے جب کہ اردو میں آپ دیگر بہت سارے اسپیشیز کو بھی بندر بول سکتے ہیں۔ لہذا "ٹیکنیکلی" آپ کا صرف ایک خاص بندر کی تصویر دینا درست نہیں۔
 

محمد سعد

محفلین
اچھا ہوتا "ٹیکنیکلی" کی تعریف دیکھ کر ہی "بندر" کا ذکر فرماتے۔
آپ نے اپنے مراسلے میں نوٹ کیا ہوگا کہ ارتقا کی حد تک تو آپ کا "بندر" کی تصویر دینا مبہم ہے۔ کیوں کہ نظریہ ارتقا میں بندر کی کئی قسمیں ہیں۔ قسموں سے مراد کلاسیفیکیشن کی شاخیں ہیں۔ لہذا آپ واضح کریں کہ آپ کس درجے پر "بندر" کی بات کررہے ہیں۔
آپ کا تصویری بندر ایک مخصوص اسپیشیز ہے۔ نظریہ ارتقا میں یہ دوسرے بندروں سے مختلف ہے جب کہ اردو میں آپ دیگر بہت سارے اسپیشیز کو بھی بندر بول سکتے ہیں۔ لہذا "ٹیکنیکلی" آپ کا صرف ایک خاص بندر کی تصویر دینا درست نہیں۔
چلیں پھر آپ بتا دیں کہ اور کون کون سی سپیشیز کو اردو لغات میں بندر لکھا جاتا ہے۔
 

آصف اثر

معطل
میاں یہ تو وہی بات ہو گئی کہ جب آپ بمبئی بریانی کھاتے ہیں تو کیا آپ کو اس میں بمبئی مل جاتا ہے؟ :ROFLMAO:
نہیں جی اس سے مراد "خمیر" ہوتا ہے۔ پرویز ہود کا سوچ قادیانی خمیر کا ہے۔ اس کی وضاحت بھی ساتھ میں کی گئی ہے۔
 
آخری تدوین:

آصف اثر

معطل
چلیں پھر آپ بتا دیں کہ اور کون کون سی سپیشیز کو اردو لغات میں بندر لکھا جاتا ہے۔
اسی لیے تو کہتا ہوں اردو لغات پر نہ جائیں، نظریے میں رہ کر بات کریں۔ یعنی ارتقا میں جب بھی آپ بات کریں تو اسپیسیفیک ہوکر۔ اسپیسیفیک سے مراد کہیں پر اسپیشیز کی حد تک ہوگا، کہیں پر ڈومین کی حد تک اور کہیں پر کسی اور حد تک۔
 
آخری تدوین:

آصف اثر

معطل
ویسے آپ ارتقا پر یقین رکھتے ہیں، اگر ہاں تو کونسے ارتقا پر۔
ڈارون کے، نیو ڈارون کے، یا کسی اور مثلا تخلیقی ارتقا جو بعض مسلمان دو کشتیوں میں سوار ہونے کے وجہ سے مانتے ہیں۔ یعنی ارتقا تو ہوتا ہے لیکن خدا کے حکم سے۔
 

محمد سعد

محفلین
اسی لیے تو کہتا ہوں اردو لغات پر نہ جائیں، نظریے میں رہ کر بات کریں۔ یعنی ارتقا میں جب بھی آپ بات کریں تو اسپیسیفیک ہوکر۔ اسپیسیفیک سے مراد کہیں پر اسپیشیز کی حد تک ہوگا، کہیں پر ڈومین کی حد تک اور کہیں پر کسی اور حد تک۔
چلیں اگر آپ کو نہیں معلوم تو بلا وجہ آپ پر لا علمی کے اعتراف کا دباؤ نہیں ڈالوں گا۔ بس یہی بتا دیں کہ جن جن انواع/اسپیشیز کو "بندر" کہا جاتا ہے، وہ کتنا عرصہ پہلے نمودار ہوئیں؟ انسانوں سے پہلے، ان کے ساتھ ساتھ الگ شاخوں میں، یا ان کے بعد؟
 

محمد سعد

محفلین
نہیں جی اس سے مراد "خمیر" ہوتا ہے۔ پرویز ہود کا سوچ قادیانی خمیر کا ہے۔ اس کی وضاحت بھی ساتھ میں کی گئی ہے۔
آپ کی وضاحت کی تو بات ہی کیا ہے۔ اس لیول کی سٹرا میننگ (straw-manning) ہے کہ سٹرا میننگ کے اندر سٹرا میننگ ہے۔
گویا کہ recursive straw-manning ہے۔
جو ڈاکٹر عبدالسلام لابی کا خاصہ ہے۔
لیکن مسئلہ یہ ہے کہ اگر اس پر سوال اٹھاؤں گا کہ عبد السلام لابی کیا ہے تو آپ کا جواب ایک بار پھر سے وہی ہو گا کہ بمبئی بریانی میں بمبئی کا ہونا اور عبد السلام لابی میں عبد السلام کا بذات خود موجود ہونا لازمی نہیں ہے۔ جس طرح ہودبھائی کا خمیر قادیانی بنانے کے لیے ان کا قادیانی ہونا یا ان کے کسی بھی نظریات کا قادیانیت سے متاثر ہونا لازمی نہیں ہے۔
کیا اگر آپ سے زیادہ بار بحث ہوئی تو آپ میرا خمیر بھی قادیانیت سے اٹھا دیں گے؟
 

محمد سعد

محفلین
اسی لیے تو کہتا ہوں اردو لغات پر نہ جائیں، نظریے میں رہ کر بات کریں۔ یعنی ارتقا میں جب بھی آپ بات کریں تو اسپیسیفیک ہوکر۔ اسپیسیفیک سے مراد کہیں پر اسپیشیز کی حد تک ہوگا، کہیں پر ڈومین کی حد تک اور کہیں پر کسی اور حد تک۔
نیز مزید بحث سے پہلے یہ بھی پہلے سے واضح کر دیں کہ آیا آپ کی اس بات کے حوالے سے کوئی پوزیشن بھی ہے کہ ارتقاء کے مطابق انسان بندروں سے ارتقاء پذیر ہوئے یا کسی اور جد امجد سے انسان اور بندر دونوں ارتقاء پذیر ہوئے؟
 

جان

محفلین
ڈاکٹر عبدالسلام اگرچہ بہترین ماہرین طبیعیات میں سے ہیں لیکن ان کا مائنڈ سیٹ قادیانی تھا۔
آئن اسٹائن اگرچہ بہترین ماہرین طبیعیات میں سے ہیں لیکن ان کا مائنڈ سیٹ یہودی تھا۔
ڈاکٹر عاطف میاں اگرچہ بہترین ماہرین معاشیات میں سے ہیں لیکن ان کا مائنڈ سیٹ قادیانی ہے۔
کارل مارکس اگرچہ بہترین ماہرین معاشیات میں سے ہیں لیکن ان کا مائنڈ سیٹ یہودی تھا۔

ہو سکتا ہے اس خاص یہودی / قادیانی مائنڈسیٹ کی وجہ سے یہ لوگ ان شعبہ جات میں قابل ترین بن گئے ہوں۔
اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ایسا مائنڈ سیٹ نہ ہونے کی وجہ سے مخالف ان شعبہ جات میں بہت پیچھے رہ گئے ہوں۔
مورخ لکھے گا ایک قوم ایسی بھی تھی جو سائنس اور ملکی معیشت سے اتنی محبت نہیں کرتی تھی جتنی قادیانیت / یہودیت سے نفرت۔ اس نفرت کے چکر میں اس نے سائنس، ٹیکنالوجی اور ملکی معیشت تینوں چیزوں کا پٹھا بٹھا دیا۔ البتہ اپنے ایمان پر آنچ تک نہیں آنے دی۔
مورخ لکھے گا آپ نے تاریخ کی خوبصورت بات کی ہے۔ بس اگر آپ چیری بلاسم والے طبقے سے تعلق نہ رکھتے ہوتے تو ہمیں بھی آپ سے تاریخی محبت ہوتی۔ :)
بحیثیت انسان مجھے آپ سمیت سب انسانوں سے محبت ہے اور بحیثیت غلام مجھے حسد ہے کہ میں غلامی میں آپ جیسا درجہ نہ پا سکا۔
 
آخری تدوین:

جان

محفلین
’اہل ایمان‘ ان ٹیکنیکیلیٹیز میں نہیں پڑتے۔ جب کہہ دیا کہ انسان کا ارتقا نہیں ہوا تو نہیں۔ سیدھا جنت سے اترا ہے انسان زمین پر۔
اہل ایمان کو کئی بار قرآن پاک میں اللہ کریم نے غور و فکر کا حکم دیا ہے۔ اندھے عقائد اور ایمان کے نتائج وہ ہوتے ہیں جو ہم بھگت رہے ہیں۔ حضرت ابراہیم کی قوم بھی یہی کہتی تھی کہ ہمارے عقائد وہی ہیں جو ہمارے باپ دادا کے ہیں تو پھر اس رو سے ہمارا ایمان اور عقائد اس قوم سے کس قدر مختلف ہیں؟
 

محمد سعد

محفلین
ویسے آپ ارتقا پر یقین رکھتے ہیں، اگر ہاں تو کونسے ارتقا پر۔
ڈارون کے، نیو ڈارون کے، یا کسی اور مثلا تخلیقی ارتقا جو بعض مسلمان دو کشتیوں میں سوار ہونے کے وجہ سے مانتے ہیں۔ یعنی ارتقا تو ہوتا ہے لیکن خدا کے حکم سے۔
بھئی میرا شعبہ سائنس ہے۔ تاریخ نہیں۔ جب میں ارتقاء کی بات کرتا ہوں تو اس سے مراد ارتقاء کی سو سال پرانی سمجھ نہیں ہوتی بلکہ موجودہ ٹولز، تجربات اور کوششوں کے نتیجے میں حاصل ہونے والی بہترین سمجھ ہوتی ہے۔ یقیناً یہ سمجھ بالکل کامل نہیں ہے۔ لیکن یوں ڈارون کے ساتھ چپک کے بیٹھ جانا اور اس کے بعد اپنا "سافٹوئیر" اپڈیٹ ہی نہ کرنا سائنس نہیں، شخصیت پرستی یا روایت پرستی البتہ ہو سکتی ہے۔
 

محمد سعد

محفلین
ویسے آپ ارتقا پر یقین رکھتے ہیں، اگر ہاں تو کونسے ارتقا پر۔
ڈارون کے، نیو ڈارون کے، یا کسی اور مثلا تخلیقی ارتقا جو بعض مسلمان دو کشتیوں میں سوار ہونے کے وجہ سے مانتے ہیں۔ یعنی ارتقا تو ہوتا ہے لیکن خدا کے حکم سے۔
نیز یہ کہ خدا، خدا ہے۔ وہ ارتقاء سے مخلوقات پیدا کرے یا براہ راست بنا دے، اس کی مرضی۔ اپنی کتاب میں واضح واضح آپ کو بتا دے یا کچھ ابہام رکھ کر دنیا میں نکلنے کی ترغیب دے، اس کی مرضی۔ ہمارا کام پتہ لگانا ہے کہ کیا پراسیس ہوتا ہے اور کس طریقے سے ہوتا ہے۔ اس کا یہی طریقہ ہے کہ دنیا میں نکل کر مشاہدہ کیا جائے، نہ کہ کرسی پہ بیٹھ کے آسمانوں کے آسمان تسخیر کر لیے جائیں لیکن بس اپنی خیالی دنیا میں۔
 

جان

محفلین
دنیا میں کئی نظریات آتے ہیں، حقیقت اور سائنس کی روشنی میں پرکھے جاتے ہیں، ان میں سے کچھ قانون کا درجہ حاصل کر لیتے ہیں، کچھ رد ہو جاتے ہیں اور کچھ سالہا سال تحقیق کی زد میں رہتے ہیں لیکن ہم مسلمانوں کی اکثریت مذہبی تعصب یا احساسِ کمتری کا اس قدر شکار ہو چکی ہے کہ ان نظریات پر تحقیق تو کجا، بس اپنے اسٹیبلشڈ نظریات کی بنیاد پر تحقیر کا نشانہ بنانا شروع کر دیتی ہے۔
 

جان

محفلین
نیز یہ کہ خدا، خدا ہے۔ وہ ارتقاء سے مخلوقات پیدا کرے یا براہ راست بنا دے، اس کی مرضی۔ اپنی کتاب میں واضح واضح آپ کو بتا دے یا کچھ ابہام رکھ کر دنیا میں نکلنے کی ترغیب دے، اس کی مرضی۔ ہمارا کام پتہ لگانا ہے کہ کیا پراسیس ہوتا ہے اور کس طریقے سے ہوتا ہے۔ اس کا یہی طریقہ ہے کہ دنیا میں نکل کر مشاہدہ کیا جائے، نہ کہ کرسی پہ بیٹھ کے آسمانوں کے آسمان تسخیر کر لیے جائیں لیکن بس اپنی خیالی دنیا میں۔
بہت خوبصورت بات کہی آپ نے۔ جزاک اللہ۔ سلامت رہیں۔
 

عرفان سعید

محفلین
سی سے مجھے ”مرد مؤمن“ ضیا الحق کے دور میں منعقدہ ایک کانفرنس کی یاد آئی۔ اکتوبر 1987 میں منعقد اس کانفرنس میں سلطان بشیر الدین محمود جو اس وقت پاکستان اٹامک انرجی کمیشن PAEC کے سینئر ڈائریکٹر کے عہدے پر براجمان تھے، کی طرف سے ایک تحقیقی مقالہ پیش کیا گیا۔ اس مقالے میں یہ تجویز پیش کی گئی کہ ”جنات“ پر قابو پا کر، ان سے حاصل شدہ توانائی کو پاکستان میں موجود توانائی کے بحران کو ختم کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے!
لگتا ہے دونوں ہی قابو میں نہیں آئے، جنات بھی، بجلی کا بحران بھی۔
ویسے اگر دو چار قابو آ جائیں تو میں اپنی لیب میں انہیں کیمسٹری کے تجربات میں لگا کر اپنی تحقیق کی رفتار تیز تر کر لوں!
 

عرفان سعید

محفلین
جب ملک کا وزیر اعظم ہی تیل نکلوانے کیلئے عوام سے ’دعائیں‘ منگوا رہا ہو۔ اور نتیجہ پھر بھی صفر نکلے تو ایسے میں پوری قوم کا بندہ کیا کرے
وزیر اعظم نے اپنا وعدہ پورا کر دکھایا۔
تیل نکلا لیکن سمندر سے نہیں، عوام سے!
 

آصف اثر

معطل
چلیں اگر آپ کو نہیں معلوم تو بلا وجہ آپ پر لا علمی کے اعتراف کا دباؤ نہیں ڈالوں گا۔ بس یہی بتا دیں کہ جن جن انواع/اسپیشیز کو "بندر" کہا جاتا ہے، وہ کتنا عرصہ پہلے نمودار ہوئیں؟ انسانوں سے پہلے، ان کے ساتھ ساتھ الگ شاخوں میں، یا ان کے بعد؟
محترم میں نے ایسا دعویٰ کیا ہی نہیں ہے تو یہ سوال ہی بےجا ہے۔
چوں کہ دعویٰ آپ نے کیا ہے کہ بندر الگ شاخ کے طور پر بعد میں ارتقا ہوئے لہذا ثابت بھی آپ ہی کو کرنا ہے۔

آپ کی وضاحت کی تو بات ہی کیا ہے۔ اس لیول کی سٹرا میننگ (straw-manning) ہے کہ سٹرا میننگ کے اندر سٹرا میننگ ہے۔
گویا کہ recursive straw-manning ہے۔

لیکن مسئلہ یہ ہے کہ اگر اس پر سوال اٹھاؤں گا کہ عبد السلام لابی کیا ہے تو آپ کا جواب ایک بار پھر سے وہی ہو گا کہ بمبئی بریانی میں بمبئی کا ہونا اور عبد السلام لابی میں عبد السلام کا بذات خود موجود ہونا لازمی نہیں ہے۔ جس طرح ہودبھائی کا خمیر قادیانی بنانے کے لیے ان کا قادیانی ہونا یا ان کے کسی بھی نظریات کا قادیانیت سے متاثر ہونا لازمی نہیں ہے۔
کیا اگر آپ سے زیادہ بار بحث ہوئی تو آپ میرا خمیر بھی قادیانیت سے اٹھا دیں گے؟
نہیں بھائی آپ غلط سمجھیں۔ اس لیے ایک بار پھر کہتا ہوں تبصرے سے پہلے سیاق وسباق سمجھنے کی کوشش کریں۔ پھر آپ یہ کہنے سے بھی نہیں چوکتے کہ آپ الفاظ کے داؤ پیچ کھیلتے ہیں۔ آپ بھی اس بات کے قائل ہیں کہ سیاق وسباق کے بغیر بات نہیں سمجھیں جاسکتی۔
میں نے قادیانی اور عبدالسلام کا ذکر کیا ہے لیکن ساتھ میں وضاحت بھی دی ہے کہ میرا اس مائنڈ سیٹ سے کیا مراد ہے۔ لیکن آپ اسٹرامینو کی تلاش میں اپنا وقت ضائع کررہے ہیں۔
آپ کے ساتھ مسئلہ کیا ہے؟ آج اس پر بھی بات کرلیتے ہیں۔ آپ ایک لائق اسٹوڈنٹ ہیں اپنے پیر پرویز ہود کی طرح۔ آپ نے یقینا لاجکل ریزننگ پڑھی ہے لیکن بدقسمتی سے اپنے مرشد کے طرز پر تخریبی تداخل کے سوچ پر۔ ڈسٹرکٹیو انٹرفیرنس کے ساتھ۔ جو کہ مجادلے کے لیے تو مفید ہوسکتا ہے لیکن مباحثے کے لیے نہیں۔
تخریبی تداخل کے کیا نقصانات ہیں معلوم ہیں؟
اس کا سب سے بڑا نقصان چشم کوری ہے۔ آپ دوسروں کی سٹرا میننگ کے چکر میں تجزیے کی بہتر صلاحیت سے محروم رہ جاتے ہیں۔ یا تجزیاتی صلاحیت کمزور پڑھ جاتی ہے۔ کیوں کہ یہ آپ کو خواہشات پر لگادیتی ہے اور مجادلے میں اس فریق کی خواہش اپنے مطلب کا حصہ ہائجیک کرنے کی کوشش ہوتی ہے۔ اور پھر اس پر وہ اپنی ساری توانائی ضائع کردیتا ہے۔
اب میں قادیانی والی اصطلاح کی کچھ مزید تشریح کردیتا ہوں تاکہ بات اور واضح ہو۔
یہ تو آپ جانتے ہیں کہ ڈاکٹر عبدالسلام قادیانی تھا۔ اور پرویز ہود کا تعلق اسماعیلی فرقے سے۔ چوں کہ ڈاکٹر عبدالسلام اب زندہ نہیں ہے لہذا ہم اپنی بات کو اس کی لیگیسی اور ان ہی کے جماعت کے ہمدرد ڈاکٹر پرویز ہود تک رکھتے ہیں۔
ڈاکٹر پرویز ہود کے ریشنلسٹ ہونے کا جتنا وہ دعویٰ کرتے ہیں اس کے مناسبت سے میرا یہ کہنا ہے کہ ان کی ریشنالیٹی یک رخی یا تعصب پر مبنی ہے۔ وہ اگرچہ جماعت خانے تو نہیں جاتے ہوں گے لیکن ہمدردی کی حد تک وہ اپنی کمیونیٹی یا آغاخانیوں کی اتنی مذمت نہیں کرتے بلکہ کرتے ہی نہیں، جتنی تکلیف ان کو عام مسلمانوں کی سوچ سے ہے۔ کیا یہ ریشنالیٹی ہے جس کو ہم فالو کریں؟ اس کو ریشنالیٹی نہیں عیاری اور منافقت کہتے ہیں۔ اگر ان کو انسانیت یا پاکستانیوں کی اتنی ہی فکر ہے تو نہ صرف وہ اپنی کمیونیٹی اور آغا خانوں کو ان کی منافقانہ اور فرقہ وارانہ سرگرمیوں اور اعتقادی سوچ پر شدید ملامت کرے بلکہ خونی رشتہ ہونے اور اندھے مقلدین ہونے پر ان کا قبلہ درست کردیں تاکہ ان کی مزید نسلیں اس جہالت سے چھٹکارہ پاسکے، فرقوں میں کمی آئے اور نتیجتا مسلمان مزید یکسو ہوکر ترقی کرسکے۔
پرویز ہود تجزیہ کریں، تبصرہ کریں، نقد کریں لیکن بیلنس ہوکر، کیوں کہ پرویز ہود جیسے تمام ریشنلسٹوں کے چراغ تلے اندھیرا ہوتا ہے۔ اس اندھیرے کو ختم کیے بغیر تعمیر ممکن نہیں۔

نیز مزید بحث سے پہلے یہ بھی پہلے سے واضح کر دیں کہ آیا آپ کی اس بات کے حوالے سے کوئی پوزیشن بھی ہے کہ ارتقاء کے مطابق انسان بندروں سے ارتقاء پذیر ہوئے یا کسی اور جد امجد سے انسان اور بندر دونوں ارتقاء پذیر ہوئے؟
اوپر واضح کرچکا ہوں کہ دعویٰ میں نے نہیں آپ نے کیا ہے لہذا ثابت بھی آپ کو کرنا ہے۔

بھئی میرا شعبہ سائنس ہے۔ تاریخ نہیں۔ جب میں ارتقاء کی بات کرتا ہوں تو اس سے مراد ارتقاء کی سو سال پرانی سمجھ نہیں ہوتی بلکہ موجودہ ٹولز، تجربات اور کوششوں کے نتیجے میں حاصل ہونے والی بہترین سمجھ ہوتی ہے۔ یقیناً یہ سمجھ بالکل کامل نہیں ہے۔ لیکن یوں ڈارون کے ساتھ چپک کے بیٹھ جانا اور اس کے بعد اپنا "سافٹوئیر" اپڈیٹ ہی نہ کرنا سائنس نہیں، شخصیت پرستی یا روایت پرستی البتہ ہو سکتی ہے۔
یعنی اس سے یہ سمجھا جائے کہ ارتقا آپ کے نزدیک سائنس نہیں تاریخ ہے۔ اگر ایسا ہی ہے تو آپ نے اوپر بندر اور انسان کے شاخوں کو ارتقا کراکے الگ کیا، وہ کس بنیاد پر کہا تھا؟
آپ کا یہ بیانیہ حقیقت پسندی پر مبنی ضرور ہے لیکن یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا آپ پاکستان میں ارتقا سے متعلق اس اندھی تقلید کی اتنی ہی مذمت کرتے ہیں جتنی کہ دوسرے رویوں کی؟
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
اب میں قادیانی والی اصطلاح کی کچھ مزید تشریح کردیتا ہوں تاکہ بات اور واضح ہو۔
یہ تو آپ جانتے ہیں کہ ڈاکٹر عبدالسلام قادیانی تھا۔ اور پرویز ہود کا تعلق اسماعیلی فرقے سے۔ چوں کہ ڈاکٹر عبدالسلام اب زندہ نہیں ہے لہذا ہم اپنی بات کو اس کی لیگیسی اور ان ہی کے جماعت کے ہمدرد ڈاکٹر پرویز ہود تک رکھتے ہیں۔
ڈاکٹر پرویز ہود کے ریشنلسٹ ہونے کا جتنا وہ دعویٰ کرتے ہیں اس کے مناسبت سے میرا یہ کہنا ہے کہ ان کی ریشنالیٹی یک رخی یا تعصب پر مبنی ہے۔ وہ اگرچہ جماعت خانے تو نہیں جاتے ہوں گے لیکن ہمدردی کی حد تک وہ اپنی کمیونیٹی یا آغاخانیوں کی اتنی مذمت نہیں کرتے بلکہ کرتے ہی نہیں، جتنی تکلیف ان کو عام مسلمانوں کی سوچ سے ہے۔ کیا یہ ریشنالیٹی ہے جس کو ہم فالو کریں؟ اس کو ریشنالیٹی نہیں عیاری اور منافقت کہتے ہیں۔ اگر ان کو انسانیت یا پاکستانیوں کی اتنی ہی فکر ہے تو نہ صرف وہ اپنی کمیونیٹی اور آغا خانوں کو ان کی منافقانہ اور فرقہ وارانہ سرگرمیوں اور اعتقادی سوچ پر شدید ملامت کرے بلکہ خونی رشتہ ہونے اور اندھے مقلدین ہونے پر ان کا قبلہ درست کردیں تاکہ ان کی مزید نسلیں اس جہالت سے چھٹکارہ پاسکے، فرقوں میں کمی آئے اور نتیجتا مسلمان مزید یکسو ہوکر ترقی کرسکے۔
پرویز ہود تجزیہ کریں، تبصرہ کریں، نقد کریں لیکن بیلنس ہوکر، کیوں کہ پرویز ہود جیسے تمام ریشنلسٹوں کے چراغ تلے اندھیرا ہوتا ہے۔ اس اندھیرے کو ختم کیے بغیر تعمیر ممکن نہیں۔
لو جی۔ اب آپ قادیانیوں کو چھوڑ کر اسماعیلیوں /آغاخانوں کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑ گئے ہیں۔
آپ کی اطلاع کیلئے عرض کر دوں کہ آئین پاکستان ملک کے ہر شہری کو اپنے اپنے مذہب پر پوری طرح سے عمل پیرا ہونے کا حق دیتا ہے۔ قادیانی، اسماعیلی بھی آئین و قانون کی نظر میں اتنے ہی عزت دار شہری ہیں جیسا کہ دیگر اکثریتی مسلمان۔
آپ کو شاید معلوم نہ ہو لیکن آپ کی معلومات میں اضافہ کر دیتا ہوں کہ پاکستان میں قادیانیوں کے مرکز ’چناب نگر‘ میں کچھ سال قبل ہی مرکزی اسکولز آغا خان یونیورسٹی بورڈ کراچی سے منسلک کر دئے گئے ہیں۔ 2011 تک یہ سب فیصل آباد بورڈ کے نیچے تھے۔
یقینا یہاں بھی آپ کو ملک کے خلاف کوئی گھناؤنی سازش نظر آئےگی۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ 2011 تک فیصل آباد بورڈ کا معیار تعلیم اتنا گر چکا تھا کہ قادیانیوں
کو اپنا تعلیمی معیار برقرار رکھنے کیلئے ہزار کلو میٹر دوراقلیت آغاخانوں سے اپنے اسکول منسلک کرنے پڑے تھے۔
اسی لئے آپ نے شروع بالکل بجافرمایا تھا کہ یہ سارا معاملہ ہی ’مائنڈ سیٹ‘ کا ہے :)
 

آصف اثر

معطل
آغاخانوں کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑ گئے ہیں۔
"آغاخانوں" سے مراد وہ خاندان ہے جو اپنے پیروکاروں کے خون پسینے کی کمائی پر یورپ میں عیاشیاں کررہا ہے۔ جس کے خلاف کمیونیٹی کے اندر بھی تازہ خون کی بغاوتیں ہوتی ہے لیکن ظاہر کم ہی کی جاتی ہیں۔
جب کہ آغا خانیوں سے مراد بےچارے مقلدین ہیں۔
آپ کی اطلاع کیلئے عرض کر دوں کہ آئین پاکستان ملک کے ہر شہری کو اپنے اپنے مذہب پر پوری طرح سے عمل پیرا ہونے کا حق دیتا ہے۔ قادیانی، اسماعیلی بھی آئین و قانون کی نظر میں عزت دار شہری ہیں۔
میں نے کہاں لکھا ہے کہ قادیانی، آغاخانی، اسماعیلی، پاکستان کے شہری نہیں؟
بلکہ
میں نے شروع میں بالکل بجافرمایا تھا کہ یہ سارا معاملہ ہی اس غیرمتوازن، منافقانہ اور فرقہ وارانہ ’مائنڈ سیٹ‘ کا ہے
 
Top