پاکستان کا لبیک دھرنا

ربیع م

محفلین
یہی بات تو ہم دوسری لڑائیوں میں کر چکے ہیں کہ جب ختم نبوت اور قادیانیوں کا تنازع آئین ساز اسمبلی میں کب کا ختم ہو چکا ہے
بالکل یہی تو سبھی چاہتے ہیں کہ آئین ساز اسمبلی میں جو فیصلہ ہوا ہے اس پر عمل کیا جائے جس کے مطابق قادیانی اپنے آپ کو غیر مسلم تسلیم کریں اقلیت بن کر رہیں اور اقلیتوں کے حقوق لیں لیکن وہ ہمیشہ اس پر عمل کرنے سے انکاری ہیں تو مسائل جنم لیتے ہیں.
اور خود بقول آپ کے ان کا طرزِ عمل یہ ہے کہ وہ اپنے کاغذات میں اپنے آپ کو مسلم ظاہر کرتے ہیں تو ایسے منافقانہ طرزِ عمل کے بعد یہ تسلسل کیسے ختم ہو سکتا ہے.
 
اس میں کوئی شک نہیں کہ بعض شدت پسند گروہ مسئلے کو ختم کرنے کی بجائے اسے زندہ رکھنا چاہتے ہیں۔ ایک ایشو بنا، اسے اسمبلی میں حل کر لیا گیا، اس کے باوجود دھرنا دیا گیا۔ دھرنے میں شدت پسندی کے جذبات کو ہوا دی گئی جس کا نتیجہ ہمارے سامنے ہے۔ تشویش ناک بات یہ ہے کہ ریاستی اداروں نے بھی بظاہر ان کے سامنے سرنڈر کر دیا ہے۔ معلوم نہیں، ایسے عناصر اقتدار میں آ گئے تو کیا کریں گے؟
مدیر صاحب! دھرنے کا مقصد ذمہ داروں کا سزا دلوانا تھا، کیا مجرم کو سزا دینے کا مطالبہ غلط ہوتا ہے؟
 

فرقان احمد

محفلین
مدیر صاحب! دھرنے کا مقصد ذمہ داروں کا سزا دلوانا تھا، کیا مجرم کو سزا دینے کا مطالبہ غلط ہوتا ہے؟
مطالبہ درست ہو یا غلط، جو زبان خادم رضوی نے استعمال کی، وہ قابلِ مذمت ہے۔ آج ہم جو مناظر اپنی آنکھوں کے سامنے دیکھ رہے ہیں، اس پر آپ کوبھی ندامت محسوس ہونی چاہیے۔ آپ خادم رضوی کا معقول حد سے بڑھ کر دفاع کرنے میں مصروف رہے۔ آج نتیجہ ہمارے سامنے ہے۔ شاید مسلکی دفاع میں ہم دین اسلام کی سنہری تعلیمات کو فراموش کر بیٹھے، افسوس!
 
مطالبہ درست ہو یا غلط، جو زبان خادم رضوی نے استعمال کی، وہ قابلِ مذمت ہے۔ آج ہم جو مناظر اپنی آنکھوں کے سامنے دیکھ رہے ہیں، اس پر آپ کوبھی ندامت محسوس ہونی چاہیے۔
تو آپ کو صرف زبان پر اعتراض ہے مطالبے پر نہیں؟ زبان اور انداز کی تو میں بھی مذمت کر چکا ہوں مگر یہ مذمت صرف مولویوں تک محدود نہیں رہنی چاہئے۔
 

فرقان احمد

محفلین
تو آپ کو صرف زبان پر اعتراض ہے مطالبے پر نہیں؟ زبان اور انداز کی تو میں بھی مذمت کر چکا ہوں مگر یہ مذمت صرف مولویوں تک محدود نہیں رہنی چاہئے۔
ہماری دانست میں آپ محض عذر تراشی میں مصروف ہیں۔ والسلام!
 
آپ عذر تراش رہے ہیں۔ آپ کی سوچ پر ہمیں افسوس ہے۔ والسلام!
آپ کا افسوس بہت غیر واضح ہے میں نے کس بات کا عذر تراشا کھل کر فرمائیے؟
آج پہلے آپ نے میرے مراسلے کا جواب دینے کی بجائے حذف کر دیا اب الزام لگانے لگے ہیں
 

شاہد شاہ

محفلین
جو قادیانی قانون کی خلاف ورزی کر رہے ہیں ان کو قانون کے مطابق سزا ہونی چاہیے۔ اسمیں کوئی دو رائے نہیں۔ مگر دوسری طرف علما کرام کا رویہ اور طور طریقہ درست نہیں ہے۔
میں جب چھوٹا تھا تو ابو کیساتھ اکثر ان کی ختم نبوت کانفرنسز میں جایا کرتا تھا۔ وہاں دین اسلام کی کوئی مثبت بات تو ہوتی نہیں تھی بس اینٹی قادیانی پروپگنڈہ کی بھرمار تھی۔ مجھے اسوقت بھی سمجھ نہیں آتی تھی کہ چند قانون توڑنے والے قادیانیوں کی آڑ میں انکی پوری کمیونٹی کو رگڑنے کی کیا توجیہ ہے؟
آئین کے تحت تو قادیانی کب کے غیر مسلم ہو چکے، اور ان پر شعائر اسلامی استعمال کرنے کی پابندی بھی لگ چکی ہے۔ ایسے میں جو قانون توڑ رہے ہیں ان پر ضرور گرفت کریں مگر اس ایشوکو بار بار سیاسی مقاصد کیلیے اٹھانا محض انتشار اور فساد پھیلانے کے مترادف ہے۔
ربیع م
 

ربیع م

محفلین
مگر اس ایشوکو بار بار سیاسی مقاصد کیلیے اٹھانا محض انتشار اور فساد پھیلانے کے مترادف ہے۔
یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ بار بار کیوں اٹھایا جاتا ہے.
ایک جانب آپ بھی تسلیم کرتے ہیں کہ قادیانی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے آپ کو مسلم ظاہر کرتے ہیں
ظاہر ہے اس کی روک تھام کیلئے ممبر پارلیمان بننے کیلئے حلفیہ بیان ایک اچھا راستہ تھا جب اس حلفیہ بیان کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی تو اس پر ردعمل بالکل فطری ہے.
ہاں یہ ضرور کہا جا سکتا ہے کہ ردعمل کچھ پرتشدد تھا.
اس کی مذمت کی جانی چاہیے اور اس کے خاتمے کیلئے ایسے اقدامات کو بھی ختم کرنے کی ضرورت ہے جن سے اس کی نوبت پیش آتی ہے
 

شاہد شاہ

محفلین
متفق۔ یہیں محفل پر مس جاسمن نے کہیں ذکر کیا تھا کہ انکی میڈیم قادیانی تھیں اور یہ بات سب کو معلوم تھی۔ نیز محفل پر رانا بھائی اعلی الاعلان قادیانی ہیں۔ اسی طرح روز مرہ کی زندگی میں ہمارے ارد گرد کئی قادیانی ہیں جن کو سب جانتے ہیں۔
اسلئے میرا مشاہدہ کم از کم یہ نہیں کہتا کہ قادیانی مجموعی طور پر اپنی مذہبی شناخت چھپاتے ہیں۔ ہاں کالی بھیڑیں ہر جگہ ہوتی ہیں۔ ڈرپوک یا مصلحت پسند قادیانی اپنی شناخت چھپاتے ہیں۔ ان پر قانونی چارہ جوئی ہونی چاہیے
اب اس پر بات ہونی چاہیے کہ کیا یہ انفرادی طرز عمل ہے یا مجموعی!
کیونکہ باقی سے تو آپ متفق ہو چکے ہیں
 

ربیع م

محفلین
چند قانون توڑنے والے قادیانیوں کی آڑ میں انکی پوری کمیونٹی کو رگڑنے کی کیا توجیہ ہے؟
قادیانیوں کو رگڑا لگانے کی بات اس دھرنے کے پس منظر میں کرتے آپ تب اچھے لگتے جب اس پورے دھرنے میں قادیانیوں کی املاک یا جانوں کو ضرر پہنچایا ہو جبکہ ایسا نہیں ہوا
ہم نے دیکھا کہ پورا ملک جام تھا لیکن کہیں سے بھی کسی ایک قادیانی کو نقصان پہنچانے کی خبر نہیں ملی.
میں دھرنے اور اس طرزِ عمل کے شدید خلاف ہوں لیکن جب آپ مزمت کریں تو ہر غلط بات کی مذمت کیجئے
 

شاہد شاہ

محفلین
قادیانیوں نے اسی لئے پاکستانی سیاست کا بائیکاٹ کیا ہوا ہے۔ کیونکہ ماضی میں جب یہ لوگ اپنی مذہبی شناخت کیساتھ ملکی سیاست کا حصہ تھے تو یہی مذہبی دنگا فسادی اسے بنیاد بنا کر دیگر قادیانیوں کے املاک کو نقصان پہنچاتے تھے۔
۱۹۵۳ اور ۱۹۷۴ کے فسادات میں انگنت قادیانیوں کے گھروں، کاروباری مراکز اور عبادت گاہوں کو نظر آتش کیا گیا۔ انکے دفاع میں بیسیوں قادیانی شہید ہو گئے۔ جو بچ گئے وہ امان کیلئے قادیانیوں کے شہر چناب نگر نقل مکانی کر گئے، اور کچھ حیثیت والے اپنی جائدادیں بیچ کر ملک بدر ہو گئے۔
تب قادیانی لیڈران نے فیصلہ کیا کہ وہ وسیع تر مفاد میں سیاست سے دور رہیں گے۔ اسی لئے پاکستانی سیاست میں کوئی قادیانی نہیں ہے۔ اکا دکا لاہوری ہو سکتے ہیں جو اس مرکوزہ قانون کی زد میں آئیں گے۔
قادیانیوں کو رگڑا لگانے کی بات اس دھرنے کے پس منظر میں کرتے آپ تب اچھے لگتے جب اس پورے دھرنے میں قادیانیوں کی املاک یا جانوں کو ضرر پہنچایا ہو جبکہ ایسا نہیں ہوا
 

ربیع م

محفلین
قادیانیوں نے اسی لئے پاکستانی سیاست کا بائیکاٹ کیا ہوا ہے۔ کیونکہ ماضی میں جب یہ لوگ اپنی مذہبی شناخت کیساتھ ملکی سیاست کا حصہ تھے تو یہی مذہبی دنگا فسادی اسے بنیاد بنا کر دیگر قادیانیوں کے املاک کو نقصان پہنچاتے تھے۔
۱۹۵۳ اور ۱۹۷۴ کے فسادات میں انگنت قادیانیوں کے گھروں، کاروباری مراکز اور عبادت گاہوں کو نظر آتش کیا گیا۔ انکے دفاع میں بیسیوں قادیانی شہید ہو گئے۔ جو بچ گئے وہ امان کیلئے قادیانیوں کے شہر چناب نگر نقل مکانی کر گئے، اور کچھ حیثیت والے اپنی جائدادیں بیچ کر ملک بدر ہو گئے۔
تب قادیانی لیڈران نے فیصلہ کیا کہ وہ وسیع تر مفاد میں سیاست سے دور رہیں گے۔ اسی لئے پاکستانی سیاست میں کوئی قادیانی نہیں ہے۔ اکا دکا لاہوری ہو سکتے ہیں جو اس مرکوزہ قانون کی زد میں آئیں گے۔
قادیانیوں کے بائیکاٹ کی وجہ یہ ہے کہ وہ چاہتے ہیں آئین میں ہماری حیثیت اقلیت کے بجائے مسلم تسلیم کی جائے
آپ کا یہ مراسلہ خود اس بات پر شاہد کہ قادیانی من حیث المجموع اپنے بارے میں قانون سازی کو تسلیم نہیں کرتے :)
 

ربیع م

محفلین
کیونکہ ماضی میں جب یہ لوگ اپنی مذہبی شناخت
مذہبی شناخت ان کی آئین کے مطابق غیر مسلم ہے اور وہ اسے تسلیم نہیں کرتے یہی اس بات کا سب سے بڑا ثبوت ہے کہ پارلیمنٹ کے فیصلے کو قادیانی فریق نے قبول نہیں کیا اگر وہ اسے قبول کر لیں تو تمام مسائل ہی ختم ہو جائیں
 

شاہد شاہ

محفلین
اس فیصلہ کو قبول نہ کرنے کی ایک بڑی وجہ انکے ساتھ ریاست کا تعصبانہ سلوک ہے۔ جیسے ۱۹۷۴ سے پہلے قادیانی اپنی مذہبی شناخت کیساتھ حج و عمرہ کر سکتے تھے۔ آئین میں غیر مسلم قرار دئے جانے کے بعد وہ اس سعادت سے محروم ہو گئے۔ اب اگر کسی قادیانی پاکستانی نے حج یا عمرہ کرنا ہے وہ کیا کرے؟ آپ کہیں گے چونکہ وہ غیر مسلم ہے اسلئے وہ یہ سب نہ کرے۔ مگر جب ۱۹۷۴ سے پہلے وہ اور اسکے اباؤاجداد حج و عمرہ کے فریضہ سر انجام دے چکے ہیں تو محض آئینی ترمیم سے انکو روک دینا ممکن نہیں ہے۔ اسی لیے مجبوراً قادیانی ویزا اپلائی کرتے وقت مذہبی شناخت میں قادیانی کی بجائے مسلمان لکھ دیتے ہیں۔
یہی معاملہ سرکاری نوکریوں کے وقت پیش آتا ہے۔ اگر وہ اپنی اصل مذہبی شناخت کیساتھ یہاں بھرتی ہوں تو ایک خاص حد کے بعد انکی پروموشن کو روک دیا جائے گا۔ ماضی میں چونکہ ایسا ہو چکا ہے اس لئے اس تعصب اور امتیازی سلوک سے بچنے کیلئے مصلحتا قادیانی اپنی شناخت مسلمان ظاہر کرتے ہیں۔
مذہبی شناخت ان کی آئین کے مطابق غیر مسلم ہے اور وہ اسے تسلیم نہیں کرتے یہی اس بات کا سب سے بڑا ثبوت ہے کہ پارلیمنٹ کے فیصلے کو قادیانی فریق نے قبول نہیں کیا اگر وہ اسے قبول کر لیں تو تمام مسائل ہی ختم ہو جائیں
 

ربیع م

محفلین
یہی بات تو ہم دوسری لڑائیوں میں کر چکے ہیں کہ جب ختم نبوت اور قادیانیوں کا تنازع آئین ساز اسمبلی میں کب کا ختم ہو چکا ہے تو ہر سال اس پر سیاست کرنے کی کیا ضرورت ہے؟

اس فیصلہ کو قبول نہ کرنے کی ایک بڑی وجہ انکے ساتھ ریاست کا تعصبانہ سلوک ہے۔ جیسے ۱۹۷۴ سے پہلے قادیانی اپنی مذہبی شناخت کیساتھ حج و عمرہ کر سکتے تھے۔ آئین میں غیر مسلم قرار دئے جانے کے بعد وہ اس سعادت سے محروم ہو گئے۔ اب اگر کسی قادیانی پاکستانی نے حج یا عمرہ کرنا ہے وہ کیا کرے؟ آپ کہیں گے چونکہ وہ غیر مسلم ہے اسلئے وہ یہ سب نہ کرے۔ مگر جب ۱۹۷۴ سے پہلے وہ اور اسکے اباؤاجداد حج و عمرہ کے فریضہ سر انجام دے چکے ہیں تو محض آئینی ترمیم سے انکو روک دینا ممکن نہیں ہے۔ اسی لیے مجبوراً قادیانی ویزا اپلائی کرتے وقت مذہبی شناخت میں قادیانی کی بجائے مسلمان لکھ دیتے ہیں۔
یہی معاملہ سرکاری نوکریوں کے وقت پیش آتا ہے۔ اگر وہ اپنی اصل مذہبی شناخت کیساتھ یہاں بھرتی ہوں تو ایک خاص حد کے بعد انکی پروموشن کو روک دیا جائے گا۔ ماضی میں چونکہ ایسا ہو چکا ہے اس لئے اس تعصب اور امتیازی سلوک سے بچنے کیلئے مصلحتا قادیانی اپنی شناخت مسلمان ظاہر کرتے ہیں۔
:) :) :)
 
Top