چائے پئیں

سیما علی

لائبریرین
کیا ہوگا...
جدید سیاسی پالیسی کے انوسار جھٹ ان کے ہاتھوں میں پکڑا دیں گے!!!
آپ کے پیچھے ہم نے جاسوس لگا رکھے ہیں آخر پورے تیرہ سال
Investigation Division کا تجربہ کس کام آئے گا۔ آپ کو یہ سننا پڑا۔۔۔۔۔۔لاکھ آپ نے بڑی کو الشفاء بھائی
کے مذہیبی کالم پڑھوائیں!!!!!

ایک دن غالبؔ کے پڑھ کر شعر میری اہلیہ
مجھ سے بولی آپ تو کہتے تھے ان کو اولیا

پوجنے سے مہ جبینوں کے یہ باز آتا نہیں
اور پھر کافر کہے جانے سے شرماتا نہیں

کوئی بھی مہوش اکیلے میں اگر آ جائے ہاتھ
چھیڑخوانی کر دیا کرتا تھا اکثر اس کے ساتھ


کوئی رکھتا تھا اگر اس سے ذرا شرم و حجاب
رعب دکھلانے کو اس سے کہہ دیا کرتے جناب

اس قدر پہنچے ہوئے شاعر کا یہ کردار ہے
شعر کہنا چھوڑ دیجے شاعری بیکار ہے

اس سے پہلے کہ مرا برباد ہو جائے یہ گھر
آپ بس گھر میں رہیں شعر و ادب کو چھوڑ کر

مے کشی اور آپ ہوں مطلوب و طالب کی طرح
سوچتی ہوں آپ ہو جائیں نہ غالبؔ کی طرح
 

سیما علی

لائبریرین
پہلے اس تھیوری کو عمل جامہ پہنا کر دکھائیں پھر ہمیں دھمکائیے گا کہ کوئی اپنی لاش پر سے کیسے گزرسکتا یے!!!
:eek::eek::eek:
ایک شادی شدہ جوڑے میں بہت محبت تھی۔ دونوں نے بڑے شوق سے اپنے لئے مکان بنوایا اور بیوی نے بہت ہی خوبصورت چیزیں جمع کرکے گھر سیٹ کیا ۔اچانک بیوی نے اپنے شوہر کے رویے میں تبدیلی محسوس کی اور آخر ایک دن اس کے شوہر نے کہا کہ میں دوسری شادی کرنے جارہا ہوں۔ اس کی بیوی کو بہت افسوس ہوا۔ سب سے زیادہ افسوس اس وقت ہوا جب اس نے گھر سے چلے جانے کو کہا ۔بیوی نے رونے دھونے کی بجائے ایک فیصلہ کیا اور پرسکون ہوگئی ۔ اس نے اپنا سامان سمیٹنا شروع کر دیا۔ جس دن شادی کے بعد اس کے شوہر اور اس کی سوکن کو آنا تھا، ا س سے ایک دن پہلے یا جانے سے پہلے بیوی نے کچھ مچھلی کے انڈے منگوائے ۔ان انڈوں میں نمک ملایا اور تمام کمروں میں پردے کی راڈوں میں انڈے بھردئیے اور اپنا سامان لے کر نکل گئی۔ نوبیاہتا جوڑا جب گھر آیا اور کمرے میں داخل ہوا تو انہیں کچھ بدبو آئی۔ انہوںنے خوشبو چھڑکی لیکن کوئی فرق نہیں پڑا۔ اگلے دن وہ بدبوزیادہ ہوگئی ۔انہوں نے پورے گھر کی صفائی کروائی اور خوشبو بھی چھڑکی لیکن بدبو ناقابل برداشت ہوتی گئی۔ آخر انہوں نے دوسرا مکان لیا اور وہاں شفٹ ہوگئے لیکن وہاں بھی اس بدبو نے پیچھا نہ چھوڑا۔ انہوں نے کئی مکان بدلے لیکن انہیں سکون نہ ملا کیوں کہ وہ جہاں بھی جاتے ، پردے کی راڈز بھی ساتھ لے جاتے۔ یوں اس عورت نے اپنے شوہر اور سوکن سے بدلہ لیا۔
 

سیما علی

لائبریرین
بھئی آپ کا جو دل چاہے کریں ۔ یہ جملہ ہم نے اپنے گھر کے لیئے کہا ہے ۔ ۔ :D
انہوں نے کئی مکان بدلے لیکن انہیں سکون نہ ملا کیوں کہ وہ جہاں بھی جاتے ، پردے کی راڈز بھی ساتھ لے جاتے۔ یوں اس عورت نے اپنے شوہر اور سوکن سے بدلہ لیا۔
صابرہ بٹیا
آپ نے نہیں دیکھا اِنکو ڈرانے کا کام پورا کیا ہے ہم نے۔۔
 

سیما علی

لائبریرین
اس پر خدا کا جتنا شکر ادا کریں کم ہے کہ آپ کی بے سہارا بہنوں بیٹیوں کو بس اب سہارا ملنے ہی والا ہے!!!
:D:D:D
ایک دفعہ ایک بیوی دوسرے شہر جارہی تھی۔

بس میں برابر والی سیٹ پر ایک اور خاتون بیٹھی تھیں ۔باتوں ہی باتوں میں اس نے اپنے شوہر کا نام وغیرہ بتایا تو دوسری عورت نے کہاکہ میرے شوہر کا نام بھی یہی ہے ۔ ساس سسر کا نام بھی یہی ہے۔ پہلی والی عورت نے اپنے شوہر کی تصویر دکھائی تو دوسری نے کہا کہ یہ تو میرا شوہر ہے۔ دونوں نے مل کر پتہ لگایا کہ آجکل ان کا شوہر بزنس کے سلسلہ میں کس شہر میں ہے۔ وہ دونوں اپنے بھائیوں اور والد وغیرہ کو لے کر وہاں پہنچیں۔ جس گھر کا پتہ بتایا گیا تھاوہ سب وہاں پہنچے تو دیکھا کہ اس شخص کی شادی ہورہی تھی۔ دونوں خواتین نے دولہا کو دیکھا اور اسے پہچان لیا۔ ان دونوں خواتین نے قناتوں اور شامیانوں میں آگ لگادی اور دولہا میاں، یعنی اپنے شوہر کی خوب پٹائی لگائی۔۔۔۔۔
 

صابرہ امین

لائبریرین
ایک دفعہ ایک بیوی دوسرے شہر جارہی تھی۔

بس میں برابر والی سیٹ پر ایک اور خاتون بیٹھی تھیں ۔باتوں ہی باتوں میں اس نے اپنے شوہر کا نام وغیرہ بتایا تو دوسری عورت نے کہاکہ میرے شوہر کا نام بھی یہی ہے ۔ ساس سسر کا نام بھی یہی ہے۔ پہلی والی عورت نے اپنے شوہر کی تصویر دکھائی تو دوسری نے کہا کہ یہ تو میرا شوہر ہے۔ دونوں نے مل کر پتہ لگایا کہ آجکل ان کا شوہر بزنس کے سلسلہ میں کس شہر میں ہے۔ وہ دونوں اپنے بھائیوں اور والد وغیرہ کو لے کر وہاں پہنچیں۔ جس گھر کا پتہ بتایا گیا تھاوہ سب وہاں پہنچے تو دیکھا کہ اس شخص کی شادی ہورہی تھی۔ دونوں خواتین نے دولہا کو دیکھا اور اسے پہچان لیا۔ ان دونوں خواتین نے قناتوں اور شامیانوں میں آگ لگادی اور دولہا میاں، یعنی اپنے شوہر کی خوب پٹائی لگائی۔۔۔۔۔
کیا کہانی ہے ۔ ۔ ۔ اففف:LOL:
 

سیما علی

لائبریرین
جی جی آپ اور میں اسی خوش فہمی میں رہ جائیں گے ۔ ۔ دیکھیئے گا ۔ ۔ :D
سید عمران کو تو یہاں بھیج دیں۔۔۔۔
عرب وہ خطۂ ارضی ہے جو ’’سوتاپے ‘‘جیسی مخاصمت سے محروم ہے ۔ یہاں تو کسی بھی مرد کی ددو یا زائد شادیوں کورشک کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے بلکہ بعض خاندانوں میں تو ایسے مردجن کی دو،تین یا 4بیویاں نہ ہوں، انہیں’’ غریب ‘‘کہا جاتا ہے۔

عورتیں بڑے فخر سے بتاتی ہیں کہ میرے میاں کی 2یا4 بیویاں ہیں اور اگر کوئی عورت یہ کہتی ہے کہ میرے میاں نے ایک ہی شادی کی ہے تو دوسری فوراً کہتی ہے کہ کیا تمہارے میاں اتنے غریب ہیں کہ وہ دوسری شادی نہیں کرسکتے۔ ہمارے وطن عزیز میں تو یہ وتیرہ عام ہے کہ اگر بیوی سے کوئی بات منوانی ہو تو مرد حضرات دھمکی دے ڈالتے ہیں کہ اگر میری بات نہ مانی تو میں دوسری شادی کرلوں گا۔
 

شمشاد

لائبریرین
عرب میں تو واقعی یہ رسم ہے کہ کم از کم دو تو ہوں، لیکن پاکستان میں کوئی دو شادیاں کر لے۔ تو گلی میں سے گزرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ دروازے میں کھڑی ایک عورت دوسری کو بتا رہی ہوتی ہے "اینیے دو کیتیاں نے"
 
Top