پنجاب میں اتنی نفرت نہیں ہے۔ سرائیکی بھائیوں کو دوسرے بھائیوں سے شکوے ضرور ہونگے مگر وہاں زبان اور "ہجرت" کی بناء پر نفرت نہیں ہے۔ اب
ساجد بھائی نے جو کہا کہ کراچی کے لوگ نفرت کی سیاست کرتے ہیں تو بھیا آپ روٹ کاز تو دیکھیں۔ پہلے نفرت کو جڑ سے تو ختم کریں۔ ایسا کیسے ممکن ہے کہ مجھے مسلسل میری جائے سکونت پر نفرت کا نشانہ بنایا جاتا رہے اور مجھ سے یہ بھی کہا جائے کہ تم پاکستانی ہو، پاکستانی بن کر سوچو، تم لوگوں نے تو ہزاروں مار دیے، تم لوگ تو عصبیت پرست ہو۔
میں پہلے بھی کئی بار یہاں لکھ چکا ہوں کہ کراچی کی پولیس میں، سرکاری اداروں میں ڈومیسائل سسٹم کی وجہ سے سندھ اور پنجاب کے ایسے افراد اکثریت میں ہیں کہ جو اپنی پوسٹ کے لیے لائق نہیں۔ اگر کسی کو میری بات میں شک ہے تو 2،3 سال کراچی میں گزارے، سرکاری دفتروں کے چکر کاٹے اور بات چیت کراچی کے لہجے میں کرے، نفرتوں کا اندازہ ہوجائے گا کہ جو ہم کراچی کے شہریوں کو سرکاری اداروں میں دوسرے پاکستانی بھائیوں سے ملتی ہے اپنے ہی شہر میں۔۔
میرے ایک قریبی دوست کی چچی ایک حساس ادارے میں کمپیوٹر سائنٹسٹ ہیں۔ ان کی نوکری کے سلسلے میں ملک کی حساس ایجنسی ہر کچھ عرصے بعد گھر کچھ لوگوں کو تفتیش کے لیے بھیجتی ہے۔ اور ان کے سوال ایسے ہوتے ہیں کہ "آپ لوگ ایم کیو ایم کو ووٹ دیتے ہیں؟" ۔۔۔ "آپ لوگ پاکستان کس سن میں آئے؟" ۔۔۔ ۔۔۔ "انڈیا میں کتنے رشتہ دار ہیں آپ کے؟؟"۔۔۔ ۔ اور ظاہر ہے یہ سارے ایجنسی والے پنجابی بھائی ہوتے ہیں جس سے فطری طور پر یہاں کے لوگوں میں بے چینی پھیلتی ہے کہ ہم سے ایسے سوال کیوں کیے جا رہے ہیں۔۔۔ کیا ہم غدار ہیں کیا ہم انڈین ہیں ؟