الف نظامی
لائبریرین
یاد وطن ستم کیا دشتِ حرم سے لائی کیوں
بیٹھے بٹھائے بدنصیب سر پر بلا اٹھائی کیوں
دل میں چوٹ تھی دبی ہائے غضب ابھر گئیپوچھو تو آہ سرد سے ٹھنڈی ہوا چلائی کیوں
چھوڑ کے اس حرم کو آپ بن میں ٹھگوں کے آبسوپھر کہو سر پہ دھر کہ ہاتھ لٹ گئی سب کمائی کیوں
باغ عرب کا سروِ ناز دیکھ لیا ہے ورنہ آجقمری جانِ غمزدہ گونج کے چہچہائی کیوں
نامِ مدینہ لے دیا چلنے لگی نسیمِ خلدسوزشِ غم کو ہم نے بھی کیسی ہوا بتائی کیوں
کس کی نگاہ کی حیا پھرتی ہے میری آنکھ میںنرگس مستِ ناز نے مجھ سے نظر چرائی کیوں
تو نے تو کردیا طبیب آتشِ سینہ کا علاجآج کے دودِ آہ میں بوئے کباب آئی کیوں
فکرِ معاش بد بلا ہول معاد جاں گزالاکھوں بلا میں پھنسنے کو روح بدن میں آئی کیوں
ہو نہ ہو آج کچھ مرا ذکر حضور میں ہواورنہ مری طرف خوشی دیکھ کہ مسکرائی کیوں
حورِ جناں ستم کیا طیبہ نظر میں پھر گیاچھیڑ کے پردہِ حجاز دیس کی چیز گائی کیوں
غفلت شیخ و شاب پر ہنستے ہیں طفل شیر خوارکرنے کو گدگدی عبث آنے لگی بہائی کیوں
عرض کروں حضور سے دل کی تو میرے خبر ہےپیٹتی سر کو آرزو دشتِ حرم سے آئی کیوں
حسرتِ نو کا سانحہ سنتے ہی دل بگڑ گیاایسے مریض کو رضا مرگِ جواں سنائی کیوں