بات آپ کی سمجھ سے اوپر کی ہے
متفق !!!
نہ صرف میرے بلکہ آپ کی اکثر باتیں زیادہ تر لوگوں کی سمجھ سے اوپر ہی ہوتی ہیں۔
آزادی اظہار رائے ایک اصول ہے
کائنات بشمول دنیا کے کسی ایک سائنسی، معاشی ، معاشرتی، تکنیکی، سیاسی، حیاتیاتی، طبیعاتی یا کسی بھی شعبے کے صرف کسی ایک اصول کی نشاندہی فرمائیں جس کے لیے کچھ اصول و ضوابط نہ ہوں۔
فرانس، برطانیہ وغیرہ اس اصول پر مکمل عمل نہیں کرتے جس کی وجہ سے ہم انہیں تنقید کا نشانہ بناتے رہتے ہیں۔
مجھے کسی اپنی کسی ایک ایسی پوسٹ کا حوالہ دیں گے اوپر والی کچھ پوسٹس کے علاوہ جس میں آپ نے ان ممالک کو ایسی ہی تنقید کا نشانہ بنایا ہو جیسی تنقید آپ اوپر فرما رہے ہیں۔
اس بات کے لیے معلوماتی کی ریٹنگ
آپ کے لیے آپ کے معیار کے مطابق "مضحکہ خیز " کی ریٹنگ حاضر ہے
سو عطا فرمائیے۔
کیا وجہ ہے کہ مسلمان ممالک میں مسلمان 25 دسمبر کو حضرت عیسی علیہ السلام کا عید میلاد النبی نہیں مناتے کیا عیسی علیہ السلام مسلمان پیغمبر نہیں ہیں؟
سبحان اللہ!
کیا عالمانہ دلیل نکالی ہے۔
صرف حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نہیں آپ کو دیگر ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء علیہ السلام کا بھی پوچھنا چاہیے تھا۔ لگے ہاتھوں یہ بھی پوچھ لیتے کہ اپنے ماں باپ کی سالگرہ مناتے ہو۔ دادا ، دادی، پڑدادا، پڑدادی، لکڑ دادا ، لکڑ دادی سے لے کر پچھلی سب نسلوں کی کیوں نہیں مناتے۔ کیا یہ پچھلی نسلوں کے ساتھ زیادتی نہیں۔ آپ تو یقینا ایسا نہیں کرتے ہوں کم از کم پچھلی سات پشتوں کی سالگرہ و دیگر خوشیاں تو مناتے ہوں گے تاکہ ان کی شان میں گستاخی نہ ہو۔
اور رہی کرسمس منانے کی بات تو پاکستان میں عیسائی اپنے طریقے سے کھل کر کرسمس مناتے ہیں اس دوران عام مسلمان کسی قسم کوئی اعتراض نہیں کرتے۔ اگر اس دوران کچھ غلط ہوتا ہے تو یہ شر پسند عناصر کا کارنامہ ہوتا ہے اور اس کو سارے پاکستان یا مسلمانوں پر تھوپ دینا بھی کچھ مناسب نہیں۔
کئی ایسے مسلمان ادارے یا تنظیمیں ہیں جو کرسمس کی خوشی میں عیسائیوں کا ساتھ دیتی ہیں۔ منہاج القرآن کی مثال سامنے ہے۔ جو ایک مذہبی تنظیمی ہونے کے باوجود اپنے ادارے میں کرسمس کا فنکشن کرتے ہیں اور عیسائی بھائیوں کی خوشیوں میں شریک ہوتے ہیں۔
میری ذات کی حد تک پوچھیں تو میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ میں نے اس بار اپنے جاننے والے عیسائیوں کو کرسمس وش بھی کیا اور حسب توفیق عیدی بھی دی ان کو۔ اور مجھ سمیت بہت سے لوگ ہیں ایسے جن کو میں جانتا ہوں اور بہت سے ہوں گے جن کو نہیں جانتا۔ میں نے ابھی تک ایک بھی ایسی مثال نہیں دیکھی اپنے آنکھوں سے جس میں عیسائیوں یا دیگر اقلیتوں کے مذہبی تہوار میں عام مسلمان پاکستانی لوگوں نے ان کی جذبات مجروح کیے ہوں یا کرنے کی کوشش کی ہو۔ حالانکہ کرسمس اور سکھوں کے مذہبی تہواروں میں شرکت کرنے کا اتفاق ہوا۔
باقی ساون کے اندھے کو ہر طرف ہریالی دکھے تو اس کا کیا قصور۔ آپ اپنی جگہ درست ہیں۔