شیخ محمد نواز
محفلین
بھلا اللہ کے گھر کا امام یعنی امامِ مسجد بھی دین سے نابلد ہو سکتا ہے؟؟؟یہی تو پوچھا ہے کہ موصوف دین کے علم کی سمجھ بوجھ رکھتے ہیں؟
بھلا اللہ کے گھر کا امام یعنی امامِ مسجد بھی دین سے نابلد ہو سکتا ہے؟؟؟یہی تو پوچھا ہے کہ موصوف دین کے علم کی سمجھ بوجھ رکھتے ہیں؟
ماشاء اللہ بہت ہی زبردست معیار ہے عالم دین ہونے کے لئے۔بھلا اللہ کے گھر کا امام یعنی امامِ مسجد بھی دین سے نابلد ہو سکتا ہے؟؟؟
آپ ہی بتادیں ایک عالمِ دین کا معیار؟ماشاء اللہ بہت ہی زبردست معیار ہے عالم دین ہونے کے لئے۔
نواز بھائی عالم دین کہلانے کے لئے کم از کم معیار یہ ہے کہ بندہ عقائد سے پوری طرح واقف ہو، اور اپنی ضرورت کا مسئلہ (مستند دینی ) کتاب سے بغیر کسی کی مدد کے نکال سکتا ہو۔ علامہ خادم رضوی صاحب غالبا شیخ الحدیث ہیں۔بھلا اللہ کے گھر کا امام یعنی امامِ مسجد بھی دین سے نابلد ہو سکتا ہے؟؟؟
آپ کمال کرتے ہیں۔ قانون میں خواتین کو تحفظ دیا گیا تھا جو اپنے خاوندوں اور دیگر رشتہ داروں کے ہاتھ ظلم کی چکی میں پس رہی تھیں۔ اسمیں غیر اسلامی و شرعی تو کچھ بھی نہیں تھاکسی برے قانون کو اچھا ٹائٹل دے دینے سے قانون اچھا نہیں بن جاتا۔
کیا آپ نے چیک کیا تھا کہ اس قانون کی کن شقوں پر علماء کو کیا اعتراضات تھے؟آپ کمال کرتے ہیں۔ قانون میں خواتین کو تحفظ دیا گیا تھا جو اپنے خاوندوں اور دیگر رشتہ داروں کے ہاتھ ظلم کی چکی میں پس رہی تھیں۔ اسمیں غیر اسلامی و شرعی تو کچھ بھی نہیں تھا
ان تمام شقوں پر اعتراض تھا جہاں عورتیں مردوں کی برابری پر آرہی تھیں۔کیا آپ نے چیک کیا تھا کہ اس قانون کی کن شقوں پر علماء کو کیا اعتراضات تھے؟
آئین نے قانون بنانے یا اس میں رد و بدل کا اختیار صرف جمہوری نمائندوں کو دیا ہے۔ دیگر عناصر کو یہ حق نہیں کہ ڈنڈا برداروں کو لیکر اپنی مرضی کا قانون پاس کر وا لیں۔ ختم نبوت، حدود آرڈیننس، توہین رسالت جیسے اسلامی قوانین کے سنگین نتائج قوم آج تک بھگت رہی ہے۔ مگر مولوی برادری کا ابھی بھی دل نہیں بھرا۔خادم رضوی صاحب کے پاس ہے یا نہیں، جن کے پاس واقعی اختیار ہے وہ نافذ کر کے اپنا فرض کیوں نہیں ادا کر رہے؟
مسلمان قوم تو نہیں بھگت رہی۔۔۔ختم نبوت، حدود آرڈیننس، توہین رسالت جیسے اسلامی قوانین کے سنگین نتائج قوم آج تک بھگت رہی ہے۔
ان قوانین کے ہوتے ہوئے بھی کئی مومن مسلمان ان کی زد میں آگئے۔ دیگر نے ان قوانین کو یکسر نظر انداز کرکے خود ہی کاروائیاں شروع کر دی۔ تاثیر اور مشال قتل کیس اسکی بعض مثالیں ہیں۔مسلمان قوم تو نہیں بھگت رہی۔۔۔
البتہ غیر مسلموں کو ضرور مرچیں لگتی ہیں!!!
لئیق احمد بھائی مجھے علم ہے کہ عالم کے لئے کیا کیا شرائط کا پورا کرنا ضروری ہے۔ میں نے صرف ان سمجھداروں کو سمجھانے کے لئے تشبیہ دی ہے ۔ ۔ اصل میں یہاں پر کافی بڑے بڑے اور ’’جدید عالم‘‘ بیٹھے ہیں جن سے بحث کر نا میرے بس سے باہر ہے ۔نواز بھائی عالم دین کہلانے کے لئے کم از کم معیار یہ ہے کہ بندہ عقائد سے پوری طرح واقف ہو، اور اپنی ضرورت کا مسئلہ (مستند دینی ) کتاب سے بغیر کسی کی مدد کے نکال سکتا ہو۔ علامہ خادم رضوی صاحب غالبا شیخ الحدیث ہیں۔
real شاہوں میں فیک شاہ گھس آئے ہیں؟
آج تک سمجھ نہیں آئی کہ ہم اصل میں کیا چاہتے ہیں؟ اگر پاکستان کا مقصد مسلم قومی ریاست کا قیام تھا تو وہ ۱۹۶۷ سے موجود ہے۔ اگر پاکستان بنانے کا مقصد یہاں شرعی اسلامی قانون نافذ کرنا تھا تو مختلف آئینی ترامیم جیسے قرار داد مقاصد، ختم نبوت، توہین رسالت، حدود آرڈیننس وغیرہ کی شمولیت کے بعد یہ کام بھی ہو چکا ہے۔ اب بھی اگر کسی کا دل نہیں بھر رہا اور سعودیہ و ایران والا ملک بنانا ہے تو اسکا کوئی علاج نہیںحکومتی سطح پر اسلام کے نفاذ کے بارے میں آپ اور میں اچھی طرح جانتے ہیں۔
کیا آپ سنت کے مخالف ہیں؟ جب حضرت محمد نے چھ سال کی لڑکی سے شادی کی تو کیا ہمیں ان کی پیروی کرتے اپنی بچیوں کی شادیاں چھ یا نو سال کی عمر میں نہیں کرنی چاہئیں؟اجازت کا مطلب وجوب نہیں ہوتا!!!
چونکہ اسلام خواتین پر ظلم کا نام ہےمیں عرصہ دراز تک اس خوش فہمی میں رہا کہ پاکستان میں اسلامی قوانین تو موجود ہیں مگر ان پر صرف عمل کی ضرورت ہے، بعد میں یہ بھید کھلا کہ یہ ریاستی پالیسی ہے کہ اسلامی قوانین کو محض نمائشی ہی رکھا جائے گا اور عمل صرف انگریز کے بنائی گئے قوانین پر کیا جائے گا۔ اور اب تو کھلم کھلا خلاف شریعت قوانین بھی بنائے جانے لگے ہیں ۔ مشرف کا حقوق نسواں بل دیکھ لیجئے اور ن لیگ کا پنجاب میں بنایا گیا خواتین کا بل دیکھ لیجئے ۔ ان دونوں قوانین کو تمام مکاتب فکر کے علماء نے خلاف شریعت قرار دیا تھا۔
کیا آپ سنت کے مخالف ہیں؟ جب حضرت محمد نے چھ سال کی لڑکی سے شادی کی تو کیا ہمیں ان کی پیروی کرتے اپنی بچیوں کی شادیاں چھ یا نو سال کی عمر میں نہیں کرنی چاہئیں؟