پنجابیوں کی مذہب پسندی اور مہاجروں کا سیکولرزم

پاکستان بنانے کی مہم ۔
1857 کی جنگ ازادی
خلافت تحریک۔ ہر دس سال بعد ایک ازادی کی تحریک
قرارداد پاکستان
1946 کے الیکشن میں پنجاب میں مسلم لیگ کوجتوانا جب کہ وہاں یونیسسٹ کی حکمرانی تھی جو کہ کانگریس کی حامی تھی۔ اس کمپین میں لوگ کام کرنے کے لیے یوپی سی پی سے ائے تھے
بالاخر پاکستان کا قیام ۔ یہ سب احسان ہیں مہاجروں کے
پہلی بات تو یہ ہے کہ ان تحاریک میں تقریبا سارے علاقوں کے مسلمان شریک تھے کہیں کم کہیں زیادہ اور دوسری بات کہ یہ احسانات انہوں نے اپنی ذات پر کئے پاکستان پر نہیں۔
 
پہلی بات تو یہ ہے کہ ان تحاریک میں تقریبا سارے علاقوں کے مسلمان شریک تھے کہیں کم کہیں زیادہ اور دوسری بات کہ یہ احسانات انہوں نے اپنی ذات پر کئے پاکستان پر نہیں۔
اللہ اکبر
ہزاروں علما اور لاکھوں مسلم عوام جنگ ازادی میں کام ائے۔ اپنی ذات کے لیے
1946 کے الیکشن میں پنجاب میں مسلم لیگ کو جتانا اپنی ذات کے لیے؟
حتیٰ کہ پاکستان کا قیام جن میں مہاجروں کاابائی علاقہ شامل نہ تھا اپنی ذات کے لیے
یہ سب مہاجروں نے پاکستان یعنی موجودہ پاکستان کے مسلمانوں کے لیے کیا
 
اللہ اکبر
ہزاروں علما اور لاکھوں مسلم عوام جنگ ازادی میں کام ائے۔ اپنی ذات کے لیے
1946 کے الیکشن میں پنجاب میں مسلم لیگ کو جتانا اپنی ذات کے لیے؟
حتیٰ کہ پاکستان کا قیام جن میں مہاجروں کاابائی علاقہ شامل نہ تھا اپنی ذات کے لیے
یہ سب مہاجروں نے پاکستان یعنی موجودہ پاکستان کے مسلمانوں کے لیے کیا
تو آپ پاکستانیوں کو ہی پاکستان کہ رہے ہیں؟
 

با ادب

محفلین
خاصی مضحکہ خیز بات ہے۔
مہاجروں کے کیا احسان ہیں؟
ہم ایک ایک کر کے ان پر بات کر سکتے ہیں۔
اس کے بر خلاف پاکستان کے ان پہ بہت احسان ہیں، ان کی زبان کو علاقائی زبانوں پہ ترجیح دی، اس کے وجہ سے مہاجر اب بھی ایسی اقلیت ہیں جو معاشی اور تعلیمی طور پہ باقیوں سے بہتر ہے۔ اس کی نسبت وہ لوگ جو انڈیا میں رہ گئے وہ پسماندہ ہیں۔
قسم.لے لیں مجھے آج ہی پتہ چلا کہ اردو کو سرکاری زبان کا درجہ فقط مہاجروں کو زیر بار کرنے کی خاطر دیا گیا. صاحب دھاگہ کا شکریہ. سسرالیوں کے خلاف مجھے تو ایک ٹھوس دلیل مل گئی.
 

با ادب

محفلین
اس گفتگو کا شان نزول اور مقصد کیا ہے؟
تقسیم سے پہلے مسلمان بالعموم پسماندہ تر تھے؟
واقعی پنجاب کے علاوہ باقی صوبے نظریہ تقسیم سے منحرف ہو گئے؟ چند افراد کی نہیں، صوبوں کی متفقہ رائے بتائیں
کون سے مہاجر نے اسلام پر تین حرف بھیجے ہیں اور تقسیم کو غلطی قرار دیا ہے؟؟ یہ جملہ تو گالی محسوس ہو رہا ہے (رات کو زیادہ پی لینے اور اگلے دن وضاحت دینے والے مہاجروں کے ٹھیکیدار ہیں نہ نمائندہ )۔
مجھے یہ بھی پتہ نہیں تھا کہ ہمارے میاں نے اسلام پہ تین حرف بھیج دیئے. ہمیں تو اٹھتے بیٹھتے سوتے جاگتے اسلامیات کے لیکچرز ملتے ہیں.
ملاحظہ فرمائیے ذرا مہاجروں کی دوغلی پالیسی. گھر میں کچھ باہر کچھ
 

با ادب

محفلین
حب الوطنی اور اسلام پسند کسی کی میراث نہیں ہے۔اس ضمن میں کسی خاص صوبے کو فوقیت دینا سرا سر زیادتی ہے۔
البتہ یہ سوال حل طلب ہے کہ 70،80 سال پاکستان میں رہنے کے باوجود مہاجر خود کو پاکستانی کیوں نہیں کہتے؟
کیا کوئی مہاجر اس بات کا جواب دے سکتا ہے؟

یہی مقصود فطرت ہے، یہی رمز مسلمانی
اخوت کی جہاں گیری، محبت کی فراوانی

بتان رنگ و خوں کو توڑ کر ملت میں گم ہو جا
نہ تورانی رہے باقی، نہ ایرانی، نہ افغانی
کیسی خوبصورت بات کی. ساری عمر صاحب خانہ اس بات پہ چراغ پا رہے کہ انھیں مہاجر کیوں کہا جاتا ہے پر ہم کیا کرتے دق کرنے کو اس سے زیادہ مناسب لفظ تھا ہی نہیں.
 

با ادب

محفلین
میں نے کب کہا ہے کہ آپ خود کو سندھی کہیں، ہم سب پاکستانی ہیں اور ہمیں اس پر فخر ہونا چاہیے۔
باقی قوم بھی اس اعلان.میں شامل ہے نا؟ جو فخر سے خود کو پختون کہتے ہیں؟ جو شان سے پنجابی کہلائے جاتے ہیں؟ جو خود کو سنھ کی آن یعنی سندھی بلاتے ہیں؟ جو بلوچی کہلاتے ہیں؟ جنھیں مکرانی کہا جاتا ہے؟ جو چترالی بلتی گلگتی ہیں؟ ان پہ فتوٰی کبھی سنا نہیں.
وہ ہجرت سے پہلے لکھنوی تھے بہاری تھے یوپی کے تھے حیدر آبادی تھے اگر پاکستان میں یہ سب کہلاتے تو بھی اعتراض ہوتا کہ رہتے پاکستان میں ہیں پکار ہندوستان کی کیوں؟
وہ خود کو مٹا بیٹھے. ان کے علاقے پاکستان میں شامل نہ ہو پائے تو وہ مہاجر کہلائے. اس میں مسئلہ کیا ہے؟
مہاجر ہیں تو ہجرت پاکستان ہی کی نا؟
کیا.مہاجرین مکہ آج تک مہاجرین نہیں؟ وہ انصار کیوں نہ بن گئے؟
 

با ادب

محفلین
تو پھر وعدہ کیجئے کہ آج کے بعد آپ خود کو پاکستانی کہیں گے نا کہ مہاجر۔
یہ وعدہ تو قوم کرے کہ انھیں آئندہ مہاجر نہیں بلائیں گے.
اور یہ پاکستانی فخر کریں کہ یہ پٹھان نہیں پنجابی نہیں سندھی نہیں چترالی نہیں بلتی نہیں بلوچی بھی نہیں مکرانی بھی نہیں سرائیکی بھی نہیں یہ صرف پاکستانی ہیں کہ مہاجر ہٹا دو تو ان کا پاکستانی کے علاوہ کوئی نام.نہیں. سلام.ہے ان پاکستانیوں کو. اور سلام ہے سب صوبوں اور علاقوں کو.
 

با ادب

محفلین
بصد احترام میں آپ لوگوں کی اس بات سے اتفاق نہیں رکھتا کہ پاکستان نظریہ کا نام ہے، یہ ایک جغرافیائی حقیقت ہے۔ اس میں انسان بستے ہیں جو معاشی، ثقافتی ، سماجی اور جغرافیائی ضرورتوں سے جڑے ہیں۔
نظریہ بھی مخصوص سماجی حالات میں تشکیل پاتا ہے۔
مہاجروں کے ساتھ زیادتی کی کافی بات ہوتی ہے مگر کیا زیادتیاں ہیں اور کس حد تک درست ہیں اس پہ بات کم ہی ہوتی ہے۔
اے لو! پاکستان تے نظریہ ہی نہیں اللہ پچھے گا اقبال تے قائد نوں قبراں اچ.
ایڈی کھپ پائی رکھی انا ں نے. اے پائی جان چودھری مصطفیٰ تو صلاح لے لیندے. چھلے نا ہون تے.
پائی جی تواڈی عظمت نوں سلام.
پہلاں کتھے سو ؟
ہن وی دیر آید درست آید
 

با ادب

محفلین
پاکستان کی طرف جن لوگوں نے ہجرت کی ان میں اردو بولنے والے ایک اقلیت تھے۔ سب سے بڑی ہجرت مشرقی پنجاب سے ہوئی، اردو بولنے والوں کی نسبت مشرقی پنجاب سے آنے والوں کی تعداد چار گنا زیادہ تھی۔ سب سے زیادہ خون بھی پنجابیوں کا بہا، ہجرت کے دوران۔ پنجاب کی آبادی آزادی کے چند ہفتوں کے دوران تقسیم ہو گئی تھی۔
اس کے بر خلاف اردو بولنے والی کئی سالوں تک پاکستان آتے رہے(۵۱ بلکہ ۵۵ تک)، پنجاب کی ہجرت ایک جبر تھا، مگر اردو بولنے والوں کی ہجرت میں معاشی منفعت کا عنصر بھی۔
اگر آپ چاہیں تو تاریخی حوالہ جات پیش کر سکتا ہوں۔
تو پنجابیوں کو پاکستان آکے بھی پنجاب مل گیا. ورنہ وہ بھی مہاجر ہوتے.
ویسے مقصد سمجھ نئیں آرہا. اگر آپ صلاح دیں تو ہم پنجابیوں کو بیالیس توپوں کی سلامی دے سکتے ہیں. توپیں آپ ارینج کر لیں سلامی ہم دیں گے . ہمارے بھائی بندے ہیں. میٹھے شائستہ اطور والے پنجابی. ان جیسا کوئی نہیں. پنجاب زندہ باد مہاجر پائندہ باد
 

با ادب

محفلین
میری نیت اور نظر میں اس میں کو نفرت پھیلانے والی بات نہیں ہے، عشروں سے یہ سیاسی رویہ موجود ہے، اس پہ بات ہی نہ کرنے سے ابتک تو کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
کبھی کسی نے ڈھاک کے چار پات سنے ہیں؟ سنے ہوئے تو مینوں ضرور دسنا.
 

با ادب

محفلین
میری نیت اور نظر میں اس میں کو نفرت پھیلانے والی بات نہیں ہے، عشروں سے یہ سیاسی رویہ موجود ہے، اس پہ بات ہی نہ کرنے سے ابتک تو کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
کبھی کسی نے ڈھاک کے چار پات سنے ہیں؟ سنے ہوئے تو مینوں ضرور دسنا.
 
کبھی کسی نے ڈھاک کے چار پات سنے ہیں؟ سنے ہوئے تو مینوں ضرور دسنا.
محترمہ آپ کی خامہ فرسائی میں ایک جذباتی ردِ عمل جھلک رہا ہے، اور میں اس کا جواب دینے سے قاصر ہوں۔ البتہ کوئی منطقی استدلال ہو تو مکالمہ ہو سکتا ہے۔ باقی دشنام طرازی تو آپ کر ہی چکی ہیں، امید ہے اس سے دل کی بھڑاس نکل گئی ہو گی۔ نہیں نکلی تو کچھ ہجو گیری و ہرزہ سرائی مزید کر لیجئے ، افاقہ ہو گا۔
 

سید عمران

محفلین
محترمہ آپ کی خامہ فرسائی میں ایک جذباتی ردِ عمل جھلک رہا ہے، اور میں اس کا جواب دینے سے قاصر ہوں۔ البتہ کوئی منطقی استدلال ہو تو مکالمہ ہو سکتا ہے۔ باقی دشنام طرازی تو آپ کر ہی چکی ہیں، امید ہے اس سے دل کی بھڑاس نکل گئی ہو گی۔ نہیں نکلی تو کچھ ہجو گیری و ہرزہ سرائی مزید کر لیجئے ، افاقہ ہو گا۔
آپ نے بھی یہ فتنہ انگیز لڑی کھول کر ملک و ملت کی کون سی خدمت انجام دی یا کون سا قرض ادا کیا؟؟؟
 
آپ نے بھی یہ فتنہ انگیز لڑی کھول کر ملک و ملت کی کون سی خدمت انجام دی یا کون سا قرض ادا کیا؟؟؟
محترم اس بات کا جواب دو تین مرتبہ پہلے دے چکا ہوں، کتنی بار دہراؤں۔ نجانے ہمارے ہاں اختلافِ رائے کو کب تک جرم سمجھا جاتا رہے گا، کب تک ایک مصنوعی ہم آہنگی کو آئیڈیل مانا جائے گا۔ نہ مجھے مہاجر اصطلاح پہ اعتراض ہے نہ مہاجروں سے کوئی پرخاش۔ زیادہ تر عمر پاکستان سے باہر گزری جہاں سارے صوبوں کے لوگ مل جل کر رہتے ہیں۔ مہاجر میرے عزیز ترین دوستوں میں شامل ہیں، ان میں وہ بھی ہیں جو لسانی سیاست کو اپنی ضرورت سمجھتے ہیں اور وہ بھی جو اختلاف رکھتے ہیں۔ ہم آپس میں یہ باتیں کرتے ہیں لیکن کبھی کدورت محسوس نہیں کی۔ یہاں نجانے کیوں لوگ غیر محفوظ (انسیکیور) ہیں۔
 

با ادب

محفلین
محترم اس بات کا جواب دو تین مرتبہ پہلے دے چکا ہوں، کتنی بار دہراؤں۔ نجانے ہمارے ہاں اختلافِ رائے کو کب تک جرم سمجھا جاتا رہے گا، کب تک ایک مصنوعی ہم آہنگی کو آئیڈیل مانا جائے گا۔ نہ مجھے مہاجر اصطلاح پہ اعتراض ہے نہ مہاجروں سے کوئی پرخاش۔ زیادہ تر عمر پاکستان سے باہر گزری جہاں سارے صوبوں کے لوگ مل جل کر رہتے ہیں۔ مہاجر میرے عزیز ترین دوستوں میں شامل ہیں، ان میں وہ بھی ہیں جو لسانی سیاست کو اپنی ضرورت سمجھتے ہیں اور وہ بھی جو اختلاف رکھتے ہیں۔ ہم آپس میں یہ باتیں کرتے ہیں لیکن کبھی کدورت محسوس نہیں کی۔ یہاں نجانے کیوں لوگ غیر محفوظ (انسیکیور) ہیں۔
بھائی صاحب اختلاف آپکا حق ہے ..وہ آپ ضرور کیجیئے ..لیکن فتوٰی مفتیان کرام کے لئیے رہنے دیں.
مہاجر اسلام پہ تین حرف بھیج چکے ہیں. ثابت کریں. اگر الطاف حسین کی ہرزہ سرائی پوری قوم کے لئیے کافی ہے تو نواز شرہف کو دیکھتے ہوئے تو سب پنجابی منافق اور لٹیرے ہوگئے پھر ..زرداری کی بناء پہ سب سندھی چالاک لومڑیاں ہیں. بگٹیوں کی بناء پہ سب بلوچ ظالم ہیں. ہمارے پیارے راج دلارے اسفندیار ولی کے صدقے سب پختون قوم پرست اور سرخے ہوگئے. قوم ساری ہی مرتد ہوگئی.
 

با ادب

محفلین
محترمہ آپ کی خامہ فرسائی میں ایک جذباتی ردِ عمل جھلک رہا ہے، اور میں اس کا جواب دینے سے قاصر ہوں۔ البتہ کوئی منطقی استدلال ہو تو مکالمہ ہو سکتا ہے۔ باقی دشنام طرازی تو آپ کر ہی چکی ہیں، امید ہے اس سے دل کی بھڑاس نکل گئی ہو گی۔ نہیں نکلی تو کچھ ہجو گیری و ہرزہ سرائی مزید کر لیجئے ، افاقہ ہو گا۔

بھائی صاحب اجازت مرحمت فرمانے کا شکریہ!
دراصل میں مہاجر نہیں نا تو زیادہ تعلیم یافتہ بھی نہیں. اور انکی شائستگی سے مجھے ویسے ہی اختلاج قلب ہوتا ہے کون مٹھار مٹھار کے باتیں کرے.
میں پنجابی بھی نہیں تو منطقی استدلال کی کمی ہے میرے پاس.
میں تو پاکستانی ہوں جو منہ میں آیا بول دیا. ہمیں تو ایسے ہی افاقہ ہوتا ہے. پاکستان زندہ باد پاکستانی پائندہ باد
 
بھائی صاحب اختلاف آپکا حق ہے ..وہ آپ ضرور کیجیئے ..لیکن فتوٰی مفتیان کرام کے لئیے رہنے دیں.
مہاجر اسلام پہ تین حرف بھیج چکے ہیں. ثابت کریں. اگر الطاف حسین کی ہرزہ سرائی پوری قوم کے لئیے کافی ہے تو نواز شرہف کو دیکھتے ہوئے تو سب پنجابی منافق اور لٹیرے ہوگئے پھر ..زرداری کی بناء پہ سب سندھی چالاک لومڑیاں ہیں. بگٹیوں کی بناء پہ سب بلوچ ظالم ہیں. ہمارے پیارے راج دلارے اسفندیار ولی کے صدقے سب پختون قوم پرست اور سرخے ہوگئے. قوم ساری ہی مرتد ہوگئی.
پہلے لکھ چکا ہوں کہ یہ بات مہاجروں کے بائیں بازو اور پنجابیوں کے دائیں بازو کی جماعتوں کو ووٹ دینے کے حوالے سے کہی ہے۔
 
Top