پیرس، کمزور دل کے محفلین تکلیف نہ کریں

قیصرانی

لائبریرین
طرزِ تعمیر

2012-11-03102931.jpg
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
وہاں بھی امجد کوثر پائے جاتے ہیں :)
th_2012-11-03104146.jpg

th_2012-11-03104152-1.jpg
قیصرانی بھائی بہت عمدہ تصاویر ہیں۔ پہلے جاوید چودھری وہاں جہاں کر علماء کی عقل کا ماتم کرتا تھا۔ تو میں سمجھنے لگا کہ شائد پیرس ہی وہ جگہ ہے جہاں یہ ماتم ہو سکتا ہے :) :)

خیر یہ اوپر کی دو تصاویر تو بہت بڑی ہیں۔ انکو چھوٹا کر دیں۔ کم از کم سکرین کے اندر تو رہیں۔ یہ نیچے والی تو سکرین کی سائیڈ سے باہر نکل آئی ہے۔ :) :)
 

قیصرانی

لائبریرین
اس کمرے کی ایک رات کا کرایہ 81 یورو تھا شاید، پہلی پوسٹ میں سے دیکھ کر کنفرم کر لیں۔ یہ ڈسکاؤنٹ تھی، ورنہ 141 یورو بھرنے پڑتے
 

قیصرانی

لائبریرین
ایک دیسی ہوٹل مل گیا۔ اس میں کھانا کھایا اور بہت خوش ہوا کہ اتنے عرصے بعد (اگست میں لندن میں دیسی کھانے کھائے تھے جو میرے علاوہ کسی اور کے ہاتھ کے پکے ہوں) دیسی کھانے کھا رہا ہوں۔ اس کا کل جرمانہ 31 یورو بھرا :)


2012-11-02181536.jpg

2012-11-02181541.jpg

2012-11-02182733.jpg

2012-11-02182739.jpg

2012-11-02190031.jpg

2012-11-02190221.jpg
 
ماشاءاللہ ۔۔بہت خوبصورت تصاویر ہیں ۔۔اور ساتھ میں آپکے کیے گئے تبصروں نے گویا پوسٹ میں جان ہی ڈال دی ۔ :) مگر "کمزور دل محفلین تکلیف نہ کریں " اس بات کی سمجھ نا آئی ہے ہمیں :idontknow:
 

قیصرانی

لائبریرین
جاتے ہوئے مجھ سے غلطی یہ ہوئی کہ میرا کنڈل بیگ کی جیب میں ہی رہ گیا اور بیگ کو میں نے عقلمندی کرتے ہوئے بک کرا دیا۔ جب بیگ بیلٹ پر میری نظروں سے اوجھل ہوا تو یاد آیا کہ اب کیا کروں؟ سارا سفر اور ہیلسنکی ائیرپورٹ پر انتظار میں بور ہوتا رہوں؟ خیر میرے پاس سیل فون اور اس کا چارجر تھا، اس لئے خوب استعمال کیا۔ بوریت نہیں ہوئی۔ مزے کی بات جب اُدھر جا کر ہوٹل میں بیگ کھولا تو دیکھا کہ اس کے سارے سخت فولادی کنارے جو اچھے خاصے موٹے ہیں، کئی جگہوں پر پچکے ہوئے تھے جبکہ کنڈل بالکل صحیح سلامت؟ ہے نا مزے کی بات۔۔۔

خیر جہاز میں بوریت کے دوران میں نے میگزین کھولا تو کھولتے ہی ایک غلطی دکھائی دی۔ ائیرہوسٹس جب پاس سے گذری تو میں نے اس سے پوچھا کہ یہ رسالہ کہاں سے چھپتا ہے۔ تو بولی کہ فن ائیر والے خود چھپواتے ہیں۔ میں نے پوچھا کہ اگر کوئی غلطی دکھائی دے تو کسے بتایا جائے تاکہ غلطی دور ہو سکے۔ فوراً کانشس ہو کر بولی کہ کیا غلطی ہے؟ میں نے بتایا کہ یہ جہاز جو تصویر میں موجود ہے، یہ فن ائیر کے آنے والے جہازوں میں سے ایک ہے اور یہ ائیربس اے 330 ہے جبکہ اس کا ٹیل سیکشن دوسرے جہاز سے لیا گیا ہے اور نوز کون بھی اور اس میں چار انجن لگے ہیں، جبکہ یہ جہاز آتا ہی دو انجن کے ساتھ ہے۔ اس کے علاوہ انجن کی ٹائپ بھی غلط ہے کیونکہ فن ائیر یہ والے انجن استعمال ہی نہیں کرتی۔ اب اتنی دیر آپ راہداری میں رہیں تو راستہ بلاک ہو جاتا ہے۔ اس لئے وہ میرے ساتھ والی نشست پر بیٹھ گئی اور بولی کہ آپ کو غلط فہمی ہوئی ہے۔ اس میں دو انجن ہیں۔ میں نے میگزین کو پوری طرح کھول دیا تاکہ چار انجن واضح دکھائی دیں۔ پھر بولتی ہے کہ یہ دراصل اے 340 ہے جو فن ائیر پلان کر رہی ہے ابھی۔ میں نے بھی جواب دیا کہ اوہو، معذرت چاہتا ہوں۔ میری عینک گڑبڑ کر رہی ہے اور درست طور پر پڑھ نہیں سکا۔ واقعی ٹیل نمبر پر اے 340 ہی لکھا ہے۔ اس نے فاتحانہ انداز میں مجھے دیکھا اور پھر میگزین پر جھکی اور ایک دم سیدھی ہو کر بولی، واقعی یہ تو اے 330 لکھا ہے۔ اب میں نے ہنسی کو مشکل سے روکا اور کہا کہ ہو جاتا ہے ایسا، غلطی انسان سے ممکن ہے۔ پھر اس نے مجھے تسلی دینے کی کوشش کی کہ یہ تصویر دراصل کمپیوٹر پر بناتے ہیں۔ سچ مچ تھوڑی ایسا ہوگا کہ دو انجن والے جہاز پر چار انجن لگا دیں یا دوسرے جہازوں کے پرزے کاٹ کر اس پر چپکاتے جائیں۔ میں نے بھی ہاں میں ہاں ملائی تو جاتے جاتے کہہ گئی کہ You are a very exact man۔ پتہ نہیں کہ یہ تعریف تھی کہ طعنہ۔ خیر میں نے بات بھلا دی۔ ابھی یہ تصویر دیکھی تو یاد آیا :)

2012-11-02133721.jpg
 
Top