ضیاء حیدری
محفلین
کیا وہ واقعی عظیم مقصد کے لیے نکلے؟ذرا سوچیے، ایک فرد کے ہاتھ میں یہ اختیار دے دیا جائے کہ وہ جسے چاہے، مارنے پر تُل جائے۔ فتوے ہی تو دے رہے ہیں یہ صاحبان اور ان کے مریدین اور عاشق ہر دوسرے تیسرے بندے کے سر ہو رہے ہیں۔ کسی کا سر پھاڑ رہے ہیں، کسی کی عزتِ نفس کو مجروح کر رہے ہیں۔ اس طرح ملک میں انارکی پھیلے گی اور افراتفری مچ جائے گی۔ منافرت پر مبنی جو فضا یہ ملا حضرات پیدا کر رہے ہیں، یہ ہر سطح پر قابلِ مذمت ہے اور ان کے متعلق یہ فرمانا، کہ یہ نوے فی صد درست باتیں کر رہے ہیں، ایک معصومانہ تبصرہ ہے۔ کوئی بات تلخ محسوس ہو، تو معذرت!
خادم حسین صاحب کی ایک کال پر ملک کے کونے سے عاشقان رسولﷺ نکل کھڑے ہوئے، کراچی میں انوار راو نے ہجوم پر سیدھی گولی چلا دی، لوگ مرے بھی اور زخمی بھی ہوئے، اس نے پولیس رولز کی خلاف ورزی کی ہے، فائرنگ کے لئے جب تک مجسٹریٹ آرڈر نہ دے ہجوم پر گولی نہیں چلائی جاسکتی ہے، یہ قتل کا جرم ہے اسے گرفتار کرکے پھانسی کیوں نہیں دی جاتی ہے۔ کیا میڈیا اس کے جرم پر بولا؟
یہ سب لوگ موم بتی مافیا کے گماشتے ہیں، جو بات ان کے خلاف ہو، اس کے خلاف ہو، اس پر کیا کچھ نہیں کہتے ہیں، مگر اس طرح لوگوں قتل کرنے پر چپ سادھ لیتے ہیں۔