پاکستان کا لبیک دھرنا

آپ بھائی صاحبا ن کی توجہ میں اس خبر کی جانب کروانا چاہتا ہوں کہ پاکستان میں حقوق نسواں کی علمبردار تنظیمیں نے پڑھی لکھی باشعور خواتین کو حقوق نسواں کے نام پر برباد کر ڈالا ہے ۔کچھ دن پہلے پاکستان کے ایک شہر میں عورت مارچ کا اہتمام کیا گیا اور مارچ میں شریک خواتین نے شرمناک تحریر سے آراستہ پلے کارڈ اٹھارکھے تھے ۔
میرا آپ علمی شخصیات سے صرف اتنا بہت سادہ سا سوال ہے کہ آزادی نسواں کےمعنی کیا بے غیرتی اور بے شرمی کے ہیں ،اگر حقوق نسواں کے علمبرادر اس ہی طرح شرم ناک من مانی کاراوئیاں کرتے رہے تو آئندہ کچھ سالوں میں ہمارے حالات کیا ہوگئے ،یہ ہمارے جدید اور آزاد معاشرے پرسوالیا نشان ہے ؟
 
بھلا اللہ کے گھر کا امام یعنی امامِ مسجد بھی دین سے نابلد ہو سکتا ہے؟؟؟
نواز بھائی عالم دین کہلانے کے لئے کم از کم معیار یہ ہے کہ بندہ عقائد سے پوری طرح واقف ہو، اور اپنی ضرورت کا مسئلہ (مستند دینی ) کتاب سے بغیر کسی کی مدد کے نکال سکتا ہو۔ علامہ خادم رضوی صاحب غالبا شیخ الحدیث ہیں۔
 
میں نے خود دیکھا پنجاب کے بہت سارے گاؤں میں امام مسجد کو لوہار ترکھان اور نائی کی طرح "سیپ" لیتے ہیں (میرے نزدیک یہ انتہائی نامناسب ہے مگر حقیقت یہ ہے کہ "مولبی" کو بھی ایک "کمی" ہی سمجھا جاتا ہے
صرف نماز، نماز جنازہ اور نکاح پڑھانے کے علاوہ اور کوئی علم نہیں جانتے (زیادہ تر)
زیادہ تر قرآن کریم کا ترجمہ تک نہیں جانتے۔
میں نے اپنی آنکھوں سے یہ منظر دیکھا ہے ساہیوال کے ایک گاؤں کا ایک مولوی اپنے بچے کو چھتر سے ماررہا ہے اور کہہ رہا ہے کہ "پڑھ گھن نا مرادا ٹکر سوکھا کھاسیں" (نامراد پڑھ لو روٹی آسانی سے مل جائے گی)
آپ آج بھی ان مساجد میں خطبات جمعہ سن لیں آپ کو ان کے علم دین کا بخوبی اندازہ ہو جائے گا
فرقہ واریت اور اسلام کی بدنامی کے ذمہ دار یہی لوگ ہیں۔
اور رہے یہ موصوف تو یوٹیوب پر گالیوں سے پر کلپ ان کی علمی ڈگری کا پتا دیتی ہے
 

شاہد شاہ

محفلین
کسی برے قانون کو اچھا ٹائٹل دے دینے سے قانون اچھا نہیں بن جاتا۔
آپ کمال کرتے ہیں۔ قانون میں خواتین کو تحفظ دیا گیا تھا جو اپنے خاوندوں اور دیگر رشتہ داروں کے ہاتھ ظلم کی چکی میں پس رہی تھیں۔ اسمیں غیر اسلامی و شرعی تو کچھ بھی نہیں تھا
 
آپ کمال کرتے ہیں۔ قانون میں خواتین کو تحفظ دیا گیا تھا جو اپنے خاوندوں اور دیگر رشتہ داروں کے ہاتھ ظلم کی چکی میں پس رہی تھیں۔ اسمیں غیر اسلامی و شرعی تو کچھ بھی نہیں تھا
کیا آپ نے چیک کیا تھا کہ اس قانون کی کن شقوں پر علماء کو کیا اعتراضات تھے؟
 

شاہد شاہ

محفلین
خادم رضوی صاحب کے پاس ہے یا نہیں، جن کے پاس واقعی اختیار ہے وہ نافذ کر کے اپنا فرض کیوں نہیں ادا کر رہے؟
آئین نے قانون بنانے یا اس میں رد و بدل کا اختیار صرف جمہوری نمائندوں کو دیا ہے۔ دیگر عناصر کو یہ حق نہیں کہ ڈنڈا برداروں کو لیکر اپنی مرضی کا قانون پاس کر وا لیں۔ ختم نبوت، حدود آرڈیننس، توہین رسالت جیسے اسلامی قوانین کے سنگین نتائج قوم آج تک بھگت رہی ہے۔ مگر مولوی برادری کا ابھی بھی دل نہیں بھرا۔
 

شاہد شاہ

محفلین
مسلمان قوم تو نہیں بھگت رہی۔۔۔
البتہ غیر مسلموں کو ضرور مرچیں لگتی ہیں!!!
ان قوانین کے ہوتے ہوئے بھی کئی مومن مسلمان ان کی زد میں آگئے۔ دیگر نے ان قوانین کو یکسر نظر انداز کرکے خود ہی کاروائیاں شروع کر دی۔ تاثیر اور مشال قتل کیس اسکی بعض مثالیں ہیں۔
 
نواز بھائی عالم دین کہلانے کے لئے کم از کم معیار یہ ہے کہ بندہ عقائد سے پوری طرح واقف ہو، اور اپنی ضرورت کا مسئلہ (مستند دینی ) کتاب سے بغیر کسی کی مدد کے نکال سکتا ہو۔ علامہ خادم رضوی صاحب غالبا شیخ الحدیث ہیں۔
لئیق احمد بھائی مجھے علم ہے کہ عالم کے لئے کیا کیا شرائط کا پورا کرنا ضروری ہے۔ میں نے صرف ان سمجھداروں کو سمجھانے کے لئے تشبیہ دی ہے ۔ ۔ اصل میں یہاں پر کافی بڑے بڑے اور ’’جدید عالم‘‘ بیٹھے ہیں جن سے بحث کر نا میرے بس سے باہر ہے ۔
 

شاہد شاہ

محفلین
حکومتی سطح پر اسلام کے نفاذ کے بارے میں آپ اور میں اچھی طرح جانتے ہیں۔
آج تک سمجھ نہیں آئی کہ ہم اصل میں کیا چاہتے ہیں؟ اگر پاکستان کا مقصد مسلم قومی ریاست کا قیام تھا تو وہ ۱۹۶۷ سے موجود ہے۔ اگر پاکستان بنانے کا مقصد یہاں شرعی اسلامی قانون نافذ کرنا تھا تو مختلف آئینی ترامیم جیسے قرار داد مقاصد، ختم نبوت، توہین رسالت، حدود آرڈیننس وغیرہ کی شمولیت کے بعد یہ کام بھی ہو چکا ہے۔ اب بھی اگر کسی کا دل نہیں بھر رہا اور سعودیہ و ایران والا ملک بنانا ہے تو اسکا کوئی علاج نہیں
 

زیک

مسافر
میں عرصہ دراز تک اس خوش فہمی میں رہا کہ پاکستان میں اسلامی قوانین تو موجود ہیں مگر ان پر صرف عمل کی ضرورت ہے، بعد میں یہ بھید کھلا کہ یہ ریاستی پالیسی ہے کہ اسلامی قوانین کو محض نمائشی ہی رکھا جائے گا اور عمل صرف انگریز کے بنائی گئے قوانین پر کیا جائے گا۔ اور اب تو کھلم کھلا خلاف شریعت قوانین بھی بنائے جانے لگے ہیں ۔ مشرف کا حقوق نسواں بل دیکھ لیجئے اور ن لیگ کا پنجاب میں بنایا گیا خواتین کا بل دیکھ لیجئے ۔ ان دونوں قوانین کو تمام مکاتب فکر کے علماء نے خلاف شریعت قرار دیا تھا۔
چونکہ اسلام خواتین پر ظلم کا نام ہے
 

سید عمران

محفلین
کیا آپ سنت کے مخالف ہیں؟ جب حضرت محمد نے چھ سال کی لڑکی سے شادی کی تو کیا ہمیں ان کی پیروی کرتے اپنی بچیوں کی شادیاں چھ یا نو سال کی عمر میں نہیں کرنی چاہئیں؟

ہمارے جس مراسلے کا حوالہ لیا اسے ہی نہ سمجھ سکے!!!
 
Top