صابرہ امین
لائبریرین
اپنے گھر کے لیئے تو ہم دنیا میں آگ لگا دیں ۔ ۔ یہ موا دفتر کیا چیز ہے ۔ ۔
اپنے گھر کے لیئے تو ہم دنیا میں آگ لگا دیں ۔ ۔ یہ موا دفتر کیا چیز ہے ۔ ۔
آپ کے پیچھے ہم نے جاسوس لگا رکھے ہیں آخر پورے تیرہ سالکیا ہوگا...
جدید سیاسی پالیسی کے انوسار جھٹ ان کے ہاتھوں میں پکڑا دیں گے!!!
اپنے گھر کے لیئے تو ہم دنیا میں آگ لگا دیں ۔ ۔ یہ موا دفتر کیا چیز ہے ۔ ۔
پہلے اس تھیوری کو عمل جامہ پہنا کر دکھائیں پھر ہمیں دھمکائیے گا کہ کوئی اپنی لاش پر سے کیسے گزرسکتا ہے!!!یہ حرکت جو بھی کرے گا اسے اپنی لاش پر سے گذرنا ہو گا ۔ ۔
ایک شادی شدہ جوڑے میں بہت محبت تھی۔ دونوں نے بڑے شوق سے اپنے لئے مکان بنوایا اور بیوی نے بہت ہی خوبصورت چیزیں جمع کرکے گھر سیٹ کیا ۔اچانک بیوی نے اپنے شوہر کے رویے میں تبدیلی محسوس کی اور آخر ایک دن اس کے شوہر نے کہا کہ میں دوسری شادی کرنے جارہا ہوں۔ اس کی بیوی کو بہت افسوس ہوا۔ سب سے زیادہ افسوس اس وقت ہوا جب اس نے گھر سے چلے جانے کو کہا ۔بیوی نے رونے دھونے کی بجائے ایک فیصلہ کیا اور پرسکون ہوگئی ۔ اس نے اپنا سامان سمیٹنا شروع کر دیا۔ جس دن شادی کے بعد اس کے شوہر اور اس کی سوکن کو آنا تھا، ا س سے ایک دن پہلے یا جانے سے پہلے بیوی نے کچھ مچھلی کے انڈے منگوائے ۔ان انڈوں میں نمک ملایا اور تمام کمروں میں پردے کی راڈوں میں انڈے بھردئیے اور اپنا سامان لے کر نکل گئی۔ نوبیاہتا جوڑا جب گھر آیا اور کمرے میں داخل ہوا تو انہیں کچھ بدبو آئی۔ انہوںنے خوشبو چھڑکی لیکن کوئی فرق نہیں پڑا۔ اگلے دن وہ بدبوزیادہ ہوگئی ۔انہوں نے پورے گھر کی صفائی کروائی اور خوشبو بھی چھڑکی لیکن بدبو ناقابل برداشت ہوتی گئی۔ آخر انہوں نے دوسرا مکان لیا اور وہاں شفٹ ہوگئے لیکن وہاں بھی اس بدبو نے پیچھا نہ چھوڑا۔ انہوں نے کئی مکان بدلے لیکن انہیں سکون نہ ملا کیوں کہ وہ جہاں بھی جاتے ، پردے کی راڈز بھی ساتھ لے جاتے۔ یوں اس عورت نے اپنے شوہر اور سوکن سے بدلہ لیا۔پہلے اس تھیوری کو عمل جامہ پہنا کر دکھائیں پھر ہمیں دھمکائیے گا کہ کوئی اپنی لاش پر سے کیسے گزرسکتا یے!!!
بھئی آپ کا جو دل چاہے کریں ۔ یہ جملہ ہم نے اپنے گھر کے لیئے کہا ہے ۔ ۔پہلے اس تھیوری کو عمل جامہ پہنا کر دکھائیں پھر ہمیں دھمکائیے گا کہ کوئی اپنی لاش پر سے کیسے گزرسکتا یے!!!
بھئی آپ کا جو دل چاہے کریں ۔ یہ جملہ ہم نے اپنے گھر کے لیئے کہا ہے ۔ ۔
صابرہ بٹیاانہوں نے کئی مکان بدلے لیکن انہیں سکون نہ ملا کیوں کہ وہ جہاں بھی جاتے ، پردے کی راڈز بھی ساتھ لے جاتے۔ یوں اس عورت نے اپنے شوہر اور سوکن سے بدلہ لیا۔
ایک دفعہ ایک بیوی دوسرے شہر جارہی تھی۔اس پر خدا کا جتنا شکر ادا کریں کم ہے کہ آپ کی بے سہارا بہنوں بیٹیوں کو بس اب سہارا ملنے ہی والا ہے!!!
کیا کہانی ہے ۔ ۔ ۔ افففایک دفعہ ایک بیوی دوسرے شہر جارہی تھی۔
بس میں برابر والی سیٹ پر ایک اور خاتون بیٹھی تھیں ۔باتوں ہی باتوں میں اس نے اپنے شوہر کا نام وغیرہ بتایا تو دوسری عورت نے کہاکہ میرے شوہر کا نام بھی یہی ہے ۔ ساس سسر کا نام بھی یہی ہے۔ پہلی والی عورت نے اپنے شوہر کی تصویر دکھائی تو دوسری نے کہا کہ یہ تو میرا شوہر ہے۔ دونوں نے مل کر پتہ لگایا کہ آجکل ان کا شوہر بزنس کے سلسلہ میں کس شہر میں ہے۔ وہ دونوں اپنے بھائیوں اور والد وغیرہ کو لے کر وہاں پہنچیں۔ جس گھر کا پتہ بتایا گیا تھاوہ سب وہاں پہنچے تو دیکھا کہ اس شخص کی شادی ہورہی تھی۔ دونوں خواتین نے دولہا کو دیکھا اور اسے پہچان لیا۔ ان دونوں خواتین نے قناتوں اور شامیانوں میں آگ لگادی اور دولہا میاں، یعنی اپنے شوہر کی خوب پٹائی لگائی۔۔۔۔۔
جی جی آپ اور میں اسی خوش فہمی میں رہ جائیں گے ۔ ۔ دیکھیئے گا ۔ ۔صابرہ بٹیا
آپ نے نہیں دیکھا اِنکو ڈرانے کا کام پورا کیا ہے ہم نے۔۔
ایسی باتیں سنتے کہاں ہیںکیا کہانی ہے ۔ ۔ ۔ اففف
سید عمران کو تو یہاں بھیج دیں۔۔۔۔جی جی آپ اور میں اسی خوش فہمی میں رہ جائیں گے ۔ ۔ دیکھیئے گا ۔ ۔
سارے شور کرتے ہیں فیس کے معاملے سب غائب۔۔۔۔۔۔
آمین ثم آمین۔۔۔خدا ہدایت دے ہمارے تمام بدخواہوں کو!!!
ہماری پالیسی کی شق نمبر ۲۲۰ میں لکھا ہے کہ پہلے ادائیگی کریں پھر توقعات کی پنڈ کھولیں۔۔۔۔ہاں ہاں ادائیگی بروقت ہوگی، پر کچھ آثار تو دکھائیں مثلا منہ دکھائی وغیرہ!!!
اپنا گھر یہ کیا چل رہا ہے یہاں۔۔۔ کوئی مجھے بتائے گا پلیزاپنے گھر کے لیئے تو ہم دنیا میں آگ لگا دیں ۔ ۔ یہ موا دفتر کیا چیز ہے ۔ ۔