پنجاب میں نئے صوبے

پاکستان میں ریاستوں کی تشکیل اور کنفیڈریشن پاکستان کے مسائل کا حل ہے


  • Total voters
    34
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
ش

شہزاد احمد

مہمان
فی الوقت پاکستان میں نئے صوبوں کی آوازیں جنوبی پنجاب اور ہزارہ کے خطے سے آ رہی ہیں ۔۔۔ بہاول پور کا اسٹیٹس بھی صوبے کے طور پر بحال کر دیا جائے تو مناسب ہو گا ۔۔۔ جنوبی پنجاب اور ہزارہ میں ریفرنڈم (ضیائی اور مشرفی ریفرنڈم کی طرز کا نہیں) کروا لیا جائے ۔۔۔ اور یوں پاکستان میں تین نئے صوبے بن جائیں گے اور اس سے کوئی "قیامت" نہیں آئے گی ۔۔۔ اس کے بعد آئندہ دس سال تک شاید فاٹا اور کراچی سے صوبائی سٹیٹس کے لیے آوازیں بلند ہوں گی ۔۔۔ اگر اتفاق رائے سے صوبے بن جائیں تو کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے لیکن کوئی بھی صوبہ یک دم بن جائے تو بہت سے انتظامی اور مالیاتی مسائل پیدا ہو جاتے ہیں ۔۔۔ کوئی بھی نیا صوبہ بنانے سے پہلے اس حوالے سے خوب سوچ بچار کر لی جائے ۔۔۔ فی الوقت جس طرح سے موجودہ حکومت صوبے بنوانا چاہ رہی ہے، وہ مضحکہ خیز ہے اور محض سیاسی مفادات کا حصول ہی اُن کا مطمح نظر معلوم ہوتا ہے ۔۔۔ نئے صوبے بنانا آسان معاملہ نہیں ہے ۔۔۔ بہتر ہو گا کہ یہ معاملات آنے والی حکومت کے سپرد کر دیے جائیں ۔۔۔
 
3812_47643195.jpg
 

لالہ رخ

محفلین
یار سیاست دانوں!!! چھوڑ دو پاکستان کی جان اللہ کا واسطہ ہے اپنے مفادات کے لیے اس کے ٹکرے مت کرو مزید مت کاٹو اس کو ظالمو!!! عوام کو اور کچھ نہیں دے سکتے پورا سورا پاکستان ہی رہنے دو۔
ایک صوبہ نہیں بنے گا اگر اب کے تقسیم ہوئی تو یہ سلسلہ رکے گا نہیں پھر ہر مسلک، ہر فرقہ، ہر برادری الگ صوبے کا مطالبہ کرے گی۔
 
صوبے لسانیت کی بنیاد پر ہرگز نہیں بننے چاہئیں۔۔۔ایک بہترین طریقہ ہے (وہی جو جنگِ عظیم کے بعد تشکیل دیئے گئے مسلمان ملکوں کی حدبندیوں کیلئے استعمال کیا گیا تھا(۔۔۔یعنی ایک کاغذ لیں، اس پر پاکستان کا نقشہ بنائیں اور پھر ایک فٹ رول کی مدد سے آنکھیں بند کرکے برابر برابر فاصلے پر متوازی لائنیں کھینچتے جائیں۔ اس طرح جو ریجنز بنیں گے، ان میں سے ہر ریجن کی سرحد مشرق میں بھارت اور مغرب میں افغانستان یا ایران سے مل رہی ہوگی۔۔۔یہی زیادہ بہتر رہے گا۔آزمائش شرط ہے:)
 
یار سیاست دانوں!!! چھوڑ دو پاکستان کی جان اللہ کا واسطہ ہے اپنے مفادات کے لیے اس کے ٹکرے مت کرو مزید مت کاٹو اس کو ظالمو!!! عوام کو اور کچھ نہیں دے سکتے پورا سورا پاکستان ہی رہنے دو۔
ایک صوبہ نہیں بنے گا اگر اب کے تقسیم ہوئی تو یہ سلسلہ رکے گا نہیں پھر ہر مسلک، ہر فرقہ، ہر برادری الگ صوبے کا مطالبہ کرے گی۔

غلط۔ بلکہ سیاست دان لوگوں کی زندگی اسان کرتے ہیں
البتہ پاکستان میں جو جاگیردار، وڈیرے جو کرتے ہیں وہ سیاست کے نام پر مفادپرستی ہے۔

ایک نہیں دو صوبے بنیں گے۔ یہ وہاں کے عوام کی اواز ہے۔
 

لالہ رخ

محفلین
غلط۔ بلکہ سیاست دان لوگوں کی زندگی اسان کرتے ہیں
البتہ پاکستان میں جو جاگیردار، وڈیرے جو کرتے ہیں وہ سیاست کے نام پر مفادپرستی ہے۔

ایک نہیں دو صوبے بنیں گے۔ یہ وہاں کے عوام کی اواز ہے۔
ہاہاہاہاہا۔۔ عوام کی آواز۔ سیریسلی :disdain: نو کومنٹس
 

شمشاد

لائبریرین
یار سیاست دانوں!!! چھوڑ دو پاکستان کی جان اللہ کا واسطہ ہے اپنے مفادات کے لیے اس کے ٹکرے مت کرو مزید مت کاٹو اس کو ظالمو!!! عوام کو اور کچھ نہیں دے سکتے پورا سورا پاکستان ہی رہنے دو۔
ایک صوبہ نہیں بنے گا اگر اب کے تقسیم ہوئی تو یہ سلسلہ رکے گا نہیں پھر ہر مسلک، ہر فرقہ، ہر برادری الگ صوبے کا مطالبہ کرے گی۔
یہی میں بھی کہتا رہتا ہوں کہ برکت اتحاد میں ہے نہ کے ٹکڑوں میں تقسیم ہونے پر۔

جو لوگ پاکستان کو مزید ٹکڑوں میں بانٹنا چاہتے ہیں وہ پاکستان کے کھلے دشمن ہیں۔
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
یہی میں بھی کہتا رہتا ہوں کہ برکت اتحاد میں ہے نہ کے ٹکڑوں میں تقسیم ہونے پر۔

جو لوگ پاکستان کو مزید ٹکڑوں میں بانٹنا چاہتے ہیں وہ پاکستان کے کھلے دشمن ہیں۔
جناب شمشاد صاحب! پاکستان کو ٹکڑوں میں بانٹنے والے بلاشک و شبہ پاکستان کے دشمن ہیں لیکن اگر اتفاقِ رائے سے مزید صوبوں کا قیام عمل میں آ جائے تو کوئی مضائقہ نہیں ہے ۔۔۔
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
کراچی کو صوبہ نہیں بلکہ وفاق کے ماتحت ایک نیم خودمختار ریاست بننا چاہیے۔ صوبہ بنانا مسائل کا حل نہیں ہوگا
حضرت! آپ غالباََ "ضرورت سے زیادہ" دور اندیش واقع ہوئے ہیں ۔۔۔ ہم تو دس سال بعد کا سوچ رہے ہیں اور آپ شاید پچاس برس بعد کا "منظر نامہ" دیکھ رہے ہیں ۔۔۔ بس اتنا خیال رکھیے گا کہ یہ آئیڈیا کراچی کے صوبہ بننے سے پہلے پیش نہ کر دیجیے گا ۔۔۔ الطاف بھیا کو اگر یہ مشورہ مل گیا اور انہوں نے اس حوالے سے "نشری تقریر" فرما دی تو آپ کی کراچی کو صوبہ دیکھنے کی خواہش بھی شاید پوری نہ ہو پائے گی ۔۔۔ بصد معذرت عرض ہے!
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
پنجاب کو توڑ کے نئے صوبے بنانے کے بات جو ہم آج سے کئی سال پہلے کرتے تھے اب پنجاب کے عوام کی آواز بن کر پنجاب کے بچے بچے کی زبان پر ہے۔ جلد یا بدیر یہ تو ہونا ہی ہے۔ خود ن لیگ کے فلاسفر رہنما مخدوم جاوید ہاشمی جو فوج کے پٹائی بھی کھا چکے ہیں کا فرمانا ہے کہ لاہور کو بھی ایک الگ صوبہ بنایا جائے۔
بہرحال یہ تو ہونا ہی ہے۔
میرا ایک اور رائے ہے کہ پنجاب کی ایک ریاست قائم کی جائے جیسے گلگت بلتستان کی ریاست ہے۔ اور وہاں پر پھر کئی صوبے بنائے جاویں۔ اس ریاست کا ایک منتخب وزیر اعظم بھی ہو۔ اسی طرح کی ریاست صوبوں کو ختم کرتے دوسرے علاقوں میں بھی بنائی جائیں پھر ان ریاستوں کی ایک کنفیڈریشن بنائی جائی جو ریاست ہائے پاکستان کہلائے۔
یہ بات شاید کچھ لوگوں کو دس سال بعد سمجھ ائیے
ہم دس سال بعد ہی سمجھنا چاہیں گے ۔۔۔ اب ایسی بھی کیا جلد بازی!
 

شمشاد

لائبریرین
جناب شمشاد صاحب! پاکستان کو ٹکڑوں میں بانٹنے والے بلاشک و شبہ پاکستان کے دشمن ہیں لیکن اگر اتفاقِ رائے سے مزید صوبوں کا قیام عمل میں آ جائے تو کوئی مضائقہ نہیں ہے ۔۔۔
شہزاد بھائی یہی تو سب سے بڑا مسئلہ ہے کہ یہ تقسیم اتفاق رائے سے نہیں ہو رہی بلکہ یہ سیاسی بندر بانٹ کا نتیجہ ہے۔ آپ دیکھیں کہ اس وقت یہ مسئلہ برننگ ایشو بنا ہوا ہے جبکہ الیکشن سر پر ہے اور ہر کوئی یہ نئے صوبے بنانے کا کارڈ کھیلنا چاہتا ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
ایچ اے خان نے کہا ہے:
پنجاب کو توڑ کے نئے صوبے بنانے کے بات جو ہم آج سے کئی سال پہلے کرتے تھے اب پنجاب کے عوام کی آواز بن کر پنجاب کے بچے بچے کی زبان پر ہے۔ جلد یا بدیر یہ تو ہونا ہی ہے۔ خود ن لیگ کے فلاسفر رہنما مخدوم جاوید ہاشمی جو فوج کے پٹائی بھی کھا چکے ہیں کا فرمانا ہے کہ لاہور کو بھی ایک الگ صوبہ بنایا جائے۔
بہرحال یہ تو ہونا ہی ہے۔
میرا ایک اور رائے ہے کہ پنجاب کی ایک ریاست قائم کی جائے جیسے گلگت بلتستان کی ریاست ہے۔ اور وہاں پر پھر کئی صوبے بنائے جاویں۔ اس ریاست کا ایک منتخب وزیر اعظم بھی ہو۔ اسی طرح کی ریاست صوبوں کو ختم کرتے دوسرے علاقوں میں بھی بنائی جائیں پھر ان ریاستوں کی ایک کنفیڈریشن بنائی جائی جو ریاست ہائے پاکستان کہلائے۔​

اور اس کے بعد آنکھ کھل گئی۔
 

سید زبیر

محفلین
نفرتوں کے بیج بو کر سروں کی فصلیں کاٹنے والے اپنے اپنے غلاموں کو یک جا کر رہے ہیں ۔تقسیم در تقسیم کر کے بنائے ملت مٹا رہے ہیں ۔مسئلہ صرف انصاف و عدل کی عدم موجودگی ہے ۔ عدل و انصاف کی راہ پر چلنے ہی میں فرد و ملت کی فلاح ہے
تتلیوں کے موسم میں نوچنا گلابوں کا​
ریت اس نگر کی ہے اور جانے کب سے ہے​
دیکھ کر پرندوں کو باندھنا نشانوں کا​
ریت اس نگر کی ہے اور جانے کب سے ہے​
شہر کے یہ باشندے نفرتوں کو بو کر بھی​
انتظار کرتے ہیں فصل ہو محبت کی​
بھول کر حقیقت کو ڈھونڈنا سرابوں کا​
ریت اس نگر کی ہے اور جانے کب سے ہے​
(مرغوب حسین طاہر )​
 
نفرتوں کے بیج بو کر سروں کی فصلیں کاٹنے والے اپنے اپنے غلاموں کو یک جا کر رہے ہیں ۔تقسیم در تقسیم کر کے بنائے ملت مٹا رہے ہیں ۔مسئلہ صرف انصاف و عدل کی عدم موجودگی ہے ۔ عدل و انصاف کی راہ پر چلنے ہی میں فرد و ملت کی فلاح ہے
تتلیوں کے موسم میں نوچنا گلابوں کا​
ریت اس نگر کی ہے اور جانے کب سے ہے​
دیکھ کر پرندوں کو باندھنا نشانوں کا​
ریت اس نگر کی ہے اور جانے کب سے ہے​
شہر کے یہ باشندے نفرتوں کو بو کر بھی​
انتظار کرتے ہیں فصل ہو محبت کی​
بھول کر حقیقت کو ڈھونڈنا سرابوں کا​
ریت اس نگر کی ہے اور جانے کب سے ہے​
(مرغوب حسین طاہر )​

عدل و انصاف کیسے ملے؟ پچھلے 65 برس میں تو ایک طبقہ ہمارے تمام وسائل کھارہا ہے۔ اس سے پیچھے چھڑانا ضروری ہے۔
 

سید زبیر

محفلین
عدل و انصاف کیسے ملے؟ پچھلے 65 برس میں تو ایک طبقہ ہمارے تمام وسائل کھارہا ہے۔ اس سے پیچھے چھڑانا ضروری ہے۔
عدل و انصاف کیسے ملے؟ پچھلے 65 برس میں تو ایک طبقہ ہمارے تمام وسائل کھارہا ہے۔ اس سے پیچھے چھڑانا ضروری ہے۔
محترم ایچ اے خان صاحب ! بغیر عدل و انصاف کے تو ہم اس تعصب سے چھٹکارا نا ممکن ہے ۔ تعصب ضلع اور تحصیل کی سطح تک جا پہنچا ہے ۔کہاں کہاں تقسیم کریں گے ؟ عدل و انصاف کی موت میں ہر فرد ذمہ دار ہے ۔رشوت نے اس کا گلا گھونٹا ہے ۔ اس راہ کو ہی اپنانا ہوگا ۔ اپنے ارد گرد لوگوں کے حقوق بلا تعصب ادا کرنے ہونگے ۔ اللہ سے مدد اور توفیق کی دعا ہی کر سکتے ہیں
 

زرقا مفتی

محفلین
یہ کیا قوم یا قومیت کی نئی تعریف ایجاد کی گئی ہے۔؟

بی بی شہریت یا سٹیزن شپ ایک الگ چیز ہے اور قوم ، قومیت ایک بلکل الگ چیز ہے۔

مثلا اگر میں آپ کی بات صحیح سمجھا ہوں تو آپ کے مطابق اگر ایک لاہور کا پنجابی یا پشاور کا پٹھان کراچی منتقل ہوجائے تو اس کی قومیت اب سندھی ہوجائے گئی۔؟؟؟؟
اس طرح دیکھا جائے تو مہاجر بھی ہندوستان کے مختلف علاقوں سے آئے اُنہوں نے اپنے لئے ایک نئی قومیت کیسے ایجاد کر لی
امرتسر اور دہلی سے آنے والے مہاجرین کو پنجابی ہی کہنا چاہیئے ۔ گجرات سے آنے والے گجراتی وغیرہ وغیرہ
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top