پسند کے لفظ پر شاعری

شمشاد

لائبریرین
مرے تن برہنہ دشمن، اسی غم میں گھل رہے ہیں
کہ مرے بدن پہ سالم، یہ لباس ہے تو کیوں ہے
(اعتبار ساجد)
 

شمشاد

لائبریرین
دودھ کی نہر نکالی ہے غموں سے ہم نے
ہم بتا سکتے ہیں کیا کوہ کنی ہوتی ہے
(عباس تابش)
 

شمشاد

لائبریرین
میری فطرت کا مقصد ہے تغیّر آشنا رہنا​
نہ غم ہی مستقل میرا، نہ راحت دیرپا میری
(فیض احمد فیض)
 

شمشاد

لائبریرین
تا عمر قربتوں کو تو امکان ہی ناں تھا
آنکھیں فراقِ یار کا غم کس لئے کریں
(اعتبار ساجد)
 

شمشاد

لائبریرین
ہائے یہ حُسنِ نظر، وائے یہ رعنائیِ فن​
ہم تو بھوکے ہیں، مگر کھیت ہے شاداب اپنا
(احمد ندیم قاسمی)
 

شمشاد

لائبریرین
دہقان تو مر کھپ گیا اب کس کو جگاؤں
ملتا ہے کہاں خوشہءگندم کہ جلاؤں
شاہین کا ہے گنبدِ شاہی پہ بسیرا
کنجشک فرومایہ کو اب کس سے لڑاؤں
اقبالؒ! تیرے دیس کا کیا حال سناؤں​
 
Top