چائے کے نقصانات۔

آخری تدوین:

محمدظہیر

محفلین
صبح اچھی چائے کے بغیر ہمارا تو دن اتنا خاص نہیں گزرتا.
کہتے ہیں چائے اور coffee میں کسی حد تک ڈوپمین ہوتا ہے جس کی وجہ سے خوشی محسوس ہوتی ہے.
بعض لوگوں کو صبح coffee نہ ملے تو جیسے وحشی بن جاتے ہیں.
 

عثمان

محفلین
یہ بری عادت ہماری فطرت میں ہے کہ جس کام سے منع کیا جا رہا ہو، وہ زیادہ اشتیاق سے کرتے ہیں، اور اس کے کرنے میں فخر محسوس کرتے ہیں۔ :)
ابھی واپسی پر جدہ ائرپورٹ کے لاؤنج میں ایک پاکستانی بزرگ نے سگریٹ سلگا لی۔ ایک بندہ واش روم جا کر سگریٹ پینے کا کہہ گیا۔
مگر بزرگ نے خاموشی سے وہیں بیٹھ کر سگریٹ ختم کی۔ اور اس کے بعد ان کے چہرے پر جو فخریہ اور فاتحانہ تاثرات تھے، ان سے یہی معلوم ہوتا تھا کہ ان کے اس تمام سفر کا سب سے اہم مرحلہ اور کارنامہ یہی تھا۔
میری رائے میں آپ کی دی گئی مثال بے محل ہے۔
 
صبح اچھی چائے کے بغیر ہمارا تو دن اتنا خاص نہیں گزرتا.
کہتے ہیں چائے اور coffee میں کسی حد تک ڈوپمین ہوتا ہے جس کی وجہ سے خوشی محسوس ہوتی ہے.
بعض لوگوں کو صبح coffee نہ ملے تو جیسے وحشی بن جاتے ہیں.
کافی چائے کے سامنے ایسے ہی ہے جیسے غالبؔ کے سامنے اتباف ابرک :)
 

سین خے

محفلین
اب کیفین کے جو بھی نقصانات ہوں سو ہوں پر مجھے تو ایک جگہ کیفین کا کافی فائدہ نظر آیا۔ :D
ہمارے نانا نے کبھی چائے نہیں پی :rolleyes: دن میں پانچ چھ بار وہ ہر کسی سے کہتے ہیں، "ہم نے زندگی میں کسی قسم کا نشہ نہیں کیا۔ چائے سگریٹ پر کبھی نظر ہی نہیں ڈالی"
میں نے نوٹ کیا کہ جیسے ہی دوپہر ہوتی ہے نانا چڑچڑ کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ کرسی پر بیٹھے بیٹھے اونگھ رہے ہوتے ہیں۔ پھر مغرب تک تو نیند سے گرنا شروع ہو جاتے ہیں اور پھر جب دس بجے کھانا کھانے اٹھتے ہیں تو بھی وہی چڑچڑ کہ ہمیں نظر نہیں آرہا، سر بھاری ہے، ہمارا دماغ کام نہیں کر رہا وغیرہ وغیرہ۔
میں نے والدہ سے کہا کہ نانا کو کیفین کی شدید کمی ہے۔ آپ ان کو چائے دینے کی کوشش کریں۔ والدہ نے انکار کر دیا کہ وہ یہ رسک نہیں لے سکتیں۔ میں نے کہا ایک کام کریں دودھ میں آدھا چمچ چائے ڈال کر ان کو یہ کہہ کر دیں کہ گرم دودھ ہے۔ :battingeyelashes: والدہ نے دیا۔ وہ سمجھے ہی نہیں دودھ سمجھ کر پی گئے۔ :sneaky: تھوڑی دیر بعد فرمایا کہ آج تو ہماری صحت بہت اعلیٰ ہو گئی ہے۔ :whistle: سردیوں میں دودھ میں کافی ڈال کر دے دی جاتی ہے۔ کافی تو ان کا خیال ہے کہ نشہ ہے ہی نہیں تو بہت خوشی خوشی پیتے ہیں۔ :straightface: کہتے اب بھی پائے جاتے ہیں کہ کبھی چائے نہیں پی، کبھی نشہ نہیں کیا۔
 
1 کافی چائے کی بھونڈی نقل کے سوا کچھ بھی نہیں۔
فرحان
2 کافی چائے نہیں ہوتی
فرحان
1 چالاکی دانائی کی بھونڈی نقل کے سوا کچھ بھی نہیں۔
– افلاطون
2 چالاکی دانائی نہیں ہوتی۔
– یوری پیڈیز
 

محمدظہیر

محفلین
کافی چائے کے سامنے ایسے ہی ہے جیسے غالبؔ کے سامنے اتباف ابرک :)
ہاہاہا شکر ہے میں اس مسکین شاعر سے ناواقف ہوں.
ویسے میں روزانہ کالج میں کافی پیتا ہوں، کیوں کہ وہاں ڈھنگ کی چائے نہیں ملتی.
Coffee اور college کو اردو میں لکھنا عجیب لگتا ہے
:ROFLMAO:
 

فاخر رضا

محفلین
میڈیکل کی باتیں بس باتیں ہی ہیں. یہ اردو محفل وہ جگہ ہے جہاں چائے پر اشعار کی ایک مستقل لڑی موجود ہے
برصغیر میں چائے اتنی اندر تک گھل گئی ہے کہ کوئی ڈاکٹر اور حکیم اسے نکال نہیں سکتا
آپ اسے ایسا مشروب کیوں نہیں سمجھتے جسے پینا حلال ہے، مباح ہے.
یہ بات طے ہے کہ کسی بھی شے کی زیادتی مریض بنا دیتی ہے
آئی سی یو میں ایک دفعہ ایک مریض آیا جسکا سوڈیم بے انتہا کم تھا، اتنا کہ اسے جھٹکے لگ رہے تھے، وجہ صرف یہ تھی کہ وہ ذہنی توازن ٹھیک نہ ہونے کے باعث پانی بہت زیادہ پی رہا تھا
توازن میں رہ کر ہی سب کام اچھا لگتا ہے
نہ اتنا گرم کہ منہ جل جائے نہ اتنا ٹھنڈا کہ شربت لگے، مجھے تو ایسی چائے اچھی لگتی ہے، سب کی اپنی مرضی ہے
میرے ساتھ مصیبت یہ ہے کہ میرے پاس شدید بیمار لوگوں ہی کی مثالیں ہوتی ہے
بقول والدہ کے، تجھے ڈاکٹر بنانے کا مجھے کوئی فائدہ نہیں ہوا، مجھے تو تو مریض سمجھتا ہی نہیں.
 

عثمان

محفلین
گھر میں تو چائے دو مرتبہ پیتا ہوں۔
جہاز میں خود چائے بنانے کو دل نہیں کرتا اس لیے بلیک کافی کے چند گھونٹ پر ہی اکتفا کر لیتا ہوں۔ کافی شروع شروع میں کڑوی محسوس ہوتی تھی۔ اب ذائقہ کچھ بہتر محسوس ہوتا ہے۔
 

عباس اعوان

محفلین
کہا جاتا ہے کہ چائے کو ٹھنڈا کر کے پینا چاہیے۔ جبکہ ہمیں گرم چائے پسند ہے۔ اس بارے میں کیا کہتے ہیں؟؟
میں نے آج تک کوئی ایسا شخص نہیں دیکھا جسے گرم چائے پسند نہ ہو۔ :giggle: ذرا جو چائے ٹھنڈی ہو جائے فوراً بھگواتے ہیں کہ جاوَ دوبارہ گرم کر کے لاوَ اور جب گرم کر کے لاوَ تو کہتے ہیں کہ کالی کر دی، کڑوی کر دی۔ :unsure:
الحمد للہ ،
بہن آپ آج ایسا بندہ دیکھ لیں آپ کے روبرو حاضر ہے جو چائے ٹھنڈی کر کے پیتا ہے۔:)
جی ہاں، عام طور پر لوگ ٹھنڈی چائے نہیں پیتے۔ اسی لیے ڈاکٹر صاحب سے پوچھا کہ ایک ڈاکٹر سے ہی سنا تھا کہ چائے کو ٹھنڈا کر کے پینا چاہیے۔
ہانگ کانگ میں برف والی چائے کا استعمال اتنا ہی عام ہے جتنا کہ گرم چائے کا۔ تیسری عام صورت میں چائے میں دودھ کی جگہ لیموں ڈالا ہوتا ہے، اور اس کو ٹھنڈا پیا جاتا ہے۔
 
Top