نہیں۔ ایک ہی راستہ ہے۔ کاغان گاؤں یا شہر کے نام کے طور پر نہیں بلکہ پوری وادی کے نام پر عموماً استعمال ہوتا ہے اور میں بھی کر رہا ہوں۔ اس وادی میں بالاکوٹ سے ناران اور جھلکھڑ تک سب علاقہ آ جاتا ہے۔بابو سر ٹاپ کی طرف جاتے ہوئے ناران اور کاغان کے راستے میں فرق ہے؟؟
گھبرانے کی اجازت بالکل بھی نہیں ہے۔بابو سر کی چڑھائی اور پھر اترائی کے وقت کیا تاثرات رہے؟؟ تصاویر سے تو لگتا ہے کہ بالکل نارمل رہے۔ جبکہ ہم تھوڑا گھبرائے ہوئے تھے۔
نئے پاکستان میں تو واقعی نہیں ہے۔گھبرانے کی اجازت بالکل بھی نہیں ہے۔
یہ بھی آج ہی معلوم ہوا کہ جہلم میں یہ دریا شامل نہیں ہوتے بلکہ جہلم ان میں شامل ہوتا ہے۔
یہ بھی آج ہی معلوم ہوا کہ جہلم میں یہ دریا شامل نہیں ہوتے بلکہ جہلم ان میں شامل ہوتا ہے۔
خیر میں کنہار کے آغاز کی بات کر رہا تھا نہ کہ اختتام کی۔ میری معلومات کے مطابق کنہار کا آغاز لولوسر جھیل سے ہوتا ہے۔ تصویر میں دریا چونکہ جھیل سے شمال میں ہے اس لئے صحیح علم نہیں کہ کیا کہلاتا ہے اگرچہ گوگل میپس پر کنہار یا کنار ہی لکھا ہے
شکریہ ام اویسسفر نامہ خوب ہے اور تصاویر خوب تر
شکریہ !
پیارا پاکستان کیمرے کی نظر سے دکھانے کے لیے۔
اس بارے میں:عنوان اچھا نہیں لگا۔ یوں محسوس ہوا کہ آئندہ پاکستان کا سفر کرنے سے توبہ کر لی گئی۔
اسے پاکستان کا آخری سفر اس لئے نہیں کہا کہ یہ واقعی آخری ہے اور آئیندہ جانے کا کوئی ارادہ نہیں۔ اب جبکہ میرے والدین دوبارہ پاکستان میں ہیں تو چکر تو لگتا ہی رہے گا۔
یہ ہمارا اپنی نوعیت کا پاکستان کا پہلا ٹرپ تھا۔ ہم دنیا بھر سیر سپاٹے کو جاتے ہیں لیکن پاکستان جانے کا بنیادی مقصد فیملی، دوستوں، رشتہ داروں سے ملنا اور ان کی خوشی غمی میں شریک ہونا ہی رہا۔ کچھ معمولی سیر بھی کی۔ لیکن اس بار ہم نے باقاعدہ سیر کے حساب سے پروگرام بنایا۔ اس کے علاوہ پرانے دوستوں سے ملنے پر میں نے کافی توجہ دی اور بہت سے ملا۔
آئندہ سالوں میں دوبارہ ایسا ٹرپ ممکن نظر نہیں آتا۔ دنیا میں دیکھنے کی بہت جگہیں ہیں اور ہمارے پاس وقت کم۔ پھر بیٹی چند سالوں میں کالج چلی جائے گی اور اس کی اپنی لائف ہو گی۔ والدین کی عمر زیادہ ہو رہی ہے اگلے ٹرپس میں ان کے پاس شاید وقت زیادہ گزاریں۔
ارادہ تو ہے کہ جب بھی پاکستان کا چکر لگے ساتھ کچھ سیر بھی کی جائے۔ لیکن کچھ وجوہ کی بنا پر جن کا ذکر سفرنامے کے ساتھ ہوتا رہے گا یہ لگتا ہے کہ پاکستان میں کوئی میجر ٹریکنگ ہم نہیں کریں گے۔
اس لحاظ سے دیکھا جائے تو یہ ہمارا پاکستان کا پہلا اور آخری ٹرپ ہے۔
شکریہ مریمخوبصورت شراکت ہے!
ناران کی طرف سے تو کافی آسان سا راستہ ہے چڑھائی بالکل محسوس نہیں ہوئی۔ چلاس والی طرف کافی اترائی (اور جب واپس آ رہے تھے تو چڑھائی) ہے لیکن ہمارا ڈرائیور اچھا تھا احتیاط سے چلا رہا تھا نہ بہت تیز نہ بہت آہستہ۔ میرا دل چاہ رہا تھا کہ اگر میرے پاس اپنی کار ہوتی تو اس سڑک پر اسی طرح مزے لے کر چلاتا جیسے آلپس میں چلائی تھی۔بابو سر کی چڑھائی اور پھر اترائی کے وقت کیا تاثرات رہے؟؟ تصاویر سے تو لگتا ہے کہ بالکل نارمل رہے۔ جبکہ ہم تھوڑا گھبرائے ہوئے تھے۔
اب کوڑا پھینکنے پر حکومت لوگوں کو جرمانہ کر رہی ہے۔ اس سے کچھ بہتری آئے شائد۔شوگران سے ایک لوکل جیپ میں سری پائے گئے۔
ویسے تو بالاکوٹ ہی سے دیکھ رہے تھے کہ سڑک کنارے مسلسل کوڑے کی لائن لگی ہے اور کئی کار والوں کو چلتی گاڑی سے کوڑا پھینکتے بھی دیکھ چکے تھے لیکن سری پائے کو دیکھ کر تو ہمارا دماغ ہی الٹ گیا۔ جیپ ٹریک پر اور پھر سری اور پائے پر اتنا کوڑا کہ خدا کی پناہ۔ جس طرف نظر اٹھاؤ تو زمین پر کوڑا ہی کوڑا۔ صرف ایک جگہ صاف تھی اور وہ تھا کوڑادان کا اندر۔ اس کے گرد ہر طرف کوڑا تھا لیکن اندر کچھ نہیں۔ یہ سب دیکھ کر بہت افسوس ہوا۔ پاکستانی کتنے گندے لوگ ہیں کچھ احساس تو تھا لیکن اتنا گند ہو گا کبھی سوچا بھی نہ تھا۔
اس تمام کوڑے کا کوئی آسان حل نہیں۔ پہلا کام تو یہ کرنا چاہیئے کہ ایسی خوبصورت نیچر کے علاقوں میں اور خاص طور پر نیشنل پارکس وغیرہ میں تمام دکانیں، کھوکھے اور ریستوران بند کر کے مسمار کر دیں۔ اگر پھر بھی بات نہ بنے تو تمام گاڑیوں کا آنا جانا بند کر دیں۔ جس نے آنا ہے پیدل ہائیک کر کے آئے۔ اور آخری قدم یہ کہ صرف فارن پاسپورٹ دکھا کر اور بھاری فیس دے کر آپ ان علاقوں میں جا سکیں۔
خیر کوڑے پر تو گفتگو چلتی رہے گی اگرچہ امن ایمان کی یاد میں میں پاکستانی کوڑے کی تصاویر پوسٹ کرنے سے پرہیز کر رہا ہوں۔ اب کچھ پائے (یا پایا) کی تصاویر دیکھتے ہیں۔
اُمید یہ اتھارٹی کوئی ثبوت بھی فراہم کرتی ہو گی۔ وگرنہ، کرپشن کی نت نئی راہیں کھل جائیں گی۔ اگر تو ان قوانین پر صحیح طریقے سے عمل درآمد شروع ہو جائے تو بہت زیادہ بہتری کی امید ہے۔ ایسے افراد کا یہی علاج ہے کہ ان سے پیسے وصول کیے جائیں۔اب کوڑا پھینکنے پر حکومت لوگوں کو جرمانہ کر رہی ہے۔ اس سے کچھ بہتری آئے شائد۔
امید کم ہے۔ اگر اس طرح کوڑا پھینکنے والوں کی تعداد کم ہو جائے تو شاید کچھ فرق پڑےاب کوڑا پھینکنے پر حکومت لوگوں کو جرمانہ کر رہی ہے۔ اس سے کچھ بہتری آئے شائد۔