dxbgraphics
محفلین
پشتو کے مشہور ادیب پریشان خٹک مرحوم کو ایک سیمینار کے سلسلے میں کراچی جانا تھا۔ منتظمین نے انہیں لینے کے لئے ائر پورٹ گاڑی بھیجی تھی جس کا ڈرائیور ایک ان پڑھ پٹھان تھا۔ وہ ایک تختی، جس پر پریشان خٹک کا نام لکھا تھا، اٹھائے جہاز کے آنے کا انتظار کر رہا تھا۔ شومئی قسمت سے جہاز لیٹ ہو گیا۔ جہاز آنے کے بعد جب پریشان خٹک جہاز سے اتر کر باہر آئے تو دیکھا ایک شخص ان کے نام کی تختی اٹھائے کھڑا ہے۔ وہ سیدھا اس کے پاس گئے اور بطور تعارف کہا: "میں پریشان ہوں"
ڈرائیور نے انہیں غصے میں دیکھا اور کہا" زہ مڑہ! ہم تم سے زیادہ پریشان ہے"