ماشاءاللہ بہت خوب اچھے جا رہے ہیں بہت مزہ آیا پڑھ کر
لگتا ہے اس دفعہ پھر دو عشق ایک ساتھ ہونگے ہی ہی ہی
ظفری بھائی ایک جگہ تھوڑی سے تنقید کر رہا ہوں ویسے بات کوئی بڑی نہیں ہے بس پھر بھی میں سمجھتا ہوں اس کو بہتر کر لیا جائے اس لیے بتا دیتا ہوں باقی جو آپ مناسب سمجھیں
مگر سیدھا گھر جانے کے بجائے مرزا کباب والے کی دوکان پر رُک گئے کیونکہ سخت بھوک لگی ہوئی تھی ۔ ( ٹینشن میں ہمیں ہمیشہ بھوک لگتی ہے ) ۔ ہم نے مرزا جی سے کباب بنانے کو کہا اور وہاں بینچ پر بیٹھ گئے ۔ مرزا جی نے کباب کو سیخ پر گھماتے ہوئے کہا " کیا بات ہے حجور ۔۔۔ آج سکل پر بارہ کیوں بج رہے ہیں ۔ ؟"
ہمارے خیمے میں پہلے سے ہی آگ لگی ہوئی تھی ۔ مرزا جی نے اور تیل چھڑک دیا ۔
ہم نے بھنا کر جواب دیا " مرزا جی ! ماہر نفسیات مت بنو ، کباب بناؤ "
ارے ارے ۔۔۔۔ آج تو چھوٹے خان صاحب کا مجاج انگاروں کے مافق گرم ہے ۔ خیر تو ہے ۔ ؟ ( والدِ محترم خان صاحب کے لقب سے پہچانے جاتے تھے ) ۔ " مرزا جی نے ہاتھ کے پنکھے سے انگاروں کو ہوا جھلتے ہوئے اپنی فکر کا اظہار کیا ۔
" ہاں ۔۔۔ سب ٹھیک ہے مرزا جی " ۔ تھوڑا توقف کے بعد ہم نےکہا ۔
" نہیں ! حجور کوئی بات ہے جرور ۔۔۔۔۔ ہمیں تو چھوکری وکری کا چکر لگے ہے ۔ "
ہم کو ایسا محسوس ہوا کہ جیسے مرزا جی نے سیخ پر کباب نہیں بلکہ ہمارا دل پرو کر انگاروں میں جھونک دیا ہو۔ ہم انکے قیاس پر حیران رہ گئے ۔
" تم یہ کیسے کہہ سکتے ہو۔ ؟ ہم نے حیران نہ ہونے کی ایکٹنگ کرتے ہوئے پوچھا ۔
" ارے چھوٹے خان صاحب ۔۔۔۔ آپ کی سکل بتا رہی ہے کہ بڑے بے آبرو ہوکر کسی کے کوچے سے نکلے ہو ۔" مرزا جی نے ہماری کیفیت سے لطف اندوز ہوتے ہوئے آنکھ مارتے ہوئے جواب دیا ۔
اچھا ۔۔۔ اچھا ۔۔۔ جلدی سے کباب دو اور ۔۔۔ تفتیش کا اگر اتنا ہی شوق ہے تو پولیس میں نوکری کرلو ۔ اور ہاں ۔۔۔ یہ ساری سیخیں بھی اپنے ساتھ لیتے جانا کہ شاید کسی ملزم سے کچھ اگلوانا پڑجائے ۔ "
ہم نےجلے بھنے انداز میں ان کے صحیح قیاس پر اپنا ردعمل ظاہر کیا اور کباب لیکر دوکان کے سامنے بچھی ہوئی بنچ پر بیٹھ کر چپاتی اور کبابوں سے اپنے ناکام عشق کا بدلہ لینا شروع کردیا ۔ عشق کے معاملے میں ہم ہمیشہ چھپڑ پھاڑ قسمت کے مالک رہے تھے ۔مگر اس بار جس عشق کو ہم حتمی سمجھے تھے وہ نہ صرف اپنے فلمی منطقی انجام کو پہنچا تھا بلکہ ساتھ ساتھ سوئمنامی طوفان کی طرح ہمارے دیگر عشقوں کو بھی بہا کر لے گیا تھا ۔اور ہم جیسے ، کیلے کے درخت پر لٹکے رہ گئے تھے ۔ جس پر زیادہ دیر تک لٹکنا بھی ممکن نہ تھا ۔
یعنی بیٹھ تو آپ پہلے ہی گے تھے ایک بار پھر بیٹھ گے
اور دوسرا موٹر سائیکل صاف کرنے سے پہلے سٹاٹ کرنے کا زکر نہیں ہے جس سے پڑھتے ہی مزہ نہیں آتا ویسے آپ نے بعد میں زکر کیا ہے کہ سٹاٹ کر کے صاف کر رہا تھا اس کو شروع میں بھی کر دیں