پاکستان کا لبیک دھرنا

کیا عشق رسول کی آڑ میں قتل کر دینا اسلامی اصول ہے؟
کسی بات کی آڑ میں قتل کر دینا اور درست بات پر قتل کردینے میں فرق ہے، ممتاز قادری کی کوئی ذاتی دشمنی نہیں تھی سلمان تاثیر سے ، سلمان تاثیر کو سزائے موت دینا ریاست کی ذمہ داری تھی اگر ریاست یہ ذمہ داری پوری نہیں کر رہی تو یہ قوم کا فرض ہے کہ گستاخ کو واصل جہنم کرے، ناقص قانون کی آڑ میں گستاخ کو تحفظ دینا ریاستی اداروں کا جرم تھا۔
 

شاہد شاہ

محفلین
خبر کا مآخذ
پہلے صفحہ
news_detail_img-epaper_id-1991-epaper_page_id-21820-0.92964800%201342429664.gif
عدالت نے یہاں بالکل درست فیصلہ کیا۔ اگر وہ ممتاز قادری کو چھوڑ دیتی تو عشق رسول کے نام پر ملک میں قتال کا ایک سلسلہ شروع ہو چلنا تھا۔ اس ٹرینڈ سے بچاؤ کیلئے مفاد عامہ کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ سنایا۔ یہ بات بھی قابل غور ہے کہ کیا اسلام میں عشق رسول کی آڑ میں قتل کر دینا جائز ہے۔
 

شاہد شاہ

محفلین
سلمان تاثیر کو سزائے موت دینا ریاست کی ذمہ داری تھی اگر ریاست یہ ذمہ داری پوری نہیں کر رہی تو یہ قوم کا فرض ہے کہ گستاخ کو واصل جہنم کرے،
یعنی قوم خود ہی منصف بن کر قاتل بن جائے؟ ملزم کو کسی صفائی کا کوئی موقع نہ دیا جائے؟ کیا یہ اسلامی عدل ہے؟ یوں تو پھر مشال خان کا بہیمانہ قتل بھی عشق رسول کی آڑ میں حلال ہو جائے گا۔
 
عدالت نے یہاں بالکل درست فیصلہ کیا۔ اگر وہ ممتاز قادری کو چھوڑ دیتی تو عشق رسول کے نام پر ملک میں قتال کا ایک سلسلہ شروع ہو چلنا تھا۔ اس ٹرینڈ سے بچاؤ کیلئے مفاد عامہ کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ سنایا۔ یہ بات بھی قابل غور ہے کہ کیا اسلام میں عشق رسول کی آڑ میں قتل کر دینا جائز ہے۔
یہی تو فرق ہے موم بتی مافیا میں اور عام مسلمان میں ، مسلمان یہ دیکھتا ہے کہ جج نے کہا کہ ممتاز قادری نے اسلام کی رو سے صحیح کیا اور موم بتی مافیا تو سرے سے ناموس رسالت قانون کے ہی خلاف ہے! کیا آپ دیانتداری سے یہ بتانا چاہیں گے کہ ناموس رسالت قانون کے تحت آپ گستاخ رسول کو سزائے موت دینے کے حق میں ہیں یا نہیں؟
 
یعنی قوم خود ہی منصف بن کر قاتل بن جائے؟ ملزم کو کسی صفائی کا کوئی موقع نہ دیا جائے؟ کیا یہ اسلامی عدل ہے؟ یوں تو پھر مشال خان کا بہیمانہ قتل بھی عشق رسول کی آڑ میں حلال ہو جائے گا۔
سلمان تاثیر کو علماء نے متنبہ کیا تھا مگر اس نے الٹا علماء کو ہی جاہل قرار دے دیا یہ کام کسی آڑ میں چھپ چھپا کر نہیں ہوا سلمان تاثیر تو کھل کھلا ٹی وی پر بکواس کرتا پھر رہا تھا۔
 

شاہد شاہ

محفلین
کیا آپ دیانتداری سے یہ بتانا چاہیں گے کہ ناموس رسالت قانون کے تحت آپ گستاخ رسول کو سزائے موت دینے کے حق میں ہیں یا نہیں؟
عدالتی کاروائی کے بعد اگر عدالت یہ فیصلہ کرے کہ ملزم واقعی گستاخی کا مرتکب ہوا ہے تو جو چاہے سزا دیں۔ آپکا بیانیہ یہ ہے کہ چونکہ سزا نہیں مل رہی اسلئے قانون اپنے ہاتھ میں لیکر گستاخی کرنے والے کو عدالتی نظام سے باہر قتل کر دو۔
 
ایک سوال یہ بھی ہے کہ توہینِ رسالت کے جھوٹے الزام پہ سزا ہونی چاہئے یا نہیں۔
بہت اچھا سوال ہے، توہین رسالت کے جھوٹے الزام پر سزا ہرگز نہیں ہونی چاہئے بلکہ جھوٹا الزام لگانے والے کو سخت سزا ہونی چاہئے۔ لیکن سلمان تاثیر تو کھلم کھلا بکواس کر رہا تھا اور کسی ریاستی ادارے نے اسے روکا نہیں۔
 

شاہد شاہ

محفلین
ایک سوال یہ بھی ہے کہ توہینِ رسالت کے جھوٹے الزام پہ سزا ہونی چاہئے یا نہیں۔
مجھے اس سے غرض نہیں کہ سزا کیا ہونی چاہیے بلکہ جو بھی سزا یا جزا ملے وہ عدالتی نظام کے اندر رہ کر ہو۔ یہاں کچھ ممبران کے پیغامات سے یہ تاثر مل رہا ہے کہ وہ ملکی قوانین سے بغاوت کو جائز سمجھتے ہیں جو کہ ایک نہایت تشویش کی بات ہے۔ اور شدت پسند طالبانی سوچ کی عکاس ہے
 

شاہد شاہ

محفلین
لیکن سلمان تاثیر تو کھلم کھلا بکواس کر رہا تھا اور کسی ریاستی ادارے نے اسے روکا نہیں۔
اسکے خلاف سپریم کورٹ میں جاتے، دھرنے کرتے تاکہ قانون گرفت کرتا۔ آپنے تو اسکو قتل کرنے میں ہی عافیت جانی۔ جس ملک میں قانون کی حکمرانی کی بجائے ماب رول ہو وہاں انصاف نہیں مل سکتا۔
 

زیک

مسافر
کیا عشق رسول کی آڑ میں قتل کر دینا اسلامی اصول ہے؟

یعنی قوم خود ہی منصف بن کر قاتل بن جائے؟ ملزم کو کسی صفائی کا کوئی موقع نہ دیا جائے؟ کیا یہ اسلامی عدل ہے؟ یوں تو پھر مشال خان کا بہیمانہ قتل بھی عشق رسول کی آڑ میں حلال ہو جائے گا۔
یہی عین اسلام ہے
ایک سوال یہ بھی ہے کہ توہینِ رسالت کے جھوٹے الزام پہ سزا ہونی چاہئے یا نہیں۔
اسلام مخالفین کی قتل و غارت گری ہی کا نام ہے الزام تو محض بہانہ ہے سچا ہو یا جھوٹا۔ مثال ممتاز قادری دائمی جہنمی کی آپ کے سامنے ہے۔ ہم نے تو اسلامی محفلین سے یہی سیکھا ہے
 

ضیاء حیدری

محفلین
سرکار کے بیک فٹ پر جانے سے یہ تاثر بھی ہر صورت قائم ہو گا کہ اپنے خلاف مقدمات سے بچنے کے لیے دھرنے کا سہارا لیا جا سکتا ہے۔ کل کلاں سیاسی جماعتوں کے کارکن بھی یہی کام کرتے نظر آئیں تو ہمیں حیرت نہیں ہونی چاہیے۔ یعنی جس بااثر فرد کے خلاف مقدمہ شروع کیا جائے تو وہ احتجاج کی کال دے اور مطلوبہ افراد سڑکیں بند کرنے میں کامیاب ہو جائیں تو سرکار کے ہاتھ پاؤں پھول جائیں اور یوں عدالتیں بھی چپ سادھ کر سماعت 'غیر معینہ' مدت کے لیے ملتوی کر دیں؛ اچھا نسخہ ہے۔

خادم حسین رضوی کی قیادت میں اسلام آباد کے علاقے فیضآباد میں دھرنا ختم کرنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر پولیس نے کارروائی کی جس میں چھ افراد ہلاک ہوئے تھے ۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ان چھ افراد کی ہلاکت کی رپورٹ درج کرکے ملوث افراد کو گرفتار کیوں نہیں کیا جارہا ہے، ٹی وی پر صاف نظر آرہا ہے پولیس ایک بے ہوش شخص پر لاتیںبرسا رہی تھی، یہ سب قانونو کی خلاف ورزی ہے ان پولیس والوں کو اس بربریت پر گرفتار کیاجائے،
 

ضیاء حیدری

محفلین
یہی عین اسلام ہے

اسلام مخالفین کی قتل و غارت گری ہی کا نام ہے الزام تو محض بہانہ ہے سچا ہو یا جھوٹا۔ مثال ممتاز قادری دائمی جہنمی کی آپ کے سامنے ہے۔ ہم نے تو اسلامی محفلین سے یہی سیکھا ہے

توہینِ رسالت کے جھوٹے الزام پہ سزا ہونی تو دور کی بات، آسیہ پر الزام ثابت ہے عدالت اس کو سزا سنا چکی ہے مگر اس پر عملدرآمد کیوں نہیں کیا جارہا ہے۔
 

زیک

مسافر
توہینِ رسالت کے جھوٹے الزام پہ سزا ہونی تو دور کی بات، آسیہ پر الزام ثابت ہے عدالت اس کو سزا سنا چکی ہے مگر اس پر عملدرآمد کیوں نہیں کیا جارہا ہے۔
چونکہ سپریم کورٹ میں اپیل سننے کی کورٹ کو فرصت نہیں ہے۔
 
میڈیا ٹرائل، دہشت کا ماحول لیے دھرنے، مسجد کے لاؤڈ اسپیکر سے فردِ جرم عاید اور مآب جسٹس۔

ہم اب اس دور میں پہنچے جسے یورپ اور امریکہ صدیوں پیچھے چھوڑ آئے۔ اسپینش ان کوئی زیشن اور سالم وچ ٹرائل پر وہ شرمندہ ہیں، ہم نے وہی طرزِ عمل اپنالیا۔ یہ ہمارے نبی کا، ہمارے اسلاف کا طرزِ عمل تو نہیں تھا! جاؤ آج تم سب پر کوئی الزام نہیں۔ بغیر خون بہائے عظیم ترین فتح۔

اتنی شاندار فتح نصیب ہو تو قومیں کھوپڑیوں کے مینار بناتی ہیں، وہ کہہ رہے ہیں "لا تثریب علیکم الیوم"
 
Top