ختم نبوت پر زد نہیں آتی یقینا مگر الیکشن لڑنے کے لئے قانون میں ایسا جھول پیدا کر دیا گیا تھا جس سے قادیانی اپنے آپ کو مسلمان ظاہر کر کے الیکشن لڑ سکتے تھے۔حقیقت یہ ہے کہ کوئی قانون خراب نہیں ہوا تھا، نہ ہی ایسا کچھ ہوا تھا جس سے ختم نبوت پہ زد آتی۔
اس بات پر میں آپ سے اتفاق کروں گا کہ قانون پاس کرنے والے سب ذمہ دار تھے جس نے بھی غفلت یا بدنیتی کے ساتھ تبدیل شدہ قانون کے حق میں ووٹ ڈالا اس کا تعین ہونا چاہئے تھا اور مناسب سزا ملنا چاہئے تھی۔نیز یہ کہ تمام دستخط کنندگان کی بجائے صرف وزیر یا حکومتی بنچوں کے خلاف دھرنے یا سزا کا مطالبہ اس معاملے کو مزید مشتبہ بناتا ہے کہ دھرنے کا ایجنڈا کچھ اور تھا
اس بات کی مزید وضاحت بھی کیجئے گا۔مگر الیکشن لڑنے کے لئے قانون میں ایسا جھول پیدا کر دیا گیا تھا جس سے قادیانی اپنے آپ کو مسلمان ظاہر کر کے الیکشن لڑ سکتے تھے۔
مولوی صاحب نے کب کہا کہ سزا ہم دیں گے؟ مولوی صاحب کا مطالبہ یہ تھا کہ ذمہ دار کو پکڑو اور سزا دو۔جرم کی سزا دینا عدلیہ کا کام ہے۔ وہی فیصلہ کرنے کی مجاز ہے کہ آیا یہ جرم تھا یا غلطی تھی یا یہ دونوں صورتیں موجود نہیں تھیں۔ یہ معاملہ وہاں ہی جانا چاہیے تھا یا پھر مولوی صاحب کہہ دیں کہ ہم عدالت کو بھی نہیں مانتے۔ ہماری سمجھ سے بالاتر ہے کہ ایک مولوی صاحب کسی کو سزا کیسے دے سکتے ہیں؟
ایسی زبان استعمال نہیں کرنا چاہئے تھی میں تو کب سے کہہ رہا ہوںاور پھر دھرنے کے دوران ایسی غلیظ اور ناشائستہ زبان ان کی جانب سے استعمال کی گئی کہ الامان الحفیظ! اِس سے اسلام کا امیج کس حد تک متاثر ہوا، کیا آپ کو اس حوالے سے بھی کوئی فکر لاحق ہے؟
اس سارے فساد کا آغاز کیا حکومت نے قانون بدل کر پھر ذمہ داروں کا تعین نہ کر کے ، سیاسیوں نے مسلسل بدنیتی کا مظاہرہ کیا جس سے عوام مشتعل ہوئے بات دھرنے تک پہنچی اور حکومتی قتل و غارت نے فساد کو مزید بڑھایاجو فساد پھیلا، اس کی ذمہ داری کیا صرف حکومت پر عائد ہوتی ہے؟ ہرگز نہیں۔ اس سارے قضیے میں اصل بات یہ ہے کہ سیاسیوں نے معاملہ دھرنے سے قبل نپٹا دیا تھا۔ اس کے بعد جو فساد پھیلا، وہ زیادہ تر مولوی صاحب کے باعث ہی پھیلا۔
شدید متفق۔مبارک ہو ! ہم پاکستان کو بھی افغانستان کی مانند قانون و آئین سے ماورا ایک ملک بنانے میں کامیاب ہوچکے ہیں، جہاں پر حکومتِ وقت کی نا اہلیت اور مجرموں کو فوراً سزا نہ دینے پر ہر شہری آزاد ہے کہ قانون کو اپنے ہاتھوں میں لے لے اور فوری انصاف حاصل کرلے۔
یہ آزادی ہمیں کہاں لے آئی ہے۔ بندوق ہمارا قانون ہے۔ مییڈیا مقدمہ دائر کرتا ہے، مولوی صاحب سزا سناتے ہیں اور عوام کالانعام سزا پر عملدرآمد کرتے ہیں۔ نہ پولیس کی ضرورت، نہ عدالت کی اور نہ قانون کی۔
۔
مولوی صاحب نے کب کہا کہ سزا ہم دیں گے؟ مولوی صاحب کا مطالبہ یہ تھا کہ ذمہ دار کو پکڑو اور سزا دو۔
ایسی زبان استعمال نہیں کرنا چاہئے تھی میں تو کب سے کہہ رہا ہوں
اس سارے فساد کا آغاز کیا حکومت نے قانون بدل کر پھر ذمہ داروں کا تعین نہ کر کے ، سیاسیوں نے مسلسل بدنیتی کا مظاہرہ کیا جس سے عوام مشتعل ہوئے بات دھرنے تک پہنچی اور حکومتی قتل و غارت نے فساد کو مزید بڑھایا
لیکن آپ اپنے جواب سے مطمئن نہ کرسکے البتہ اپنی ملا دشمنی کو بار بار ظاہر رہتے رہےہمارے خیال میں آپ کئی بار اپنی بات دہرا چکے اور ہم کئی بار آپ کو اس بات کا جواب دے چکے۔ ہم سے مزید یہ مشقت نہ کروائیے صاحب!
ہم کسی کے دشمن نہیں ہیں۔ سارے ملا، سارے سیاست دان ایک جیسے نہیں ہوتے۔ شاید ہمارے لیے لازم نہیں ہے کہ آپ کو مطمئن کریں۔ بس اللہ راضی ہو جائے۔ ہمارے لیے بس یہی کافی ہے۔لیکن آپ اپنے جواب سے مطمئن نہ کرسکے البتہ اپنی ملا دشمنی کو بار بار ظاہر رہتے رہے
تو پھر "ملائیت" جیسی مذموم اصطلاحات استعمال نہ کیا کیجئے جس سے یہ جھلکتا ہو کہ آپ سارے علماء کے خلاف ہیں ۔ البتہ علماء سوء جیسی اصطلاح استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں کیونکہ خود شریعت برے علماء کو پسند نہیں کرتی۔ہم کسی کے دشمن نہیں ہیں۔ سارے ملا، سارے سیاست دان ایک جیسے نہیں ہوتے۔ شاید ہمارے لیے لازم نہیں ہے کہ آپ کو مطمئن کریں۔
جی بالکل ایک جلسے کے لئے جیالہ نما مولوی آپس میں خوب لڑے، موٹر سائکلیں گاڑیاں جلا ڈالیں اور پھر دونوں مظلوم بن کر تھانے پہنچ گئے۔رات سنا ہے مولویوں نے کراچی میں بہت ماردھاڑ کی ہے کئی بندے زخمی ہو گئے ہیں یہ تیس پینتیس سال کراچی میں قتل و غارت گری کا بازار گرم کرنے کے باوجود مولویوں کو ابھی تک عقل نہیں آئی؟
کیا کہتے ہیں لئیق احمد صاحب!
سنا ہے ملا عامر لیاقت کافی زخمی ہوئے مجھے دلی دکھ ہوا ان مولویوں کو سیاسی لوگوں سے ہی کچھ سبق سیکھنا چاہئے.جی بالکل ایک جلسے کے لئے جیالہ نما مولوی آپس میں خوب لڑے، موٹر سائکلیں گاڑیاں جلا ڈالیں اور پھر دونوں مظلوم بن کو تھانے پہنچ گئے۔
تو پھر "ملائیت" جیسی مذموم اصطلاحات استعمال نہ کیا کیجئے جس سے یہ جھلکتا ہو کہ آپ سارے علماء کے خلاف ہیں ۔ البتہ علماء سوء جیسی اصطلاح استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں کیونکہ خود شریعت برے علماء کو پسند نہیں کرتی۔
میں نے اسی لئے آپ سے پہلے بھی پوچھا تھا کہ آپ ملائیت کسے کہتے ہیں مگر آپ نے جواب دینے کی بجائے وہ مراسلہ حذف کر دیا۔ہم علی الاعلان دائیں بازو سے متعلق ہیں تاہم ملائیت کے حوالے سے ہماری رائے قائم ہے۔ ملائیت یوں بھی صرف مذہب تک محدود نہیں ہے۔
ملائیت سے ہماری مراد اس رویے اور سوچ کا نام ہے ، جو ہر دوسری تیسری بات پر اشتعال میں آ جائے اور انتہاپسندی اور شدت پسندی کو بڑھاوا دے۔ مذہبی ملائیت میں بے جا فتاوٰی اس کی ایک مثال ہیں۔ تاہم، لفاظی میں پڑنے سے بہتر ہے کہ اس انتہاپسندانہ روش پر قابو پایا جائے۔میں نے اسی لئے آپ سے پہلے بھی پوچھا تھا کہ آپ ملائیت کسے کہتے ہیں مگر آپ نے جواب دینے کی بجائے وہ مراسلہ حذف کر دیا۔
آپ نے اس منفی سوچ کا نام ملائیت کیوں رکھا؟ کوئی اور نام رکھنا چاہئے ایسی اصطلاح جس سے لوگ آپ کو مذہب بیزار سمجھنے لگیں مناسب تو نہیں۔ہماری مراد اس رویے اور سوچ کا نام ہے ، جو ہر دوسری تیسری بات پر اشتعال میں آ جائے اور انتہاپسندی اور شدت پسندی کو بڑھاوا دے
آپ نے اس منفی سوچ کا نام ملائیت کیوں رکھا؟ کوئی اور نام رکھنا چاہئے ایسی اصطلاح جس سے لوگ آپ کو مذہب بیزار سمجھنے لگیں مناسب تو نہیں۔
یہ اقتباس ہے کس کا؟ یہ جھوٹ ہے کہ بیشتر مذہبی مسالک کے سربراہ تحریکِ پاکستان کی مخالفت میں سرگرم تھے ۔ البتہ پیپلز پارٹی کے جیالے اکثر اس بات کا پراپیگنڈہ کرتے رہتے ہیں۔بیشتر مذہبی مسالک کے سربراہ تحریکِ پاکستان کی مخالفت میں سرگرم تھے۔